Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Asking Permission

كتاب الاستئذان

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ ثُمَامَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ، كَانَتْ تَبْسُطُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم نِطَعًا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا عَلَى ذَلِكَ النِّطَعِ ـ قَالَ ـ فَإِذَا نَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَخَذَتْ مِنْ عَرَقِهِ وَشَعَرِهِ، فَجَمَعَتْهُ فِي قَارُورَةٍ، ثُمَّ جَمَعَتْهُ فِي سُكٍّ ـ قَالَ ـ فَلَمَّا حَضَرَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الْوَفَاةُ أَوْصَى أَنْ يُجْعَلَ فِي حَنُوطِهِ مِنْ ذَلِكَ السُّكِّ ـ قَالَ ـ فَجُعِلَ فِي حَنُوطِهِ‏.‏


Chapter: Whoever visited some people and had a mid-day nap

Narrated Thumama: Anas said, "Um Sulaim used to spread a leather sheet for the Prophet (PBUH) and he used to take a midday nap on that leather sheet at her home." Anas added, "When the Prophet (PBUH) had slept, she would take some of his sweat and hair and collect it (the sweat) in a bottle and then mix it with Suk (a kind of perfume) while he was still sleeping. "When the death of Anas bin Malik approached, he advised that some of that Suk be mixed with his Hanut (perfume for embalming the dead body), and it was mixed with his Hanut. ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن عبداللھ انصاری نے ، کھا کھ مجھ سے میرے والد نے ، ان سے ثمامھ نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے کھ ( ان کی والدھ ) ام سلیم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے لئے چمڑے کا فرش بچھا دیتی تھیں اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ان کے یھاں اسی پرقیلولھ کر لیتے تھے ۔ بیان کیا پھر جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سو گئے ( اور بیدار ھوئے ) تو ام سلیم رضی اللھ عنھا نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا پسینھ اور ( جھڑے ھوئے ) آپ کے بال لے لئے اور ( پسینھ کو ) ایک شیشی میں جمع کیا اور پھر سک ( ایک خوشبو ) میں اسے ملا لیا ۔ بیان کیا ھے کھ پھر جب انس بن مالک رضی اللھ عنھ کی وفات کا وقت قریب ھوا تو انھوں نے وصیت کی کھ اس سک ( جس میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا پسینھ ملاھوا تھا ) میں سے ان کے حنوط میں ملا دیا جائے ۔ بیان کیا ھے کھ پھر ان کے حنوط میں اسے ملا یا گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6281
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 298


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا ذَهَبَ إِلَى قُبَاءٍ يَدْخُلُ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ فَتُطْعِمُهُ، وَكَانَتْ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، فَدَخَلَ يَوْمًا فَأَطْعَمَتْهُ، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ اسْتَيْقَظَ يَضْحَكُ‏.‏ قَالَتْ فَقُلْتُ مَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ ‏"‏ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَىَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ، يَرْكَبُونَ ثَبَجَ هَذَا الْبَحْرِ، مُلُوكًا عَلَى الأَسِرَّةِ ‏"‏‏.‏ ـ أَوْ قَالَ ‏"‏ مِثْلُ الْمُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ ‏"‏‏.‏ شَكَّ إِسْحَاقُ ـ قُلْتُ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ‏.‏ فَدَعَا ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَهُ فَنَامَ، ثُمَّ اسْتَيْقَظَ يَضْحَكُ فَقُلْتُ مَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَىَّ، غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ، يَرْكَبُونَ ثَبَجَ هَذَا الْبَحْرِ، مُلُوكًا عَلَى الأَسِرَّةِ ‏"‏‏.‏ أَوْ ‏"‏ مِثْلَ الْمُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَنْتِ مِنَ الأَوَّلِينَ ‏"‏‏.‏ فَرَكِبَتِ الْبَحْرَ زَمَانَ مُعَاوِيَةَ، فَصُرِعَتْ عَنْ دَابَّتِهَا حِينَ خَرَجَتْ مِنَ الْبَحْرِ، فَهَلَكَتْ‏.‏

Narrated Anas bin Malik: Whenever Allah's Messenger (PBUH) went to Quba, he used to visit Um Haram bint Milhan who would offer him meals; and she was the wife of 'Ubada bin As-samit. One day he went to her house and she offered him a meal, and after that he slept, and then woke up smiling. She (Um Haram) said, "I asked him, 'What makes you laugh, O Allah's Messenger (PBUH)?' He said, 'Some people of my followers were displayed before me as warriors fighting for Allah's Cause and sailing over this sea, kings on thrones,' or said, 'like kings on thrones.' (The narrator, 'Is-haq is in doubt about it.) I (Um Haram) said, 'O Allah's Apostle! Invoke Allah that He may make me one of them.' He invoked (Allah) for her and then lay his head and slept again and then woke up smiling. I asked, 'What makes you laugh, O Allah's Messenger (PBUH)?' He said, 'Some people of my followers were displayed before me as warriors fighting for Allah's Cause and sailing over this sea, kings on the thrones,' or said, 'like kings on the thrones.' I (Um Haram) said, 'O Allah's Messenger (PBUH)! Invoke Allah that He may make me one of them.' He said, You will be amongst the first ones." It is said that Um Haram sailed over the sea at the time of Muawiya, and on coming out of the sea, she fell down from her riding animal and died. ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام ما لک نے ، ان سے اسحاق بن عبداللھ بن ابی طلحھ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے ۔ عبداللھ بن ابی طلحھ نے ان سے سناوھ بیان کرتے تھے کھ جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم قباء تشریف لے جاتے تھے تو ام حرام بنت ملحان رضی اللھ عنھا کے گھر بھی جاتے تھے اور وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو کھانا کھلاتی تھیں پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سو گئے اور بیدار ھوئے تو آپ ھنس رھے تھے ۔ ام حرام رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ میں نے پوچھا یا رسول اللھ ! آپ کس بات پر ھنس رھے ھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میری امت کے کچھ لوگ اللھ کے راستے میں غزوھ کرتے ھوئے میرے سامنے ( خواب میں ) پیش کئے گئے ، جو اس سمندر کے اوپر ( کشتیوں میں ) سوار ھوں گے ( جنت میں وھ ایسے نظر آئے ) جیسے بادشاھ تخت پر ھوتے ھیں ، یا بیان کیا کھ بادشاھوں کی طرح تخت پر ۔ اسحاق کو ان لفظوں میں ذرا شبھ تھا ( ام حرام رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ) میں نے عرض کیا آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم دعا کریں کھ اللھ مجھے بھی ان میں سے بنائے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دعا کی پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اپنا سر رکھ کر سو گئے اور جب بیدا ر ھوئے تو ھنس رھے تھے ۔ میں نے کھا یا رسول اللھ ! آپ کس بات پر ھنس رھے ھیں ؟ فرمایا کھ میری امت کے کچھ لوگ اللھ کے راستھ میں غزوھ کرتے ھوئے میرے سامنے پیش کئے گئے جو اس سمند ر کے اوپر سوار ھوں گے جیسے بادشاھ تحت پر ھوتے ھیں یا مثل بادشاھوں کے تخت پر ۔ میں نے عرض کیا کھ اللھ سے میرے لئے دعا کیجئے کھ مجھے بھی ان میں سے کر دے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تو اس گروھ کے سب سے پھلے لوگوں میں ھو گی چنانچھ ام حرام رضی اللھ عنھا نے ( معاویھ رضی اللھ عنھ کی شام پر گورنری کے زمانھ میں ) سمندری سفر کیا اور خشکی پر اترنے کے بعد اپنی سواری سے گر پڑیں اور وفات پا گئیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6282, 6283
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 299


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ لِبْسَتَيْنِ، وَعَنْ بَيْعَتَيْنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّاءِ، وَالاِحْتِبَاءِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، لَيْسَ عَلَى فَرْجِ الإِنْسَانِ مِنْهُ شَىْءٌ، وَالْمُلاَمَسَةِ، وَالْمُنَابَذَةِ‏.‏ تَابَعَهُ مَعْمَرٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُدَيْلٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏.‏

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: The Prophet (PBUH) forbade two kinds of dresses and two kinds of bargains; Ishtimal As-Samma and Al- Ihtiba in one garment with no part of it covering one's private parts. (The two kinds of bargains were:) Al-Mulamasa and Al-Munabadha. ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے زھری نے بیان کیا ، ان سے عطاء بن یزید لیثی نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے دو طرح کے پھناوے سے اور دو طرح کی خریدوفروخت سے منع فرمایا تھا ۔ اشتمال صماء اور ایک کپڑے میں اس طرح احتباء کرنے سے کھ انسان کی شرمگاھ پر کوئی چیز نھ ھو اور ملامست اور منابذت سے ۔ اس روایت کی متابعت معمر ، محمد بن ابی حفصھ اور عبداللھ بن بدیل نے زھری سے کی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6284
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 300


حَدَّثَنَا مُوسَى، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا فِرَاسٌ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ أُمُّ الْمُؤْمِنِينَ، قَالَتْ إِنَّا كُنَّا أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَهُ جَمِيعًا، لَمْ تُغَادَرْ مِنَّا وَاحِدَةٌ، فَأَقْبَلَتْ فَاطِمَةُ ـ عَلَيْهَا السَّلاَمُ ـ تَمْشِي، لاَ وَاللَّهِ مَا تَخْفَى مِشْيَتُهَا مِنْ مِشْيَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا رَآهَا رَحَّبَ قَالَ ‏"‏ مَرْحَبًا بِابْنَتِي ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أَجْلَسَهَا عَنْ يَمِينِهِ أَوْ عَنْ شِمَالِهِ، ثُمَّ سَارَّهَا فَبَكَتْ بُكَاءً شَدِيدًا، فَلَمَّا رَأَى حُزْنَهَا سَارَّهَا الثَّانِيَةَ إِذَا هِيَ تَضْحَكُ‏.‏ فَقُلْتُ لَهَا أَنَا مِنْ بَيْنِ نِسَائِهِ خَصَّكِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالسِّرِّ مِنْ بَيْنِنَا، ثُمَّ أَنْتِ تَبْكِينَ، فَلَمَّا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَأَلْتُهَا عَمَّا سَارَّكِ قَالَتْ مَا كُنْتُ لأُفْشِيَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سِرَّهُ‏.‏ فَلَمَّا تُوُفِّيَ قُلْتُ لَهَا عَزَمْتُ عَلَيْكِ بِمَا لِي عَلَيْكِ مِنَ الْحَقِّ لَمَّا أَخْبَرْتِنِي‏.‏ قَالَتْ أَمَّا الآنَ فَنَعَمْ‏.‏ فَأَخْبَرَتْنِي قَالَتْ أَمَّا حِينَ سَارَّنِي فِي الأَمْرِ الأَوَّلِ، فَإِنَّهُ أَخْبَرَنِي أَنَّ جِبْرِيلَ كَانَ يُعَارِضُهُ بِالْقُرْآنِ كُلَّ سَنَةٍ مَرَّةً ‏"‏ وَإِنَّهُ قَدْ عَارَضَنِي بِهِ الْعَامَ مَرَّتَيْنِ، وَلاَ أَرَى الأَجَلَ إِلاَّ قَدِ اقْتَرَبَ، فَاتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي، فَإِنِّي نِعْمَ السَّلَفُ أَنَا لَكَ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَبَكَيْتُ بُكَائِي الَّذِي رَأَيْتِ، فَلَمَّا رَأَى جَزَعِي سَارَّنِي الثَّانِيَةَ قَالَ ‏"‏ يَا فَاطِمَةُ أَلاَ تَرْضَيْنَ أَنْ تَكُونِي سَيِّدَةَ نِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ ـ أَوْ ـ سَيِّدَةَ نِسَاءِ هَذِهِ الأُمَّةِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: Mother of the Believers: We, the wives of the Prophet (PBUH) were all sitting with the Prophet (PBUH) and none of us had left when Fatima came walking, and by Allah, her gait was very similar to that of Allah's Messenger (PBUH) .' When he saw her, he welcomed her, saying, "Welcome, O my daughter!" Then he made her sit on his right or his left, confided something to her, whereupon she wept bitterly. When he noticed her sorrow, he confided something else to her for the second time, and she started laughing. Only I from among the Prophet's wives said to her, "(O Fatima), Allah's Messenger (PBUH) selected you from among us for the secret talk and still you weep?" When Allah's Messenger (PBUH) got up (and went away), I asked her, "What did he confide to you?" She said, "I wouldn't disclose the secrets of Allah's Messenger (PBUH)" But when he died I asked her, "I beseech you earnestly by what right I have on you, to tell me (that secret talk which the Prophet had with you)" She said, "As you ask me now, yes, (I will tell you)." She informed me, saying, "When he talked to me secretly the first time, he said that Gabriel used to review the Qur'an with him once every year. He added, 'But this year he reviewed it with me twice, and therefore I think that my time of death has approached. So, be afraid of Allah, and be patient, for I am the best predecessor for you (in the Hereafter).' " Fatima added, "So I wept as you (`Aisha) witnessed. And when the Prophet (PBUH) saw me in this sorrowful state, he confided the second secret to me saying, 'O Fatima! Will you not be pleased that you will be chief of all the believing women (or chief of the women of this nation i.e. my followers?") ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابو عوانھ وضاح نے ، کھا ھم سے فراس بن یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے عامر شعبی نے ، ان سے مسروق نے کھ مجھ سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ یھ تمام ازواج مطھرات ( حضو ر اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کے مرض وفات میں ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس تھیں ، کوئی وھاں سے نھیں ھٹا تھا کھ حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا چلتی ھوئی آئیں ۔ خدا کی قسم ان کی چال رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی چال سے الگ نھیں تھی ( بلکھ بھت ھی مشابھ تھی ) جب حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں دیکھا تو خوش آمدید کھا ۔ فرمایا بیٹی ! مرحبا ! پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنی دائیں طرف یا بائیں طرف انھیں بٹھایا ۔ اس کے بعد آھستھ سے ان سے کچھ کھا اور حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا بھت زیادھ رونے لگیں ۔ جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کا غم دیکھا تو دوبارھ ان سے سرگوشی کی اس پر وھ ھنسنے لگیں ۔ تمام ازواج میں سے میں نے ان سے کھا کھ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے ھم میں صرف آپ کو سرگوشی کی خصوصیت بخشی ۔ پھر رونے لگیں ۔ جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اٹھے تو میں نے ان سے پوچھا کھ آپ کے کان میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے کیا فرمایا تھا انھوں نے کھا کھ میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا راز نھیں کھول سکتی ۔ پھر جب آپ کی وفات ھو گئی تو میں نے حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا سے کھا کھ میرا جو حق آپ پر ھے اس کا واسطھ دیتی ھوں کھ آپ مجھے وھ بات بتا دیں ۔ انھوں نے کھا کھ اب بتا سکتی ھوں چنانچھ انھوں نے مجھے بتایا کھ جب آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے پھلی سرگوشی کی تھی تو فرمایا تھا کھ ” جبرائیل علیھ السلام ھر سال مجھ سے سال میں ایک مرتبھ دور کیا کرتے تھے لیکن اس سال مجھ سے انھوں نے دو مرتبھ دور کیا اور میرا خیال ھے کھ میری وفات کا وقت قریب ھے ، اللھ سے ڈرتی رھنا اور صبر کرنا کیونکھ میں تمھارے لئے ایک اچھا آگے جانے والا ھوں “ بیان کیا کھ اس وقت میرا رونا جو آپ نے دیکھا تھا اس کی وجھ یھی تھی ۔ جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے میری پریشانی دیکھی تو آپ نے دوبارھ مجھ سے سرگوشی کی ، فرمایا ” فاطمھ بیٹی ! کیا تم اس پر خوش نھیں ھو کھ جنت میں تم مومنوں کی عورتوں کی سردار ھو گی ، یا ( فرمایا کھ ) اس امت کی عورتوں کی سردارھو گی ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6285, 6286
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 301


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَسْجِدِ مُسْتَلْقِيًا، وَاضِعًا إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الأُخْرَى‏.‏


Chapter: Al-Istilqa' (lying flat)

Narrated the uncle of `Abbas bin Tamim: I saw Allah's Messenger (PBUH) lying on his back in the mosque and putting one of his legs over the other. ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، کھا ھم سے زھری نے بیان کیا ، کھا کھ مجھے عباد بن تمیم نے خبر دی ، ان سے ان کے چچا نے بیان کیا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کومسجد میں چت لیٹے دیکھا آپ ایک پاؤ ں دوسرے پر رکھے ھوئے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6287
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 302


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ،‏.‏ وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، رضى الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا كَانُوا ثَلاَثَةٌ فَلاَ يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Abdullah: the Prophet (PBUH) said "When three persons are together, then no two of them should hold secret counsel excluding the third person." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم کو امام ما لک نے خبر دی ( دوسری سند ) حضرت امام بخاری نے کھا کھ ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے حضرت عبداللھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جب تین آدمی ساتھ ھوں تو تیسرے ساتھی کو چھوڑ کر دو آپس میں کانا پھوسی نھ کریں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 79 Hadith no 6288
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 74 Hadith no 303



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.