Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Divorce

كتاب الطلاق

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ نُهِينَا أَنْ نُحِدَّ أَكْثَرَ مِنْ ثَلاَثٍ إِلاَّ بِزَوْجٍ‏.‏

Narrated Um 'Atiyya: We were forbidden to mourn for more than three days except for a husband. ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے بشر نے بیان کیا ، کھا ھم سے سلمھ بنت علقمھ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے کھ ام عطیھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ھمیں منع کیا گیا ھے کھ شوھر کے سوا کسی کا سوگ تین دن سے زیادھ منائیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5340
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 253


حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ كُنَّا نُنْهَى أَنْ نُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ، إِلاَّ عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلاَ نَكْتَحِلَ، وَلاَ نَطَّيَّبَ، وَلاَ نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلاَّ ثَوْبَ عَصْبٍ، وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ كُسْتِ أَظْفَارٍ، وَكُنَّا نُنْهَى عَنِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ‏.‏


Chapter: Qust (incense) may be used by a mourning after being cleaned from her menses.

Narrated Um 'Atiyya: We were forbidden to mourn for more than three days for a dead person, except for a husband, for whom a wife should mourn for four months and ten days (while in the mourning period) we were not allowed to put kohl in our eyes, nor perfume our-selves, nor wear dyed clothes, except a garment of 'Asb (special clothes made in Yemen). But it was permissible for us that when one of us became clean from her menses and took a bath, she could use a piece of a certain kind of incense. And it was forbidden for us to follow funeral processions. مجھ سے عبداللھ بن عبدالوھاب نے بیان کیا ، کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے حفصھ نے اور ان سے ام عطیھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ھمیں اس سے منع کیا گیا کھ کسی میت کا تین دن سے زیادھ سوگ منائیں سوا شوھر کے کھ اس کے لیے چار مھینے دس دن کی عدت تھی ۔ اس عرصھ میں ھم نھ سرمھ لگا تے نھ خوشبو استعمال کرتے اور نھ رنگا کپڑا پھنتے تھے ۔ البتھ وھ کپڑا اس سے الگ تھا جس کا ( دھاگا ) بننے سے پھلے ھی رنگ دیا گیا ھو ۔ ھمیں اس کی اجازت تھی کھ اگر کوئی حیض کے بعد غسل کرے تو اس وقت اظفار کا تھوڑا سا عود استعمال کر لے اور ھمیں جنازھ کے پیچھے چلنے کی بھی ممانعت تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5341
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 254


حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَحِلُّ لاِمْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُحِدَّ فَوْقَ ثَلاَثٍ، إِلاَّ عَلَى زَوْجٍ، فَإِنَّهَا لاَ تَكْتَحِلُ وَلاَ تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلاَّ ثَوْبَ عَصْبٍ ‏"‏‏.‏


Chapter: A mourning lady can wear clothes of 'Asb.

Narrated Um 'Atiyya: The Prophet (PBUH) said, "It is not lawful for a lady who believes in Allah and the Last Day, to mourn for more than three days for a dead person, except for her husband, in which case she should neither put kohl in her eyes, nor perfume herself, nor wear dyed clothes, except a garment of 'Asb" ھم سے فضل بن دکین نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالسلام بن حرب نے بیان کیا ، ان سے ھشام بن حسان نے ، ان سے حفصھ بنت سیرین نے اور ان سے ام عطیھ رضی اللھ عنھا نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جو عورت اللھ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ھو اس کے لیے جائز نھیں کھ تین دن سے زیادھ کسی کا سوگ منائے سوا شوھر کے وھ اس کے سوگ میں نھ سرمھ لگائے نھ رنگا ھوا کپڑا پھنے مگر یمن کا دھاری دار کپڑا ( جو بننے سے پھلے ھی رنگا گیا ھو )

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5342
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 255


وَقَالَ الأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَتْنَا حَفْصَةُ، حَدَّثَتْنِي أُمُّ عَطِيَّةَ، نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَلاَ تَمَسَّ طِيبًا إِلاَّ أَدْنَى طُهْرِهَا إِذَا طَهُرَتْ، نُبْذَةً مِنْ قُسْطٍ وَأَظْفَارٍ ‏"‏‏.‏قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ الْقُسْطُ وَالْكُسْتُ مِثْلُ الْكَافُورِ وَالْقَافُورِ

Um 'Atiyya added: The Prophet (PBUH) said, "She should not use perfume except when she becomes clean from her menses whereupon she can use Qust, and Azfar (two kinds of incense). امام بخاری کے شیخ انصاری نے بیان کیا کھ ھم سے ھشام بن حسان نے بیان کیا ، کھا ھم سے حفصھ بنت سیرین نے اور ان سے ام عطیھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے منع فرمایا ( کسی میت پر ) خاوند کے سوا تین دن سے زیادھ سوگ کرنے سے اور ( فرمایا کھ ) خوشبو کا استعمال نھ کرے ، سوا طھر کے وقت جب حیض سے پاک ھو تو تھوڑا سا عود ( قسط ) اور ( مقام ) اظفار ( کی خوشبو استعمال کر سکتی ھے ) ابوعبداللھ ( حضرت امام بخاری ) کھتے ھیں کھ ” قسط “ اور ” الکست “ ایک ھی چیز ھیں ، جیسے ” کافور “ اور ” قافور “ دونوں ایک ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5343
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 255


حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا شِبْلٌ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، ‏{‏وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا‏}‏ قَالَ كَانَتْ هَذِهِ الْعِدَّةُ تَعْتَدُّ عِنْدَ أَهْلِ زَوْجِهَا وَاجِبًا، فَأَنْزَلَ اللَّهُ ‏{‏وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا وَصِيَّةً لأَزْوَاجِهِمْ مَتَاعًا إِلَى الْحَوْلِ غَيْرَ إِخْرَاجٍ فَإِنْ خَرَجْنَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ مِنْ مَعْرُوفٍ‏}‏ قَالَ جَعَلَ اللَّهُ لَهَا تَمَامَ السَّنَةِ سَبْعَةَ أَشْهُرٍ وَعِشْرِينَ لَيْلَةً وَصِيَّةً إِنْ شَاءَتْ سَكَنَتْ فِي وَصِيَّتِهَا، وَإِنْ شَاءَتْ خَرَجَتْ، وَهْوَ قَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏غَيْرَ إِخْرَاجٍ فَإِنْ خَرَجْنَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ‏}‏ فَالْعِدَّةُ كَمَا هِيَ، وَاجِبٌ عَلَيْهَا، زَعَمَ ذَلِكَ عَنْ مُجَاهِدٍ‏.‏ وَقَالَ عَطَاءٌ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ نَسَخَتْ هَذِهِ الآيَةُ عِدَّتَهَا عِنْدَ أَهْلِهَا، فَتَعْتَدُّ حَيْثُ شَاءَتْ، وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏غَيْرَ إِخْرَاجٍ‏}‏‏.‏ وَقَالَ عَطَاءٌ إِنْ شَاءَتِ اعْتَدَّتْ عِنْدَ أَهْلِهَا، وَسَكَنَتْ فِي وَصِيَّتِهَا، وَإِنْ شَاءَتْ خَرَجَتْ لِقَوْلِ اللَّهِ ‏{‏فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ‏}‏‏.‏ قَالَ عَطَاءٌ ثُمَّ جَاءَ الْمِيرَاثُ فَنَسَخَ السُّكْنَى، فَتَعْتَدُّ حَيْثُ شَاءَتْ، وَلاَ سُكْنَى لَهَا‏.‏


Chapter: "And those of you who die and leave behind wives..."

Narrated Mujahid: (regarding the Verse): 'If any of you dies and leaves wives behind,' That was the period of the 'Iddah which the widow was obliged to spend in the house of the late husband. Then Allah revealed: And those of you who die and leave wives should bequeath for their wives a year's maintenance and residence without turning them out, but if they leave, there is no blame on you for what they do of themselves, provided it is honorable (i.e. lawful marriage) (2.240) Mujahid said: Allah has ordered that a widow has the right to stay for seven months and twenty days with her husband's relatives through her husband's will and testament so that she will complete the period of one year (of 'Iddah). But the widow has the right to stay that extra period or go out of her husband's house as is indicated by the statement of Allah: 'But if they leave there is no blame on you,... ' (2.240) Ibn `Abbas said: The above Verse has cancelled the order of spending the period of the 'Iddah at her late husband's house, and so she could spend her period of the 'Iddah wherever she likes. And Allah says: 'Without turning them out.' 'Ata said: If she would, she could spend her period of the 'Iddah at her husband's house, and live there according to her (husband's) will and testament, and if she would, she could go out (of her husband's house) as Allah says: 'There is no blame on you for what they do of themselves.' (2.240) 'Ata added: Then the Verses of inheritance were revealed and the order of residence (for the widow) was cancelled, and she could spend her period of the 'Iddah wherever she would like, and she was no longer entitled to be accommodated by her husband's family. مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کھا ھم کو روح بن عبادھ نے خبر دی ، کھا ھم سے شبل بن عباد نے ، ان سے ابن ابی نجیح نے اور ان سے مجاھد نے آیت کریمھ ” والذین یتوفون “ الخ ، یعنی اور جو لوگ تم میں سے وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں ۔ “ کے متعلق کھا کھ یھ عدت جو شوھر کے گھر والوں کے پاس گزاری جاتی تھی ، پھلے واجب تھی ، اس لیے اللھ تعالیٰ نے یھ آیت اتاری ” والذین یتوفون منکم “ الخ ، یعنی ” اور جو لوگ تم میں سے وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں ( ان پر لازم ھے کھ ) اپنی بیویوں کے حق میں نفع اٹھانے کی وصیت کر جائیں کھ وھ ایک سال تک ( گھر سے ) نھ نکالی جائیں لیکن اگر وھ ( خود ) نکل جائیں تو کوئی گناھ تم پر نھیں ۔ “ اس باب میں جسے وھ ( بیویاں ) اپنے بارے میں دستور کے مطابق کریں ۔ مجاھد نے کھا کھ اللھ تعالیٰ نے ایسی بیوھ کے لیے سات مھینے بیس دن سال بھر میں سے وصیت قرار دی ۔ اگر وھ چاھے تو شوھر کی وصیت کے مطابق وھیں ٹھھر ی رھے اور اگر چاھے ( چار مھینے دس دن کی عدت ) پوری کر کے وھاں سے چلی جائے ۔ اللھ تعالیٰ کے ارشاد ” غیر اخراج “ تک یعنی انھیں نکالا نھ جائے ۔ البتھ اگر وھ خود چلی جائیں تو تم پر کوئی گناھ نھیں “ کا یھی منشا ھے ۔ پس عدت تو جیسی کھ پھلی تھی ، اب بھی اس پر واجب ھے ۔ ابن ابی نجیح نے اسے مجاھد سے بیان کیا اور عطاء نے بیان کیا کھ حضرت ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھا کھ اس پھلی آیت نے بیوھ کو خاوند کے گھر میں عدت گزارنے کے حکم کو منسوخ کر دیا ، اس لیے اب وھ جھاں چاھے عدت گزارے اور ( اسی طرح اس آیت نے ) اللھ تعالیٰ کے ارشاد ” غیر اخراج “ یعنی ” انھیں نکالا نھ جائے “ ( کو بھی منسوخ کر دیا ھے ) عطاء نے کھا کھ اگر وھ چاھے تو اپنے ( شوھر کے ) گھر والوں کے یھاں ھی عدت گزارے اور وصیت کے مطابق قیام کرے اور اگر چاھے وھاں سے چلی آئے کیونکھ اللھ تعالیٰ نے فرمایا ھے ۔ فلیس علیکم جناح الخ ، یعنی ” پس تم پر اس کا کوئی گناھ نھیں ، جو وھ اپنی مرضی کے مطابق کریں “ عطاء نے کھا کھ اس کے بعد میراث کا حکم نازل ھوا اور اس نے مکان کے حکم کو منسوخ کر دیا ۔ پس وھ جھاں چاھے عدت گزار سکتی ھے اور اس کے لیے ( شوھر کی طرف سے ) مکان کا انتظام نھیں ھو گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5344
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 256


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ ابْنَةِ أَبِي سُفْيَانَ، لَمَّا جَاءَهَا نَعِيُّ أَبِيهَا دَعَتْ بِطِيبٍ، فَمَسَحَتْ ذِرَاعَيْهَا وَقَالَتْ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ‏.‏ لَوْلاَ أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ لاَ يَحِلُّ لاِمْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثٍ، إِلاَّ عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا ‏"‏‏.‏

Narrated Zainab bint Um Salama: When Um Habiba bint Abi Sufyan was informed of her father's death, she asked for perfume and rubbed it over her arms and said, "I am not in need of perfume, but I have heard the Prophet (PBUH) saying, "It is not lawful for a lady who believes in Allah and the Last Day to mourn for more than three days except for her husband for whom the (mourning) period is four months and ten days." ھم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، ان سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن ابی بکر بن عمرو بن حزم نے بیان کیا ، ان سے حمید بن نافع نے بیان ، ان سے زینب بنت ام سلمھ رضی اللھ عنھما نے بیان کیا اور ان سے ام حبیبھ بنت ابی سفیان رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ جب ان کے والد کی وفات کی خبر پھنچی تو انھوں نے خوشبو منگوائی اور اپنے دونوں بازؤں پر لگائی پھر کھا کھ مجھے خوشبو کی کوئی ضرورت نھ تھی لیکن میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے کھ جو عورت اللھ اور آخرت پر ایمان رکھتی ھو وھ کسی میت کا تین دن سے زیادھ سوگ نھ منائے سوا شوھر کے کھ اس کے لیے چار مھینے دس دن ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5345
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 257



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.