Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Obligatory Charity Tax (Zakat)

كتاب الزكاة

حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الأَعْرَجَ، حَدَّثَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ تَأْتِي الإِبِلُ عَلَى صَاحِبِهَا، عَلَى خَيْرِ مَا كَانَتْ، إِذَا هُوَ لَمْ يُعْطِ فِيهَا حَقَّهَا، تَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا، وَتَأْتِي الْغَنَمُ عَلَى صَاحِبِهَا عَلَى خَيْرِ مَا كَانَتْ، إِذَا لَمْ يُعْطِ فِيهَا حَقَّهَا، تَطَؤُهُ بِأَظْلاَفِهَا، وَتَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا ‏"‏‏.‏ وَقَالَ ‏"‏ وَمِنْ حَقِّهَا أَنْ تُحْلَبَ عَلَى الْمَاءِ ‏"‏‏.‏ قَالَ ‏"‏ وَلاَ يَأْتِي أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِشَاةٍ يَحْمِلُهَا عَلَى رَقَبَتِهِ لَهَا يُعَارٌ، فَيَقُولُ يَا مُحَمَّدُ‏.‏ فَأَقُولُ لاَ أَمْلِكُ لَكَ شَيْئًا قَدْ بَلَّغْتُ‏.‏ وَلاَ يَأْتِي بِبَعِيرٍ، يَحْمِلُهُ عَلَى رَقَبَتِهِ لَهُ رُغَاءٌ، فَيَقُولُ يَا مُحَمَّدُ‏.‏ فَأَقُولُ لاَ أَمْلِكُ لَكَ شَيْئًا قَدْ بَلَّغْتُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "(On the Day of Resurrection) camels will come to their owner in the best state of health they have ever had (in the world), and if he had not paid their Zakat (in the world) then they would tread him with their feet; and similarly, sheep will come to their owner in the best state of health they have ever had in the world, and if he had not paid their Zakat, then they would tread him with their hooves and would butt him with their horns." The Prophet (PBUH) added, "One of their rights is that they should be milked while water is kept in front of them." The Prophet (PBUH) added, "I do not want anyone of you to come to me on the Day of Resurrection, carrying over his neck a sheep that will be bleating. Such a person will (then) say, 'O Muhammad! (please intercede for me,) I will say to him. 'I can't help you, for I conveyed Allah's Message to you.' Similarly, I do not want anyone of you to come to me carrying over his neck a camel that will be grunting. Such a person (then) will say "O Muhammad! (please intercede for me)." I will say to him, "I can't help you for I conveyed Allah's message to you." ھم سے ابولیمان حکم بن نافع نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھمیں شعیب بن ابی حمزھ نے خبر دی ‘ کھا کھ ھم سے ابوالزناد نے بیان کیا کھ عبدالرحمٰن بن ھر مزا عرج نے ان سے بیان کیا کھ انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ آپ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اونٹ ( قیامت کے دن ) اپنے مالکوں کے پاس جنھوں نے ان کا حق ( زکوٰۃ ) نھ ادا کیا کھ اس سے زیادھ موٹے تازے ھو کر آئیں گے ( جیسے دنیا میں تھے ) اور انھیں اپنے کھروں سے روندیں گے ۔ بکریاں بھی اپنے ان مالکوں کے پاس جنھوں نے ان کے حق نھیں دئیے تھے پھلے سے زیادھ موٹی تازی ھو کر آئیں گی اور انھیں اپنے کھروں سے روندیں گی اور اپنے سینگوں سے ماریں گی ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس کا حق یھ بھی ھے کھ اسے پانی ھی پر ( یعنی جھاں وھ چراگاھ میں چر رھی ھوں ) دوھا جائے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ کوئی شخص قیامت کے دن اس طرح نھ آئے کھ وھ اپنی گردن پر ایک ایسی بکری اٹھائے ھوئے ھو جو چلا رھی ھو اور وھ (شخص) مجھ سے کھے کھ اے محمد ( صلی اللھ علیھ وسلم ) ! مجھے عذاب سے بچائیے میں اسے یھ جواب دوں گا کھ تیرے لیے میں کچھ نھیں کر سکتا ( میرا کام پھنچانا تھا ) سو میں نے پھنچا دیا ۔ اسی طرح کوئی شخص اپنی گردن پر اونٹ لیے ھوئے قیامت کے دن نھ آئے کھ اونٹ چلا رھا ھو اور وھ خود مجھ سے فریاد کرے ‘ اے محمد ( صلی اللھ علیھ وسلم ) ! مجھے بچائیے اور میں یھ جواب دے دوں کھ تیرے لیے میں کچھ نھیں کر سکتا ۔ میں نے تجھ کو ( خدا کا حکم زکوٰۃ ) پھنچا دیا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1402
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 485


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ آتَاهُ اللَّهُ مَالاً، فَلَمْ يُؤَدِّ زَكَاتَهُ مُثِّلَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ، لَهُ زَبِيبَتَانِ، يُطَوَّقُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، ثُمَّ يَأْخُذُ بِلِهْزِمَتَيْهِ ـ يَعْنِي شِدْقَيْهِ ـ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا مَالُكَ، أَنَا كَنْزُكَ ‏"‏ ثُمَّ تَلاَ ‏{‏لاَ يَحْسِبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ‏}‏ الآيَةَ‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "Whoever is made wealthy by Allah and does not pay the Zakat of his wealth, then on the Day of Resurrection his wealth will be made like a baldheaded poisonous male snake with two black spots over the eyes. The snake will encircle his neck and bite his cheeks and say, 'I am your wealth, I am your treasure.' " Then the Prophet (PBUH) recited the holy verses:-- 'Let not those who withhold . . .' (to the end of the verse). (3.180). ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے ھاشم بن قاسم نے بیان کیا کھ ھم سے عبدالرحمٰن بن عبداللھ بن دینار نے اپنے والد سے بیان کیا ‘ ان سے ابوصالح سمان نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جسے اللھ نے مال دیا اور اس نے اس کی زکوٰۃ نھیں ادا کی تو قیامت کے دن اس کا مال نھایت زھریلے گنجے سانپ کی شکل اختیار کر لے گا ۔ اس کی آنکھوں کے پاس دو سیاھ نقطے ھوں گے ۔ جیسے سانپ کے ھوتے ھیں ‘ پھر وھ سانپ اس کے دونوں جبڑوں سے اسے پکڑ لے گا اور کھے گا کھ میں تیرا مال اور خزانھ ھوں ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ آیت پڑھی ” اور وھ لوگ یھ گمان نھ کریں کھ اللھ تعالیٰ نے انھیں جو کچھ اپنے فضل سے دیا ھے وھ اس پر بخل سے کام لیتے ھیں کھ ان کا مال ان کے لیے بھتر ھے ۔ بلکھ وھ برا ھے جس مال کے معاملھ میں انھوں نے بخل کیا ھے ۔ قیامت میں اس کا طوق بنا کر ان کی گردن میں ڈالا جائے گا ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1403
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 486


وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَسْلَمَ، قَالَ خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ أَخْبِرْنِي قَوْلَ اللَّهِ، ‏{‏وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلاَ يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ‏}‏ قَالَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ مَنْ كَنَزَهَا فَلَمْ يُؤَدِّ زَكَاتَهَا فَوَيْلٌ لَهُ، إِنَّمَا كَانَ هَذَا قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ الزَّكَاةُ فَلَمَّا أُنْزِلَتْ جَعَلَهَا اللَّهُ طُهْرًا لِلأَمْوَالِ‏.‏

Narrated Khalid bin Aslam: We went out with 'Abdullah bin 'Umar and a bedouin said (to 'Abdullah), "Tell me about Allah's saying: "And those who hoard up gold and silver (Al-Kanz - money, gold, silver etc., the Zakat of which has not been paid) and spend it not in the Way of Allah (V.9:34)." Ibn 'Umar said, "Whoever hoarded them and did not pay the Zakat thereof, then woe to him. But these holy Verses were revealed before the Verses of Zakat. So when the Verses of Zakat were revealed, Allah made Zakat a purifier of the property." ھم سے احمد بن شبیب بن سعید نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے میرے والد شبیب نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ ھم سے یونس نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شھاب نے ‘ ان سے خالد بن اسلم نے ‘ انھوں نے بیان کیا کھ ھم عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما کے ساتھ کھیں جا رھے تھے ۔ ایک اعرابی نے آپ سے پوچھا کھ مجھے اللھ تعالیٰ کے اس فرمان کی تفسیر بتلائیے ” جو لوگ سونے اور چاندی کا خزانھ بنا کر رکھتے ھیں ۔ “ حضرت ابن عمر رضی اللھ عنھما نے اس کا جواب دیا کھ اگر کسی نے سونا چاندی جمع کیا اور اس کی زکوٰۃ نھ دی تو اس کے لیے «ويل» ( خرابی ) ھے ۔ یھ حکم زکوٰۃ کے احکام نازل ھونے سے پھلے تھا لیکن جب اللھ تعالیٰ نے زکوٰۃ کا حکم نازل کر دیا تو اب وھی زکوٰۃ مال و دولت کو پاک کر دینے والی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1404
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 487


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يَزِيدَ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ الأَوْزَاعِيُّ أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ، أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ، يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ، وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ، وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Sa`id: Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) said, "No Zakat is due on property mounting to less than five Uqiyas (of silver), and no Zakat is due on less than five camels, and there is no Zakat on less than five Wasqs." (A Wasqs equals 60 Sa's) & (1 Sa=3 K gms App.) ھم سے اسحاق بن یزید نے حدیث بیان کی ‘ انھوں نے کھا کھ ھمیں شعیب بن اسحاق نے خبر دی ‘ انھوں نے کھا کھ ھمیں امام اوزاعی نے خبر دی ‘ انھوں نے کھا کھ مجھے یحییٰ بن ابی کثیر نے خبر دی کھ عمرو بن یحییٰ بن عمارھ نے انھیں خبر دی اپنے والد یحییٰ بن عمارھ بن ابوالحسن سے اور انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ سے انھوں نے بیان کیا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا پانچ اوقیھ سے کم چاندی میں زکوٰۃ نھیں ھے اور پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ نھیں ھے اور پانچ وسق سے کم ( غلھ ) میں زکوٰۃ نھیں ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1405
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 487


حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، سَمِعَ هُشَيْمًا، أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، قَالَ مَرَرْتُ بِالرَّبَذَةِ فَإِذَا أَنَا بِأَبِي، ذَرٍّ ـ رضى الله عنه ـ فَقُلْتُ لَهُ مَا أَنْزَلَكَ مَنْزِلَكَ هَذَا قَالَ كُنْتُ بِالشَّأْمِ، فَاخْتَلَفْتُ أَنَا وَمُعَاوِيَةُ فِي الَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلاَ يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ‏.‏ قَالَ مُعَاوِيَةُ نَزَلَتْ فِي أَهْلِ الْكِتَابِ‏.‏ فَقُلْتُ نَزَلَتْ فِينَا وَفِيهِمْ‏.‏ فَكَانَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ فِي ذَاكَ، وَكَتَبَ إِلَى عُثْمَانَ ـ رضى الله عنه ـ يَشْكُونِي، فَكَتَبَ إِلَىَّ عُثْمَانُ أَنِ اقْدَمِ الْمَدِينَةَ‏.‏ فَقَدِمْتُهَا فَكَثُرَ عَلَىَّ النَّاسُ حَتَّى كَأَنَّهُمْ لَمْ يَرَوْنِي قَبْلَ ذَلِكَ، فَذَكَرْتُ ذَاكَ لِعُثْمَانَ فَقَالَ لِي إِنْ شِئْتَ تَنَحَّيْتَ فَكُنْتَ قَرِيبًا‏.‏ فَذَاكَ الَّذِي أَنْزَلَنِي هَذَا الْمَنْزِلَ، وَلَوْ أَمَّرُوا عَلَىَّ حَبَشِيًّا لَسَمِعْتُ وَأَطَعْتُ‏.‏

Narrated Zaid bin Wahab: I passed by a place called Ar-Rabadha and by chance I met Abu Dhar and asked him, "What has brought you to this place?" He said, "I was in Sham and differed with Muawiya on the meaning of (the following verses of the Qur'an): 'They who hoard up gold and silver and spend them not in the way of Allah.' (9.34). Muawiya said, 'This verse is revealed regarding the people of the scriptures." I said, It was revealed regarding us and also the people of the scriptures." So we had a quarrel and Mu'awiya sent a complaint against me to `Uthman. `Uthman wrote to me to come to Medina, and I came to Medina. Many people came to me as if they had not seen me before. So I told this to `Uthman who said to me, "You may depart and live nearby if you wish." That was the reason for my being here for even if an Ethiopian had been nominated as my ruler, I would have obeyed him . ھم سے علی بن ابی ھاشم نے بیان کیا ‘ انھوں نے ھشیم سے سنا ‘ کھا کھ ھمیں حصین نے خبر دی ‘ انھیں زید بن وھب نے کھا کھ میں مقام ربذھ سے گزر رھا تھا کھ ابوذر رضی اللھ عنھ دکھائی دیئے ۔ میں نے پوچھا کھ آپ یھاں کیوں آ گئے ھیں ؟ انھوں نے جواب دیا کھ میں شام میں تھا تو معاویھ رضی اللھ عنھ سے میرا اختلاف ( قرآن کی آیت ) ” جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ھیں اور انھیں اللھ کی راھ میں خرچ نھیں کرتے “ کے متعلق ھو گیا ۔ معاویھ رضی اللھ عنھ کا کھنا یھ تھا کھ یھ آیت اھل کتاب کے بارے میں نازل ھوئی ھے اور میں یھ کھتا تھا کھ اھل کتاب کے ساتھ ھمارے متعلق بھی یھ نازل ھوئی ھے ۔ اس اختلاف کے نتیجھ میں میرے اور ان کے درمیان کچھ تلخی پیدا ھو گئی ۔ چنانچھ انھوں نے عثمان رضی اللھ عنھ ( جو ان دنوں خلیفۃ المسلمین تھے ) کے یھاں میری شکایت لکھی ۔ عثمان رضی اللھ عنھ نے مجھے لکھا کھ میں مدینھ چلا آؤں ۔ چنانچھ میں چلا آیا ۔ ( وھاں جب پھنچا ) تو لوگوں کا میرے یھاں اس طرح ھجوم ھونے لگا جیسے انھوں نے مجھے پھلے دیکھا ھی نھ ھو ۔ پھر جب میں نے لوگوں کے اس طرح اپنی طرف آنے کے متعلق عثمان رضی اللھ عنھ سے کھا تو انھوں نے فرمایا کھ اگر مناسب سمجھو تو یھاں کا قیام چھوڑ کر مدینھ سے قریب ھی کھیں اور جگھ الگ قیام اختیار کر لو ۔ یھی بات ھے جو مجھے یھاں ( ربذھ ) تک لے آئی ھے ۔ اگر وھ میرے اوپر ایک حبشی کو بھی امیر مقرر کر دیں تو میں اس کی بھی سنوں گا اور اطاعت کروں گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1406
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 488


حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي الْعَلاَءِ، عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ جَلَسْتُ‏.‏ وَحَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الْعَلاَءِ بْنُ الشِّخِّيرِ، أَنَّ الأَحْنَفَ بْنَ قَيْسٍ، حَدَّثَهُمْ قَالَ جَلَسْتُ إِلَى مَلإٍ مِنْ قُرَيْشٍ، فَجَاءَ رَجُلٌ خَشِنُ الشَّعَرِ وَالثِّيَابِ وَالْهَيْئَةِ حَتَّى قَامَ عَلَيْهِمْ فَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ بَشِّرِ الْكَانِزِينَ بِرَضْفٍ يُحْمَى عَلَيْهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ، ثُمَّ يُوضَعُ عَلَى حَلَمَةِ ثَدْىِ أَحَدِهِمْ حَتَّى يَخْرُجَ مِنْ نُغْضِ كَتِفِهِ، وَيُوضَعُ عَلَى نُغْضِ كَتِفِهِ حَتَّى يَخْرُجَ مِنْ حَلَمَةِ ثَدْيِهِ يَتَزَلْزَلُ، ثُمَّ وَلَّى فَجَلَسَ إِلَى سَارِيَةٍ، وَتَبِعْتُهُ وَجَلَسْتُ إِلَيْهِ، وَأَنَا لاَ أَدْرِي مَنْ هُوَ فَقُلْتُ لَهُ لاَ أُرَى الْقَوْمَ إِلاَّ قَدْ كَرِهُوا الَّذِي قُلْتَ‏.‏ قَالَ إِنَّهُمْ لاَ يَعْقِلُونَ شَيْئًا‏.‏ قَالَ لِي خَلِيلِي ـ قَالَ قُلْتُ مَنْ خَلِيلُكَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ـ ‏"‏ يَا أَبَا ذَرٍّ أَتُبْصِرُ أُحُدًا ‏"‏‏.‏ قَالَ فَنَظَرْتُ إِلَى الشَّمْسِ مَا بَقِيَ مِنَ النَّهَارِ وَأَنَا أُرَى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُرْسِلُنِي فِي حَاجَةٍ لَهُ، قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا أُنْفِقُهُ كُلَّهُ إِلاَّ ثَلاَثَةَ دَنَانِيرَ ‏"‏‏.‏ وَإِنَّ هَؤُلاَءِ لاَ يَعْقِلُونَ، إِنَّمَا يَجْمَعُونَ الدُّنْيَا‏.‏ لاَ وَاللَّهِ لاَ أَسْأَلُهُمْ دُنْيَا، وَلاَ أَسْتَفْتِيهِمْ عَنْ دِينٍ حَتَّى أَلْقَى اللَّهَ‏.‏

Narrated Al-Ahnaf bin Qais: While I was sitting with some people from Quraish, a man with very rough hair, clothes, and appearance came and stood in front of us, greeted us and said, "Inform those who hoard wealth, that a stone will be heated in the Hell-fire and will be put on the nipples of their breasts till it comes out from the bones of their shoulders and then put on the bones of their shoulders till it comes through the nipples of their breasts the stone will be moving and hitting." After saying that, the person retreated and sat by the side of the pillar, I followed him and sat beside him, and I did not know who he was. I said to him, "I think the people disliked what you had said." He said, "These people do not understand anything, although my friend told me." I asked, "Who is your friend?" He said, "The Prophet (PBUH) said (to me), 'O Abu Dhar! Do you see the mountain of Uhud?' And on that I (Abu Dhar) started looking towards the sun to judge how much remained of the day as I thought that Allah's Messenger (PBUH) wanted to send me to do something for him and I said, 'Yes!' He said, 'I do not love to have gold equal to the mountain of Uhud unless I spend it all (in Allah's cause) except three Dinars (pounds). These people do not understand and collect worldly wealth. No, by Allah, Neither I ask them for worldly benefits nor am I in need of their religious advice till I meet Allah, The Honorable, The Majestic." ' ھم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ ھم سے عبدالاعلیٰ نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے سعید جریری نے ابوالعلاء یزید سے بیان کیا ‘ ان سے احنف بن قیس نے ‘ انھوں نے کھا کھ میں بیٹھا تھا ( دوسری سند ) اور امام بخاری رحمھ اللھ نے فرمایا کھ مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ ھم سے عبدالصمد بن عبدالوارث نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا مجھ سے سعید جریری نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے ابوالعلاء بن شخیر نے بیان کیا ‘ ان سے احنف بن قیس نے بیان کیا کھ میں قریش کی ایک مجلس میں بیٹھا ھوا تھا ۔ اتنے میں سخت بال ‘ موٹے کپڑے اور موٹی جھوٹی حالت میں ایک شخص آیا اور کھڑے ھو کر سلام کیا اور کھا کھ خزانھ جمع کرنے والوں کو اس پتھر کی بشارت ھو جو جھنم کی آگ میں تپایا جائے گا اور اس کی چھاتی کی بھٹنی پر رکھ دیا جائے گا جو مونڈھے کی طرف سے پار ھو جائے گا ۔ اس طرح وھ پتھر برابر ڈھلکتا رھے گا ۔ یھ کھھ کر وھ صاحب چلے گئے اور ایک ستون کے پاس ٹیک لگا کر بیٹھ گئے ۔ میں بھی ان کے ساتھ چلا اور ان کے قریب بیٹھ گیا ۔ اب تک مجھے یھ معلوم نھ تھا کھ یھ کون صاحب ھیں ۔ میں نے ان سے کھا کھ میرا خیال ھے کھ آپ کی بات قوم نے پسند نھیں کی ۔ انھوں نے کھا یھ سب تو بیوقوف ھیں ۔ مجھ سے میرے خلیل نے کھا تھا میں نے پوچھا کھ آپ کے خلیل کون ھیں ؟ جواب دیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم اے ابوذر ! کیا احد پھاڑ تو دیکھتا ھے ۔ ابوذر رضی اللھ عنھ کا بیان تھا کھ اس وقت میں نے سورج کی طرف نظر اٹھا کر دیکھا کھ کتنا دن ابھی باقی ھے ۔ کیونکھ مجھے ( آپ کی بات سے ) یھ خیال گزرا کھ آپ اپنے کسی کام کے لیے مجھے بھیجیں گے ۔ میں نے جواب دیا کھ جی ھاں ( احد پھاڑ میں نے دیکھا ھے ) آپ نے فرمایا کھ اگر میرے پاس احد پھاڑ کے برابر سونا ھو میں اس کے سوا دوست نھیں رکھتا کھ صرف تین دینار بچا کر باقی تمام کا تمام ( اللھ کے راستے میں ) دے ڈالوں ( ابوذر رضی اللھ عنھ نے پھر فرمایا کھ ) ان لوگوں کو کچھ معلوم نھیں یھ دنیا جمع کرنے کی فکر کرتے ھیں ۔ ھرگز نھیں خدا کی قسم نھ میں ان کی دنیا ان سے مانگتا ھوں اور نھ دین کا کوئی مسئلھ ان سے پوچھتا ھوں تاآنکھ میں اللھ تعالیٰ سے جا ملوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1407, 1408
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 489



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.