Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Funerals (Al-Janaa'iz)

كتاب الجنائز

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ الْمُغِيرَةِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِنَّ كَذِبًا عَلَىَّ لَيْسَ كَكَذِبٍ عَلَى أَحَدٍ، مَنْ كَذَبَ عَلَىَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ ‏"‏‏.‏ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ مَنْ نِيحَ عَلَيْهِ يُعَذَّبُ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Al-Mughira: I heard the Prophet (PBUH) saying, "Ascribing false things to me is not like ascribing false things to anyone else. Whosoever tells a lie against me intentionally then surely let him occupy his seat in Hell-Fire." I heard the Prophet (PBUH) saying, "The deceased who is wailed over is tortured for that wailing." ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے سعید بن عبیدنے ‘ ان سے علی بن ربیعھ نے اور ان سے مغیرھ بن شعبھ رضی اللھ عنھ نے کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا آپ صلی اللھ علیھ وسلم فرماتے تھے کھ میرے متعلق کوئی جھوٹی بات کھنا عام لوگوں سے متعلق جھوٹ بولنے کی طرح نھیں ھے جو شخص بھی جان بوجھ کر میرے اوپر جھوٹ بولے وھ اپنا ٹھکانا جھنم میں بنا لے ۔ اور میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے یھ بھی سنا کھ کسی میت پر اگر نوحھ و ماتم کیا جائے تو اس نوحھ کی وجھ سے بھی اس پر عذاب ھوتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1291
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 378


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ بِمَا نِيحَ عَلَيْهِ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ عَبْدُ الأَعْلَى حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ‏.‏ وَقَالَ آدَمُ عَنْ شُعْبَةَ ‏"‏ الْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَاءِ الْحَىِّ عَلَيْهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Ibn 'Umar from his father: The Prophet (PBUH) said, "The deceased is tortured in his grave for the wailing done over him." Narrated Shu'ba: The deceased is tortured for the wailing of the living ones over him . ھم سے عبد ان عبداللھ بن عثمان نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھے میرے باپ نے خبر دی ‘ انھیں شعبھ نے ‘ انھیں قتادھ نے ‘ انھیں سعید بن مسیب نے ‘ انھیں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے اپنے باپ حضرت عمر رضی اللھ عنھ سے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میت کو اس پر نوحھ کئے جانے کی وجھ سے بھی قبر میں عذاب ھوتا ھے ۔ عبدان کے ساتھ اس حدیث کو عبدالاعلیٰ نے بھی یزید بن زریع سے روایت کیا ۔ انھوں نے کھا ھم سے سعید بن ابی عروبھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے قتادھ نے ۔ اور آدم بن ابی ایاس نے شعبھ سے یوں روایت کیا کھ میت پر زندے کے رونے سے عذاب ھوتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1292
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 379


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ جِيءَ بِأَبِي يَوْمَ أُحُدٍ، قَدْ مُثِّلَ بِهِ حَتَّى وُضِعَ بَيْنَ يَدَىْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَقَدْ سُجِّيَ ثَوْبًا فَذَهَبْتُ أُرِيدُ أَنْ أَكْشِفَ عَنْهُ فَنَهَانِي قَوْمِي، ثُمَّ ذَهَبْتُ أَكْشِفُ عَنْهُ فَنَهَانِي قَوْمِي، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرُفِعَ فَسَمِعَ صَوْتَ صَائِحَةٍ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ هَذِهِ ‏"‏‏.‏ فَقَالُوا ابْنَةُ عَمْرٍو أَوْ أُخْتُ عَمْرٍو‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَلِمَ تَبْكِي أَوْ لاَ تَبْكِي فَمَا زَالَتِ الْمَلاَئِكَةُ تُظِلُّهُ بِأَجْنِحَتِهَا حَتَّى رُفِعَ ‏"‏‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah: On the day of the Battle of Uhud, my father was brought and he had been mutilated (in battle) and was placed in front of Allah's Messenger (PBUH) and a sheet was over him. I went intending to uncover my father but my people forbade me; again I wanted to uncover him but my people forbade me. Allah's Messenger (PBUH) gave his order and he was shifted away. At that time he heard the voice of a crying woman and asked, "Who is this?" They said, "It is the daughter or the sister of `Amr." He said, "Why does she weep? (or let her stop weeping), for the angels had been shading him with their wings till he (i.e. the body of the martyr) was shifted away." ھم سے علی بن عبداللھ بن مدینی نے بیان کیا ‘ ان سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے محمد بن منکدر نے بیان کیا ‘ کھا کھ میں نے جابر بن عبداللھ انصاری رضی اللھ عنھما سے سنا ‘ انھوں نے فرمایا کھ میرے والد کی لاش احد کے میدان سے لائی گئی ۔ ( مشرکوں نے ) آپ کی صورت تک بگاڑ دی تھی ۔ نعش رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے رکھی گئی ۔ اوپر سے ایک کپڑا ڈھکا ھوا تھا ‘ میں نے چاھا کھ کپڑے کو ھٹاؤں ۔ لیکن میری قوم نے مجھے روکا ۔ پھر دوبارھ کپڑا ھٹانے کی کوشش کی ۔ اس مرتبھ بھی میری قوم نے مجھ کو روک دیا ۔ اس کے بعد رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے حکم سے جنازھ اٹھایا گیا ۔ اس وقت کسی زور زور سے رونے والے کی آواز سنائی دی تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا کھ یھ کون ھے ؟ لوگوں نے کھا کھ یھ عمرو کی بیٹی یا ( یھ کھا کھ ) عمرو کی بھن ھیں ۔ ( نام میں سفیان کو شک ھوا تھا ) آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ روتی کیوں ھیں ؟ یا یھ فرمایا کھ روؤ نھیں کھ ملائکھ برابر اپنے پروں کا سایھ کئے رھے ھیں جب تک اس کا جنازھ اٹھایا گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1293
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 381


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا زُبَيْدٌ الْيَامِيُّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُودَ، وَشَقَّ الْجُيُوبَ، وَدَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ ‏"‏‏.‏


Chapter: He who tears off his clothes (when afflicted with a calamity) is not from us

Narrated `Abdullah: the Prophet (PBUH) said, "He who slaps his cheeks, tears his clothes and follows the ways and traditions of the Days of Ignorance is not one of us." ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ‘ کھ ھم سے سفیان ثوری نے ‘ ان سے زبید یامی نے بیان کیا ‘ ان سے ابراھیم نخعی نے ‘ ان سے مسروق نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جو عورتیں ( کسی کی موت پر ) اپنے چھروں کو پیٹتی اور گریبان چاک کر لیتی ھیں اور جاھلیت کی باتیں بکتی ھیں وھ ھم میں سے نھیں ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1294
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 382


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَعُودُنِي عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ مِنْ وَجَعٍ اشْتَدَّ بِي فَقُلْتُ إِنِّي قَدْ بَلَغَ بِي مِنَ الْوَجَعِ وَأَنَا ذُو مَالٍ، وَلاَ يَرِثُنِي إِلاَّ ابْنَةٌ، أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَىْ مَالِي قَالَ ‏"‏ لاَ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ بِالشَّطْرِ فَقَالَ ‏"‏ لاَ ‏"‏ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ الثُّلُثُ وَالثُّلْثُ كَبِيرٌ ـ أَوْ كَثِيرٌ ـ إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ وَرَثَتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ، وَإِنَّكَ لَنْ تُنْفِقَ نَفَقَةً تَبْتَغِي بِهَا وَجْهَ اللَّهِ إِلاَّ أُجِرْتَ بِهَا، حَتَّى مَا تَجْعَلُ فِي فِي امْرَأَتِكَ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُخَلَّفُ بَعْدَ أَصْحَابِي قَالَ ‏"‏ إِنَّكَ لَنْ تُخَلَّفَ فَتَعْمَلَ عَمَلاً صَالِحًا إِلاَّ ازْدَدْتَ بِهِ دَرَجَةً وَرِفْعَةً، ثُمَّ لَعَلَّكَ أَنْ تُخَلَّفَ حَتَّى يَنْتَفِعَ بِكَ أَقْوَامٌ وَيُضَرَّ بِكَ آخَرُونَ، اللَّهُمَّ أَمْضِ لأَصْحَابِي هِجْرَتَهُمْ، وَلاَ تَرُدَّهُمْ عَلَى أَعْقَابِهِمْ، لَكِنِ الْبَائِسُ سَعْدُ ابْنُ خَوْلَةَ، يَرْثِي لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ مَاتَ بِمَكَّةَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The sorrow of the Prophet (pbuh) for Sa'ad bin Khaula

Narrated 'Amir bin Sa`d bin Abi Waqqas: That his father said, "In the year of the last Hajj of the Prophet (PBUH) I became seriously ill and the Prophet (PBUH) used to visit me inquiring about my health. I told him, 'I am reduced to this state because of illness and I am wealthy and have no inheritors except a daughter, (In this narration the name of 'Amir bin Sa`d is mentioned and in fact it is a mistake; the narrator is `Aisha bint Sa`d bin Abi Waqqas). Should I give two-thirds of my property in charity?' He said, 'No.' I asked, 'Half?' He said, 'No.' then he added, 'Onethird, and even one-third is much. You'd better leave your inheritors wealthy rather than leaving them poor, begging others. You will get a reward for whatever you spend for Allah's sake, even for what you put in your wife's mouth.' I said, 'O Allah's Messenger (PBUH)! Will I be left alone after my companions have gone?' He said, 'If you are left behind, whatever good deeds you will do will upgrade you and raise you high. And perhaps you will have a long life so that some people will be benefited by you while others will be harmed by you. O Allah! Complete the emigration of my companions and do not turn them renegades.' But Allah's Messenger (PBUH) felt sorry for poor Sa`d bin Khaula as he died in Mecca." (but Sa`d bin Abi Waqqas lived long after the Prophet (p.b.u.h).) ھم سے عبداللھ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ انھیں امام مالک نے خبر دی ۔ انھیں ابن شھاب نے ‘ انھیں عامر بن سعد بن ابی وقاص نے اور انھیں ان کے والد سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم حجتھ الوداع کے سال ( 10 ھ میں ) میری عیادت کے لیے تشریف لائے ۔ میں سخت بیمار تھا ۔ میں نے کھا کھ میرا مرض شدت اختیار کر چکا ھے میرے پاس مال و اسباب بھت ھے اور میری صرف ایک لڑکی ھے جو وارث ھو گی تو کیا میں اپنے دو تھائی مال کو خیرات کر دوں ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ نھیں ۔ میں نے کھا آدھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا نھیں ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ایک تھائی کر دو اور یھ بھی بڑی خیرات ھے یا بھت خیرات ھے اگر تو اپنے وارثوں کو اپنے پیچھے مالدار چھوڑ جائے تو یھ اس سے بھتر ھو گا کھ محتاجی میں انھیں اس طرح چھوڑ کر جائے کھ وھ لوگوں کے سامنے ھاتھ پھیلاتے پھریں ۔ یھ یاد رکھو کھ جو خرچ بھی تم اللھ کی رضا کی نیت سے کرو گے تو اس پر بھی تمھیں ثواب ملے گا ۔ حتیٰ کھ اس لقمھ پر بھی جو تم اپنی بیوی کے منھ میں رکھو ۔ پھر میں نے پوچھا کھ یا رسول اللھ ! میرے ساتھی تو مجھے چھوڑ کر ( حجتھ الوداع کر کے ) مکھ سے جا رھے ھیں اور میں ان سے پیچھے رھ رھا ھوں ۔ اس پر آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھاں رھ کر بھی اگر تم کوئی نیک عمل کرو گے تو اس سے تمھارے درجے بلند ھوں گے اور شاید ابھی تم زندھ رھو گے اور بھت سے لوگوں کو ( مسلمانوں کو ) تم سے فائدھ پھنچے گا اور بھتوں کو ( کفار و مرتدین کو ) نقصان ۔ ( پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دعا فرمائی ) اے اللھ ! میرے ساتھیوں کو ھجرت پر استقلال عطا فرما اور ان کے قدم پیچھے کی طرف نھ لوٹا ۔ لیکن مصیبت زدھ سعد بن خولھ تھے اور رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کے مکھ میں وفات پا جانے کی وجھ سے اظھار غم کیا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1295
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 383


وَقَالَ الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرٍ، أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ، حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ وَجِعَ أَبُو مُوسَى وَجَعًا فَغُشِيَ عَلَيْهِ، وَرَأْسُهُ فِي حَجْرِ امْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ، فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَرُدَّ عَلَيْهَا شَيْئًا، فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَرِئَ مِنَ الصَّالِقَةِ وَالْحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ‏.‏


Chapter: Shaving the head on a calamity is forbidden

Narrated Abu Burda bin Abi Musa: Abu Musa got seriously ill, fainted and could not reply to his wife while he was lying with his head in her lap. When he came to his senses, he said, "I am innocent of those, of whom Allah's Messenger (PBUH) was innocent. Allah's Messenger (PBUH) is innocent of a woman who cries aloud (or slaps her face) who shaves her head and who tear off her clothes (on the falling of a calamity) او رحکم بن موسیٰ نے بیان کیا کھ ھم سے یحیٰی بن حمزھ نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن جابر نے کھ قاسم بن مخیمرھ نے ان سے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے ابوبردھ بن ابوموسیٰ نے بیان کیا کھ ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ بیمار پڑے ‘ ایسے کھ ان پر غشی طاری تھی اور ان کا سر ان کی ایک بیوی ام عبداللھ بنت ابی رومھ کی گود میں تھا ( وھ ایک زور کی چیخ مار کر رونے لگی ) ابوموسیٰ رضی اللھ عنھ اس وقت کچھ بول نھ سکے لیکن جب ان کو ھوش ھوا تو انھوں نے فرمایا کھ میں بھی اس کام سے بیزار ھوں جس سے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے بیزاری کا اظھار فرمایا ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( کسی غم کے وقت ) چلا کر رونے والی ‘ سر منڈوانے والی اور گریبان چاک کرنے والی عورتوں سے اپنی بیزاری کا اظھار فرمایا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1296
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 383



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.