Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

`Umrah (Minor pilgrimage)

كتاب العمرة

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ، أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مُوَافِينَ لِهِلاَلِ ذِي الْحَجَّةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهِلَّ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِحَجَّةِ فَلْيُهِلَّ، وَلَوْلاَ أَنِّي أَهْدَيْتُ لأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ ‏"‏‏.‏ فَمِنْهُمْ مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، وَمِنْهُمْ مِنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ، وَكُنْتُ مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، فَحِضْتُ قَبْلَ أَنْ أَدْخُلَ مَكَّةَ، فَأَدْرَكَنِي يَوْمُ عَرَفَةَ، وَأَنَا حَائِضٌ، فَشَكَوْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ دَعِي عُمْرَتَكِ، وَانْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي، وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ ‏"‏‏.‏ فَفَعَلْتُ، فَلَمَّا كَانَتْ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَرْدَفَهَا، فَأَهَلَّتْ بِعُمْرَةٍ مَكَانَ عُمْرَتِهَا، فَقَضَى اللَّهُ حَجَّهَا وَعُمْرَتَهَا، وَلَمْ يَكُنْ فِي شَىْءٍ مِنْ ذَلِكَ هَدْىٌ، وَلاَ صَدَقَةٌ، وَلاَ صَوْمٌ‏.‏


Chapter: 'Umra after performing Hajj without having a Hady

Narrated `Aisha: We set out with Allah's Messenger (PBUH) shortly before the appearance of the new moon of Dhi-l-Hijja and he said, "Whoever wants to assume Ihram for `Umra may do so, and whoever wants to assume Ihram for Hajj may do so. Had not I brought the Hadi with me, I would have assumed Ihram for `Umra." Some of the people assumed Ihram for `Umra while others for Hajj. I was amongst those who had assumed Ihram for `Umra. I got my menses before entering Mecca, and was menstruating till the day of `Arafat. I complained to Allah's Messenger (PBUH) about it, he said, "Abandon your `Umra, undo and comb your hair, and assume Ihram for Hajj." So, I did that accordingly. When it was the night of Hasba (day of departure from Mina), the Prophet (PBUH) sent `Abdur Rahman with me to at-Tan`im. The sub-narrator adds: He (`Abdur-Rahman) let her ride behind him. And she assumed Ihram for `Umra in lieu of the abandoned one. Aisha completed her Hajj and `Umra, and no Hadi, Sadaqa (charity), or fasting was obligatory for her. ھم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے یحییٰ بن قطان نے بیان کیا ، ان سے ھشام بن عروھ نے بیان کیا ، کھا کھ مجھے میرے والد عروھ نے خبر دی کھا کھ مجھے عائشھ رضی اللھ عنھا نے خبر دی انھوں نے کھا کھ ذی الحجھ کا چاند نکلنے والا تھا کھ ھم رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ مدینھ سے حج کے لیے چلے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جو عمرھ کا احرام باندھنا چاھے وھ عمرھ کا باندھ لے اور جو حج کا باندھنا چاھے وھ حج کا باندھ لے ، اگر میں اپنے ساتھ قربانی نھ لاتا تو میں بھی عمرھ کا ھی احرام باندھتا ، چنانچھ بھت سے لوگوں نے عمرھ کا احرام باندھا اور بھتوں نے حج کا ۔ میں بھی ان لوگوں میں تھی جنھوں نے عمرھ کا احرام باندھا تھا ۔ مگر میں مکھ میں داخل ھونے سے پھلے حائضھ ھو گئی ، عرفھ کا دن آ گیا اور ابھی میں حائضھ ھی تھی ، اس کا رونا میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے روئی ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ عمرھ چھوڑ دے اور سر کھول لے اور کنگھا کر لے پھر حج کا احرام باندھ لینا ، چنانچھ میں نے ایسا ھی کیا ، اس کے بعد جب محصب کی رات آئی تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے میرے ساتھ عبدالرحمٰن کو تنعیم بھیجا وھ مجھے اپنی سواری پر پیچھے بٹھا کر لے گئے وھاں سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے اپنے ( چھوڑے ھوئے ) عمرے کے بجائے دوسرے عمرھ کا احرام باندھا اس طرح اللھ تعالیٰ نے ان کا بھی حج اور عمرھ دونوں ھی پورے کر دیئے نھ تو اس کے لیے انھیں قربانی لانی پڑی نھ صدقھ دینا پڑا اور نھ روزھ رکھنا پڑا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 26 Hadith no 1786
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 27 Hadith no 14


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، وَعَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالاَ قَالَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَصْدُرُ النَّاسُ بِنُسُكَيْنِ وَأَصْدُرُ بِنُسُكٍ فَقِيلَ لَهَا ‏"‏ انْتَظِرِي، فَإِذَا طَهُرْتِ فَاخْرُجِي إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَهِلِّي ثُمَّ ائْتِينَا بِمَكَانِ كَذَا، وَلَكِنَّهَا عَلَى قَدْرِ نَفَقَتِكِ، أَوْ نَصَبِكِ ‏"‏‏.‏


Chapter: The reward of 'Umra is according to hardship

Narrated Al-Aswad: That `Aisha said, "O Allah's Messenger (PBUH)! The people are returning after performing the two Nusuks (i.e. Hajj and `Umra) but I am returning with one only?" He said, "Wait till you become clean from your menses and then go to at-Tan`im, assume Ihram (and after performing `Umra) join us at such-andsuch a place. But it (i.e. the reward if `Umra) is according to your expenses or the hardship (which you will undergo while performing it). ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ان سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، ان سے ابن عون نے بیان کیا ، ان سے قاسم بن محمد نے اور دوسری ( روایت میں ) ابن عون ، ابراھیم سے روایت کرتے ھیں اور وھ اسود سے ، انھوں نے بیان کیا کھ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھا یا رسول اللھ ! لوگ تو دو نسک ( حج اور عمرھ ) کر کے واپس ھو رھے ھیں اور میں نے صرف ایک نسک ( حج ) کیا ھے ؟ اس پر ان سے کھا گیا کھ پھر انتظار کریں اور جب پاک ھو جائیں تو تنعیم جا کر وھاں سے ( عمرھ کا ) احرام باندھیں ، پھر ھم سے فلاں جگھ آملیں اور یھ کھ اس عمرھ کا ثواب تمھارے خرچ اور محنت کے مطابق ملے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 26 Hadith no 1787
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 27 Hadith no 15


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ خَرَجْنَا مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ، وَحُرُمِ الْحَجِّ، فَنَزَلْنَا سَرِفَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لأَصْحَابِهِ ‏"‏ مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْىٌ، فَأَحَبَّ أَنْ يَجْعَلَهَا عُمْرَةً، فَلْيَفْعَلْ وَمَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْىٌ فَلاَ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَرِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِهِ ذَوِي قُوَّةٍ الْهَدْىُ، فَلَمْ تَكُنْ لَهُمْ عُمْرَةً، فَدَخَلَ عَلَىَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا أَبْكِي فَقَالَ ‏"‏ مَا يُبْكِيكِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ سَمِعْتُكَ تَقُولُ لأَصْحَابِكَ مَا قُلْتَ فَمُنِعْتُ الْعُمْرَةَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ وَمَا شَأْنُكِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ لاَ أُصَلِّي‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَلاَ يَضُرَّكِ أَنْتِ مِنْ بَنَاتِ آدَمَ، كُتِبَ عَلَيْكِ مَا كُتِبَ عَلَيْهِنَّ، فَكُونِي فِي حَجَّتِكِ عَسَى اللَّهُ أَنْ يَرْزُقَكِهَا ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَكُنْتُ حَتَّى نَفَرْنَا مِنْ مِنًى، فَنَزَلْنَا الْمُحَصَّبَ فَدَعَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ، فَقَالَ ‏"‏ اخْرُجْ بِأُخْتِكَ الْحَرَمَ، فَلْتُهِلَّ بِعُمْرَةٍ، ثُمَّ افْرُغَا مِنْ طَوَافِكُمَا، أَنْتَظِرْكُمَا هَا هُنَا ‏"‏‏.‏ فَأَتَيْنَا فِي جَوْفِ اللَّيْلِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ فَرَغْتُمَا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ فَنَادَى بِالرَّحِيلِ فِي أَصْحَابِهِ، فَارْتَحَلَ النَّاسُ، وَمَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ، قَبْلَ صَلاَةِ الصُّبْحِ، ثُمَّ خَرَجَ مُوَجِّهًا إِلَى الْمَدِينَةِ‏.‏


Chapter: If a person departs after performing the Tawaf of 'Umra, will that Tawaf substitute for Tawaf-al-Wada'?

Narrated `Aisha: We set out assuming the Ihram for Hajj in the months of Hajj towards the sacred precincts of Hajj. We dismounted at Sarif and the Prophet (PBUH) said to his companions, "Whoever has not got the Hadi with him and likes to make it as `Umra, he should do it, but he who has got the Hadi with him should not do it." The Prophet (PBUH) and some of his wealthy companions had the Hadi with them, so they did not finish Ihram after performing the `Umra. The Prophet (PBUH) came to me while I was weeping. He asked me the reason for it. I replied, "I have heard of what you have said to your companions and I cannot do the `Umra." He asked me, "What is the matter with you?" I replied, "I am not praying." He said, "There is no harm in it as you are one of the daughters of Adam and the same is written for you as for others. So, you should perform Hajj and I hope that Allah will enable you to perform the `Umra as well." So, I carried on till we departed from Mina and halted at Al-Mahassab. The Prophet (PBUH) called `Abdur- Rahman and said, "Go out of the sanctuary with your sister and let her assume Ihram for `Umra, and after both of you have finished the Tawaf I will be waiting for you at this place." We came back at midnight and the Prophet (PBUH) asked us, "Have you finished?" I replied in the affirmative. He announced the departure and the people set out for the journey and some of them had performed the Tawaf of the Ka`ba before the morning prayer, and after that the Prophet (PBUH) set out for Medina. ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے افلح بن حمید نے بیان کیا ، ان سے قاسم بن محمد نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ حج کے مھینوں اور آداب میں ھم حج کا احرام باندھ کر مدینھ سے چلے اور مقام سرف میں پڑاؤ کیا ، نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے اصحاب سے فرمایا کھ جس کے ساتھ قربانی نھ ھو اور وھ چاھے کھ اپنے حج کے احرام کو عمرھ میں بدل دے تو وھ ایسا کرسکتاھے ، لیکن جس کے ساتھ قربانی ھے وھ ایسا نھیں کر سکتا ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم اور آپ کے اصحاب میں سے بعض مقدور والوں کے ساتھ قربانی تھی ، اس لیے ان کا ( احرام صرف ) عمرھ کا نھیں رھا ، پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم میرے یھاں تشریف لائے تو میں رو رھی تھی ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کھ رو کیوں رھی ھو ؟ میں نے کھا آپ صلی اللھ علیھ نے اپنے اصحاب سے جو کچھ فرمایا میں سن رھی تھی ، اب تو میرا عمرھ رھ گیا آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا کیا بات ھوئی ؟ میں نے کھا کھ میں نماز نھیں پڑھ سکتی ( حیض کی وجھ سے ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس پر فرمایا کھ کوئی حرج نھیں ، تو بھی آدم کی بیٹیوں میں سے ایک ھے ، اور جو ان سب کے مقدر میں لکھا ھے وھی تمھارا بھی مقدرھے ۔ اب حج کا احرام باندھ لے شاید اللھ تعالیٰ تمھیں عمرھ بھی نصیب کرے ۔ عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ میں نے حج کا احرام باندھ لیا پھر جب ھم ( حج سے فارغ ھو کر اور ) منی سے نکل کر محصب میں اترے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے عبدالرحمٰن کو بلایا اور ان سے کھا کھ اپنی بھن کو حد حرم سے باھر لے جا ( تنعیم ) تاکھ وھ وھاں سے عمرھ کا احرام باندھ لیں ، پھر طواف و سعی کروھم تمھارا انتظار یھیں کریں گے ۔ ھم آدھی رات کو آپ کی خدمت میں پھنچے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا کیا فارغ ھو گئے ؟ میں نے کھا ھاں ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کے بعد اپنے اصحاب میں کوچ کا اعلان کر دیا ۔ بیت اللھ کا طوف وداع کرنے والے لوگ صبح کی نماز سے پھلے ھی روانھ ھو گئے اور مدینھ کی طرف چل دیئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 26 Hadith no 1788
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 27 Hadith no 16


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، قَالَ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ يَعْنِي، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلاً، أَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ بِالْجِعْرَانَةِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ وَعَلَيْهِ أَثَرُ الْخَلُوقِ أَوْ قَالَ صُفْرَةٍ فَقَالَ كَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أَصْنَعَ فِي عُمْرَتِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم، فَسُتِرَ بِثَوْبٍ وَوَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَقَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْىُ‏.‏ فَقَالَ عُمَرُ تَعَالَ أَيَسُرُّكَ أَنْ تَنْظُرَ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ الْوَحْىَ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ فَرَفَعَ طَرَفَ الثَّوْبِ، فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ لَهُ غَطِيطٌ وَأَحْسِبُهُ قَالَ كَغَطِيطِ الْبَكْرِ‏.‏ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ قَالَ ‏"‏ أَيْنَ السَّائِلُ عَنِ الْعُمْرَةِ اخْلَعْ عَنْكَ الْجُبَّةَ وَاغْسِلْ أَثَرَ الْخَلُوقِ عَنْكَ، وَأَنْقِ الصُّفْرَةَ، وَاصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ كَمَا تَصْنَعُ فِي حَجِّكِ ‏"‏‏.‏


Chapter: The same ceremonies in 'Umra, as in Hajj

Narrated Safwan bin Ya`la bin Umaiya from his father who said: "A man came to the Prophet (PBUH) while he was at Ji'rana. The man was wearing a cloak which had traces of Khaluq or Sufra (a kind of perfume). The man asked (the Prophet (PBUH) ), 'What do you order me to perform in my `Umra?' So, Allah inspired the Prophet (PBUH) divinely and he was screened by a place of cloth. I wished to see the Prophet (PBUH) being divinely inspired. `Umar said to me, 'Come! Will you be pleased to look at the Prophet (PBUH) while Allah is inspiring him?' I replied in the affirmative. `Umar lifted one corner of the cloth and I looked at the Prophet (PBUH) who was snoring. (The sub-narrator thought that he said: The snoring was like that of a camel). When that state was over, the Prophet (PBUH) asked, "Where is the questioner who asked about `Umra? Put off your cloak and wash away the traces of Khaluq from your body and clean the Sufra (yellow color) and perform in your Umra what you perform in your Hajj (i.e. the Tawaf round the Ka`ba and the Sa`i between Safa and Marwa). " ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ھمام نے بیان کیا ، ان سے عطابن ابی رباح نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے صفوان بن یعلیٰ بن امیھ نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم جعرانھ میں تھے ، تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں ایک شخص حاضر ھوا جبھ پھنے ھوئے اور اس پر خلوق یا زردی کا نشان تھا ۔ اس نے پوچھا مجھے اپنے عمرھ میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم کس طرح کرنے کا حکم دیتے ھیں ؟ اس پر اللھ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر وحی نازل کی اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم پر کپڑا ڈال دیا گیا ، میری بڑی آرزو تھی کھ جب حضور صلی اللھ علیھ وسلم پر وحی نازل ھو رھی ھو تو میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھوں ۔ عمر رضی اللھ عنھ نے فرمایا یھاں آؤ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر جب وحی نازل ھو رھی ھو ، اس وقت تم حضور صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھنے کے آرزو مند ھو ؟ میں نے کھا ھاں ! انھوں نے کپڑے کا کنارھ اٹھایا اور میں نے اس میں سے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھا آپ زور زور سے خراٹے لے رھے تھے ، میرا خیال ھے کھ انھوں نے بیان کیا ” جیسے اونٹ کے سانس کی آواز ھوتی ھے “ پھر جب وحی اترنی بند ھوئی تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پوچھنے والا کھاں ھے جو عمرھ کے بارے میں پوچھتا تھا ؟ اپنا جبھ اتار دے ، خلوق کے اثر کو دھو ڈال اور ( زعفران کی ) زردی صاف کر لے اور جس طرح حج میں کرتے ھو اسی طرح اس میں بھی کرو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 26 Hadith no 1789
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 27 Hadith no 17


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا يَوْمَئِذٍ حَدِيثُ السِّنِّ أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى ‏{‏إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏}‏ فَلاَ أُرَى عَلَى أَحَدٍ شَيْئًا أَنْ لاَ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏.‏ فَقَالَتْ عَائِشَةُ كَلاَّ، لَوْ كَانَتْ كَمَا تَقُولُ كَانَتْ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لاَ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏.‏ إِنَّمَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ فِي الأَنْصَارِ كَانُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ، وَكَانَتْ مَنَاةُ حَذْوَ قُدَيْدٍ، وَكَانُوا يَتَحَرَّجُونَ أَنْ يَطُوفُوا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، فَلَمَّا جَاءَ الإِسْلاَمُ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ ذَلِكَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ‏{‏إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏}‏‏.‏ زَادَ سُفْيَانُ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ مَا أَتَمَّ اللَّهُ حَجَّ امْرِئٍ وَلاَ عُمْرَتَهُ لَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ‏.‏

Narrated Hisham Ibn `Urwa from his father who said: While I was a youngster, I asked `Aisha the wife of the Prophet. "What about the meaning of the Statement of Allah; "Verily! (the mountains) As-Safa and Al Marwa, are among the symbols of Allah. So, it is not harmful if those who perform Hajj or `Umra of the House (Ka`ba at Mecca) to perform the going (Tawaf) between them? (2.158) I understand (from that) that there is no harm if somebody does not perform the Tawaf between them." `Aisha replied, "No, for if it were as you are saying, then the recitation would have been like this: 'It is not harmful not to perform Tawaf between them.' This verse was revealed in connection with the Ansar who used to assume the Ihram for the idol Manat which was put beside a place called Qudaid and those people thought it not right to perform the Tawaf of As- Safa and Al-Marwa. When Islam came, they asked Allah's Messenger (PBUH) about that, and Allah revealed:-- "Verily! (the mountains) As-Safa and Al-Marwa Are among the symbols of Allah. So, it is not harmful of those who perform Hajj or `Umra of the House (Ka`ba at Mecca) to perform the going (Tawaf) between them." (2.158) Sufyan and Abu Muawiya added from Hisham (from `Aisha): "The Hajj or `Umra of the person who does not perform the going (Tawaf) between As-Safa and Al-Marwa is incomplete in Allah's sight. ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں ھشام بن عروھ نے ، انھیں ان کے والد ( عروھ بن زبیر ) نے کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی زوجھ مطھرھ عائشھ صدیقھ رضی اللھ عنھا سے پوچھا جب کھ ابھی میں نوعمر تھا کھ اللھ تعالیٰ کا ارشاد ” صفا اور مروھ دونوں اللھ تعالیٰ کی نشانیاں ھیں اس لیے جو شخص بیت اللھ کا حج یا عمرھ کرے اس کے لیے ان کی سعی کرنے میں کوئی گناھ نھیں “ اس لیے میں سمجھتا ھوں کھ اگر کوئی ان کی سعی نھ کرے تو اس پر کوئی گناھ نھ ھو گا ۔ یھ سن کر حضرت عائشھ صدیقھ رضی اللھ عنھا نے فرمایا کھ ھرگز نھیں ۔ اگر مطلب یھ ھوتا جیسا کھ تم بتا رھے ھو پھر تو ان کی سعی نھ کرنے میں واقعی کوئی حرج نھیں تھا ، لیکن یھ آیت تو انصار کے بارے میں نازل ھوئی ھے جو منات بت کے نام کا احرام باندھتے تھے جو قدید کے مقابل میں رکھا ھوا تھا وھ صفا اور مروھ کی سعی کو اچھا نھیں سمجھتے تھے ، جب اسلام آیا تو انھوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا اور اس پر اللھ تعالیٰ نے یھ آیت نازل فرمائی کھ ” صفا اور مروھ دونوں اللھ کی نشانیاں ھیں اس لیے جو شخص بیت اللھ کا حج یا عمرھ کرے اس کے یے ان کی سعی کرنے میں کوئی گناھ نھیں “ سفیان اور ابومعاویھ نے ھشام سے یھ زیادتی نکالی ھے کھ جو کوئی صفا مروھ کا پھیرا نھ کرے تو اللھ اس کا حج اور عمرھ پورا نھ کرے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 26 Hadith no 1790
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 27 Hadith no 18


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ جَرِيرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَاعْتَمَرْنَا مَعَهُ فَلَمَّا دَخَلَ مَكَّةَ طَافَ وَطُفْنَا مَعَهُ، وَأَتَى الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ وَأَتَيْنَاهَا مَعَهُ، وَكُنَّا نَسْتُرُهُ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ أَنْ يَرْمِيَهُ أَحَدٌ‏.‏ فَقَالَ لَهُ صَاحِبٌ لِي أَكَانَ دَخَلَ الْكَعْبَةَ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ فَحَدِّثْنَا مَا، قَالَ لِخَدِيجَةَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ بَشِّرُوا خَدِيجَةَ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لاَ صَخَبَ فِيهِ وَلاَ نَصَبَ ‏"‏‏.‏

Narrated Isma`il: `Abdullah bin Abu `Aufa said: "Allah's Messenger (PBUH) performed `Umra and we too performed `Umra along with him. When he entered Mecca he performed the Tawaf (of Ka`ba) and we too performed it along with him, and then he came to the As-Safa and Al-Marwa (i.e. performed the Sai) and we also came to them along with him. We were shielding him from the people of Mecca lest they may hit him with an arrow." A friend of his asked him (i.e. `Abdullah bin `Aufa), "Did the Prophet (PBUH) enter the Ka`ba (during that `Umra)?" He replied in the negative. Then he said, "What did he (the Prophet (PBUH) ) say about Khadija?" He (Abdullah bin `Aufa) said, "(He said) 'Give Khadija the good tidings that she will have a palace made of Qasab in Paradise and there will be neither noise nor any trouble in it." ھم سے اسحاق بن ابراھیم نے بیان کیا ، ان سے جریر نے ، ان سے اسماعیل نے ، ان سے عبداللھ بن ابی اوفی نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے عمرھ بھی کیا اور ھم نے بھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ عمرھ کیا ، چنانچھ جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم مکھ میں داخل ھوئے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پھلے ( بیت اللھ کا ) طواف کیا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ ھم نے بھی طواف کیا ، پھر صفا اور مروھ آئے اور ھم بھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ آئے ۔ ھم آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی مکھ والوں سے حفاظت کر رھے تھے کھ کھیں کوئی کافر تیر نھ چلا دے ، میرے ایک ساتھی نے ابن ابی اوفی سے پوچھا کیا آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کعبھ میں اندر داخل ھوئے تھے ؟ انھوں نے فرمایا کھ نھیں ۔ کھا انھوں نے پھر پوچھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے حضرت خدیجھ رضی اللھ عنھا کے متعلق کیا کچھ فرمایا تھا ؟ انھوں نے کھا کھ آپ نے فرمایا تھا ” خدیجھ رضی اللھ عنھا کو جنت میں ایک موتی کے گھر کی بشارت ھو ، جس میں نھ کسی قسم کا شور و غل ھو گا نھ کوئی تکلیف ھو گی ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 26 Hadith no 1791, 1792
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 27 Hadith no 19



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.