حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْكَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الأَرْضِ، فَوُضِعَتْ فِي يَدِي ". قَالَ مُحَمَّدٌ وَبَلَغَنِي أَنَّ جَوَامِعَ الْكَلِمِ أَنَّ اللَّهَ يَجْمَعُ الأُمُورَ الْكَثِيرَةَ الَّتِي كَانَتْ تُكْتَبُ فِي الْكُتُبِ قَبْلَهُ فِي الأَمْرِ الْوَاحِدِ وَالأَمْرَيْنِ. أَوْ نَحْوَ ذَلِكَ.
Chapter: The seeing of keys in one’s handNarrated Abu Huraira: I heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "I have been sent with Jawami al-Kalim (i.e., the shortest expression carrying the widest meanings), and I was made victorious with awe (caste into the hearts of the enemy), and while I was sleeping, the keys of the treasures of the earth were brought to me and were put in my hand." Muhammad said, Jawami'-al-Kalim means that Allah expresses in one or two statements or thereabouts the numerous matters that used to be written in the books revealed before (the coming of) the Prophet (PBUH) . ھم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ‘ انھیں سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ‘آپ نے فرمایا کھ میں جوامع الکلم کے ساتھ مبعوث کیا گیا ھوں اور میری مدد رعب کے ذریعھ کی گئی ھے اور میں سویا ھوا تھا کھ زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے پاس لائی گئیں اور میرے ھاتھ میں انھیں رکھ دیا گیا اور محمد نے بیان کیا کھ مجھ تک یھ بات پھنچی ھے کھ ” جوامع الکلم “ سے مراد یھ ھے کھ بھت سے امور جو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے پھلے کتابوں میں لکھے ھوئے تھے ‘ ان کو اللھ تعالیٰ نے ایک یا دو امور یا اسی جیسے میں جمع کر دیا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 91 Hadith no 7013
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 87 Hadith no 141
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَزْهَرُ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، ح وَحَدَّثَنِي خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلاَمٍ، قَالَ رَأَيْتُ كَأَنِّي فِي رَوْضَةٍ، وَسَطَ الرَّوْضَةِ عَمُودٌ فِي أَعْلَى الْعَمُودِ عُرْوَةٌ، فَقِيلَ لِي ارْقَهْ. قُلْتُ لاَ أَسْتَطِيعُ. فَأَتَانِي وَصِيفٌ فَرَفَعَ ثِيَابِي فَرَقِيتُ، فَاسْتَمْسَكْتُ بِالْعُرْوَةِ، فَانْتَبَهْتُ وَأَنَا مُسْتَمْسِكٌ بِهَا، فَقَصَصْتُهَا عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " تِلْكَ الرَّوْضَةُ رَوْضَةُ الإِسْلاَمِ، وَذَلِكَ الْعَمُودُ عَمُودُ الإِسْلاَمِ، وَتِلْكَ الْعُرْوَةُ عُرْوَةُ الْوُثْقَى، لاَ تَزَالُ مُسْتَمْسِكًا بِالإِسْلاَمِ حَتَّى تَمُوتَ ".
Chapter: Taking hold or handhold or a ringNarrated `Abdullah bin Salam: (In a dream) I saw myself in a garden, and there was a pillar in the middle of the garden, and there was a handhold at the top of the pillar. I was asked to climb it. I said, "I cannot." Then a servant came and lifted up my clothes and I climbed (the pillar), and then got hold of the handhold, and I woke up while still holding it. I narrated that to the Prophet (PBUH) who said, "The garden symbolizes the garden of Islam, and the handhold is the firm Islamic handhold which indicates that you will be adhering firmly to Islam until you die." مجھ سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ازھر نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابن عون نے ( دوسری سند ) حضرت امام بخاری نے کھا کھ اور مجھ سے خلیفھ نے بیان کیا ‘ ان سے معاذ نے بیان کیا ‘ ان سے ابن عون نے بیان کیا ‘ ان سے محمد نے ‘ ان سے قیس بن عباد نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللھ بن سلام رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نے ( خواب ) دیکھا کھ گویا میں ایک باغ میں ھوں اور باغ کے بیچ میں ایک ستون ھے جس کے اوپر کے سرے پر ایک حلقھ ھے ۔ کھا گیا کھ اس پر چڑھ جاؤ ۔ میں نے کھا کھ میں اس کی طاقت نھیں رکھتا ۔ پھر میرے پاس خادم آیا اور اس نے میرے کپڑے چڑھا دئیے پھر میں اوپر چڑھ گیا اور میں نے حلقھ پکڑ لیا ‘ ابھی میں اسے پکڑے ھی ھوئے تھا کھ آنکھ کھل گئی ۔ پھر میں نے اس کا ذکر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا کھ وھ باغ اسلام کا باغ تھا اور وھ ستون اسلام کا ستون تھا اور وھ حلقھ عروۃ الوثقیٰ تھا ۔ تم ھمیشھ اسلام پر مضبوطی سے جمے رھو گے یھاں تک کھ تمھاری وفات ھو جائے گی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 91 Hadith no 7014
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 87 Hadith no 142
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ فِي يَدِي سَرَقَةً مِنْ حَرِيرٍ لاَ أَهْوِي بِهَا إِلَى مَكَانٍ فِي الْجَنَّةِ إِلاَّ طَارَتْ بِي إِلَيْهِ، فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ. فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " إِنَّ أَخَاكِ رَجُلٌ صَالِحٌ ". أَوْ قَالَ " إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ ".
Narrated Ibn `Umar: I saw in a dream a piece of silken cloth in my hand, and in whatever direction in Paradise I waved it, it flew, carrying me there. I narrated this (dream) to (my sister) Hafsa and she told it to the Prophet (PBUH) who said, (to Hafsa), "Indeed, your brother is a righteous man," or, "Indeed, `Abdullah is a righteous man." ھم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے وھیب نے بیان کیا ‘ ان سے ایوب نے ‘ ان سے نافع نے اور ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میں نے خواب میں دیکھا کھ گویا میرے ھاتھ میں ریشم کا ایک ٹکڑا ھے اور میں جنت میں جس جگھ جانا چاھتا ھوں وھ مجھے اڑا کر وھاں پھنچا دیتا ھے ۔ میں نے اس کا ذکر حضرت حفصھ رضی اللھ عنھا سے کیا
Book reference: Sahih Bukhari Book 91 Hadith no 7015, 7016
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 87 Hadith no 143
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، سَمِعْتُ عَوْفًا، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَكَدْ تَكْذِبُ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ، وَرُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ. " قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَنَا أَقُولُ هَذِهِ قَالَ وَكَانَ يُقَالُ الرُّؤْيَا ثَلاَثٌ حَدِيثُ النَّفْسِ، وَتَخْوِيفُ الشَّيْطَانِ، وَبُشْرَى مِنَ اللَّهِ، فَمَنْ رَأَى شَيْئًا يَكْرَهُهُ فَلاَ يَقُصُّهُ عَلَى أَحَدٍ، وَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ. قَالَ وَكَانَ يُكْرَهُ الْغُلُّ فِي النَّوْمِ، وَكَانَ يُعْجِبُهُمُ الْقَيْدُ، وَيُقَالُ الْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ. وَرَوَى قَتَادَةُ وَيُونُسُ وَهِشَامٌ وَأَبُو هِلاَلٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَأَدْرَجَهُ بَعْضُهُمْ كُلَّهُ فِي الْحَدِيثِ، وَحَدِيثُ عَوْفٍ أَبْيَنُ. وَقَالَ يُونُسُ لاَ أَحْسِبُهُ إِلاَّ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْقَيْدِ. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ لاَ تَكُونُ الأَغْلاَلُ إِلاَّ فِي الأَعْنَاقِ.
Chapter: (Seeing) oneself fettered in a dreamNarrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "When the Day of Resurrection approaches, the dreams of a believer will hardly fail to come true, and a dream of a believer is one of forty-six parts of prophetism, and whatever belongs to prothetism can never be false." Muhammad bin Seereen said, "But I say this." He said, "It used to be said, 'There are three types of dreams: The reflection of one's thoughts and experiences one has during wakefulness, what is suggested by Satan to frighten the dreamer, or glad tidings from Allah. So, if someone has a dream which he dislikes, he should not tell it to others, but get up and offer a prayer." He added, "He (Abu Huraira) hated to see a Ghul (i.e., iron collar around his neck in a dream) and people liked to see fetters (on their feet in a dream). The fetters on the feet symbolizes one's constant and firm adherence to religion." And Abu `Abdullah said, "Ghuls (iron collars) are used only for necks." ھم سے عبداللھ بن صباح نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے معتمر نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا میں نے عوف سے سنا ‘ ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا ‘ انھوں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جب قیامت قریب ھو گی تو مومن کا خواب جھوٹا نھیں ھو گا اور مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصھ ھے ۔ محمد بن سیرین رحمھ اللھ ( جو کھ علم تعبیر کے بھت بڑے عالم تھے ) نے کھا کھ نبوت کا حصھ جھوٹ نھیں ھو سکتا ۔ حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ کھتے تھے کھ خواب تین طرح کے ھیں ۔ دل کے خیالات ‘ شیطان کا ڈرانا اور اللھ کی طرف سے خوشخبری ۔ پس اگر کوئی شخص خواب میں بری چیز دیکھتا ھے تو اسے چاھئیے کھ اس کا ذکر کسی سے نھ کرے اور کھڑا ھو کر نماز پڑھنے لگے محمد بن سیرین نے کھا کھ حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ خواب میں طوق کو ناپسند کرتے تھے اور قید دیکھنے کو اچھا سمجھتے تھے اور کھا گیا ھے کھ قید سے مراد دین میں ثابت قدمی ھے ۔ اور قتادھ ‘ یونس ‘ ھشام اور ابوھلال نے ابن سیرین سے نقل کیا ھے ‘ انھوں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے ‘ انھوں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے ۔ اور بعض نے یھ ساری روایت حدیث میں شمار کی ھے لیکن عوف کی روایت زیادھ واضح ھے اور یونس نے کھا کھ قید کے بارے میں روایت کو میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی حدیث ھی سمجھتا ھوں ۔ ابوعبداللھ حضرت امام بخاری نے کھا کھ طوق ھمیشھ گردنوں ھی میں ھوتے ھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 91 Hadith no 7017
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 87 Hadith no 144
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أُمِّ الْعَلاَء ِ ـ وَهْىَ امْرَأَةٌ مِنْ نِسَائِهِمْ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَتْ طَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فِي السُّكْنَى حِينَ اقْتَرَعَتِ الأَنْصَارُ عَلَى سُكْنَى الْمُهَاجِرِينَ، فَاشْتَكَى فَمَرَّضْنَاهُ حَتَّى تُوُفِّيَ، ثُمَّ جَعَلْنَاهُ فِي أَثْوَابِهِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْكَ أَبَا السَّائِبِ، فَشَهَادَتِي عَلَيْكَ لَقَدْ أَكْرَمَكَ اللَّهُ. قَالَ " وَمَا يُدْرِيكِ ". قُلْتُ لاَ أَدْرِي وَاللَّهِ. قَالَ " أَمَّا هُوَ فَقَدْ جَاءَهُ الْيَقِينُ، إِنِّي لأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ مِنَ اللَّهِ، وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَا يُفْعَلُ بِي وَلاَ بِكُمْ ". قَالَتْ أُمُّ الْعَلاَءِ فَوَاللَّهِ لاَ أُزَكِّي أَحَدًا بَعْدَهُ. قَالَتْ وَرَأَيْتُ لِعُثْمَانَ فِي النَّوْمِ عَيْنًا تَجْرِي، فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ " ذَاكِ عَمَلُهُ يَجْرِي لَهُ "
Chapter: (Seeing) a flowing spring in a dreamNarrated Kharija bin Zaid bin Thabit: Um Al-`Ala an Ansari woman who had given the Pledge of allegiance to Allah's Messenger (PBUH) said, "`Uthman bin Maz'un came in our share when the Ansars drew lots to distribute the emigrants (to dwell) among themselves, He became sick and we looked after (nursed) him till he died. Then we shrouded him in his clothes. Allah's Messenger (PBUH) came to us, I (addressing the dead body) said, "May Allah's Mercy be on you, O Aba As-Sa'ib! I testify that Allah has honored you." The Prophet (PBUH) said, 'How do you know that?' I replied, 'I do not know, by Allah.' He said, 'As for him, death has come to him and I wish him all good from Allah. By Allah, though I am Allah's Messenger (PBUH), I neither know what will happen to me, nor to you.'" Um Al-`Ala said, "By Allah, I will never attest the righteousness of anybody after that." She added, "Later I saw in a dream, a flowing spring for `Uthman. So I went to Allah's Messenger (PBUH) and mentioned that to him. He said, 'That is (the symbol of) his good deeds (the reward for) which is going on for him.' " ھم سے عبد ان نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو عبداللھ نے خبر دی ‘ کھا ھم کو معمر نے خبر دی ‘ انھیں زھری نے ‘ انھیں خارجھ بن زید بن ثابت نے اور ان سے حضرت ام علاء رضی اللھ عنھا نے بیان کیا جو انھیں کی ایک خاتون ھیں کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے بیعت کی تھی ۔ انھوں نے بیان کیا کھ جب انصار نے مھاجرین کے قیام کے لیے قرعھ اندازی کی تو حضرت عثمان بن مظعون رضی اللھ عنھ کا نام ھمارے یھاں ٹھھرنے کے لیے نکلا ۔ پھر وھ بیمار پڑ گئے ‘ ھم نے ان کی تیمارداری کی لیکن ا ن کی وفات ھو گئی ۔ پھر ھم نے انھیں ان کے کپڑوں میں لپیٹ دیا ۔ اس کے بعد آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ھمارے گھر تشریف لائے تو میں نے کھا ابو السائب ! تم پر اللھ کی رحمتیں ھوں ‘ میری گواھی ھے کھ تمھیں اللھ تعالیٰ نے عزت بخشی ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تمھیں یھ کیسے معلوم ھوا ؟ میں نے عرض کیا اللھ کی قسم مجھے معلوم نھیں ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کے بعد فرمایا کھ جھاں تک ان کا تعلق ھے تو یقینی بات ( موت ) ان تک پھنچ چکی ھے اور میں اللھ سے ان کے لیے خیر کی امید رکھتا ھوں لیکن اللھ کی قسم میں رسول اللھ ھوں اور اس کے باوجود مجھے معلوم نھیں کھ میرے ساتھ کیا معاملھ کیا جائے گا ۔ ام العلاء نے کھا کھ واللھ ! اس کے بعد میں کسی انسان کی پاکی نھیں بیان کروں گی ۔ انھوں نے بیان کیا کھ میں نے حضرت عثمان رضی اللھ عنھ کے لیے خواب میں ایک جاری چشمھ دیکھا تھا ۔ چنانچھ میں نے حاضر ھو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کھ یھ ان کا نیک عمل ھے جس کا ثواب ان کے لیے جاری ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 91 Hadith no 7018
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 87 Hadith no 145
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ حَدَّثَهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " بَيْنَا أَنَا عَلَى بِئْرٍ أَنْزِعُ مِنْهَا إِذْ جَاءَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ الدَّلْوَ، فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ، وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ، فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ، ثُمَّ أَخَذَهَا ابْنُ الْخَطَّابِ مِنْ يَدِ أَبِي بَكْرٍ فَاسْتَحَالَتْ فِي يَدِهِ غَرْبًا، فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنَ النَّاسِ يَفْرِي فَرْيَهُ، حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ".
Narrated Ibn `Umar: Allah's Messenger (PBUH) said, "(I saw in a dream that) while I was standing at a well and drawing water therefrom, suddenly Abu Bakr and `Umar came to me. Abu Bakr took the bucket and drew one or two buckets (full of water), but there was weakness in his pulling, but Allah forgave him. Then Ibn Al- Khattab took the bucket from Abu Bakr's hand and the bucket turned into a very large one in his hand. I have never seen any strong man among the people doing such a hard job as `Umar did, till (the people drank to their satisfaction) and water their camels to their fill and they sat near the water." ھم سے یعقوب بن ابراھیم بن کثیر نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعیب بن حرب نے بیان کیا ، کھا ھم سے صخربن جویریھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے نافع نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ( خواب میں ) میں ایک کنویں سے پانی کھینچ رھا تھا کھ حضرت ابوبکر اور عمر بھی آ گئے ۔ اب ابوبکرنے ڈول لے لیا اور ایک یا دو ڈول پانی کھینچا ۔ ان کے کھینچنے میں کمزوری تھی ۔ اللھ تعالیٰ ان کی مغفرت کرے آمین ۔ اس کے بعد عمر بن الخطاب نے اسے ابوبکر کے ھاتھ سے لے لیا اور وھ ڈول ان کے ھاتھ میں بڑا ڈول بن گیا ۔ میں نے عمر جیسا پانی کھینچنے میں کسی کو ماھر نھیں دیکھا ۔ انھوں نے خوب پانی نکالا یھاں تک کھ لوگوں نے اونٹوں کے لیے پانی سے حوض بھرلیے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 91 Hadith no 7019
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 87 Hadith no 146