Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Actions while Praying

كتاب العمل فى الصلاة

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كُنْتُ أَمُدُّ رِجْلِي فِي قِبْلَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ يُصَلِّي، فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِي فَرَفَعْتُهَا، فَإِذَا قَامَ مَدَدْتُهَا‏.‏


Chapter: What kind of actions are permissible during As-Salat

Narrated Aisha: I used to stretch my legs towards the Qibla of the Prophet (PBUH) while he was praying; whenever he prostrated he touched me, and I would withdraw my legs, and whenever he stood up, I would restretch my legs. ھم سے عبداللھ بن مسلمھ قعنبی نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے امام مالک رحمھ اللھ نے بیان کیا ، ان سے ابو النضر سالم بن ابی امیھ نے ، ان سے ابوسلمھ بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے فرمایا کھ میں اپنا پاؤں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے پھیلا لیتی تھی اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم نماز پڑھتے ھوتے جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم سجدھ کرنے لگتے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم مجھے ھاتھ لگاتے ، میں پاؤں سمیٹ لیتی ، پھر جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم کھڑے ھو جاتے تو میں پھیلا لیتی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 21 Hadith no 1209
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 22 Hadith no 300


حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ صَلَّى صَلاَةً قَالَ ‏"‏ إِنَّ الشَّيْطَانَ عَرَضَ لِي، فَشَدَّ عَلَىَّ لِيَقْطَعَ الصَّلاَةَ عَلَىَّ، فَأَمْكَنَنِي اللَّهُ مِنْهُ، فَذَعَتُّهُ، وَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أُوثِقَهُ إِلَى سَارِيَةٍ حَتَّى تُصْبِحُوا فَتَنْظُرُوا إِلَيْهِ فَذَكَرْتُ قَوْلَ سُلَيْمَانَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ رَبِّ هَبْ لِي مُلْكًا لاَ يَنْبَغِي لأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي‏.‏ فَرَدَّهُ اللَّهُ خَاسِيًا ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ فَذَعَتُّهُ بِالذَّالِ أَىْ خَنَقْتُهُ وَفَدَعَّتُّهُ مِنْ قَوْلِ اللَّهِ ‏{‏يَوْمَ يُدَعُّونَ‏}‏ أَىْ يُدْفَعُونَ وَالصَّوَابُ، فَدَعَتُّهُ إِلاَّ أَنَّهُ كَذَا قَالَ بِتَشْدِيدِ الْعَيْنِ وَالتَّاءِ‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) once offered the prayer and said, "Satan came in front of me and tried to interrupt my prayer, but Allah gave me an upper hand on him and I choked him. No doubt, I thought of tying him to one of the pillars of the mosque till you get up in the morning and see him. Then I remembered the statement of Prophet Solomon, 'My Lord ! Bestow on me a kingdom such as shall not belong to any other after me.' Then Allah made him (Satan) return with his head down (humiliated)." ھم سے محمود بن غیلان نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے شبابھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن زیاد نے بیان کیا ، ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک مرتبھ ایک نماز پڑھی پھر فرمایا کھ میرے سامنے ایک شیطان آ گیا اور کوشش کرنے لگا کھ میری نماز توڑ دے ۔ لیکن اللھ تعالیٰ نے اس کو میرے قابو میں کر دیا میں نے اس کا گلا گھونٹایا اس کو دھکیل دیا ۔ آخر میں میرا ارادھ ھوا کھ اسے مسجد کے ایک ستون سے باندھ دوں اور جب صبح ھو تو تم بھی دیکھو ۔ لیکن مجھے سلیمان علیھ السلام کی دعا یاد آ گئی ” اے اللھ ! مجھے ایسی سلطنت عطا کیجیو جو میرے بعد کسی اور کو نھ ملے “ ( اس لیے میں نے اسے چھوڑ دیا ) اور اللھ تعالیٰ نے اسے ذلت کے ساتھ بھگا دیا ۔ اس کے بعد نضر بن شمیل نے کھا کھ «ذعته» ” ذال “ سے ھے ۔ جس کے معنی ھیں کھ میں نے اس کا گلا گھونٹ دیا اور «دعته» اللھ تعالیٰ کے اس قول سے لیا گیا ھے ۔ «يوم يدعون‏» جس کے معنی ھیں قیامت کے دن وھ دوزخ کی طرف دھکیلے جائیں گے ۔ درست پھلا ھی لفظ ھے ۔ البتھ شعبھ نے اسی طرح ” عین “ اور ” تاء “ کی تشدید کے ساتھ بیان کیا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 21 Hadith no 1210
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 22 Hadith no 301


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الأَزْرَقُ بْنُ قَيْسٍ، قَالَ كُنَّا بِالأَهْوَازِ نُقَاتِلُ الْحَرُورِيَّةَ، فَبَيْنَا أَنَا عَلَى جُرُفِ نَهَرٍ إِذَا رَجُلٌ يُصَلِّي، وَإِذَا لِجَامُ دَابَّتِهِ بِيَدِهِ فَجَعَلَتِ الدَّابَّةُ تُنَازِعُهُ، وَجَعَلَ يَتْبَعُهَا ـ قَالَ شُعْبَةُ ـ هُوَ أَبُو بَرْزَةَ الأَسْلَمِيُّ ـ فَجَعَلَ رَجُلٌ مِنَ الْخَوَارِجِ يَقُولُ اللَّهُمَّ افْعَلْ بِهَذَا الشَّيْخِ‏.‏ فَلَمَّا انْصَرَفَ الشَّيْخُ قَالَ إِنِّي سَمِعْتُ قَوْلَكُمْ، وَإِنِّي غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سِتَّ غَزَوَاتٍ أَوْ سَبْعَ غَزَوَاتٍ وَثَمَانِيًا، وَشَهِدْتُ تَيْسِيرَهُ، وَإِنِّي أَنْ كُنْتُ أَنْ أُرَاجِعَ مَعَ دَابَّتِي أَحَبُّ إِلَىَّ مِنْ أَنْ أَدَعَهَا تَرْجِعُ إِلَى مَأْلَفِهَا فَيَشُقَّ عَلَىَّ‏.‏

Narrated Al-Azraq bin Qais: We were at Al-Ahwaz fighting the Al-Haruriya (tribe). While I was at the bank of a river a man was praying and the reins of his animal were in his hands and the animal was struggling and he was following the animal. (Shu`ba, a sub-narrator, said that man was Abu Barza Al-Aslami). A man from the Khawarij said, "O Allah! Be harsh to this sheik." And when the sheik (Abu Barza) finished his prayer, he said, "I heard your remark. No doubt, I participated with Allah's Messenger (PBUH) in six or seven or eight holy battles and saw his leniency, and no doubt, I would rather retain my animal than let it return to its stable, as it would cause me much trouble. " ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے ارزق بن قیس نے بیان کیا ، کھا کھ ھم اھواز میں ( جو کئی بستیاں ھیں بصرھ اور ایران کے بیچ میں ) خارجیوں سے جنگ کر رھے تھے ۔ ایک بار میں نھر کے کنارے بیٹھا تھا ۔ اتنے میں ایک شخص ( ابوبرزھ صحابی رضی اللھ عنھ ) آیا اور نماز پڑھنے لگا ۔ کیا دیکھتا ھوں کھ ان کے گھوڑے کی لگام ان کے ھاتھ میں ھے ۔ اچانک گھوڑا ان سے چھوٹ کر بھاگنے لگا ۔ تو وھ بھی اس کا پیچھا کرنے لگے ۔ شعبھ نے کھا یھ ابوبرزھ اسلمی رضی اللھ عنھ تھے ۔ یھ دیکھ کر خوارج میں سے ایک شخص کھنے لگا کھ اے اللھ ! اس شیخ کا ناس کر ۔ جب وھ شیخ واپس لوٹے تو فرمایا کھ میں نے تمھاری باتیں سن لی ھیں ۔ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ چھ یا سات یا آٹھ جھادوں میں شرکت کی ھے اور میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی آسانیوں کو دیکھا ھے ۔ اس لیے مجھے یھ اچھا معلوم ھوا کھ اپنا گھوڑا ساتھ لے کر لوٹوں نھ کھ اس کو چھوڑ دوں وھ جھاں چاھے چل دے اور میں تکلیف اٹھاؤں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 21 Hadith no 1211
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 22 Hadith no 302


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ خَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَرَأَ سُورَةً طَوِيلَةً، ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، ثُمَّ اسْتَفْتَحَ بِسُورَةٍ أُخْرَى، ثُمَّ رَكَعَ حَتَّى قَضَاهَا وَسَجَدَ، ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ فِي الثَّانِيَةِ، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ إِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَصَلُّوا حَتَّى يُفْرَجَ عَنْكُمْ، لَقَدْ رَأَيْتُ فِي مَقَامِي هَذَا كُلَّ شَىْءٍ وُعِدْتُهُ، حَتَّى لَقَدْ رَأَيْتُنِي أُرِيدُ أَنْ آخُذَ قِطْفًا مِنَ الْجَنَّةِ حِينَ رَأَيْتُمُونِي جَعَلْتُ أَتَقَدَّمُ، وَلَقَدْ رَأَيْتُ جَهَنَّمَ يَحْطِمُ بَعْضُهَا بَعْضًا حِينَ رَأَيْتُمُونِي تَأَخَّرْتُ، وَرَأَيْتُ فِيهَا عَمْرَو بْنَ لُحَىٍّ وَهُوَ الَّذِي سَيَّبَ السَّوَائِبَ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: Once the sun eclipsed and Allah's Messenger (PBUH) stood up for the prayer and recited a very long Sura and when bowed for a long while and then raised his head and started reciting another Sura. Then he bowed, and after finishing, he prostrated and did the same in the second rak`a and then said, "These (lunar and solar eclipses) are two of the signs of Allah and if you see them, pray till the eclipse is over. No doubt, while standing at this place I saw everything promised to me by Allah and I saw (Paradise) and I wanted to pluck a bunch (of grapes) therefrom, at the time when you saw me stepping forward. No doubt, I saw Hell with its different parts destroying each other when you saw me retreating and in it I saw `Amr bin Luhai who started the tradition of freeing animals (set them free) in the name of idols." ھم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، کھا کھ ھم کو یونس نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، ان سے عروھ نے بیان کیا کھ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بتلایا کھ جب سورج گرھن لگا تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ( نماز کے لیے ) کھڑے ھوئے اور ایک لمبی سورت پڑھی ۔ پھر رکوع کیا اور بھت لمبا رکوع کیا ۔ پھر سر اٹھایا اس کے بعد دوسری سورت شروع کر دی ، پھر رکوع کیا اور رکوع پورا کر کے اس رکعت کو ختم کیا اور سجدے میں گئے ۔ پھر دوسری رکعت میں بھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اسی طرح کیا ، نماز سے فارغ ھو کر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ سورج اور چاند اللھ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ھیں ۔ اس لیے جب تم ان میں گرھن دیکھو تو نماز شروع کر دو جب تک کھ یھ صاف ھو جائے اور دیکھو میں نے اپنی اسی جگھ سے ان تمام چیزوں کو دیکھ لیا ھے جن کا مجھ سے وعدھ ھے ۔ یھاں تک کھ میں نے یھ بھی دیکھا کھ میں جنت کا ایک خوشھ لینا چاھتا ھوں ۔ ابھی تم لوگوں نے دیکھا ھو گا کھ میں آگے بڑھنے لگا تھا اور میں نے دوزخ بھی دیکھی ( اس حالت میں کھ ) بعض آگ بعض آگ کو کھائے جا رھی تھی ۔ تم لوگوں نے دیکھا ھو گا کھ جھنم کے اس ھولناک منظر کو دیکھ کر میں پیچھے ھٹ گیا تھا ۔ میں نے جھنم کے اندر عمرو بن لحیی کو دیکھا ۔ یھ وھ شخص ھے جس نے سانڈ کی رسم عرب میں جاری کی تھی ۔ ( نوٹ : سانڈ کی رسم سے مراد کھ اونٹنی کو غیر اللھ کے نام پر چھوڑ دینا حتیٰ کھ سواری اور دودھ بھی نھ دھونا ۔ )

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 21 Hadith no 1212
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 22 Hadith no 303


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَتَغَيَّظَ عَلَى أَهْلِ الْمَسْجِدِ وَقَالَ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ قِبَلَ أَحَدِكُمْ، فَإِذَا كَانَ فِي صَلاَتِهِ، فَلاَ يَبْزُقَنَّ ـ أَوْ قَالَ ـ لاَ يَتَنَخَّمَنَّ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ نَزَلَ فَحَتَّهَا بِيَدِهِ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ إِذَا بَزَقَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْزُقْ عَلَى يَسَارِهِ‏.‏

Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) saw some sputum on the wall facing the Qibla of the mosque and became furious with the people of the mosque and said, "During the prayer, Allah is in front of everyone of you and so he should not spit (or said, 'He should not expectorate')." Then he got down and scratched the sputum with his hand. Ibn `Umar said (after narrating), "If anyone of you has to spit during the prayer, he should spit to his left." ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے نافع نے ، ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک دفعھ مسجد میں قبلھ کی طرف رینٹ دیکھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم مسجد میں موجود لوگوں پر بھت ناراض ھوئے اور فرمایا کھ اللھ تعالیٰ تمھارے سامنے ھے اس لیے نماز میں تھوکا نھ کرو ، یا یھ فرمایا کھ رینٹ نھ نکالا کرو ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم اترے اور خود ھی اپنے ھاتھ سے اسے کھرچ ڈالا ۔ ابن عمر رضی اللھ عنھما نے کھا کھ جب کسی کو تھوکنا ضروری ھو تو اپنی بائیں طرف تھوک لے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 21 Hadith no 1213
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 22 Hadith no 304


حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا كَانَ فِي الصَّلاَةِ فَإِنَّهُ يُنَاجِي رَبَّهُ، فَلاَ يَبْزُقَنَّ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَكِنْ عَنْ شِمَالِهِ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: The Prophet (PBUH) said, "Whenever anyone of you is in prayer, he is speaking in private to his Lord and so he should neither spit in front of him nor on his right side but to his left side under his left foot." ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے غندر نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ، انھوں نے کھا کھ میں نے قتادھ سے سنا ، وھ انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے روایت کرتے تھے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جب تم میں سے کوئی نماز میں ھو تو وھ اپنے رب سے سرگوشی کرتا ھے ۔ اس لیے اس کو سامنے نھ تھوکنا چاھیے اور نھ دائیں طرف البتھ بائیں طرف اپنے قدم کے نیچے تھوک لے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 21 Hadith no 1214
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 22 Hadith no 305



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.