Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Times of the Prayers

كتاب مواقيت الصلاة

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ، أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةً بِالْعِشَاءِ، وَذَلِكَ قَبْلَ أَنْ يَفْشُوَ الإِسْلاَمُ، فَلَمْ يَخْرُجْ حَتَّى قَالَ عُمَرُ نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ‏.‏ فَخَرَجَ فَقَالَ لأَهْلِ الْمَسْجِدِ ‏"‏ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ غَيْرُكُمْ ‏"‏‏.‏


Chapter: Superiority of the 'Isha prayer

Narrated `Aisha: Allah's Messenger (PBUH) once delayed the `Isha' prayer and that was during the days when Islam still had not spread. The Prophet (PBUH) did not come out till `Umar informed him that the women and children had slept. Then he came out and said to the people of the mosque: "None amongst the dwellers of the earth has been waiting for it (`Isha prayer) except you." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے لیث بن سعد نے عقیل کے واسطے سے بیان کیا ، انھوں نے ابن شھاب سے ، انھوں نے عروھ سے کھ عائشھ رضی اللھ عنھا نے انھیں خبر دی کھ ایک رات رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے عشاء کی نماز دیر سے پڑھی ۔ یھ اسلام کے پھیلنے سے پھلے کا واقعھ ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم اس وقت تک باھر تشریف نھیں لائے جب تک حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے یھ نھ فرمایا کھ عورتیں اور بچے سو گئے ۔ پس آپ صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے اور فرمایا کھ تمھارے علاوھ دنیا میں کوئی بھی انسان اس نماز کا انتظار نھیں کرتا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 9 Hadith no 566
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 10 Hadith no 541


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ كُنْتُ أَنَا وَأَصْحَابِي الَّذِينَ، قَدِمُوا مَعِي فِي السَّفِينَةِ نُزُولاً فِي بَقِيعِ بُطْحَانَ، وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ، فَكَانَ يَتَنَاوَبُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَ صَلاَةِ الْعِشَاءِ كُلَّ لَيْلَةٍ نَفَرٌ مِنْهُمْ، فَوَافَقْنَا النَّبِيَّ ـ عليه السلام ـ أَنَا وَأَصْحَابِي وَلَهُ بَعْضُ الشُّغْلِ فِي بَعْضِ أَمْرِهِ فَأَعْتَمَ بِالصَّلاَةِ حَتَّى ابْهَارَّ اللَّيْلُ، ثُمَّ خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّى بِهِمْ، فَلَمَّا قَضَى صَلاَتَهُ قَالَ لِمَنْ حَضَرَهُ ‏"‏ عَلَى رِسْلِكُمْ، أَبْشِرُوا إِنَّ مِنْ نِعْمَةِ اللَّهِ عَلَيْكُمْ أَنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ يُصَلِّي هَذِهِ السَّاعَةَ غَيْرُكُمْ ‏"‏‏.‏ أَوْ قَالَ ‏"‏ مَا صَلَّى هَذِهِ السَّاعَةَ أَحَدٌ غَيْرُكُمْ ‏"‏‏.‏ لاَ يَدْرِي أَىَّ الْكَلِمَتَيْنِ قَالَ‏.‏ قَالَ أَبُو مُوسَى فَرَجَعْنَا فَفَرِحْنَا بِمَا سَمِعْنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated Abu Musa: My companions, who came with me in the boat and I landed at a place called Baqi [??] Buthan [??] . The Prophet (PBUH) was in Medina at that time. One of us used to go to the Prophet (PBUH) by turns every night at the time of the `Isha prayer. Once I along with my companions went to the Prophet (PBUH) and he was busy in some of his affairs, so the `Isha' prayer was delayed to the middle of the night He then came out and led the people (in prayer). After finishing from the prayer, he addressed the people present there saying, "Be patient! Don't go away. Have the glad tiding. It is from the blessing of Allah upon you that none amongst mankind has prayed at this time save you." Or said, "None except you has prayed at this time." Abu Musa added, 'So we returned happily after what we heard from Allah's Messenger (PBUH) ." ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا کھا ھم سے ابواسامھ نے برید کے واسطھ سے ، انھوں نے ابربردھ سے انھوں نے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ سے ، آپ نے فرمایا کھ میں نے اپنے ان ساتھیوں کے ساتھ جو کشتی میں میرے ساتھ ( حبشھ سے ) آئے تھے ’’ بقیع بطحان ‘‘ میں قیام کیا ۔ اس وقت نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ میں تشریف رکھتے تھے ۔ ھم میں سے کوئی نھ کوئی عشاء کی نماز میں روزانھ باری مقرر کر کے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا کرتا تھا ۔ اتفاق سے میں اور میرے ایک ساتھی ایک مرتبھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم اپنے کسی کام میں مشغول تھے ۔ ( کسی ملی معاملھ میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللھ عنھ گفتگو فرما رھے تھے ) جس کی وجھ سے نماز میں دیر ھو گئی اور تقریباً آدھی رات گزر گئی ۔ پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے اور نماز پڑھائی ۔ نماز پوری کر چکے تو حاضرین سے فرمایا کھ اپنی اپنی جگھ پر وقار کے ساتھ بیٹھے رھو اور ایک خوشخبری سنو ۔ تمھارے سوا دنیا میں کوئی بھی ایسا آدمی نھیں جو اس وقت نماز پڑھتا ھو ، یا آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ فرمایا کھ تمھارے سوا اس وقت کسی ( امت ) نے بھی نماز نھیں پڑھی تھی ۔ یھ یقین نھیں کھ آپ نے ان دو جملوں میں سے کون سا جملھ کھا تھا ۔ پھر راوی نے کھا کھ ابوموسیٰ رضی اللھ عنھ نے فرمایا ۔ پس ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے یھ سن کر بھت ھی خوش ھو کر لوٹے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 9 Hadith no 567
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 10 Hadith no 542


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَكْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَ الْعِشَاءِ وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا‏.‏


Chapter: What is disliked about sleeping before the 'Isha prayer

Narrated Abu Barza: Allah's Messenger (PBUH) disliked to sleep before the `Isha' prayer and to talk after it. ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے عبدالوھاب ثقفی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے خالد حذاء نے بیان کیا ابوالمنھال سے ، انھوں نے ابوبرزھ اسلمی رضی اللھ عنھ سے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم عشاء سے پھلے سونے اور اس کے بعد بات چیت کرنے کو ناپسند فرماتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 9 Hadith no 568
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 10 Hadith no 543


حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ، قَالَ صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْعِشَاءِ حَتَّى نَادَاهُ عُمَرُ الصَّلاَةَ، نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ‏.‏ فَخَرَجَ فَقَالَ ‏"‏ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ غَيْرُكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ وَلاَ يُصَلَّى يَوْمَئِذٍ إِلاَّ بِالْمَدِينَةِ، وَكَانُوا يُصَلُّونَ فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ الأَوَّلِ‏.‏


Chapter: Sleeping before the 'Isha prayer if (one is) over-whelmed by it (sleep)

Narrated Ibn Shihab from `Urwa: `Aisha said, "Once Allah's Messenger (PBUH) delayed the `Isha' prayer till `Umar reminded him by saying, "The prayer!" The women and children have slept. Then the Prophet (PBUH) came out and said, 'None amongst the dwellers of the earth has been waiting for it (the prayer) except you." `Urwa said, "Nowhere except in Medina the prayer used to be offered (in those days)." He further said, "The Prophet (PBUH) used to offer the `Isha' prayer in the period between the disappearance of the twilight and the end of the first third of the night." ھم سے ایوب بن سلیمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوبکرنے سلیمان سے ، ان سے صالح بن کیسان نے بیان کیا کھ مجھے ابن شھاب نے عروھ سے خبر دی کھ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بتلایا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک دفعھ عشاء کی نماز میں دیر فرمائی ۔ یھاں تک کھ عمر رضی اللھ عنھ نے پکارا ، نماز ! عورتیں اور بچے سب سو گئے ۔ تب آپ صلی اللھ علیھ وسلم گھر سے باھر تشریف لائے ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ روئے زمین پر تمھارے علاوھ اور کوئی اس نماز کا انتظار نھیں کرتا ۔ راوی نے کھا ، اس وقت یھ نماز ( باجماعت ) مدینھ کے سوا اور کھیں نھیں پڑھی جاتی تھی ۔ صحابھ اس نماز کو شام کی سرخی کے غائب ھونے کے بعد رات کے پھلے تھائی حصھ تک ( کسی وقت بھی ) پڑھتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 9 Hadith no 569
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 10 Hadith no 544


حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم شُغِلَ عَنْهَا لَيْلَةً، فَأَخَّرَهَا حَتَّى رَقَدْنَا فِي الْمَسْجِدِ، ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا ثُمَّ رَقَدْنَا ثُمَّ اسْتَيْقَظْنَا، ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ ‏"‏ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ غَيْرُكُمْ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ لاَ يُبَالِي أَقَدَّمَهَا أَمْ أَخَّرَهَا إِذَا كَانَ لاَ يَخْشَى أَنْ يَغْلِبَهُ النَّوْمُ عَنْ وَقْتِهَا، وَكَانَ يَرْقُدُ قَبْلَهَا‏.‏ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ قُلْتُ لِعَطَاءٍ وَقَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، يَقُولُ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةً بِالْعِشَاءِ حَتَّى رَقَدَ النَّاسُ وَاسْتَيْقَظُوا، وَرَقَدُوا وَاسْتَيْقَظُوا، فَقَامَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ الصَّلاَةَ‏.‏ قَالَ عَطَاءٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَخَرَجَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ الآنَ، يَقْطُرُ رَأْسُهُ مَاءً، وَاضِعًا يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ فَقَالَ ‏"‏ لَوْلاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لأَمَرْتُهُمْ أَنْ يُصَلُّوهَا هَكَذَا ‏"‏‏.‏ فَاسْتَثْبَتُّ عَطَاءً كَيْفَ وَضَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى رَأْسِهِ يَدَهُ كَمَا أَنْبَأَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ، فَبَدَّدَ لِي عَطَاءٌ بَيْنَ أَصَابِعِهِ شَيْئًا مِنْ تَبْدِيدٍ، ثُمَّ وَضَعَ أَطْرَافَ أَصَابِعِهِ عَلَى قَرْنِ الرَّأْسِ ثُمَّ ضَمَّهَا، يُمِرُّهَا كَذَلِكَ عَلَى الرَّأْسِ حَتَّى مَسَّتْ إِبْهَامُهُ طَرَفَ الأُذُنِ مِمَّا يَلِي الْوَجْهَ عَلَى الصُّدْغِ، وَنَاحِيَةِ اللِّحْيَةِ، لاَ يُقَصِّرُ وَلاَ يَبْطُشُ إِلاَّ كَذَلِكَ وَقَالَ ‏"‏ لَوْلاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي لأَمَرْتُهُمْ أَنْ يُصَلُّوا هَكَذَا ‏"‏‏.‏

Narrated Ibn Juraij from Nafi`: `Abdullah bin `Umar said, "Once Allah's Messenger (PBUH) was busy (at the time of the `Isha'), so the prayer was delayed so much so that we slept and woke up and slept and woke up again. The Prophet (PBUH) came out and said, 'None amongst the dwellers of the earth but you have been waiting for the prayer." Ibn `Umar did not find any harm in praying it earlier or in delaying it unless he was afraid that sleep might overwhelm him and he might miss the prayer, and sometimes he used to sleep before the `Isha' prayer. Ibn Juraij said, "I said to `Ata', 'I heard Ibn `Abbas saying: Once Allah's Messenger (PBUH) delayed the `Isha' prayer to such an extent that the people slept and got up and slept again and got up again. Then `Umar bin Al-Khattab I, stood up and reminded the Prophet (PBUH) I of the prayer.' `Ata' said, 'Ibn `Abbas said: The Prophet came out as if I was looking at him at this time, and water was trickling from his head and he was putting his hand on his head and then said, 'Hadn't I thought it hard for my followers, I would have ordered them to pray (`Isha' prayer) at this time.' I asked `Ata' for further information, how the Prophet had kept his hand on his head as he was told by Ibn `Abbas. `Ata' separated his fingers slightly and put their tips on the side of the head, brought the fingers downwards approximating them till the thumb touched the lobe of the ear at the side of the temple and the beard on the face. He neither slowed nor hurried in this action but he acted like that. The Prophet (PBUH) said: "Hadn't I thought it hard for my followers I would have ordered them to pray at this time." ھم سے محمود نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھمیں ابن جریج نے خبر دی ، انھوں نے کھا کھ مجھے نافع نے خبر دی ، انھوں نے کھا مجھے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ایک رات کسی کام میں مشغول ھو گئے اور بھت دیر کی ۔ ھم ( نماز کے انتظار میں بیٹھے ھوئے ) مسجد ھی میں سو گئے ، پھر ھم بیدار ھوئے ، پھر ھم سو گئے ، پھر ھم بیدار ھوئے ۔ پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم گھر سے باھر تشریف لائے اور فرمایا کھ دنیا کا کوئی شخص بھی تمھارے سوا اس نماز کا انتظار نھیں کرتا ۔ اگر نیند کا غلبھ نھ ھوتا تو ابن عمر رضی اللھ عنھما عشاء کو پھلے پڑھنے یا بعد میں پڑھنے کو کوئی اھمیت نھیں دیتے تھے ۔ کبھی نماز عشاء سے پھلے آپ سو بھی لیتے تھے ۔ ابن جریج نے کھا میں نے عطاء سے معلوم کیا ۔ میں نے حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما سے سنا تھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک رات عشاء کی نماز میں دیر کی جس کے نتیجھ میں لوگ ( مسجد ھی میں ) سو گئے ۔ پھر بیدار ھوئے پھر سو گئے ‘ پھر بیدار ھوئے ۔ آخر میں عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ اٹھے اور پکارا ’’ نماز ‘‘ عطاء نے کھا کھ ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بتلایا کھ اس کے بعد نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم گھر سے تشریف لائے ۔ وھ منظر میری نگاھوں کے سامنے ھے جب کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے سرمبارک سے پانی کے قطرے ٹپک رھے تھے اور آپ ھاتھ سر پر رکھے ھوئے تھے ۔ آپ نے فرمایا کھ اگر میری امت کے لیے مشکل نھ ھو جاتی ، تو میں انھیں حکم دیتا کھ عشاء کی نماز کو اسی وقت پڑھیں ۔ میں نے عطاء سے مزید تحقیق چاھی کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ھاتھ سر پر رکھنے کی کیفیت کیا تھی ؟ ابن عباس رضی اللھ عنھما نے انھیں اس سلسلے میں کس طرح خبر دی تھی ۔ اس پر حضرت عطاء نے اپنے ھاتھ کی انگلیاں تھوڑی سی کھول دیں اور انھیں سر کے ایک کنارے پر رکھا پھر انھیں ملا کر یوں سر پر پھیرنے لگے کھ ان کا انگوٹھا کان کے اس کنارے سے جو چھرے سے قریب ھے اور داڑھی سے جا لگا ۔ نھ سستی کی اور نھ جلدی ، بلکھ اس طرح کیا اور کھا کھ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اگر میری امت پر مشکل نھ گزرتی تو میں حکم دیتا کھ اس نماز کو اسی وقت پڑھا کریں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 9 Hadith no 570, 571
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 10 Hadith no 545


حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ الْمُحَارِبِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ أَخَّرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم صَلاَةَ الْعِشَاءِ إِلَى نِصْفِ اللَّيْلِ، ثُمَّ صَلَّى ثُمَّ قَالَ ‏"‏ قَدْ صَلَّى النَّاسُ وَنَامُوا، أَمَا إِنَّكُمْ فِي صَلاَةٍ مَا انْتَظَرْتُمُوهَا ‏"‏‏.‏ وَزَادَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ سَمِعَ أَنَسًا كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِ خَاتَمِهِ لَيْلَتَئِذٍ‏.‏

Narrated Anas: The Prophet (PBUH) delayed the `Isha' prayer till midnight and then he offered the prayer and said, "The people prayed and slept but you have been in prayer as long as you have been waiting for it (the prayer)." Anas added: As if I am looking now at the glitter of the ring of the Prophet (PBUH) on that night. ھم سے عبدالرحیم محاربی نے بیان کیا ، کھا ھم سے زائدھ نے حمید طویل سے ، انھوں نے حضرت انس رضی اللھ عنھ سے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ( ایک دن ) عشاء کی نماز آدھی رات گئے پڑھی ۔ اور فرمایا کھ دوسرے لوگ نماز پڑھ کر سو گئے ھوں گے ۔ ( یعنی دوسری مساجد میں پڑھنے والے مسلمان ) اور تم لوگ جب تک نماز کا انتظار کرتے رھے ( گویا سارے وقت ) نماز ھی پڑھتے رھے ۔ ابن مریم نے اس میں یھ زیادھ کیا کھ ھمیں یحییٰ بن ایوب نے خبر دی ۔ کھا مجھ سے حمید طویل نے بیان کیا ، انھوں نے حضرت انس رضی اللھ عنھ سے یھ سنا ، گویا اس رات آپ کی انگوٹھی کی چمک کا نقشھ اس وقت بھی میری نظروں کے سامنے چمک رھا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 9 Hadith no 572
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 10 Hadith no 546



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.