Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)

كتاب مناقب الأنصار

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ،‏.‏ وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ، يَزِيدُ بْنُ حُمَيْدٍ الضُّبَعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ، نَزَلَ فِي عُلْوِ الْمَدِينَةِ فِي حَىٍّ يُقَالُ لَهُمْ بَنُو عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ ـ قَالَ ـ فَأَقَامَ فِيهِمْ أَرْبَعَ عَشْرَةَ لَيْلَةً، ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَى مَلإِ بَنِي النَّجَّارِ ـ قَالَ ـ فَجَاءُوا مُتَقَلِّدِي سُيُوفِهِمْ، قَالَ وَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى رَاحِلَتِهِ، وَأَبُو بَكْرٍ رِدْفَهُ، وَمَلأُ بَنِي النَّجَّارِ حَوْلَهُ حَتَّى أَلْقَى بِفِنَاءِ أَبِي أَيُّوبَ، قَالَ فَكَانَ يُصَلِّي حَيْثُ أَدْرَكَتْهُ الصَّلاَةُ، وَيُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ، قَالَ ثُمَّ إِنَّهُ أَمَرَ بِبِنَاءِ الْمَسْجِدِ، فَأَرْسَلَ إِلَى مَلإِ بَنِي النَّجَّارِ، فَجَاءُوا فَقَالَ ‏"‏ يَا بَنِي النَّجَّارِ، ثَامِنُونِي حَائِطَكُمْ هَذَا ‏"‏‏.‏ فَقَالُوا لاَ، وَاللَّهِ لاَ نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلاَّ إِلَى اللَّهِ‏.‏ قَالَ فَكَانَ فِيهِ مَا أَقُولُ لَكُمْ كَانَتْ فِيهِ قُبُورُ الْمُشْرِكِينَ، وَكَانَتْ فِيهِ خِرَبٌ، وَكَانَ فِيهِ نَخْلٌ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِقُبُورِ الْمُشْرِكِينَ فَنُبِشَتْ، وَبِالْخِرَبِ فَسُوِّيَتْ، وَبِالنَّخْلِ فَقُطِعَ، قَالَ فَصَفُّوا النَّخْلَ قِبْلَةَ الْمَسْجِدِ ـ قَالَ ـ وَجَعَلُوا عِضَادَتَيْهِ حِجَارَةً‏.‏ قَالَ قَالَ جَعَلُوا يَنْقُلُونَ ذَاكَ الصَّخْرَ وَهُمْ يَرْتَجِزُونَ، وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَعَهُمْ يَقُولُونَ اللَّهُمَّ إِنَّهُ لاَ خَيْرَ إِلاَّ خَيْرُ الآخِرَهْ فَانْصُرِ الأَنْصَارَ وَالْمُهَاجِرَهْ‏.‏

Narrated Anas bin Malik: When Allah's Messenger (PBUH) arrived at Medina, he alighted at the upper part of Medina among the people called Bani `Amr bin `Auf and he stayed with them for fourteen nights. Then he sent for the chiefs of Bani An-Najjar, and they came, carrying their swords. As if I am just now looking at Allah's Messenger (PBUH) on his she-camel with Abu Bakr riding behind him (on the same camel) and the chiefs of Bani An- Najjar around him till he dismounted in the courtyard of Abu Aiyub's home. The Prophet (PBUH) used to offer the prayer wherever the prayer was due, and he would pray even in sheepfolds. Then he ordered that the mosque be built. He sent for the chiefs of Banu An-Najjar, and when they came, he said, "O Banu An-Najjar! Suggest to me the price of this garden of yours." They replied "No! By Allah, we do not demand its price except from Allah." In that garden there were the (following) things that I will tell you: Graves of pagans, unleveled land with holes and pits etc., and date-palm trees. Allah's Messenger (PBUH) ordered that the graves of the pagans be dug up and, the unleveled land be leveled and the date-palm trees be cut down. The trunks of the trees were arranged so as to form the wall facing the Qibla. The Stone pillars were built at the sides of its gate. The companions of the Prophet (PBUH) were carrying the stones and reciting some lyrics, and Allah's Messenger (PBUH) . . was with them and they were saying, "O Allah! There is no good Excel the good of the Hereafter, so bestow victory on the Ansar and the Emigrants. " ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالوارث نے بیان کیا ( دوسری سند ) اور ھم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبدالصمدنے خبر دی ، کھا کھ میں نے اپنے والد عبدالوارث سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ ھم سے ا بو التیاح یزید بن حمید ضبعی نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ تشریف لائے تو مدینھ کے بلند جانب قباء کے ایک محلھ میں آپ نے ( سب سے پھلے ) قیام کیا جسے بنی عمرو بن عوف کا محلھ کھا جاتا تھا ۔ راوی نے بیان کیا کھ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے وھاں چودھ رات قیام کیا پھر آپ نے قبیلھ بنی النجار کے لوگوں کو بلا بھیجا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ انصاربنی النجار آپ کی خدمت میں تلواریں لٹکا ئے ھوئے حاضر ھوئے ۔ راوی نے بیان کیا گویا اس وقت بھی وھ منظر میری نظروں کے سامنے ھے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اپنی سواری پر سوار ھیں ۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللھ عنھ اسی سواری پر آپ کے پیچھے سوار ھیں اور بنی النجار کے انصار آپ کے چاروں طرف حلقھ بنائے ھوئے مسلح پیدل چلے جا رھے ھیں ۔ آخر آپ حضرت ابوایوب انصاری کے گھر کے قریب اتر گئے ۔ راوی نے بیان کیا کھ ابھی تک جھاں بھی نماز کا وقت ھو جاتا وھیں آپ نماز پڑھ لیتے تھے ۔ بکریوں کے ریوڑ جھاں رات کو باندھے جاتے وھاں بھی نماز پڑھ لی جاتی تھی ۔ بیان کیا کھ پھر حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے مسجد کی تعمیر کا حکم فرمایا ۔ آپ نے اس کے لئے قبیلھ بنی النجار کے لوگوں کو بلا بھیجا ۔ وھ حاضر ھوئے تو آپ نے فرمایا اے بنو النجار ! اپنے اس باغ کی قیمت طے کر لو ۔ انھوں نے عرض کیا نھیں اللھ کی قسم ھم اس کی قیمت اللھ کے سوا اور کسی سے نھیں لے سکتے ۔ راوی نے بیان کیا کھ اس باغ میں وھ چیزیں تھیں جو میں تم سے بیان کروں گا ۔ اس میں مشرکین کی قبریں تھیں ، کچھ اس میں کھنڈر تھا اور کھجور وں کے درخت بھی تھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے حکم سے مشرکین کی قبریں اکھاڑ دی گئیں ، جھاں کھنڈر تھا اسے برا بر کیا گیا اور کھجوروں کے درخت کاٹ دیئے گئے ۔ راوی نے بیان کیا کھ کھجور کے تنے مسجد کی طرف ایک قطار میں بطور دیوار رکھ دیئے گئے اور دروازھ میں ( چوکھٹ کی جگھ ) پتھر رکھ دیئے ، حضرت انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ صحابھ جب پتھر لا رھے تھے تو شعر پڑھتے جاتے تھے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم بھی ان کے ساتھ خود پتھر لاتے اور شعر پڑھتے ۔ صحابھ یھ شعر پڑھتے کھ اے اللھ ! آخرت ھی کی خیر ، خیر ھے ، پس تو انصار اور مھاجرین کی مدد فرما ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3932
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 269


حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ الزُّهْرِيِّ، قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ، يَسْأَلُ السَّائِبَ ابْنَ أُخْتِ النَّمِرِ مَا سَمِعْتَ فِي، سُكْنَى مَكَّةَ قَالَ سَمِعْتُ الْعَلاَءَ بْنَ الْحَضْرَمِيِّ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ ثَلاَثٌ لِلْمُهَاجِرِ بَعْدَ الصَّدَرِ ‏"‏‏.‏


Chapter: The stay of the emigrants in Makkah after Hajj

Narrated `Abdur-Rahman bin Humaid Az-Zuhri: I heard `Umar bin `Abdul-Aziz asking As-Sa'ib, the nephew of An-Nimr. "What have you heard about residing in Mecca?" The other said, "I heard Al-Ala bin Al-Hadrami saying, Allah's Messenger (PBUH) said: An Emigrant is allowed to stay in Mecca for three days after departing from Mina (i.e. after performing all the ceremonies of Hajj)" مجھ سے ابراھیم بن حمزھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے حاتم بن اسماعیل نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن حمید زھری نے بیان کیا ، انھوں نے خلیفھ عمر بن عبد العزیز سے سنا ، وھ نمر کندی کے بھانجے سائب بن یزید سے دریافت کر رھے تھے کھ تم نے مکھ میں ( مھاجر کے ) ٹھھر نے کے مسئلھ میں کیا سنا ھے ؟ انھوں نے بیان کیا کھ میں نے حضرت علاء بن حضرمی رضی اللھ عنھ سے سنا ۔ وھ بیان کرتے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مھاجر کو ( حج میں ) طواف وداع کے بعد تین دن ٹھھر نے کی اجازت ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3933
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 270


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ مَا عَدُّوا مِنْ مَبْعَثِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَلاَ مِنْ وَفَاتِهِ، مَا عَدُّوا إِلاَّ مِنْ مَقْدَمِهِ الْمَدِينَةَ‏.‏


Chapter: When did the Muslim calendar start?

Narrated Sahl bin Sa`d: The Prophet's companions did not take as a starting date for the Muslim calendar, the day, the Prophet (PBUH) had been sent as an Apostle or the day of his death, but the day of his arrival at Medina. ھم سے عبداللھ بن مسلمھ قعنبی نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالعزیز بن ابوحازم نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد سلمھ بن دینار نے ، ان سے سھل بن سعد ساعدی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ تاریخ کا شمار نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی نبوت کے سال سے ھوا اور نھ آپ کی وفات کے سال سے بلکھ اس کا شمار مدینھ کی ھجرت کے سال سے ھوا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3934
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 271


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ فُرِضَتِ الصَّلاَةُ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ هَاجَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَفُرِضَتْ أَرْبَعًا، وَتُرِكَتْ صَلاَةُ السَّفَرِ عَلَى الأُولَى‏.‏ تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ‏.‏

Narrated `Aisha: Originally, two rak`at were prescribed in every prayer. When the Prophet (PBUH) migrated (to Medina) four rak`at were enjoined, while the journey prayer remained unchanged(i.e. two rak`at). ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، کھا ھم سے معمر نے بیان کیا ، ان سے زھری نے ، ان سے عروھ نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ( پھلے ) نماز صرف دو رکعت فرض ھوئی تھی پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ھجرت کی تو وھ فرض رکعات چار رکعات ھو گئیں ۔ البتھ سفر کی حالت میں نماز اپنی حالت میں باقی رکھی گئی ۔ اس روایت کی متابعت عبدالرزاق نے معمر سے کی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3935
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 272


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ عَادَنِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ مِنْ مَرَضٍ أَشْفَيْتُ مِنْهُ عَلَى الْمَوْتِ، فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، بَلَغَ بِي مِنَ الْوَجَعِ مَا تَرَى، وَأَنَا ذُو مَالٍ وَلاَ يَرِثُنِي إِلاَّ ابْنَةٌ لِي وَاحِدَةٌ، أَفَأَتَصَدَّقُ بِثُلُثَىْ مَالِي قَالَ ‏"‏ لاَ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَأَتَصَدَّقُ بِشَطْرِهِ قَالَ ‏"‏ الثُّلُثُ يَا سَعْدُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ، إِنَّكَ أَنْ تَذَرَ ذُرِّيَّتَكَ أَغْنِيَاءَ خَيْرٌ مِنْ أَنْ تَذَرَهُمْ عَالَةً يَتَكَفَّفُونَ النَّاسَ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ ‏"‏ أَنْ تَذَرَ ذُرِّيَّتَكَ، وَلَسْتَ بِنَافِقٍ نَفَقَةً تَبْتَغِي بِهَا وَجْهَ اللَّهِ إِلاَّ آجَرَكَ اللَّهُ بِهَا، حَتَّى اللُّقْمَةَ تَجْعَلُهَا فِي فِي امْرَأَتِكَ ‏"‏‏.‏ قُلْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُخَلَّفُ بَعْدَ أَصْحَابِي قَالَ ‏"‏ إِنَّكَ لَنْ تُخَلَّفَ فَتَعْمَلَ عَمَلاً تَبْتَغِي بِهِ وَجْهَ اللَّهِ إِلاَّ ازْدَدْتَ بِهِ دَرَجَةً وَرِفْعَةً، وَلَعَلَّكَ تُخَلَّفُ حَتَّى يَنْتَفِعَ بِكَ أَقْوَامٌ، وَيُضَرَّ بِكَ آخَرُونَ، اللَّهُمَّ أَمْضِ لأَصْحَابِي هِجْرَتَهُمْ، وَلاَ تَرُدَّهُمْ عَلَى أَعْقَابِهِمْ، لَكِنِ الْبَائِسُ سَعْدُ ابْنُ خَوْلَةَ يَرْثِي لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْ تُوُفِّيَ بِمَكَّةَ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ وَمُوسَى عَنْ إِبْرَاهِيمَ ‏"‏ أَنْ تَذَرَ وَرَثَتَكَ ‏"‏‏.‏


Chapter: “O Allah! Complete the emigration of my Companions”

Narrated Sa`d bin Malik: In the year of Hajjat-ul-Wada` the Prophet (PBUH) visited me when I fell ill and was about to die because of that illness. I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I am very ill as you see, and I am a rich man and have no heir except my only daughter. Shall I give 2/3 of my property in charity?" He said, "No." I said, "Shall I then give one half of it in charity?" He said, "O Sa`d! Give 1/3 (in charity) and even 1/3 is too much. No doubt, it is better to leave your children rich than to leave them poor, reduced to begging from others. And Allah will reward you for whatever you spend with the intention of gaining Allah's Pleasure even if it were a mouthful of food you put into your wives mouth." I said, "O Allah's Apostle! Am I to be left behind (in Mecca) after my companions have gone?" He said, "If you should be left behind, you will be upgraded and elevated for every deed you will do with a desire to achieve Allah's Pleasure. I hope that you will live long so that some people will benefit by you while others will be harmed. O Allah! Please fulfill the migration of my companions and do not make them turn back on their heels. But (we feel sorry for) the unlucky Sa`d bin Khaulah." Allah's Messenger (PBUH) lamented his death in Mecca. ھم سے یحییٰ بن قزعھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابراھیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے زھری نے ، ان سے عامر بن سعد بن مالک نے اور ان سے ان کے والد حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم حجۃ الوداع 10 ھ کے موقع پر میری مزاج پرسی کے لئے تشریف لائے ۔ اس مرض میں میرے بچنے کی کوئی امید نھیں رھی تھی ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! مرض کی شدت آپ خود ملاحظھ فرما رھے ھیں ، میرے پاس مال بھت ھے اور صرف میری ایک لڑکی وارث ھے تو کیا میں اپنے دو تھائی مال کا صدقھ کر دوں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ نھیں ۔ میں نے عرض کیا پھر آدھے کا کر دوں ؟ فرمایا کھ سعد ! بس ایک تھائی کا کر دو ، یھ بھی بھت ھے ۔ تو اگر اپنی اولاد کو مالدار چھوڑ کر جائے تو یھ اس سے بھتر ھے کھ انھیں محتاج چھوڑے اور وھ لوگوں کے سامنے ھاتھ پھیلاتے پھریں ۔ احمد بن یونس نے بیان کیا ، ان سے ابراھیم بن سعد نے کھ ” تم اپنی اولاد کو چھوڑ کر جو کچھ بھی خرچ کرو گے اور اس سے اللھ تعالیٰ کی رضامندی مقصود ھو گی تو اللھ تعالیٰ تمھیں اس کا ثواب دے گا ، اللھ تمھیں اس لقمھ پر بھی ثواب دے گا جو تم اپنی بیوی کے منھ میں ڈالو گے ۔ میں نے پوچھا یا رسول اللھ ! کیا میں اپنے ساتھیوں سے پیچھے مکھ میں رھ جاؤں گا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم پیچھے نھیں رھو گے اور تم جو بھی عمل کرو گے اور اس سے مقصود اللھ تعالیٰ کی رضامندی ھو گی تو تمھارا مرتبھ اس کی وجھ سے بلند ھوتا رھے گا اور شاید تم ابھی بھت دنوں تک زندھ رھو گے تم سے بھت سے لوگوں ( مسلمانوں ) کو نفع پھنچے گا اور بھتوں کو ( غیرمسلموں ) نقصان ھو گا اے اللھ ! میرے صحابھ کی ھجرت پوری کر دے اور انھیں الٹے پاؤں واپس نھ کر ( کھ وھ ھجرت کو چھوڑ کر اپنے گھروں کو واپس آ جائیں ) البتھ سعد بن خولھ نقصان میں پڑ گئے اور احمد بن یونس اور موسیٰ بن اسماعیل نے اس حدیث کو ابراھیم بن سعد سے روایت کیا اس میں ( اپنی اولاد ذریت کو چھوڑو ، کے بجائے ) تم اپنے وارثوں کو چھوڑو یھ الفاظ مروی ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3936
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 273


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ، فَآخَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيِّ، فَعَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يُنَاصِفَهُ أَهْلَهُ وَمَالَهُ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ، دُلَّنِي عَلَى السُّوقِ‏.‏ فَرَبِحَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَسَمْنٍ، فَرَآهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَعْدَ أَيَّامٍ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَهْيَمْ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ ‏"‏‏.‏ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَمَا سُقْتَ فِيهَا ‏"‏‏.‏ فَقَالَ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: When `Abdur-Rahman bin `Auf came to Medina and the Prophet (PBUH) established the bond of brotherhood between him and Sa`d bin Ar-Rabi-al-Ansari, Saud suggested that `Abdur-Rahman should accept half of his property and family. `Abdur Rahman said, "May Allah bless you in your family and property; guide me to the market." So `Abdur-Rahman (while doing business in the market) made some profit of some condensed dry yoghurt and butter. After a few days the Prophet (PBUH) saw him wearing clothes stained with yellow perfume. The Prophet (PBUH) asked, "What is this, O `Abdur-Rahman?" He said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have married an Ansar' woman." The Prophet (PBUH) asked, "What have you given her as Mahr?" He (i.e. `Abdur-Rahman) said, "A piece of gold, about the weight of a date stone." Then the Prophet said, Give a banquet, even though of a sheep." ھم سے محمدبن یوسف بیکندی نے بیان کیا ، ان سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے حمید طویل نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ جب عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللھ عنھ ھجرت کر کے آئے تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ان کا بھائی چارھ سعد بن ربیع انصاری رضی اللھ عنھ کے ساتھ کرایا تھا ۔ سعد رضی اللھ عنھ نے ان سے کھا کھ ان کے اھل و مال میں سے آدھا وھ قبول کر لیں لیکن عبدالرحمٰن رضی اللھ عنھ نے کھا کھ اللھ تعالیٰ آپ کے اھل و مال میں برکت دے ۔ آپ تو مجھے بازار کا راستھ بتا دیں ۔ چنانچھ انھوں نے تجارت شروع کر دی اور پھلے دن انھیں کچھ پنیر اور گھی میں نفع ملا ۔ چند دنوں کے بعد انھیں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے دیکھا کھ ان کے کپڑوں پر ( خوشبو کی ) زردی کا نشان ھے تو آپ نے فرمایا عبدالرحمٰن یھ کیا ھے ؟ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کر لی ھے ۔ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ انھیں مھر میں تم نے کیا دیا ؟ انھوں نے بتایا کھ ایک گھٹلی برابر سونا ۔ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اب ولیمھ کرو خواھ ایک ھی بکری کاھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3937
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 274



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.