Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Afflictions and the End of the World

كتاب الفتن

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا أَنْزَلَ اللَّهُ بِقَوْمٍ عَذَابًا، أَصَابَ الْعَذَابُ مَنْ كَانَ فِيهِمْ، ثُمَّ بُعِثُوا عَلَى أَعْمَالِهِمْ ‏"‏‏.‏


Chapter: If Allah sends a punishment upon a nation

Narrated Ibn `Umar: Allah's Messenger (PBUH) said, "If Allah sends punishment upon a nation then it befalls upon the whole population indiscriminately and then they will be resurrected (and judged) according to their deeds. " ھم سے عبداللھ بن عثمان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، انھیں یونس نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، انھیں حمزھ بن عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے خبر دی اور ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، جب اللھ کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ھے تو عذاب ان سب لوگوں پر آتا ھے جو اس قوم میں ھوتے ھیں پھر انھیں ان کے اعمال کے مطابق اٹھایا جائے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 92 Hadith no 7108
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 88 Hadith no 224


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ أَبُو مُوسَى، وَلَقِيتُهُ، بِالْكُوفَةِ جَاءَ إِلَى ابْنِ شُبْرُمَةَ فَقَالَ أَدْخِلْنِي عَلَى عِيسَى فَأَعِظَهُ‏.‏ فَكَأَنَّ ابْنَ شُبْرُمَةَ خَافَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَفْعَلْ‏.‏ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ قَالَ لَمَّا سَارَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنهما ـ إِلَى مُعَاوِيَةَ بِالْكَتَائِبِ‏.‏ قَالَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ لِمُعَاوِيَةَ أَرَى كَتِيبَةً لاَ تُوَلِّي حَتَّى تُدْبِرَ أُخْرَاهَا‏.‏ قَالَ مُعَاوِيَةُ مَنْ لِذَرَارِيِّ الْمُسْلِمِينَ‏.‏ فَقَالَ أَنَا‏.‏ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ نَلْقَاهُ فَنَقُولُ لَهُ الصُّلْحَ‏.‏ قَالَ الْحَسَنُ وَلَقَدْ سَمِعْتُ أَبَا بَكْرَةَ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ جَاءَ الْحَسَنُ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يُصْلِحَ بِهِ بَيْنَ فِئَتَيْنِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ ‏"‏‏.‏


Chapter: “This son of mine is a chief, and Allah may make peace between two groups of Muslims through him.”

Narrated Al-Hasan Al-Basri: When Al-Hasan bin `Ali moved with army units against Muawiya, `Amr bin AL-As said to Muawiya, "I see an army that will not retreat unless and until the opposing army retreats." Muawiya said, "(If the Muslims are killed) who will look after their children?" `Amr bin Al-As said: I (will look after them). On that, `Abdullah bin 'Amir and `Abdur-Rahman bin Samura said, "Let us meet Muawaiya and suggest peace." Al-Hasan Al-Basri added: No doubt, I heard that Abu Bakra said, "Once while the Prophet was addressing (the people), Al-Hasan (bin `Ali) came and the Prophet (PBUH) said, 'This son of mine is a chief, and Allah may make peace between two groups of Muslims through him." ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، کھا ھم سے اسرائیل ابوموسیٰ نے بیان کیا اور میری ان سے ملاقات کوفھ میں ھوئی تھی ۔ وھ ابن شبرمھ کے پاس آئے اور کھا کھ مجھے عیسیٰ ( منصور کے بھائی اور کوفھ کے والی ) کے پاس لے چلو تاکھ میں اسے نصیحت کروں ۔ غالباً ابن شبرمھ نے خوف محسوس کیا اور نھیں لے گئے ۔ انھوں نے اس پر بیان کیا کھ ھم سے حسن بصری نے بیان کیا کھ جب حسن بن علی امیر معاویھ رضی اللھ عنھم کے خلاف لشکر لے کر نکلے تو عمرو بن عاص نے امیر معاویھ رضی اللھ عنھ سے کھا کھ میں ایسا لشکر دیکھتا ھوں جو اس وقت تک واپس نھیں جا سکتا جب تک اپنے مقابل کو بھگا نھ لے ۔ پھر امیر معاویھ رضی اللھ عنھ نے کھا کھ مسلمانوں کے اھل و عیال کا کون کفیل ھو گا ؟ جواب دیا کھ میں ۔ پھر عبداللھ بن عامر اور عبدالرحمٰن بن سمرھ نے کھا کھ ھم امیرمعاویھ رضی اللھ عنھ سے ملتے ھیں ( اور ان سے صلح کے لیے کھتے ھیں ) حسن بصری نے کھا کھ میں نے ابوبکرھ رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم خطبھ دے رھے تھے کھ حسن رضی اللھ عنھ آئے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میرا یھ بیٹا سید ھے اور امید ھے کھ اس کے ذریعھ اللھ مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صلح کرا دے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 92 Hadith no 7109
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 88 Hadith no 225


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ قَالَ عَمْرٌو أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، أَنَّ حَرْمَلَةَ، مَوْلَى أُسَامَةَ أَخْبَرَهُ قَالَ عَمْرٌو وَقَدْ رَأَيْتُ حَرْمَلَةَ قَالَ أَرْسَلَنِي أُسَامَةُ إِلَى عَلِيٍّ وَقَالَ إِنَّهُ سَيَسْأَلُكَ الآنَ فَيَقُولُ مَا خَلَّفَ صَاحِبَكَ فَقُلْ لَهُ يَقُولُ لَكَ لَوْ كُنْتَ فِي شِدْقِ الأَسَدِ لأَحْبَبْتُ أَنْ أَكُونَ مَعَكَ فِيهِ، وَلَكِنَّ هَذَا أَمْرٌ لَمْ أَرَهُ، فَلَمْ يُعْطِنِي شَيْئًا، فَذَهَبْتُ إِلَى حَسَنٍ وَحُسَيْنٍ وَابْنِ جَعْفَرٍ فَأَوْقَرُوا لِي رَاحِلَتِي‏.‏

Narrated Harmala: (Usama's Maula) Usama (bin Zaid) sent me to `Ali (at Kufa) and said, "`Ali will ask you, 'What has prevented your companion from joining me?' You then should say to him, 'If you (`Ali) were in the mouth of a lion, I would like to be with you, but in this matter I won't take any part.' " Harmala added: "`Ali didn't give me anything (when I conveyed the message to him) so I went to Hasan, Hussain and Ibn Ja`far and they loaded my camels with much (wealth). ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے ، کھا کھ عمرو نے بیان کیا ، انھیں محمد بن علی نے خبر دی ، انھیں اسامھ رضی اللھ عنھ کے غلام حرملھ نے خبر دی ۔ عمرو نے بیان کیا کھ میں نے حرملھ کو دیکھا تھا ۔ حرملھ نے بیان کیا کھ مجھے اسامھ نے علی رضی اللھ عنھ کے پاس بھیجا اور مجھ سے کھا ، اس وقت تم سے علی رضی اللھ عنھ پوچھیں گے کھ تمھارے ساتھی ( اسامھ رضی اللھ عنھ ) جنگ جمل و صفین سے کیوں پیچھے رھ گئے تھے تو ان سے کھنا کھ انھوں نے آپ سے کھا ھے کھ اگر آپ شیر کے منھ میں ھوں تب بھی میں اس میں بھی آپ کے ساتھ رھوں لیکن یھ معاملھ ھی ایسا ھے یعنی مسلمانوں کی آپس کی جنگ تو ( اس میں شرکت صحیح ) نھیں معلوم ھوئی ( حرملھ کھتے ھیں کھ ) چنانچھ انھوں نے کوئی چیز نھیں دی ۔ پھر میں حسن ، حسین اور عبداللھ بن جعفر رضی اللھ عنھم کے پاس گیا تو انھوں نے میری سواری پر اتنا مال لدوا دیا جتنا کھ اونٹ اٹھا نھ سکتا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 92 Hadith no 7110
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 88 Hadith no 226


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ لَمَّا خَلَعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ يَزِيدَ بْنَ مُعَاوِيَةَ جَمَعَ ابْنُ عُمَرَ حَشَمَهُ وَوَلَدَهُ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ يُنْصَبُ لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏.‏ وَإِنَّا قَدْ بَايَعْنَا هَذَا الرَّجُلَ عَلَى بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَإِنِّي لاَ أَعْلَمُ غَدْرًا أَعْظَمَ مِنْ أَنْ يُبَايَعَ رَجُلٌ عَلَى بَيْعِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ، ثُمَّ يُنْصَبُ لَهُ الْقِتَالُ، وَإِنِّي لاَ أَعْلَمُ أَحَدًا مِنْكُمْ خَلَعَهُ، وَلاَ بَايَعَ فِي هَذَا الأَمْرِ، إِلاَّ كَانَتِ الْفَيْصَلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ‏.‏


Chapter: Changing the words

Narrated Nafi`: When the people of Medina dethroned Yazid bin Muawiya, Ibn `Umar gathered his special friends and children and said, "I heard the Prophet (PBUH) saying, 'A flag will be fixed for every betrayer on the Day of Resurrection,' and we have given the oath of allegiance to this person (Yazid) in accordance with the conditions enjoined by Allah and His Apostle and I do not know of anything more faithless than fighting a person who has been given the oath of allegiance in accordance with the conditions enjoined by Allah and His Apostle , and if ever I learn that any person among you has agreed to dethrone Yazid, by giving the oath of allegiance (to somebody else) then there will be separation between him and me." ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے نافع نے کھ جب اھل مدینھ نے یزید بن معاویھ کی بیعت سے انکار کیا تو عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے اپنے خادموں اور لڑکوں کو جمع کیا اور کھا کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے ۔ آپ نے فرمایا کھ ھر غدر کرنے والے کے لیے قیامت کے دن ایک جھنڈا کھڑا کیا جائے گا اور ھم نے اس شخص ( یزید ) کی بیعت ، اللھ اور اس کے رسول کے نام پر کی ھے اور میرے علم میں کوئی غدر اس سے بڑھ کر نھیں ھے کھ کسی شخص سے اللھ اور اس کے رسول کے نام پر بیعت کی جائے اور پھر اس سے جنگ کی جائے اور دیکھو مدینھ والو ! تم میں سے جو کوئی یزید کی بیعت کو توڑے اور دوسرے کسی سے بیعت کرے تو مجھ میں اور اس میں کوئی تعلق نھیں رھا ، میں اس سے الگ ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 92 Hadith no 7111
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 88 Hadith no 227


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، قَالَ لَمَّا كَانَ ابْنُ زِيَادٍ وَمَرْوَانُ بِالشَّأْمِ، وَوَثَبَ ابْنُ الزُّبَيْرِ بِمَكَّةَ، وَوَثَبَ الْقُرَّاءُ بِالْبَصْرَةِ، فَانْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي إِلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ حَتَّى دَخَلْنَا عَلَيْهِ فِي دَارِهِ وَهْوَ جَالِسٌ فِي ظِلِّ عُلِّيَّةٍ لَهُ مِنْ قَصَبٍ، فَجَلَسْنَا إِلَيْهِ فَأَنْشَأَ أَبِي يَسْتَطْعِمُهُ الْحَدِيثَ فَقَالَ يَا أَبَا بَرْزَةَ أَلاَ تَرَى مَا وَقَعَ فِيهِ النَّاسُ فَأَوَّلُ شَىْءٍ سَمِعْتُهُ تَكَلَّمَ بِهِ إِنِّي احْتَسَبْتُ عِنْدَ اللَّهِ أَنِّي أَصْبَحْتُ سَاخِطًا عَلَى أَحْيَاءِ قُرَيْشٍ، إِنَّكُمْ يَا مَعْشَرَ الْعَرَبِ كُنْتُمْ عَلَى الْحَالِ الَّذِي عَلِمْتُمْ مِنَ الذِّلَّةِ وَالْقِلَّةِ وَالضَّلاَلَةِ، وَإِنَّ اللَّهَ أَنْقَذَكُمْ بِالإِسْلاَمِ وَبِمُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم حَتَّى بَلَغَ بِكُمْ مَا تَرَوْنَ، وَهَذِهِ الدُّنْيَا الَّتِي أَفْسَدَتْ بَيْنَكُمْ، إِنَّ ذَاكَ الَّذِي بِالشَّأْمِ وَاللَّهِ إِنْ يُقَاتِلُ إِلاَّ عَلَى الدُّنْيَا‏.‏

Narrated Abu Al-Minhal: When Ibn Ziyad and Marwan were in Sham and Ibn Az-Zubair took over the authority in Mecca and Qurra' (the Kharijites) revolted in Basra, I went out with my father to Abu Barza Al-Aslami till we entered upon him in his house while he was sitting in the shade of a room built of cane. So we sat with him and my father started talking to him saying, "O Abu Barza! Don't you see in what dilemma the people has fallen?" The first thing heard him saying "I seek reward from Allah for myself because of being angry and scornful at the Quraish tribe. O you Arabs! You know very well that you were in misery and were few in number and misguided, and that Allah has brought you out of all that with Islam and with Muhammad till He brought you to this state (of prosperity and happiness) which you see now; and it is this worldly wealth and pleasures which has caused mischief to appear among you. The one who is in Sham (i.e., Marwan), by Allah, is not fighting except for the sake of worldly gain: and those who are among you, by Allah, are not fighting except for the sake of worldly gain; and that one who is in Mecca (i.e., Ibn Az-Zubair) by Allah, is not fighting except for the sake of worldly gain." ھم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے شھاب نے بیان کیا ان سے جوف نے بیان کیا ‘ ان سے ابومنھال نے بیان کیا کھ جب عبداللھ بن زیاد اور مروان شام میں تھے اور ابن زبیر رضی اللھ عنھ نے مکھ میں اور خوارج نے بصرھ میں قبضھ کر لیا تھا تو میں اپنے والد کے ساتھ حضرت ابوبرزھ اسلمی رضی اللھ عنھ کے پاس گیا ۔ جب ھم ان کے گھر میں ایک کمرھ کے سایھ میں بیٹھے ھوئے تھے جو بانس کا بنا ھوا تھا ‘ ھم ان کے پاس بیٹھ گئے اور میرے والد ان سے بات کرنے لگے اور کھا اے ابوبرزھ ! آپ نھیں دیکھتے لوگ کن باتوں میں آفت اور اختلاف میں الجھ گئے ھیں ۔ میں نے ان کی زبان سے سب سے پھلی بات یھ سنی کھ میں جو ان قریش کے لوگوں سے ناراض ھوں تو محض اللھ کی رضامندی کے لیے ‘ اللھ میرا اجر دینے والا ھے ۔ عرب کے لوگو ! تم جانتے ھو پھلے تمھارا کیا حال تھا تم گمراھی میں گرفتار تھے ‘ اللھ نے اسلام کے ذریعھ اور حضرت محمد صلی اللھ علیھ وسلم کے ذریعھ تم کو اس بری حالت سے نجات دی ۔ یھاں تک کھ تم اس رتبھ کو پھنچے ۔ ( دنیا کے حاکم اور سردار بن گئے ) پھر اسی دنیا نے تم کو خراب کر دیا ۔ دیکھو ! یھ شخص جو شام میں حاکم بن بیٹھا ھے یعنی مروان دنیا کے لئے لڑ رھا ھے ۔ یھ لوگ جو تمھارے سامنے ھیں ۔ ( خوارج ) واللھ ! یھ لوگ صرف دنیا کے لیے لڑرھے ھیں اور وھ جو مکھ میں ھے عبداللھ بن زبیر رضی اللھ عنھما واللھ ! وھ بھی صرف دنیا کے لیے لڑ رھا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 92 Hadith no 7112
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 88 Hadith no 228


حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاصِلٍ الأَحْدَبِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ، قَالَ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ الْيَوْمَ شَرٌّ مِنْهُمْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم كَانُوا يَوْمَئِذٍ يُسِرُّونَ وَالْيَوْمَ يَجْهَرُونَ‏.‏

Narrated Abi Waih: Hudhaifa bin Al-Yaman said, 'The hypocrites of today are worse than those of the lifetime of the Prophet, because in those days they used to do evil deeds secretly but today they do such deeds openly.' ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ‘ ان سے واصل احدب نے ‘ ان سے ابووائل نے اور ان سے حذیفھ بن الیمان نے بیان کیا کھ آج کل کے منافق نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے زمانے کے منافقین سے بد تر ھیں ۔ اس وقت چھپاتے تھے اور آج اس کا کھلم کھلا اظھار کر رھے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 92 Hadith no 7113
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 88 Hadith no 229



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.