Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Funerals (Al-Janaa'iz)

كتاب الجنائز

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنِي جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا فِي جَنَازَةٍ فِي بَقِيعِ الْغَرْقَدِ، فَأَتَانَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَعَدَ وَقَعَدْنَا حَوْلَهُ، وَمَعَهُ مِخْصَرَةٌ فَنَكَّسَ، فَجَعَلَ يَنْكُتُ بِمِخْصَرَتِهِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ، مَا مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوسَةٍ إِلاَّ كُتِبَ مَكَانُهَا مِنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ، وَإِلاَّ قَدْ كُتِبَ شَقِيَّةً أَوْ سَعِيدَةً ‏"‏‏.‏ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَلاَ نَتَّكِلُ عَلَى كِتَابِنَا وَنَدَعُ الْعَمَلَ، فَمَنْ كَانَ مِنَّا مِنْ أَهْلِ السَّعَادَةِ فَسَيَصِيرُ إِلَى عَمَلِ أَهْلِ السَّعَادَةِ، وَأَمَّا مَنْ كَانَ مِنَّا مِنْ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ فَسَيَصِيرُ إِلَى عَمَلِ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ قَالَ ‏"‏ أَمَّا أَهْلُ السَّعَادَةِ فَيُيَسَّرُونَ لِعَمَلِ السَّعَادَةِ، وَأَمَّا أَهْلُ الشَّقَاوَةِ فَيُيَسَّرُونَ لِعَمَلِ الشَّقَاوَةِ ‏"‏، ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى‏}‏ الآيَةَ‏.‏

Narrated `Ali: " We were accompanying a funeral procession in Baqi-I-Gharqad. The Prophet (PBUH) came to us and sat and we sat around him. He had a small stick in his hand then he bent his head and started scraping the ground with it. He then said, "There is none among you, and not a created soul, but has place either in Paradise or in Hell assigned for him and it is also determined for him whether he will be among the blessed or wretched." A man said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Should we not depend on what has been written for us and leave the deeds as whoever amongst us is blessed will do the deeds of a blessed person and whoever amongst us will be wretched, will do the deeds of a wretched person?" The Prophet said, "The good deeds are made easy for the blessed, and bad deeds are made easy for the wretched." Then he recited the Verses:-- "As for him who gives (in charity) and is Allah-fearing And believes in the Best reward from Allah. " (92.5-6) ھم سے عثمان ابن ابی شیبھ نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ مجھ سے جریر نے بیان کیا ‘ ان سے منصور بن معتمر نے بیان کیا ‘ ان سے سعد بن عبیدھ نے ‘ ان سے ابوعبدالرحمن عبداللھ بن حبیب نے اور ان سے حضرت علی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم بقیع غرقد میں ایک جنازھ کے ساتھ تھے ۔ اتنے میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے اور بیٹھ گئے ۔ ھم بھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے اردگرد بیٹھ گئے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس ایک چھڑی تھی جس سے آپ صلی اللھ علیھ وسلم زمین کریدنے لگے ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم میں سے کوئی ایسا نھیں یا کوئی جان ایسی نھیں جس کا ٹھکانا جنت اور دوزخ دونوں جگھ نھ لکھا گیا ھو اور یھ بھی کھ وھ نیک بخت ھو گی یا بدبخت ۔ اس پر ایک صحابی نے عرض کیا یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! پھر کیوں نھ ھم اپنی تقدیر پر بھروسھ کر لیں اور عمل چھوڑ دیں کیونکھ جس کا نام نیک دفتر میں لکھا ھے وھ ضرور نیک کام کی طرف رجوع ھو گا اور جس کا نام بدبختوں میں لکھا ھے وھ ضرور بدی کی طرف جائے گا ۔ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ بات یھ ھے کھ جن کا نام نیک بختوں میں ھے ان کو اچھے کام کرنے میں ھی آسانی معلوم ھوتی ھے اور بدبختوں کو برے کاموں میں آسانی نظر آتی ھے ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اس آیت کی تلاوت کی «فأما من أعطى واتقى‏» الآية‏ ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1362
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 444


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ غَيْرِ الإِسْلاَمِ كَاذِبًا مُتَعَمِّدًا فَهُوَ كَمَا قَالَ، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ عُذِّبَ بِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنِ الْحَسَنِ، حَدَّثَنَا جُنْدَبٌ ـ رضى الله عنه ـ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ فَمَا نَسِينَا، وَمَا نَخَافُ أَنْ يَكْذِبَ جُنْدَبٌ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ كَانَ بِرَجُلٍ جِرَاحٌ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَقَالَ اللَّهُ بَدَرَنِي عَبْدِي بِنَفْسِهِ حَرَّمْتُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ ‏"‏‏.‏

Narrated Thabit bin Ad-Dahhak: The Prophet (p.b.u.h) said, "Whoever intentionally swears falsely by a religion other than Islam, then he is what he has said, (e.g. if he says, 'If such thing is not true then I am a Jew,' he is really a Jew). And whoever commits suicide with piece of iron will be punished with the same piece of iron in the Hell Fire." Narrated Jundab the Prophet (PBUH) said, "A man was inflicted with wounds and he committed suicide, and so Allah said: My slave has caused death on himself hurriedly, so I forbid Paradise for him." ھم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے خالد حذاء نے بیان کیا ‘ ان سے ابوقلابھ نے اور ان سے ثابت بن ضحاک رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین پر ھونے کی جھوٹی قسم قصداً کھائے تو وھ ویسا ھی ھو جائے گا جیسا کھ اس نے اپنے لیے کھا ھے اور جو شخص اپنے کو دھار دار چیز سے ذبح کر لے اسے جھنم میں اسی ھتھیار سے عذاب ھوتا رھے گا ۔ اور حجاج بن منھال نے کھا کھ ھم سے جریر بن حازم نے بیان کیا ‘ ان سے امام حسن بصری نے کھا کھ ھم سے جندب بن عبداللھ بجلی رضی اللھ عنھ نے اسی ( بصرے کی ) مسجد میں حدیث بیان کی تھی نھ ھم اس حدیث کو بھولے ھیں اور نھ یھ ڈر ھے کھ جندب رضی اللھ عنھ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم جھوٹ باندھا ھو گا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ایک شخص کو زخم لگا ‘ اس نے ( زخم کی تکلیف کی وجھ سے ) خود کو مار ڈالا ۔ اس پر اللھ تعالیٰ نے فرمایا کھ میرے بندے نے جان نکالنے میں مجھ پر جلدی کی ۔ اس کی سزا میں ، میں اس پر جنت حرام کرتا ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1363, 1364
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 445


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الَّذِي يَخْنُقُ نَفْسَهُ يَخْنُقُهَا فِي النَّارِ، وَالَّذِي يَطْعُنُهَا يَطْعُنُهَا فِي النَّارِ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira-: The Prophet (PBUH) said, "He who commits suicide by throttling shall keep on throttling himself in the Hell Fire (forever) and he who commits suicide by stabbing himself shall keep on stabbing himself in the Hell-Fire." ھم سے ابولیمان نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھمیں شعیب نے خبر دی ‘ کھا کھ ھم کو ابوالزناد نے خبر دی ‘ ان سے اعرج نے ‘ ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جو شخص خود اپنا گلا گھونٹ کر جان دے ڈالتا ھے وھ جھنم میں بھی اپنا گلا گھونٹتا رھے گا اور جو برچھے یا تیر سے اپنے تئیں (آپ کو) مارے وھ دوزخ میں بھی اس طرح اپنے (آپ کو) تئیں مارتا رھے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1365
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 446


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنهم ـ أَنَّهُ قَالَ لَمَّا مَاتَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَىٍّ ابْنُ سَلُولَ دُعِيَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِيُصَلِّيَ عَلَيْهِ، فَلَمَّا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَثَبْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَتُصَلِّي عَلَى ابْنِ أُبَىٍّ وَقَدْ قَالَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا كَذَا وَكَذَا ـ أُعَدِّدُ عَلَيْهِ قَوْلَهُ ـ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَقَالَ ‏"‏ أَخِّرْ عَنِّي يَا عُمَرُ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا أَكْثَرْتُ عَلَيْهِ قَالَ ‏"‏ إِنِّي خُيِّرْتُ فَاخْتَرْتُ، لَوْ أَعْلَمُ أَنِّي إِنْ زِدْتُ عَلَى السَّبْعِينَ فَغُفِرَ لَهُ لَزِدْتُ عَلَيْهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ انْصَرَفَ، فَلَمْ يَمْكُثْ إِلاَّ يَسِيرًا حَتَّى نَزَلَتِ الآيَتَانِ مِنْ ‏{‏بَرَاءَةٌ‏}‏ ‏{‏وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَدًا‏}‏ إِلَى ‏{‏وَهُمْ فَاسِقُونَ‏}‏ قَالَ فَعَجِبْتُ بَعْدُ مِنْ جُرْأَتِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمَئِذٍ، وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ‏.‏

Narrated `Umar bin Al-Khattab: When `Abdullah bin Ubai bin Salul died, Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) was called upon to offer his funeral prayer. When Allah's Messenger (PBUH) stood up to offer the prayer, I got up quickly and said, "O Allah's Apostle! Are you going to pray for Ibn Ubai and he said so and so on such and such occasions?" And started mentioning all that he had said. Allah's Messenger (PBUH) smiled and said, "O `Umar! Go away from me." When I talked too much he said, "I have been given the choice and so I have chosen (to offer the prayer). Had I known that he would be forgiven by asking for Allah's forgiveness for more than seventy times, surely I would have done so." (`Umar added): Allah's Messenger (PBUH) offered his funeral prayer and returned and after a short while the two verses of Surat Bara' were revealed: i.e. "And never (O Muhammad) pray for any of them who dies . . . (to the end of the verse) rebellion (9.84)" -- (`Umar added), "Later I astonished at my daring before Allah's Messenger (PBUH) on that day. And Allah and His Apostle know better." ھم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابن شھاب نے ، ان سے عبیداللھ بن عبداللھ نے ، ان سے ابن عباس نے اور ان سے عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ جب عبداللھ بن ابی ابن سلول مرا تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے اس پر نماز جنازھ کے لیے کھا گیا ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم جب اس ارادے سے کھڑے ھوئے تو میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی طرف بڑھ کر عرض کیا یا رسول اللھ ! آپ ابن ابی کی نماز جنازھ پڑھاتے ھیں حالانکھ اس نے فلاں دن فلاں بات کھی تھی اور فلاں دن فلاں بات ۔ میں اس کی کفر کی باتیں گننے لگا ۔ لیکن رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم یھ سن کر مسکرا دئیے اور فرمایا عمر ! اس وقت پیچھے ھٹ جاؤ ۔ لیکن جب میں بار بار اپنی بات دھراتا رھا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے فرمایا کھ مجھے اللھ کی طرف سے اختیار دے دیا گیا ھے ‘ میں نے نماز پڑھانی پسند کی اگر مجھے معلوم ھو جائے کھ ستر مرتبھ سے زیادھ مرتبھ اس کے لیے مغفرت مانگنے پر اسے مغفرت مل جائے گی تو اس کے لیے اتنی ھی زیادھ مغفرت مانگوں گا ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کی نماز جنازھ پڑھائی اور واپس ھونے کے تھوڑی دیر بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم پر سورۃ براۃ کی دو آیتیں نازل ھوئیں ۔ ” کسی بھی منافق کی موت پر اس کی نماز جنازھ آپ ھرگز نھ پڑھائیے ۔ “ آیت «وهم فاسقون‏» تک اور اس کی قبر پر بھی مت کھڑے ھوں ‘ ان لوگوں نے اللھ اور اس کے رسول کی باتوں کو نھیں مانا اور مرے بھی تو نافرمان رھ کر ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ مجھے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے حضور اپنی اسی دن کی دلیری پر تعجب ھوتا ھے ۔ حالانکھ اللھ اور اس کے رسول ( ھر مصلحت کو ) زیادھ جانتے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1366
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 447


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ مَرُّوا بِجَنَازَةٍ فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا خَيْرًا، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَجَبَتْ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ مَرُّوا بِأُخْرَى فَأَثْنَوْا عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ ‏"‏ وَجَبَتْ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ مَا وَجَبَتْ قَالَ ‏"‏ هَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ خَيْرًا فَوَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ، وَهَذَا أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ شَرًّا فَوَجَبَتْ لَهُ النَّارُ، أَنْتُمْ شُهَدَاءُ اللَّهِ فِي الأَرْضِ ‏"‏‏.‏


Chapter: The praising of a deceased by the people

Narrated Anas bin Malik: A funeral procession passed and the people praised the deceased. The Prophet (PBUH) said, "It has been affirmed to him." Then another funeral procession passed and the people spoke badly of the deceased. The Prophet (PBUH) said, "It has been affirmed to him". `Umar bin Al-Khattab asked (Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) ), "What has been affirmed?" He replied, "You praised this, so Paradise has been affirmed to him; and you spoke badly of this, so Hell has been affirmed to him. You people are Allah's witnesses on earth." ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے عبدالعزیز بن صھیب نے بیان کیا ‘ کھا کھ میں نے انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ آپ نے فرمایا کھ صحابھ کا گزر ایک جنازھ پر ھوا ‘ لوگ اس کی تعریف کرنے لگے ( کھ کیا اچھا آدمی تھا ) تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ سن کر فرمایا کھ واجب ھو گئی ۔ پھر دوسرے جنازے کا گزر ھوا تو لوگ اس کی برائی کرنے لگے آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے پھر فرمایا کھ واجب ھو گئی ۔ اس پر حضرت عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے پوچھا کھ کیا چیز واجب ھو گئی ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جس میت کی تم لوگوں نے تعریف کی ھے اس کے لیے تو جنت واجب ھو گئی اور جس کی تم نے برائی کی ھے اس کے لیے دوزخ واجب ھو گئی ۔ تم لوگ زمین میں اللھ تعالیٰ کے گواھ ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1367
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 448


حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي الْفُرَاتِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ، قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ وَقَدْ وَقَعَ بِهَا مَرَضٌ، فَجَلَسْتُ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ فَمَرَّتْ بِهِمْ جَنَازَةٌ فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا خَيْرًا فَقَالَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ وَجَبَتْ‏.‏ ثُمَّ مُرَّ بِأُخْرَى فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا خَيْرًا، فَقَالَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ وَجَبَتْ‏.‏ ثُمَّ مُرَّ بِالثَّالِثَةِ، فَأُثْنِيَ عَلَى صَاحِبِهَا شَرًّا فَقَالَ وَجَبَتْ‏.‏ فَقَالَ أَبُو الأَسْوَدِ فَقُلْتُ وَمَا وَجَبَتْ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ قُلْتُ كَمَا قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَيُّمَا مُسْلِمٍ شَهِدَ لَهُ أَرْبَعَةٌ بِخَيْرٍ أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ ‏"‏‏.‏ فَقُلْنَا وَثَلاَثَةٌ قَالَ ‏"‏ وَثَلاَثَةٌ ‏"‏‏.‏ فَقُلْنَا وَاثْنَانِ قَالَ ‏"‏ وَاثْنَانِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ لَمْ نَسْأَلْهُ عَنِ الْوَاحِدِ‏.‏

Narrated Abu Al-Aswad: I came to Medina when an epidemic had broken out. While I was sitting with `Umar bin Al-Khattab a funeral procession passed by and the people praised the deceased. `Umar said, "It has been affirmed to him." And another funeral procession passed by and the people praised the deceased. `Umar said, "It has been affirmed to him." A third (funeral procession) passed by and the people spoke badly of the deceased. He said, "It has been affirmed to him." I (Abu Al-Aswad) asked, "O chief of the believers! What has been affirmed?" He replied, "I said the same as the Prophet (PBUH) had said, that is: if four persons testify the piety of a Muslim, Allah will grant him Paradise." We asked, "If three persons testify his piety?" He (the Prophet) replied, "Even three." Then we asked, "If two?" He replied, "Even two." We did not ask him regarding one witness. ھم سے عفان بن مسلم صفار نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے داؤد بن ابی الفرات نے ‘ ان سے عبداللھ بن بریدھ نے ‘ ان سے ابوالاسود دئلی نے کھ میں مدینھ حاضر ھوا ۔ ان دنوں وھاں ایک بیماری پھیل رھی تھی ۔ میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ کی خدمت میں تھا کھ ایک جنازھ سامنے سے گزرا ۔ لوگ اس میت کی تعریف کرنے لگے تو حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ واجب ھو گئی پھر ایک اور جنازھ گزرا ، لوگ اس کی بھی تعریف کرنے لگے ۔ اس مرتبھ بھی آپ نے ایسا ھی فرمایا کھ واجب ھو گئی ۔ پھر تیسرا جنازھ نکلا ‘ لوگ اس کی برائی کرنے لگے ‘ اور اس مرتبھ بھی آپ نے یھی فرمایا کھ واجب ھو گئی ۔ ابوالاسود دئلی نے بیان کیا کھ میں نے پوچھا کھ امیرالمؤمنین کیا چیز واجب ھو گئی ؟ آپ نے فرمایا کھ میں نے اس وقت وھی کھا جو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا کھ جس مسلمان کی اچھائی پر چار شخص گواھی دے دیں اللھ اسے جنت میں داخل کرے گا ۔ ھم نے کھا اور اگر تین گواھی دیں ؟ آپ نے فرمایا کھ تین پر بھی ، پھر ھم نے پوچھا اور اگر دو مسلمان گواھی دیں ؟ آپ نے فرمایا کھ دو پر بھی ۔ پھر ھم نے یھ نھیں پوچھا کھ اگر ایک مسلمان گواھی دے تو کیا ؟

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 23 Hadith no 1368
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 23 Hadith no 449



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.