Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Companions of the Prophet

كتاب فضائل أصحاب النبى صلى الله عليه وسلم

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى، قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، أَنَّ فَاطِمَةَ، عَلَيْهَا السَّلاَمُ شَكَتْ مَا تَلْقَى مِنْ أَثَرِ الرَّحَا، فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم سَبْىٌ، فَانْطَلَقَتْ فَلَمْ تَجِدْهُ، فَوَجَدَتْ عَائِشَةَ، فَأَخْبَرَتْهَا، فَلَمَّا جَاءَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَخْبَرَتْهُ عَائِشَةُ بِمَجِيءِ فَاطِمَةَ، فَجَاءَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَيْنَا، وَقَدْ أَخَذْنَا مَضَاجِعَنَا، فَذَهَبْتُ لأَقُومَ فَقَالَ ‏"‏ عَلَى مَكَانِكُمَا ‏"‏‏.‏ فَقَعَدَ بَيْنَنَا حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى صَدْرِي وَقَالَ ‏"‏ أَلاَ أُعَلِّمُكُمَا خَيْرًا مِمَّا سَأَلْتُمَانِي إِذَا أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَكُمَا تُكَبِّرَا أَرْبَعًا وَثَلاَثِينَ، وَتُسَبِّحَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَتَحْمَدَا ثَلاَثَةً وَثَلاَثِينَ، فَهْوَ خَيْرٌ لَكُمَا مِنْ خَادِمٍ ‏"‏‏.‏

Narrated `Ali: Fatima complained of the suffering caused to her by the hand mill. Some Captives were brought to the Prophet, she came to him but did not find him at home `Aisha was present there to whom she told (of her desire for a servant). When the Prophet (PBUH) came, Aisha informed him about Fatima's visit. `Ali added "So the Prophet (PBUH) came to us, while we had gone to our bed I wanted to get up but the Prophet (PBUH) said, "Remain at your place". Then he sat down between us till I found the coolness of his feet on my chest. Then he said, "Shall I teach you a thing which is better than what you have asked me? When you go to bed, say, 'Allahu-Akbar' thirty-four times, and 'Subhan Allah thirty-three times, and 'Al hamdu-li l-lah thirty-three times for that is better for you both than a servant." ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے غندر نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے حکم نے ، انھوں نے ابن ابی لیلیٰ سے سنا ، کھا ھم سے حضرت علی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا نے ( نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے ) چکی پیسنے کی تکلیف کی شکایت کی ، اس کے بعد آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے تو حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا آپ کے پاس آئیں لیکن آپ موجود نھیں تھے ۔ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے ان کی ملاقات ھوئی تو ان سے اس کے بارے میں انھوں نے بات کی جب حضور صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے تو حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا کے آنے کی اطلاع دی ، اس پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم خود ھمارے گھر تشریف لائے ، اس وقت ھم اپنے بستروں پر لیٹ چکے تھے ، میں نے چاھا کھ کھڑا ھو جاؤں لیکن آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یوں ھی لیٹے رھو ، اس کے بعد آپ ھم دونوں کے درمیان بیٹھ گئے اور میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے قدموں کی ٹھنڈک اپنے سینے میں محسوس کی ، ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم لوگوں نے مجھ سے جو طلب کیا ھے کیا میں تمھیں اس سے اچھی بات نھ بتاؤں ، جب تم سونے کے لیے بستر پر لیٹو تو چونتیس مرتبھ اللھ اکبر ، تینتیس مرتبھ سبحان اللھ اور تینتیس مرتبھ الحمدللھ پڑھ لیا کرو ، یھ عمل تمھارے لیے کسی خادم سے بھترھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3705
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 55


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدٍ، قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لِعَلِيٍّ ‏"‏ أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى ‏"‏‏.‏

And narrated Sad that the Prophet (PBUH) said to 'Ali, "Will you not be pleased from this that you are to me like Aaron was to Moses?" مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے غندر نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے سعد نے ، انھوں نے ابراھیم بن سعد سے سنا ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے حضرت علی رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ کیا تم اس پر خوش نھیں ھو کھ تم میرے لیے ایسے ھو جیسے حضرت موسیٰ علیھ السلام کے لیے حضرت ھارون علیھ السلام تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3706
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 56


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ اقْضُوا كَمَا كُنْتُمْ تَقْضُونَ، فَإِنِّي أَكْرَهُ الاِخْتِلاَفَ حَتَّى يَكُونَ لِلنَّاسِ جَمَاعَةٌ، أَوْ أَمُوتَ كَمَا مَاتَ أَصْحَابِي‏.‏ فَكَانَ ابْنُ سِيرِينَ يَرَى أَنَّ عَامَّةَ مَا يُرْوَى عَلَى عَلِيٍّ الْكَذِبُ‏.‏

Narrated Ubaida: Ali said (to the people of 'Iraq), "Judge as you used to judge, for I hate differences (and I do my best ) till the people unite as one group, or I die as my companions have died." ھم سے علی بن جعد نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعبھ نے خبر دی ، انھیں ایوب نے ، انھیں ابن سیرین نے ، انھیں عبیدھ نے کھ حضرت علی رضی اللھ عنھ نے عراق والوں سے کھا کھ جس طرح تم پھلے فیصلھ کیا کرتے تھے اب بھی کیا کرو کیونکھ میں اختلاف کو برا جانتا ھوں ۔ اس وقت تک کھ سب لوگ جمع ھو جائیں یا میں بھی اپنے ساتھیوں ( ابوبکر وعمر رضی اللھ عنھما ) کی طرح دنیا سے چلا جاؤں ، ابن سیرین رحمھ اللھ کھا کرتے تھے کھ عام لوگ ( روافض ) جو حضرت علی رضی اللھ عنھ سے روایات ( شیخین کی مخالفت میں ) بیان کرتے ھیں وھ قطعا جھوٹی ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3707
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 56


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ دِينَارٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْجُهَنِيُّ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّاسَ، كَانُوا يَقُولُونَ أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ‏.‏ وَإِنِّي كُنْتُ أَلْزَمُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِشِبَعِ بَطْنِي، حَتَّى لاَ آكُلُ الْخَمِيرَ، وَلاَ أَلْبَسُ الْحَبِيرَ، وَلاَ يَخْدُمُنِي فُلاَنٌ وَلاَ فُلاَنَةُ، وَكُنْتُ أُلْصِقُ بَطْنِي بِالْحَصْبَاءِ مِنَ الْجُوعِ، وَإِنْ كُنْتُ لأَسْتَقْرِئُ الرَّجُلَ الآيَةَ هِيَ مَعِي كَىْ يَنْقَلِبَ بِي فَيُطْعِمَنِي، وَكَانَ أَخْيَرَ النَّاسِ لِلْمِسْكِينِ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ، كَانَ يَنْقَلِبُ بِنَا فَيُطْعِمُنَا مَا كَانَ فِي بَيْتِهِ، حَتَّى إِنْ كَانَ لَيُخْرِجُ إِلَيْنَا الْعُكَّةَ الَّتِي لَيْسَ فِيهَا شَىْءٌ، فَنَشُقُّهَا فَنَلْعَقُ مَا فِيهَا‏.‏

Narrated Abu Huraira: The people used to say, "Abu Huraira narrates too many narrations." In fact I used to keep close to Allah's Messenger (PBUH) and was satisfied with what filled my stomach. I ate no leavened bread and dressed no decorated striped clothes, and never did a man or a woman serve me, and I often used to press my belly against gravel because of hunger, and I used to ask a man to recite a Qur'anic Verse to me although I knew it, so that he would take me to his home and feed me. And the most generous of all the people to the poor was Ja`far bin Abi Talib. He used to take us to his home and offer us what was available therein. He would even offer us an empty folded leather container (of butter) which we would split and lick whatever was in it. ھم سے احمد بن ابی بکر نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن ابراھیم بن دینار ابوعبداللھ جھنی نے بیان کیا ، ان سے ابن ابی ذئب نے ، ان سے سعید مقبری نے اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ لوگ کھتے ھیں کھ ابوھریر ھ ( رضی اللھ عنھ ) بھت احادیث بیان کرتا ھے ، حالانکھ پیٹ بھرنے کے بعد میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ ھروقت رھتا تھا ، میں خمیری روٹی نھ کھاتا اور نھ عمدھ لباس پھنتا تھا ( یعنی میرا وقت علم کے سوا کسی دوسری چیز کے حاصل کرنے میں نھ جاتا ) اور نھ میری خدمت کے لیے کوئی فلاں یا فلانی تھی بلکھ میں بھوک کی شدت کی وجھ سے اپنے پیٹ سے پتھر باندھ لیا کرتا ۔ بعض وقت میں کسی کو کوئی آیت اس لیے پڑھ کر اس کا مطلب پوچھتا تھا کھ وھ اپنے گھر لے جا کر مجھے کھانا کھلا دے ، حالانکھ مجھے اس آیت کا مطلب معلوم ھوتا تھا ، مسکینوں کے ساتھ سب سے بھتر سلوک کرنے والے حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللھ عنھ تھے ، ھمیں اپنے گھر لے جاتے اور جو کچھ بھی گھر میں موجود ھوتا وھ ھم کو کھلاتے ۔ بعض اوقات تو ایسا ھوتا کھ صرف شھد یا گھی کی کپی ھی نکال کر لاتے اور اسے ھم پھاڑ کر اس میں جو کچھ ھوتا اسے ھی چاٹ لیتے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3708
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 57


حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ كَانَ إِذَا سَلَّمَ عَلَى ابْنِ جَعْفَرٍ قَالَ السَّلاَمُ عَلَيْكَ يَا ابْنَ ذِي الْجَنَاحَيْنِ‏.‏

Narrated Ash-Shu`bi: Whenever Ibn `Umar greeted Ibn Jafar, he used to say: "As-salamu-'Alaika (i.e. Peace be on you) O son of Dhu-l-Janahain (son of the two-winged person). ھم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے یزید بن ھارون نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے اسماعیل بن ابی خالد نے بیان کیا ، انھیں شعبی نے خبر دی کھ جب حضرت عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما حضرت جعفر رضی اللھ عنھ کے صاحبزادے کو سلام کرتے تو یوں کھا کرتے ” السلام علیک یا ابن ذی الجناحین “ اے دو پروں والے بزرگ کے صاحبزادے تم پر سلام ھو ، ابوعبداللھ امام بخاری رحمھ اللھ نے کھا حدیث میں جو جناحین کا لفظ ھے اس سے مراد دو گوشے ھیں ( دوکونے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3709
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 58


حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنِي أَبِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، كَانَ إِذَا قَحَطُوا اسْتَسْقَى بِالْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنَّا كُنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِنَبِيِّنَا صلى الله عليه وسلم فَتَسْقِينَا، وَإِنَّا نَتَوَسَّلُ إِلَيْكَ بِعَمِّ نَبِيِّنَا فَاسْقِنَا‏.‏ قَالَ فَيُسْقَوْنَ‏.‏


Chapter: The mention of Al-'Abbas رضي الله عنه

Narrated Anas: Whenever there was drought, `Umar bin Al-Khattab used to ask Allah for rain through Al-`Abbas bin `Abdul Muttalib, saying, "O Allah! We used to request our Prophet to ask You for rain, and You would give us. Now we request the uncle of our Prophet to ask You for rain, so give us rain." And they would be given rain." ھم سے حسن بن محمد نے بیان کیا ، ان سے محمد بن عبداللھ انصاری نے بیان کیا ، ان سے ابوعبداللھ بن مثنیٰ نے بیان کیا ، ان سے ثمامھ بن عبداللھ بن انس نے اور ان سے حضرت انس رضی اللھ عنھ نے کھ حضرت عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ قحط کے زمانے میں حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللھ عنھ کو آگے بڑھا کر بارش کی دعا کراتے اور کھتے کھ اے اللھ پھلے ھم اپنے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے بارش کی دعا کراتے تھے تو ھمیں سیرابی عطا کرتا تھا اور اب ھم اپنے نبی کے چچا کے ذریعھ بارش کی دعا کرتے ھیں ، ۔ اس لیے ھمیں سیرابی عطا فرما ۔ راوی نے بیان کیا کھ اس کے بعد خوب بارش ھوئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 62 Hadith no 3710
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 57 Hadith no 59



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.