Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)

كتاب مناقب الأنصار

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلاَلٌ ـ قَالَتْ ـ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا فَقُلْتُ يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ وَيَا بِلاَلُ، كَيْفَ تَجِدُكَ قَالَتْ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلاَلٌ إِذَا أَقْلَعَ عَنْهُ الْحُمَّى يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ وَيَقُولُ أَلاَ لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِوَادٍ وَحَوْلِي إِذْخِرٌ وَجَلِيلُ وَهَلْ أَرِدَنْ يَوْمًا مِيَاهَ مَجَنَّةٍ وَهَلْ يَبْدُوَنْ لِي شَامَةٌ وَطَفِيلُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ كَحُبِّنَا مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ، وَصَحِّحْهَا وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا، وَانْقُلْ حُمَّاهَا فَاجْعَلْهَا بِالْجُحْفَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: When Allah's Messenger (PBUH) came to Medina, Abu Bakr and Bilal got fever, and I went to both of them and said, "O my father, how do you feel? O Bilal, how do you feel?" Whenever Abu Bakr's fever got worse, he would say, "Every man will meet his death once in one morning while he will be among his family, for death is really nearer to him than his leather shoe laces (to his feet)." And whenever fever deserted Bilal, he would say aloud, "Would that I know whether I shall spend a night in the valley (of Mecca) with Idhkhir and Jalil (i.e. kinds of grass) around me, and whether I shall drink one day the water of Mijannah, and whether I shall see once again the hills of Shamah and Tafil?" Then I went to Allah's Messenger (PBUH) and told him of that. He said, "O Allah, make us love Medina as much as or more than we used to love Mecca, O Allah, make it healthy and bless its Sa' and Mud (i.e. measures), and take away its fever to Al-Juhfa." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو مالک نے خبر دی ، انھیں ھشام بن عروھ نے ، انھیں ان کے والد عروھ بن زبیر نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ تشریف لائے تو ابوبکر اور بلال رضی اللھ عنھما کو بخار چڑھ آیا ، میں ان کی خدمت میں حاضر ھوئی اور عرض کیا والد صاحب ! آپ کی طبیعت کیسی ھے ؟ انھوں نے بیان کیا کھ حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ کو جب بخار چڑھا تو یھ شعر پڑھنے لگے ۔ ( ترجمھ ) ھر شخص اپنے گھر والوں کے ساتھ صبح کرتا ھے اور موت تو جوتی کے تسمے سے بھی زیادھ قریب ھے “ اور بلال رضی اللھ عنھ کے بخار میں جب کچھ تخفیف ھوتی تو زور زور سے روتے اور یھ شعر پڑھتے ” کاش مجھے یھ معلوم ھو جاتا کھ کبھی میں ایک رات بھی وادی مکھ میں گزار سکوں گا جب کھ میرے اردگرد ( خوشبودار گھاس ) اذخر اور جلیل ھوں گی ، اور کیا ایک دن بھی مجھے ایسا مل سکے گا جب میں مقام مجنھ کے پانی پر جاؤں گا اور کیا شامھ اور طفیل کی پھاڑیوں کو ایک نظر دیکھ سکوں گا “ عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ پھر میں حضور صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئی اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو اطلاع دی تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دعا کی ، اے اللھ ! مدینھ کی محبت ھمارے دل میں اتنی پیدا کر دے جتنی مکھ کی تھی بلکھ اس سے بھی زیادھ ، یھاں کی آب و ھوا کو صحت بخش بنا ۔ ھمارے لئے یھا ں کے صاع اور مد ( اناج ناپنے کے پیمانے ) میں برکت عنایت فرما اور یھاں کے بخار کو مقام جحفھ میں بھیج دے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3926
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 263


حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيٍّ، أَخْبَرَهُ دَخَلْتُ، عَلَى عُثْمَانَ‏.‏ وَقَالَ بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ خِيَارٍ، أَخْبَرَهُ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى عُثْمَانَ فَتَشَهَّدَ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ اللَّهَ بَعَثَ مُحَمَّدًا صلى الله عليه وسلم بِالْحَقِّ، وَكُنْتُ مِمَّنِ اسْتَجَابَ لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ، وَآمَنَ بِمَا بُعِثَ بِهِ مُحَمَّدٌ صلى الله عليه وسلم، ثُمَّ هَاجَرْتُ هِجْرَتَيْنِ، وَنِلْتُ صِهْرَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، وَبَايَعْتُهُ، فَوَاللَّهِ مَا عَصَيْتُهُ وَلاَ غَشَشْتُهُ حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ‏.‏ تَابَعَهُ إِسْحَاقُ الْكَلْبِيُّ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ مِثْلَهُ‏.‏

Narrated 'Ubaidullah bin Ad bin Khiyair: I went to `Uthman. After reciting Tashah-hud, he said,. "Then after no doubt, Allah sent Muhammad with the Truth, and I was amongst those who responded to the Call of Allah and His Prophet and believed in the message of Muhammad. Then took part in the two migrations. I became the son-in-law of Allah's Messenger (PBUH) and gave the pledge of allegiance to him By Allah, I never disobeyed him, nor did I deceive him till Allah took him unto Him." مجھ سے عبداللھ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھشام بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم کو معمر نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، کھا مجھ سے عروھ بن زبیر نے بیان کیا ، انھیں عبیداللھ بن عدی نے خبر دی کھ میں عثمان کی خدمت میں حاضر ھوا ( دوسری سند ) اور بشر بن شعیب نے بیان کیا کھ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ا ن سے زھری نے ، کھا مجھ سے عروھ بن زبیر نے بیان کیا اور انھیں عبیداللھ بن عدی بن خیار نے خبر دی کھ میں عثمان رضی اللھ عنھ کی خدمت میں حاضر ھوا تو انھوں نے حمد وشھادت پڑھنے کے بعد فرمایا ، امابعد ! کوئی شک وشبھ نھیں کھ اللھ تعالیٰ نے محمد صلی اللھ علیھ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ، میں بھی ان لوگوں میں تھا جنھوں نے اللھ اور اس کے رسول کی دعوت پر ( ابتداء ھی میں ) لبیک کھا اور میں ان تمام چیزوں پر ایمان لایا جنھیں لے کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم مبعوث ھوئے تھے ، پھر میں نے دو ھجرت کی اور حضور صلی اللھ علیھ وسلم کی دامادی کا شرف مجھے حاصل ھوا اور حضور صلی اللھ علیھ وسلم سے میں نے بیعت کی خدا کی قسم کھ میں نے آپ کی نھ کبھی نافرمانی کی اور نھ کبھی آپ سے دھوکھ بازی کی ، یھاں تک کھ آپ کا انتقال ھو گیا ۔ شعیب کے ساتھ اس روایت کی متابعت اسحاق کلبی نے بھی کی ھے ، ان سے زھری نے اس حدیث کو اسی طرح بیان کیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3927
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 264


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ،‏.‏ وَأَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ وَهْوَ بِمِنًى، فِي آخِرِ حَجَّةٍ حَجَّهَا عُمَرُ، فَوَجَدَنِي، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّ الْمَوْسِمَ يَجْمَعُ رَعَاعَ النَّاسِ، وَإِنِّي أَرَى أَنْ تُمْهِلَ حَتَّى تَقْدَمَ الْمَدِينَةَ، فَإِنَّهَا دَارُ الْهِجْرَةِ وَالسُّنَّةِ، وَتَخْلُصَ لأَهْلِ الْفِقْهِ وَأَشْرَافِ النَّاسِ وَذَوِي رَأْيِهِمْ‏.‏ قَالَ عُمَرُ لأَقُومَنَّ فِي أَوَّلِ مَقَامٍ أَقُومُهُ بِالْمَدِينَةِ‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: During the last Hajj led by `Umar, `Abdur-Rahman bin `Auf returned to his family at Mina and met me there. `AbdurRahman said (to `Umar), "O chief of the believers! The season of Hajj is the season when there comes the scum of the people (besides the good amongst them), so I recommend that you should wait till you go back to Medina, for it is the place of Migration and Sunna (i.e. the Prophet's tradition), and there you will be able to refer the matter to the religious scholars and the nobles and the people of wise opinions." `Umar said, "I will speak of it in Medina on my very first sermon I will deliver there." ھم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا ، کھا مجھ سے عبداللھ بن وھب نے بیان کیا ، ان سے امام مالک نے بیان کیا ( دوسری سند ) اور مجھے یونس نے خبر دی ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، کھا مجھ کو عبیداللھ بن عبداللھ نے خبر دی اور انھیں ابن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ عبدالرحمن بن عوف رضی اللھ عنھ منیٰ میں اپنے خیمھ کی طرف واپس آ رھے تھے ، یھ عمر رضی اللھ عنھ کے آخری حج کا واقعھ ھے تو ان کی مجھ سے ملاقات ھو گئی ۔ انھوں نے کھا کھ ( عمر رضی اللھ عنھ حاجیوں کو خطاب کرنے والے تھے اس لئے ) میں نے عرض کیا کھ اے امیرالمؤمنین ! موسم حج میں معمولی سوجھ بوجھ رکھنے والے سب طرح کے لوگ جمع ھوتے ھیں اور شوروغل بھت ھوتا ھے اس لئے میرا خیال ھے کھ آپ اپنا ارادھ موقوف کر دیں اور مدینھ پھنچ کر ( خطاب فرمائیں ) کیونکھ وھ ھجرت اور سنت کا گھر ھے اور وھاں سمجھدار معزز اور صاحب عقل لوگ رھتے ھیں ۔ “ اس پرعمر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ تم ٹھیک کھتے ھو ، مدینھ پھنچتے ھی سب سے پھلی فرصت میں لوگوں کو خطاب کرنے کے لئے ضرور کھڑا ھوں گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3928
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 265


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّ أُمَّ الْعَلاَءِ ـ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِهِمْ بَايَعَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم ـ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ طَارَ لَهُمْ فِي السُّكْنَى حِينَ اقْتَرَعَتِ الأَنْصَارُ عَلَى سُكْنَى الْمُهَاجِرِينَ، قَالَتْ أُمُّ الْعَلاَءِ فَاشْتَكَى عُثْمَانُ عِنْدَنَا، فَمَرَّضْتُهُ حَتَّى تُوُفِّيَ، وَجَعَلْنَاهُ فِي أَثْوَابِهِ، فَدَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْكَ أَبَا السَّائِبِ، شَهَادَتِي عَلَيْكَ لَقَدْ أَكْرَمَكَ اللَّهُ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَمَا يُدْرِيكِ أَنَّ اللَّهَ أَكْرَمَهُ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ قُلْتُ لاَ أَدْرِي بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَنْ قَالَ ‏"‏ أَمَّا هُوَ فَقَدْ جَاءَهُ وَاللَّهِ الْيَقِينُ، وَاللَّهِ إِنِّي لأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ، وَمَا أَدْرِي وَاللَّهِ وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَا يُفْعَلُ بِي ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَوَاللَّهِ لاَ أُزَكِّي أَحَدًا بَعْدَهُ قَالَتْ فَأَحْزَنَنِي ذَلِكَ فَنِمْتُ فَأُرِيتُ لِعُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ عَيْنًا تَجْرِي، فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرْتُهُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ ذَلِكَ عَمَلُهُ ‏"‏‏.‏

Narrated 'Um Al-`Ala: An Ansari woman who gave the pledge of allegiance to the Prophet (PBUH) that the Ansar drew lots concerning the dwelling of the Emigrants. `Uthman bin Maz'un was decided to dwell with them (i.e. Um Al-`Ala's family), `Uthman fell ill and I nursed him till he died, and we covered him with his clothes. Then the Prophet (PBUH) came to us and I (addressing the dead body) said, "O Abu As-Sa'ib, may Allah's Mercy be on you! I bear witness that Allah has honored you." On that the Prophet (PBUH) said, "How do you know that Allah has honored him?" I replied, "I do not know. May my father and my mother be sacrificed for you, O Allah's Messenger (PBUH)! But who else is worthy of it (if not `Uthman)?" He said, "As to him, by Allah, death has overtaken him, and I hope the best for him. By Allah, though I am the Apostle of Allah, yet I do not know what Allah will do to me," By Allah, I will never assert the piety of anyone after him. That made me sad, and when I slept I saw in a dream a flowing stream for `Uthman bin Maz'un. I went to Allah's Messenger (PBUH) and told him of it. He remarked, "That symbolizes his (good) deeds." ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابراھیم بن سعد نے بیان کیا ، انھیں ابن شھاب نے خبر دی ، انھیں خارجھ بن زید بن ثابت نے کھ ( ان کی والدھ ) ام علاء رضی اللھ عنھا ( ایک انصاری خاتون جنھوں نے نبی کریم سے بیعت کی تھی ) ، نے انھیں خبر دی کھ جب انصار نے مھاجرین کی میز بانی کے لئے قرعھ ڈالا تو عثمان بن مظعون ان کے گھرانے کے حصے میں آئے تھے ۔ ام علاء رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ پھر عثمان رضی اللھ عنھ ھمارے یھاں بیمار پڑ گئے ۔ میں نے ان کی پوری طرح تیمارداری کی وھ نھ بچ سکے ۔ ھم نے انھیں ان کے کپڑوں میں لپیٹ دیا تھا ۔ اتنے میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم بھی تشریف لائے تو میں نے کھا ابوسائب ! ( عثمان رضی اللھ عنھ کی کنیت ) تم پر اللھ کی رحمتیں ھوں ، میری تمھارے متعلق گواھی ھے کھ اللھ تعالیٰ نے تمھیں اپنے اکرام سے نوازا ھے ۔ یھ سن کر حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تمھیں یھ کیسے معلوم ھوا کھ اللھ تعالیٰ نے انھیں اپنے اکرام سے نوازا ھے ؟ میں نے عرض کیا مجھے تو اس سلسلے میں کچھ خبر نھیں ھے ، میرے ماں باپ آپ پر فدا ھوں یا رسول اللھ ! لیکن اور کسے نوازے گا ؟ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اس میں تو واقعی کوئی شک وشبھ نھیں کھ ایک یقینی امر ( موت ) ان کو آ چکا ھے ، خدا کی قسم کھ میں بھی ان کے کئے اللھ تعالیٰ سے خیرخواھی کی امید رکھتا ھوں لیکن میں حالانکھ اللھ کا رسول ھوں خود اپنے متعلق نھیں جان سکتا کھ میرے ساتھ کیا معاملھ ھو گا ۔ ام علا ء رضی اللھ عنھا نے عرض کیا پھر خدا کی قسم کھ اس کے بعد میں اب کسی کے بارے میں اس کی پاکی نھیں کروں گی ۔ انھوں نے بیان کیا کھ اس واقعھ پر مجھے بڑا رنج ھوا ۔ پھر میں سو گئی تو میں نے خواب میں دیکھا کھ عثمان بن مظعون کے لیے ایک بھتا ھوا چشمھ ھے ۔ میں آپ کی خدمت میں حاضر ھوئی اور آپ سے اپنا خواب بیان کیا تو آپ نے فرمایا کھ یھ ان کا عمل تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3929
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 266


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ يَوْمُ بُعَاثٍ يَوْمًا قَدَّمَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِرَسُولِهِ صلى الله عليه وسلم، فَقَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ وَقَدِ افْتَرَقَ مَلَؤُهُمْ، وَقُتِلَتْ سَرَاتُهُمْ فِي دُخُولِهِمْ فِي الإِسْلاَمِ‏.‏

Narrated `Aisha: The day of Bu'ath was a day (i.e. battle) which Allah caused to take place just before the mission of His Apostle so that when Allah's Messenger (PBUH) came to Medina, they (the tribes) had divided (into hostile groups) and their nobles had been killed; and all that facilitated their conversion to Islam. ھم سے عبیداللھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ، ان سے ھشام نے ، ان سے ان کے والد اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ بعاث کی لڑائی کو ( انصار کے قبائل اوس و خزرج کے درمیان ) اللھ تعالیٰ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے مدینھ میں آنے سے پھلے ھی برپا کرا دیا تھا چنانچھ جب آپ مدینھ تشریف لائے تو انصار میں پھوٹ پڑی ھوئی تھی اور ان کے سردار قتل ھو چکے تھے ۔ اس میں اللھ کی یھ حکمت معلوم ھوتی ھے کھ انصار اسلام قبول کر لیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3930
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 267


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ، دَخَلَ عَلَيْهَا وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَهَا يَوْمَ فِطْرٍ أَوْ أَضْحًى، وَعِنْدَهَا قَيْنَتَانِ ‏{‏تُغَنِّيَانِ‏}‏ بِمَا تَقَاذَفَتِ الأَنْصَارُ يَوْمَ بُعَاثَ‏.‏ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ مِزْمَارُ الشَّيْطَانِ مَرَّتَيْنِ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ دَعْهُمَا يَا أَبَا بَكْرٍ، إِنَّ لِكُلِّ قَوْمٍ عِيدًا، وَإِنَّ عِيدَنَا هَذَا الْيَوْمُ ‏"‏‏.‏

Narrated Aisha: That once Abu Bakr came to her on the day of `Id-ul-Fitr or `Id ul Adha while the Prophet (PBUH) was with her and there were two girl singers with her, singing songs of the Ansar about the day of Buath. Abu Bakr said twice. "Musical instrument of Satan!" But the Prophet (PBUH) said, "Leave them Abu Bakr, for every nation has an `Id (i.e. festival) and this day is our `Id." مجھ سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کھا ھم سے غندر نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے ھشام نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللھ عنھ ا نکے یھاں آئے تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم بھی وھیں تشریف رکھتے تھے عیدالفطر یا عیدالاضحی کا دن تھا ، دو لڑکیاں یوم بعاث کے بارے میں وھ اشعار پڑھ رھی تھیں جو انصار کے شعراء نے اپنے فخر میں کھے تھے ۔ حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ نے کھا یھ شیطانی گانے باجے ! ( آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے گھر میں ) دو مرتبھ انھوں نے یھ جملھ دھرایا ، لیکن آپ نے فرمایا ابوبکر ! انھیں چھوڑ دو ۔ ھر قوم کی عید ھوتی ھے اور ھماری عید آج کا یھ دن ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3931
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 268



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.