حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا نَقُولُ فِي الصَّلاَةِ السَّلاَمُ عَلَى اللَّهِ، السَّلاَمُ عَلَى فُلاَنٍ. فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ذَاتَ يَوْمٍ " إِنَّ اللَّهَ هُوَ السَّلاَمُ، فَإِذَا قَعَدَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاَةِ فَلْيَقُلِ التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ إِلَى قَوْلِهِ الصَّالِحِينَ. فَإِذَا قَالَهَا أَصَابَ كُلَّ عَبْدٍ لِلَّهِ فِي السَّمَاءِ وَالأَرْضِ صَالِحٍ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ. ثُمَّ يَتَخَيَّرُ مِنَ الثَّنَاءِ مَا شَاءَ ".
Narrated `Abdullah: We used to say in the prayer: 'AsSalam be on Allah, As-Salam be on so-and so.' So one day the Prophet said to us, "Allah Himself is As-Salam; when anyone of you sits during his prayer, he should say: 'at-tah, iyyatu-li l-lahi,' up to 'As-Salihin,' (All the compliments are for Allah ...righteous people) for when he recites this, then he says his Salam to all the righteous people present in the heavens and on the earth. Then he should say, 'I testify that none has the right to be worshipped except Allah, and that Muhammad is His slave and His Apostle,' and then he can select whatever he likes to celebrate (Allah's) Praises." ھم سے عثمان بن ابی شیبھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے منصور بن معتمر نے بیان کیا ، ان سے ابووائل نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے بیان کیاکھ ھم نماز میں یھ کھا کرتے تھے کھ اللھ پر سلام ھو ، فلاں پر سلام ھو ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ھم سے ایک دن فرمایا کھ اللھ خود سلام ھے اس لئے جب تم نماز میں بیٹھوتو یھ پڑھا کرو ۔ ” التحيات لله “ ارشاد ” الصالحين “ تک اس لئے کھ جب تم یھ کھو گے تو آسمان و زمین میں موجود اللھ تبارک وتعالیٰ کے ھر صالح بندھ کو پھنچے گا ۔ أشهد أن لا إله إلا الله ، وأشهد أن محمدا عبده ورسوله ۔ اس کے بعد ثنا میں اختیار ھے جو دعا چاھو پڑھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6328
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 340
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ سُمَىٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،. قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ بِالدَّرَجَاتِ وَالنَّعِيمِ الْمُقِيمِ. قَالَ " كَيْفَ ذَاكَ ". قَالَ صَلَّوْا كَمَا صَلَّيْنَا، وَجَاهَدُوا كَمَا جَاهَدْنَا، وَأَنْفَقُوا مِنْ فُضُولِ أَمْوَالِهِمْ، وَلَيْسَتْ لَنَا أَمْوَالٌ. قَالَ " أَفَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِأَمْرٍ تُدْرِكُونَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، وَتَسْبِقُونَ مَنْ جَاءَ بَعْدَكُمْ، وَلاَ يَأْتِي أَحَدٌ بِمِثْلِ مَا جِئْتُمْ، إِلاَّ مَنْ جَاءَ بِمِثْلِهِ، تُسَبِّحُونَ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ عَشْرًا، وَتَحْمَدُونَ عَشْرًا، وَتُكَبِّرُونَ عَشْرًا ". تَابَعَهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ سُمَىٍّ وَرَوَاهُ ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ سُمَىٍّ وَرَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ. وَرَوَاهُ جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ. وَرَوَاهُ سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
Chapter: The invocation after the SalatNarrated Abu Huraira: The people said, "O Allah's Messenger (PBUH)! The rich people have got the highest degrees of prestige and the permanent pleasures (in this life and the life to come in the Hereafter)." He said, "How is that?" They said, "The rich pray as we pray, and strive in Allah's Cause as we do, and spend from their surplus wealth in charity, while we have no wealth (to spend likewise)." He said, "Shall I not tell you a thing, by doing which, you will catch up with those who are ahead of you and supersede those who will come after you; and nobody will be able to do such a good deed as you do except the one who does the same (deed as you do). That deed is to recite 'Subhan Allah ten times, and 'Al-Hamduli l-lah ten times, and 'AllahuAkbar' ten times after every prayer." مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کھا ھم کو زید بن ھارون نے خبر دی ، کھا ھم کو ورقاء نے خبر دی ، انھیں سمی نے ، انھیں ابوصالح ذکوان نے اور انھیں حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ صحابھ کرام نے عرض کیا یا رسول اللھ ! مالدار لوگ بلند درجات اور ھمیشھ رھنے والی جنت کی نعمتوں کو حاصل کر لے گئے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ کیسے ؟ صحابھ کرام نے عرض کیا جس طرح ھم نماز پڑھتے ھیں وھ بھی پڑھتے ھیں اور جس طرح ھم جھاد کرتے ھیں وھ بھی جھاد کرتے ھیں اور اس کے ساتھ وھ اپنا زائد مال بھی ( اللھ کے راستھ میں ) خرچ کرتے ھیں اور ھمارے پاس مال نھیں ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایاکیا میں تمھیں ایک ایسا عمل نھ بتلاؤں جس سے تم اپنے آگے کے لوگوں کے ساتھ ھو جاؤ اور اپنے پیچھے آنے والوں سے آگے نکل جاؤ اور کوئی شخص اتنا ثواب نھ حاصل کر سکے جتنا تم نے کیا ھو ، سوا اس صورت کے جب کھ وھ بھی وھی عمل کرے جو تم کرو گے ( اور وھ عمل یھ ھے ) کھ ھر نماز کے بعد دس مرتبھ سبحان اللھ پڑھا کرو ، دس مرتبھ الحمدللھ پڑھا کرو اور دس مرتبھ اللھ اکبر پڑھا کرو ۔ اس کی روایت عبیداللھ بن عمر نے سمی اور رجاء بن حیوھ سے کی اور اس کی روایت جریر نے عبد العزیز بن رفیع سے کی ، ان سے ابوصالح نے اور ان سے حضرت ابودرداء رضی اللھ عنھ نے ۔ اور اس کی روایت سھیل نے اپنے والد سے کی ، ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6329
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 341
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ وَرَّادٍ، مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كَتَبَ الْمُغِيرَةُ إِلَى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ إِذَا سَلَّمَ " لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهْوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ". وَقَالَ شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ سَمِعْتُ الْمُسَيَّبَ.
Narrated Warrad: (the freed slave of Al-Mughira bin Shu`ba) Al-Mughira wrote to Muawiya bin Abu Sufyan that Allah's Messenger (PBUH) used to say at the end of every prayer after the Taslim, "La ilaha illa-l-lahu wahdahu la sharika lahu; lahu-l-mulk wa lahu-l-hamd, wahuwa 'ala kulli shai'n qadir. Allahumma la mani'a Lima a taita, wa la mu'ta Lima mana'ta, wa la yanfa'u dhal-jaddu minkal-jadd. ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریربن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے منصور بن معتمر نے ، ان سے مسیب بن رافع نے ، ان سے حضرت مغیرھ بن شعبھ رضی اللھ عنھ کے مولا وراد نے بیان کیاکھ حضرت مغیرھ بن شعبھ نے حضرت معاویھ بن ابی سفیان رضی اللھ عنھما کو لکھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ھرنماز کے بعد جب سلام پھیرتے تو یھ کھا کرتے تھے کھ لا إله إلا الله ، وحده لا شريك له ، له الملك ، وله الحمد ، وهو على كل شىء قدير ، اللهم لا مانع لما أعطيت ، ولا معطي لما منعت ، ولا ينفع ذا الجد منك الجد اللھ کے سوا کوئی معبود نھیں وھ تنھاء ھے اس کا کوئی شریک نھیں ، ملک اسی کے لئے ھے اور اسی کے لئے تمام تعریفیں ھیں اور وھ ھر چیز پر قدرت رکھنے والا ھے ۔ اے اللھ ! جو کچھ تو نے دیا ھے اسے کوئی روکنے والا نھیں اور جو کچھ تو نے روک دیا اسے کوئی دینے والا نھیں اور کسی مالدار اور نصیبھ ور ( کوتیری بارگاھ میں ) اس کا مال نفع نھیں پھنچا سکتا ۔ اور شعبھ نے بیان کیا ، ان سے منصور نے بیان کیا کھ میں نے حضرت مسیب رضی اللھ عنھ سے سنا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6330
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 342
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، مَوْلَى سَلَمَةَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الأَكْوَعِ، قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِلَى خَيْبَرَ، قَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ أَيَا عَامِرُ لَوْ أَسْمَعْتَنَا مِنْ هُنَيْهَاتِكَ. فَنَزَلَ يَحْدُو بِهِمْ يُذَكِّرُ. تَاللَّهِ لَوْلاَ اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا. وَذَكَرَ شِعْرًا غَيْرَ هَذَا، وَلَكِنِّي لَمْ أَحْفَظْهُ. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ هَذَا السَّائِقُ ". قَالُوا عَامِرُ بْنُ الأَكْوَعِ. قَالَ " يَرْحَمُهُ اللَّهُ ". وَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْلاَ مَتَّعْتَنَا بِهِ، فَلَمَّا صَافَّ الْقَوْمَ قَاتَلُوهُمْ، فَأُصِيبَ عَامِرٌ بِقَائِمَةِ سَيْفِ نَفْسِهِ فَمَاتَ، فَلَمَّا أَمْسَوْا أَوْقَدُوا نَارًا كَثِيرَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا هَذِهِ النَّارُ عَلَى أَىِّ شَىْءٍ تُوقِدُونَ ". قَالُوا عَلَى حُمُرٍ إِنْسِيَّةٍ. فَقَالَ " أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا، وَكَسِّرُوهَا ". قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ نُهَرِيقُ مَا فِيهَا وَنَغْسِلُهَا قَالَ " أَوْ ذَاكَ ".
Narrated Salama bin Al-Akwa`: We went out with the Prophet (PBUH) to Khaibar. A man among the people said, "O 'Amir! Will you please recite to us some of your poetic verses?" So 'Amir got down and started chanting among them, saying, "By Allah! Had it not been for Allah, we would not have been guided." 'Amir also said other poetic verses which I do not remember. Allah's Messenger (PBUH) said, "Who is this (camel) driver?" The people said, "He is 'Amir bin Al-Akwa`," He said, "May Allah bestow His Mercy on him." A man from the People said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Would that you let us enjoy his company longer." When the people (Muslims) lined up, the battle started, and 'Amir was struck with his own sword (by chance) by himself and died. In the evening, the people made a large number of fires (for cooking meals). Allah's Apostle said, "What is this fire? What are you making the fire for?" They said, "For cooking the meat of donkeys." He said, "Throw away what is in the pots and break the pots!" A man said, "O Allah's Prophet! May we throw away what is in them and wash them?" He said, "Never mind, you may do so." (See Hadith No. 509, Vol. 5). ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے مسلم کے مولیٰ یزید بن ابی عبیدھ نے اور ان سے سلمھ بن الاکوع رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ خیبر گئے ( راستھ میں ) مسلمانوں میں سے کسی شخص نے کھا عامر ! اپنی حدی سناؤ ۔ وھ حدی پڑھنے لگے اور کھنے لگے ۔ ” خدا کی قسم اگر اللھ نھ ھوتا تو ھم ھدایت نھ پاتے “ اس کے علاوھ دوسرے اشعاربھی انھوں نے پڑھے مجھے وھ یاد نھیں ھیں ۔ ( اونٹ حدی سن کر تیز چلنے لگے تو ) رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ سواریوں کو کون ھنکا رھا ھے ، لوگوں نے کھا کھ عامر بن اکوع ھیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اللھ اس پر رحم کرے ۔ مسلمانوں میں سے ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللھ ! کاش ابھی آپ ان سے ھمیں اور فائدھ اٹھانے دیتے ۔ پھر جب صف بندی ھوئی تو مسلمانوں نے کافروں سے جنگ کی اور حضرت عامر رضی اللھ عنھ کی تلوار چھوٹی تھی جو خود ان کے پاؤں پر لگ گئی اور ان کی موت ھو گئی ۔ شام ھوئی تو لوگوں نے جگھ جگھ آگ جلائی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا یھ آگ کیسی ھے ، اسے کیوں جلایا گیا ھے ؟ صحابھ نے کھا کھ پالتو گدھوں ( کا گوشت پکانے ) کے لئے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جو کچھ ھانڈیوں میں گوشت ھے اسے پھینک دو اور ھانڈیوں کو توڑ دو ۔ ایک صحابی نے عرض کیا کھ یا رسول اللھ ! اجازت ھو تو ایسا کیوں نھ کر لیں کھ ھانڈیوں میں جو کچھ ھے اسے پھینک دیں اور ھانڈیوں کو دھو لیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اچھا یھی کر لو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6331
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 343
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنهما كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَتَاهُ رَجُلٌ بِصَدَقَةٍ قَالَ " اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ فُلاَنٍ ". فَأَتَاهُ أَبِي فَقَالَ " اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى ".
Narrated Ibn Abi `Aufa: Whenever a man brought his alms to the Prophet, the Prophet (PBUH) would say, "O Allah! Bestow Your Blessing upon the family of so-and-so." When my father came to him (with his alms), he said, "O Allah! Bestow Your Blessings upon the family of Abi `Aufa." ھم سے مسلم بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرھ نے ، کھا میں نے عبداللھ بن ابی اوفی رضی اللھ عنھما سے سنا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں اگر کوئی شخص صدقھ لاتا تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم فرماتے کھ اے اللھ ! فلاں کی آل اولاد پر اپنی رحمتیں نازل فرما ۔ میرے والد صدقھ لائے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اے اللھ ! ابی اوفی ٰ کی آل اولاد پر رحمتیں نازل فرما ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6332
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 344
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ سَمِعْتُ جَرِيرًا، قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَلاَ تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ ". وَهْوَ نُصُبٌ كَانُوا يَعْبُدُونَهُ يُسَمَّى الْكَعْبَةَ الْيَمَانِيَةَ. قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ لاَ أَثْبُتُ عَلَى الْخَيْلِ، فَصَكَّ فِي صَدْرِي فَقَالَ " اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا ". قَالَ فَخَرَجْتُ فِي خَمْسِينَ مِنْ أَحْمَسَ مِنْ قَوْمِي ـ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ فَانْطَلَقْتُ فِي عُصْبَةٍ مِنْ قَوْمِي ـ فَأَتَيْتُهَا فَأَحْرَقْتُهَا، ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاللَّهِ مَا أَتَيْتُكَ حَتَّى تَرَكْتُهَا مِثْلَ الْجَمَلِ الأَجْرَبِ. فَدَعَا لأَحْمَسَ وَخَيْلِهَا.
Narrated Jarir: Allah's Messenger (PBUH) said to me. "Will you relieve me from Dhi-al-Khalasa? " Dhi-al-Khalasa was an idol which the people used to worship and it was called Al-Ka`ba al Yamaniyya. I said, "O Allah's Messenger (PBUH) I am a man who can't sit firm on horses." So he stroked my chest (with his hand) and said, "O Allah! Make him firm and make him a guiding and well-guided man." So I went out with fifty (men) from my tribe of Ahrnas. (The sub-narrator, Sufyan, quoting Jarir, perhaps said, "I went out with a group of men from my nation.") and came to Dhi-al-Khalasa and burnt it, and then came to the Prophet (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have not come to you till I left it like a camel with a skin disease." The Prophet then invoked good upon Ahmas and their cavalry (fighters). ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے ، ان سے قیس نے کھ میں نے جریر بن عبداللھ بجلی سے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کوئی ایسا مرد مجاھد ھے جو مجھ کو ذی الخلصھ بت سے آرام پھنچائے وھ ایک بت تھا جس کو جاھلیت میں لوگ پوجاکرتے تھے اور اس کو کعبھ کھا کرتے تھے ۔ میں نے کھا یا رسول اللھ ! اس خدمت کے لئے میں تیار ھوں لیکن میں گھوڑے پر ٹھیک جم کر بیٹھ نھیں سکتا ھوں آپ نے میرے سینھ پر ھاتھ مبارک پھیر کر دعا فرمائی کھ اے اللھ ! اسے ثابت قدمی عطا فرما اور اس کو ھدایت کرنے والا اور نور ھدایت پانے والا بنا ۔ جریر نے کھا کھ پھر میں اپنی قوم احمس کے پچاس آدمی لے کر نکلا اور ابی سفیان نے یوں نقل کیا کھ میں اپنی قوم کی ایک جماعت لے کر نکلا اور میں وھاں گیا اور اسے جلا دیا پھر میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا اور میں نے کھا اے اللھ کے رسول ! اللھ کی قسم میں آپ کے پاس نھیں آیاجب تک میں نے اسے جلے ھوئے خارش زدھ اونٹ کی طرح سیاھ نھ کر دیا ۔ پس آپ نے قبیلھ احمس اور اس کے گھوڑوں کے لئے دعا فرمائی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 80 Hadith no 6333
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 75 Hadith no 345