Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Friday Prayer

كتاب الجمعة

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ جَاءَ إِلَى الْجُمُعَةِ فَلْيَغْتَسِلْ ‏"‏‏.‏

Narrated Salim: My father said , "I heard the Prophet (PBUH) delivering the Khutba on the pulpit and he said, 'Whoever comes for the Jumua prayer should take a bath (before coming).' " ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ، ان سے زھری نے ، ان سے سالم نے ، ان سے ان کے باپ ( ابن عمر رضی اللھ عنھما ) نے فرمایا کھ میں نے نبی کریم صلی الھ علیھ وسلم سے سنا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے منبر پر خطبھ دیتے ھوئے فرمایا کھ جو جمعھ کے لیے آئے وھ پھلے غسل کر لیا کرے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 11 Hadith no 919
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 13 Hadith no 42


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ قَائِمًا ثُمَّ يَقْعُدُ ثُمَّ يَقُومُ، كَمَا تَفْعَلُونَ الآنَ‏.‏

Narrated Ibn `Umar: The Prophet (p.b.u.h) used to deliver the Khutba while standing and then he would sit, then stand again as you do now-a-days. ھم سے عبیداللھ بن عمر قواریری نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے خالد بن حارث نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے عبیداللھ بن عمر نے نافع سے بیان کیا ، ان سے حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کھڑے ھو کر خطبھ دیتے تھے ۔ پھر بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ھوتے جیسے تم لوگ بھی آج کل کرتے ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 11 Hadith no 920
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 13 Hadith no 43


حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ هِلاَلِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ يَسَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم جَلَسَ ذَاتَ يَوْمٍ عَلَى الْمِنْبَرِ وَجَلَسْنَا حَوْلَهُ‏.‏

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: One day the Prophet (PBUH) sat on the pulpit and we sat around him. ھم سے معاذ بن فضالھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ھشام دستوائی نے یحی بن ابی کثیر سے بیان کیا ، ان سے ھلال بن ابی میمونھ نے ، انھوں نے کھا ھم سے عطاء بن یسار نے بیان کیا ، انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ سے سنا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ایک دن منبر پر تشریف فرما ھوئے اور ھم سب آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے ارد گرد بیٹھ گئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 11 Hadith no 921
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 13 Hadith no 44


وَقَالَ مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، قَالَ أَخْبَرَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ قُلْتُ مَا شَأْنُ النَّاسِ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا إِلَى السَّمَاءِ‏.‏ فَقُلْتُ آيَةٌ فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَىْ نَعَمْ‏.‏ قَالَتْ فَأَطَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جِدًّا حَتَّى تَجَلاَّنِي الْغَشْىُ وَإِلَى جَنْبِي قِرْبَةٌ فِيهَا مَاءٌ فَفَتَحْتُهَا فَجَعَلْتُ أَصُبُّ مِنْهَا عَلَى رَأْسِي، فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَقَدْ تَجَلَّتِ الشَّمْسُ، فَخَطَبَ النَّاسَ، وَحَمِدَ اللَّهَ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ أَمَّا بَعْدُ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ وَلَغِطَ نِسْوَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ، فَانْكَفَأْتُ إِلَيْهِنَّ لأُسَكِّتَهُنَّ فَقُلْتُ لِعَائِشَةَ مَا قَالَ قَالَتْ قَالَ ‏"‏ مَا مِنْ شَىْءٍ لَمْ أَكُنْ أُرِيتُهُ إِلاَّ قَدْ رَأَيْتُهُ فِي مَقَامِي هَذَا حَتَّى الْجَنَّةَ وَالنَّارَ، وَإِنَّهُ قَدْ أُوحِيَ إِلَىَّ أَنَّكُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ مِثْلَ ـ أَوْ قَرِيبَ مِنْ ـ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، يُؤْتَى أَحَدُكُمْ، فَيُقَالُ لَهُ مَا عِلْمُكَ بِهَذَا الرَّجُلِ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ ـ أَوْ قَالَ الْمُوقِنُ شَكَّ هِشَامٌ ـ فَيَقُولُ هُوَ رَسُولُ اللَّهِ، هُوَ مُحَمَّدٌ صلى الله عليه وسلم جَاءَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَى فَآمَنَّا وَأَجَبْنَا وَاتَّبَعْنَا وَصَدَّقْنَا‏.‏ فَيُقَالُ لَهُ نَمْ صَالِحًا، قَدْ كُنَّا نَعْلَمُ إِنْ كُنْتَ لَتُؤْمِنُ بِهِ‏.‏ وَأَمَّا الْمُنَافِقُ ـ أَوْ قَالَ الْمُرْتَابُ شَكَّ هِشَامٌ ـ فَيُقَالُ لَهُ مَا عِلْمُكَ بِهَذَا الرَّجُلِ فَيَقُولُ لاَ أَدْرِي، سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ شَيْئًا فَقُلْتُهُ ‏"‏‏.‏ قَالَ هِشَامٌ فَلَقَدْ قَالَتْ لِي فَاطِمَةُ فَأَوْعَيْتُهُ، غَيْرَ أَنَّهَا ذَكَرَتْ مَا يُغَلِّظُ عَلَيْهِ‏.‏

Narrated Fatima bint Al-Mundhir: Asma' bint Abi Bakr As-Siddiq said, "I went to 'Aishah and the people were offering Salat. I asked her, 'What is wrong with the people ?' She pointed towards the sky with her head. I asked her, 'Is there a sign ?' 'Aishah nodded with her head meaning 'Yes'." Asma' added, "Allah's Messenger (PBUH) prolonged the Salat to such an extent that I fainted. There was a waterskin by my side and I opened it and poured some water on my head. When Allah's Messenger (PBUH) finished Salat, and the solar eclipse had cleared, the Prophet (PBUH) addressed the people and praised Allah as He deserves and said, 'Amma ba'du'." Asma' further said, "Some Ansari women started talking, so I turned to them in order to make them quiet. I asked 'Aishah what the Prophet (PBUH) had said. 'Aishah said: 'He said, 'I have seen things at this place of mine which were never shown to me before; (I have seen) even Paradise and Hell. And, no doubt it has been revealed to me that you (people) will be put in trial in your graves like or nearly like the trial of Masih Ad-Dajjal. (The angels) will come to everyone of you and ask him, 'What do you know about this man (Prophet Muhammad (PBUH)) ?" The faithful believer or firm believer (Hisham was in doubt which word the Prophet (PBUH) used), will say, 'He is Allah's Messenger (PBUH) and he is Muhammad (PBUH) who came to us with clear evidences and guidance. So we believed him, accepted his teachings and followed and trusted his teaching.' Then the angels will tell him to sleep (in peace) as they have come to know that he was a believer. But the hypocrite or a doubtful person (Hisham is not sure as to which word the Prophet (PBUH) used), will be asked what he knew about this man (Prophet Muhammed (PBUH)). He will say, 'I do not know but I heard the people saying something (about him) so I said the same' " Hisham added, "Fatima told me that she remembered that narration completely by heart except that she said about the hypocrite or a doubtful person that he will be punished severely." اور محمود بن غیلان ( امام بخاری رحمھ اللھ کے استاذ ) نے کھا کھ ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا کھ ھم سے ھشام بن عروھ نے بیان کیا ، کھ مجھے فاطمھ بنت منذر نے خبر دی ، ان سے اسماء بنت ابی بکر رضی اللھ عنھما نے ، انھوں نے کھا کھ میں عائشھ رضی اللھ عنھا کے پاس گئی ۔ لوگ نماز پڑھ رھے تھے ۔ میں نے ( اس بے وقت نماز پر تعجب سے پوچھا کھ ) یھ کیا ھے ؟ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے سر سے آسمان کی طرف اشارھ کیا ۔ میں نے پوچھا کیا کوئی نشانی ھے ؟ انھوں نے سر کے اشارھ سے ھاں کھا ( کیونکھ سورج گھن ھو گیا تھا ) اسماء رضی اللھ عنھا نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم دیر تک نماز پڑھتے رھے ۔ یھاں تک کھ مجھ کو غشی آنے لگی ۔ قریب ھی ایک مشک میں پانی بھرا رکھا تھا ۔ میں اسے کھول کر اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی ۔ پھر جب سورج صاف ھو گیا تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے نماز ختم کر دی ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے خطبھ دیا ۔ پھلے اللھ تعالیٰ کی اس کی شان کے مناسب تعریف بیان کی ۔ اس کے بعد فرمایا «امابعد» ! اتنا فرمانا تھا کھ کچھ انصاری عورتیں شور کرنے لگیں ۔ اس لیے میں ان کی طرف بڑھی کھ انھیں چپ کراؤں ( تاکھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی بات اچھی طرح سن سکوں مگر میں آپ کا کلام نھ سن سکی ) تو پوچھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے کیا فرمایا ؟ انھوں نے بتایا کھ آپ نے فرمایا کھ بھت سی چیزیں جو میں نے اس سے پھلے نھیں دیکھی تھیں ، آج اپنی اس جگھ سے میں نے انھیں دیکھ لیا ۔ یھاں تک کھ جنت اور دوزخ تک میں نے آج دیکھی ۔ مجھے وحی کے ذریعھ یھ بھی بتایا گیا کھ قبروں میں تمھاری ایسی آزمائش ھو گی جیسے کانے دجال کے سامنے یا اس کے قریب قریب ۔ تم میں سے ھر ایک کے پاس فرشتھ آئے گا اور پوچھے گا کھ تو اس شخص کے بارے میں کیا اعتقاد رکھتا تھا ؟ مومن یا یھ کھا کھ یقین والا ( ھشام کو شک تھا ) کھے گا کھ وھ محمد رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ھیں ، ھمارے پاس ھدایت اور واضح دلائل لے کر آئے ، اس لیے ھم ان پر ایمان لائے ، ان کی دعوت قبول کی ، ان کی اتباع کی اور ان کی تصدیق کی ۔ اب اس سے کھا جائے گا کھ تو تو صالح ھے ، آرام سے سو جا ۔ ھم پھلے ھی جانتے تھے کھ تیرا ان پر ایمان ھے ۔ ھشام نے شک کے اظھار کے ساتھ کھا کھ رھا منافق یا شک کرنے والا تو جب اس سے پوچھا جائے گا کھ تو اس شخص کے بارے میں کیا کھتا ھے تو وھ جواب دے گا کھ مجھے نھیں معلوم میں نے لوگوں کو ایک بات کھتے سنا اسی کے مطابق میں نے بھی کھا ۔ ھشام نے بیان کیا کھ فاطمھ بنت منذر نے جو کچھ کھا تھا ۔ میں نے وھ سب یاد رکھا ۔ لیکن انھوں نے قبر میں منافقوں پر سخت عذاب کے بارے میں جو کچھ کھا وھ مجھے یاد نھیں رھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 11 Hadith no 922
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 13 Hadith no 44


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ، يَقُولُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ بِمَالٍ أَوْ سَبْىٍ فَقَسَمَهُ، فَأَعْطَى رِجَالاً وَتَرَكَ رِجَالاً فَبَلَغَهُ أَنَّ الَّذِينَ تَرَكَ عَتَبُوا، فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ أَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ أَمَّا بَعْدُ، فَوَاللَّهِ إِنِّي لأُعْطِي الرَّجُلَ، وَأَدَعُ الرَّجُلَ، وَالَّذِي أَدَعُ أَحَبُّ إِلَىَّ مِنَ الَّذِي أُعْطِي وَلَكِنْ أُعْطِي أَقْوَامًا لِمَا أَرَى فِي قُلُوبِهِمْ مِنَ الْجَزَعِ وَالْهَلَعِ، وَأَكِلُ أَقْوَامًا إِلَى مَا جَعَلَ اللَّهُ فِي قُلُوبِهِمْ مِنَ الْغِنَى وَالْخَيْرِ، فِيهِمْ عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ ‏"‏‏.‏ فَوَاللَّهِ مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي بِكَلِمَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حُمْرَ النَّعَمِ‏.‏ تَابَعَهُ يُونُسُ‏.‏

Narrated `Amr bin Taghlib: Some property or something was brought to Allah's Messenger (PBUH) and he distributed it. He gave to some men and ignored the others. Later he got the news of his being admonished by those whom he had ignored. So he glorified and praised Allah and said, "Amma ba'du. By Allah, I may give to a man and ignore another, although the one whom I ignore is more beloved to me than the one whom I give. But I give to some people as I feel that they have no patience and no contentment in their hearts and I leave those who are patient and self-content with the goodness and wealth which Allah has put into their hearts and `Amr bin Taghlib is one of them." `Amr added, By Allah! Those words of Allah's Apostle are more beloved to me than the best red camels. ھم سے محمد بن معمر نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابو عاصم نے جریر بن حازم سے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ میں نے امام حسن بصری سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ ھم نے عمرو بن تغلب رضی اللھ عنھ سے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس کچھ مال آیا یا کوئی چیز آئی ۔ آپ نے بعض صحابھ کو اس میں سے عطا کیا اور بعض کو کچھ نھیں دیا ۔ پھر آپ کو معلوم ھوا کھ جن لوگوں کو آپ نے نھیں دیا تھا انھیں اس کا رنج ھوا ، اس لیے آپ نے اللھ کی حمد و تعریف کی پھر فرمایا «امابعد» ! خدا کی قسم میں بعض لوگوں کو دیتا ھوں اور بعض کو نھیں دیتا لیکن میں جس کو نھیں دیتا وھ میرے نزدیک ان سے زیادھ محبوب ھیں جن کو میں دیتا ھوں ۔ میں تو ان لوگوں کو دیتا ھوں جن کے دلوں میں بےصبری اور لالچ پاتا ھوں لیکن جن کے دل اللھ تعالیٰ نے خیر اور بےنیاز بنائے ھیں ، میں ان پر بھروسھ کرتا ھوں ۔ عمرو بن تغلب بھی ان ھی لوگوں میں سے ھیں ۔ خدا کی قسم میرے لیے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا یھ ایک کلمھ سرخ اونٹوں سے زیادھ محبوب ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 11 Hadith no 923
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 13 Hadith no 45


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَرَجَ ذَاتَ لَيْلَةٍ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ، فَصَلَّى فِي الْمَسْجِدِ، فَصَلَّى رِجَالٌ بِصَلاَتِهِ فَأَصْبَحَ النَّاسُ فَتَحَدَّثُوا، فَاجْتَمَعَ أَكْثَرُ مِنْهُمْ فَصَلَّوْا مَعَهُ، فَأَصْبَحَ النَّاسُ فَتَحَدَّثُوا فَكَثُرَ أَهْلُ الْمَسْجِدِ مِنَ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّوْا بِصَلاَتِهِ، فَلَمَّا كَانَتِ اللَّيْلَةُ الرَّابِعَةُ عَجَزَ الْمَسْجِدُ عَنْ أَهْلِهِ حَتَّى خَرَجَ لِصَلاَةِ الصُّبْحِ، فَلَمَّا قَضَى الْفَجْرَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَتَشَهَّدَ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّهُ لَمْ يَخْفَ عَلَىَّ مَكَانُكُمْ، لَكِنِّي خَشِيتُ أَنْ تُفْرَضَ عَلَيْكُمْ فَتَعْجِزُوا عَنْهَا ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ يُونُسُ‏.‏

Narrated Aisha: Once in the middle of the night Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) went out and prayed in the mosque and some men prayed with him. The next morning the people spoke about it and so more people gathered and prayed with him (in the second night). They circulated the news in the morning, and so, on the third night the number of people increased greatly. Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) came out and they prayed behind him. On the fourth night the mosque was overwhelmed by the people till it could not accommodate them. Allah's Messenger (PBUH) came out only for the Fajr prayer and when he finished the prayer, he faced the people and recited "Tashah-hud" (I testify that none has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is His Apostle), and then said, "Amma ba'du. Verily your presence (in the mosque at night) was not hidden from me, but I was afraid that this prayer (Prayer of Tahajjud) might be made compulsory and you might not be able to carry it out." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے لیث نے عقیل سے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے ، انھوں نے کھا کھ مجھے عروھ نے خبر دی کھ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے انھیں خبر دی کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے رات کے وقت اٹھ کر مسجد میں نماز پڑھی اور چند صحابھ بھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی اقتداء میں نماز پڑھنے کھڑے ھو گئے ۔ صبح کو ان صحابھ ( رضوان اللھ علیھم اجمعین ) نے دوسرے لوگوں سے اس کا ذکر کیا چنانچھ ( دوسرے دن ) اس سے بھی زیادھ جمع ھو گئے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی ۔ دوسری صبح کو اس کا چرچا اور زیادھ ھوا پھر کیا تھا تیسری رات بڑی تعداد میں لوگ جمع ھو گئے اور جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم اٹھے تو صحابھ رضی اللھ عنھم نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے پیچھے نماز شروع کر دی ۔ چوتھی رات جو آئی تو مسجد میں نمازیوں کی کثرت سے تل رکھنے کی بھی جگھ نھیں تھی ۔ لیکن آج رات نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ نماز نھ پڑھائی اور فجر کی نماز کے بعد لوگوں سے فرمایا ، پھلے آپ نے کلمھ شھادت پڑھا پھر فرمایا ۔ «امابعد» ! مجھے تمھاری اس حاضری سے کوئی ڈر نھیں لیکن میں اس بات سے ڈرا کھ کھیں یھ نماز تم پر فرض نھ کر دی جائے ، پھر تم سے یھ ادا نھ ھو سکے ۔ اس روایت کی متابعت یونس نے کی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 11 Hadith no 924
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 13 Hadith no 46



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.