Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Funerals (Al-Janaa'iz)

كتاب الجنائز

حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ دَخَلْتُ عَلَى أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ فَقَالَ فِي كَمْ كَفَّنْتُمُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ فِي ثَلاَثَةِ أَثْوَابٍ بِيضٍ سَحُولِيَّةٍ، لَيْسَ فِيهَا قَمِيصٌ وَلاَ عِمَامَةٌ‏.‏ وَقَالَ لَهَا فِي أَىِّ يَوْمٍ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ يَوْمَ الاِثْنَيْنِ‏.‏ قَالَ فَأَىُّ يَوْمٍ هَذَا قَالَتْ يَوْمُ الاِثْنَيْنِ‏.‏ قَالَ أَرْجُو فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَ اللَّيْلِ‏.‏ فَنَظَرَ إِلَى ثَوْبٍ عَلَيْهِ كَانَ يُمَرَّضُ فِيهِ، بِهِ رَدْعٌ مِنْ زَعْفَرَانٍ فَقَالَ اغْسِلُوا ثَوْبِي هَذَا، وَزِيدُوا عَلَيْهِ ثَوْبَيْنِ فَكَفِّنُونِي فِيهَا‏.‏ قُلْتُ إِنَّ هَذَا خَلَقٌ‏.‏ قَالَ إِنَّ الْحَىَّ أَحَقُّ بِالْجَدِيدِ مِنَ الْمَيِّتِ، إِنَّمَا هُوَ لِلْمُهْلَةِ‏.‏ فَلَمْ يُتَوَفَّ حَتَّى أَمْسَى مِنْ لَيْلَةِ الثُّلاَثَاءِ وَدُفِنَ قَبْلَ أَنْ يُصْبِحَ‏.‏


Chapter: Dying on Monday

Narrated Hisham's father: Aisha said, "I went to Abu Bakr (during his fatal illness) and he asked me, 'In how many garments was the Prophet (PBUH) shrouded?' She replied, 'In three Suhuliya pieces of white cloth of cotton, and there was neither a shirt nor a turban among them.' Abu Bakr further asked her, 'On which day did the Prophet die?' She replied, 'He died on Monday.' He asked, 'What is today?' She replied, 'Today is Monday.' He added, 'I hope I shall die sometime between this morning and tonight.' Then he looked at a garment that he was wearing during his illness and it had some stains of saffron. Then he said, 'Wash this garment of mine and add two more garments and shroud me in them.' I said, 'This is worn out.' He said, 'A living person has more right to wear new clothes than a dead one; the shroud is only for the body's pus.' He did not die till it was the night of Tuesday and was buried before the morning." ھم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے وھیب بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے ھشام بن عروھ نے ‘ ان سے ان کے باپ نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ میں ( والد ماجد حضرت ) ابوبکر رضی اللھ عنھ کی خدمت میں ( ان کی مرض الموت میں ) حاضر ھوئی تو آپ نے پوچھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو تم لوگوں نے کتنے کپڑوں کا کفن دیا تھا ؟ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے جواب دیا کھ تین سفید دھلے ھوئے کپڑوں کا ۔ آپ کو کفن میں قمیض اور عمامھ نھیں دیا گیا تھا اور ابوبکر رضی اللھ عنھ نے ان سے یھ بھی پوچھا کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی وفات کس دن ھوئی تھی ۔ انھوں نے جواب دیا کھ پیر کے دن ۔ پھر پوچھا کھ آج کون سا دن ھے ؟ انھوں نے کھا آج پیر کا دن ھے ۔ آپ نے فرمایا کھ پھر مجھے بھی امید ھے کھ اب سے رات تک میں بھی رخصت ھو جاؤں گا ۔ اس کے بعد آپ نے اپنا کپڑا دیکھا جسے مرض کے دوران میں آپ پھن رھے تھے ۔ اس کپڑے پر زعفران کا دھبھ لگا ھوا تھا ۔ آپ نے فرمایا میرے اس کپڑے کو دھو لینا اور اس کے ساتھ دو اور ملا لینا پھر مجھے کفن انھیں کا دینا ۔ میں نے کھا کھ یھ تو پرانا ھے ۔ فرمایا کھ زندھ آدمی نئے ( کپڑے ) کا مردے سے زیادھ مستحق ھے ‘ یھ تو پیپ اور خون کی نذر ھو جائے گا ۔ پھر منگل کی رات کا کچھ حصھ گزرنے پر آپ کا انتقال ھوا اور صبح ھونے سے پھلے آپ کو دفن کیا گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1387
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 469


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ‏.‏ أَنَّ رَجُلاً، قَالَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا، وَأَظُنُّهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ، فَهَلْ لَهَا أَجْرٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا قَالَ ‏"‏ نَعَمْ ‏"‏‏.‏


Chapter: Sudden unexpected death

Narrated Aisha: A man said to the Prophet (p.b.u.h), "My mother died suddenly and I thought that if she had lived she would have given alms. So, if I give alms now on her behalf, will she get the reward?" The Prophet (PBUH) replied in the affirmative. ھم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا کھ ھم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ‘ کھا مجھے ھشام بن عروھ نے خبر دی ‘ انھیں ان کے باپ نے اور انھیں حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا کھ میری ماں کا اچانک انتقال ھو گیا اور میرا خیال ھے کھ اگر انھیں بات کرنے کا موقع ملتا تو وھ کچھ نھ کچھ خیرات کرتیں ۔ اگر میں ان کی طرف سے کچھ خیرات کر دوں تو کیا انھیں اس کا ثواب ملے گا ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ھاں ملے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1388
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 470


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ هِشَامٍ، وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ، يَحْيَى بْنُ أَبِي زَكَرِيَّاءَ عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيَتَعَذَّرُ فِي مَرَضِهِ ‏"‏ أَيْنَ أَنَا الْيَوْمَ أَيْنَ أَنَا غَدًا ‏"‏ اسْتِبْطَاءً لِيَوْمِ عَائِشَةَ، فَلَمَّا كَانَ يَوْمِي قَبَضَهُ اللَّهُ بَيْنَ سَحْرِي وَنَحْرِي، وَدُفِنَ فِي بَيْتِي‏.‏

Narrated `Aisha: During his sickness, Allah's Messenger (PBUH) was asking repeatedly, "Where am I today? Where will I be tomorrow?" And I was waiting for the day of my turn (impatiently). Then, when my turn came, Allah took his soul away (in my lap) between my chest and arms and he was buried in my house. ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے سلیمان بن بلال نے بیان کیا اور ان سے ھشام بن عروھ نے ( دوسری سند ۔ امام بخاری نے کھا ) اور مجھ سے محمد بن حرب نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابومروان یحیٰی بن ابی زکریا نے بیان کیا ، ان سے ھشام بن عروھ نے ، ان سے عروھ بن زبیر نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم اپنے مرض الوفات میں گویا اجازت لینا چاھتے تھے ( دریافت فرماتے ) آج میری باری کن کے یھاں ھے ۔ کل کن کے یھاں ھو گی ؟ عائشھ رضی اللھ عنھا کی باری کے دن کے متعلق خیال فرماتے تھے کھ بھت دن بعد آئے گی ۔ چنانچھ جب میری باری آئی تو اللھ تعالیٰ نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی روح اس حال میں قبض کی کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم میرے سینے سے ٹیک لگائے ھوئے تھے اور میرے ھی گھر میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم دفن کئے گئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1389
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 471


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ هِلاَلٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي مَرَضِهِ الَّذِي لَمْ يَقُمْ مِنْهُ ‏"‏ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ‏"‏‏.‏ لَوْلاَ ذَلِكَ أُبْرِزَ قَبْرُهُ، غَيْرَ أَنَّهُ خَشِيَ أَوْ خُشِيَ أَنَّ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا‏.‏ وَعَنْ هِلاَلٍ قَالَ كَنَّانِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَلَمْ يُولَدْ لِي‏.‏

Narrated `Aisha: Allah's Messenger (PBUH) in his fatal illness said, "Allah cursed the Jews and the Christians, for they built the places of worship at the graves of their prophets." And if that had not been the case, then the Prophet's grave would have been made prominent before the people. So (the Prophet (PBUH) ) was afraid, or the people were afraid that his grave might be taken as a place for worship. ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ ھم سے ابوعوانھ نے بیان کیا ‘ ان سے ھلال بن حمیدنے ‘ ان سے عروھ نے اور ان سے ام المؤمنین حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے اس مرض کے موقع پر فرمایا تھا جس سے آپ صلی اللھ علیھ وسلم جانبر نھ ھو سکے تھے کھ اللھ تعالیٰ کی یھود و نصاریٰ پر لعنت ھو ۔ انھوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا ۔ اگر یھ ڈر نھ ھوتا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی قبر بھی کھلی رھنے دی جاتی ۔ لیکن ڈر اس کا ھے کھ کھیں اسے بھی لوگ سجدھ گاھ نھ بنا لیں ۔ اور ھلال سے روایت ھے کھ عروھ بن زبیر نے میری کنیت ( ابوعوانھ یعنی عوانھ کے والد ) رکھ دی تھی ورنھ میرے کوئی اولاد نھ تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1390
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 472


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ سُفْيَانَ التَّمَّارِ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ، رَأَى قَبْرَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مُسَنَّمًا‏.‏

Narrated Abu Bakr bin `Aiyash: Sufyan at-Tammar told me that he had seen the grave of the Prophet (PBUH) elevated and convex. ھم سے محمد نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھمیں عبداللھ نے خبر دی ‘ کھا کھ ھمیں ابوبکر بن عیاش نے خبر دی اور ان سے سفیان تمار نے بیان کیا کھ انھوں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی قبر مبارک دیکھی ھے جو کوھان نما ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1390b
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 473


حَدَّثَنَا فَرْوَةُ، حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، لَمَّا سَقَطَ عَلَيْهِمُ الْحَائِطُ فِي زَمَانِ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ أَخَذُوا فِي بِنَائِهِ، فَبَدَتْ لَهُمْ قَدَمٌ فَفَزِعُوا، وَظَنُّوا أَنَّهَا قَدَمُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَمَا وَجَدُوا أَحَدًا يَعْلَمُ ذَلِكَ حَتَّى قَالَ لَهُمْ عُرْوَةُ لاَ وَاللَّهِ مَا هِيَ قَدَمُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَا هِيَ إِلاَّ قَدَمُ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ‏.‏

Narrated `Urwa: When the wall fell on them (i.e. graves) during the caliphate of Al-Walid bin `Abdul Malik, the people started repairing it, and a foot appeared to them. The people got scared and thought that it was the foot of the Prophet. No one could be found who could tell them about it till I (`Urwa) said to them, "By Allah, this is not the foot of the Prophet (PBUH) but it is the foot of `Umar." ھم سے فروھ بن ابی المغراء نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے علی بن مسھر نے بیان کیا ‘ ان سے ھشام بن عروھ نے ‘ ان سے ان کے والد نے کھ ولید بن عبدالملک بن مروان کے عھد حکومت میں ( جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے حجرھ مبارک کی ) دیوار گری اور لوگ اسے ( زیادھ اونچی ) اٹھانے لگے تو وھاں ایک قدم ظاھر ھوا ۔ لوگ یھ سمجھ کر گھبرا گئے کھ یھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کا قدم مبارک ھے ۔ کوئی شخص ایسا نھیں تھا جو قدم کو پھچان سکتا ۔ آخر عروھ بن زبیر نے بتایا کھ نھیں خدا گواھ ھے یھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا قدم نھیں ھے بلکھ یھ تو عمر رضی اللھ عنھ کا قدم ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1390c
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 474



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.