Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)

كتاب مناقب الأنصار

وَقَالَ دُحَيْمٌ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ وَسَّاجٍ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ، فَكَانَ أَسَنَّ أَصْحَابِهِ أَبُو بَكْرٍ، فَغَلَفَهَا بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ حَتَّى قَنَأَ لَوْنُهَا‏.‏

Through another group of narrators, Anas bin Malik said: "When the Prophet (PBUH) arrived at Medina, the eldest amongst his companions was Abu Bakr. He dyed his hair with Hinna and Katam till it became of dark red color. اور دحیم نے بیان کیا ، ان سے ولید نے بیان کیا ، کھا ھم سے اوزاعی نے بیان کیا ، کھا مجھ سے ابو عبید نے بیان کیا ، ان سے عقبھ بن وساج نے انھوں نے کھا کھ مجھ سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ تشریف لائے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے اصحاب میں سب سے زیادھ عمر ابوبکر رضی اللھ عنھ کی تھی اس لئے انھوں نے مھندی اور وسمھ کا خضاب استعمال کیا ۔ اس سے آپ کے بالوں کا رنگ خوب سرخ مائل بھ سیاھی ھو گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3920
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 257


حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أَبَا بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ كَلْبٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ بَكْرٍ، فَلَمَّا هَاجَرَ أَبُو بَكْرٍ طَلَّقَهَا، فَتَزَوَّجَهَا ابْنُ عَمِّهَا، هَذَا الشَّاعِرُ الَّذِي قَالَ هَذِهِ الْقَصِيدَةَ، رَثَى كُفَّارَ قُرَيْشٍ وَمَاذَا بِالْقَلِيبِ قَلِيبِ بَدْرٍ مِنَ الشِّيزَى تُزَيَّنُ بِالسَّنَامِ وَمَاذَا بِالْقَلِيبِ، قَلِيبِ بَدْرٍ مِنَ الْقَيْنَاتِ وَالشَّرْبِ الْكِرَامِ تُحَيِّي بِالسَّلاَمَةِ أُمُّ بَكْرٍ وَهَلْ لِي بَعْدَ قَوْمِي مِنْ سَلاَمِ يُحَدِّثُنَا الرَّسُولُ بِأَنْ سَنَحْيَا وَكَيْفَ حَيَاةُ أَصْدَاءٍ وَهَامِ

Narrate Aisha: Abu Bakr married a woman from the tribe of Bani Kalb, called Um Bakr. When Abu Bakr migrated to Medina, he divorced her and she was married by her cousin, the poet who said the following poem lamenting the infidels of Quraish: "What is there kept in the well, The well of Badr, (The owners of) the trays of Roasted camel humps? What is there kept in the well, The well of Badr, (The owners of) lady singers And friends of the honorable companions; who used to drink (wine) together, Um Bakr greets us With the greeting of peace, But can I find peace After my people have gone? The Apostle tells us that We shall live again, But what sort of life will owls and skulls live?: ھم سے اصبغ بن فرج نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبداللھ بن وھب نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، ان سے ابن شھاب نے ، ان سے عروھ بن زبیر نے ، ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ ابوبکر رضی اللھ عنھ نے قبیلھ بنو کلب کی ایک عورت ام بکر نامی سے شادی کر لی تھی ۔ پھر جب انھوں نے ھجرت کی تو اسے طلاق دے آئے ۔ اس عورت سے پھر اس کے چچا زاد بھائی ( ابوبکر شداد بن اسود ) نے شادی کر لی تھی ، یھ شخص شاعر تھا اور اسی نے یھ مشھور مرثیھ کفار قریش کے بارے میں کھا تھا ” مقام بدر کے کنوؤں کو میں کیا کھوں کھ انھوں نے ھمیں در خت شیزیٰ کے بڑے بڑے پیالوں سے محروم کر دیا جو کبھی اونٹ کے کوھان کے گوشت سے بھتر ھوا کرتے تھے ، میں بدر کے کنوؤں کو کیا کھوں ! انھوں نے ھمیں گانے والی لونڈیوں اور اچھے شرابیوں سے محروم کر دیا ام بکر تو مجھے سلامتی کی دعا دیتی رھی لیکن میری قوم کی بربادی کے بعد میرے لئے سلامتی کھاں ھے یھ رسول ھمیں دوبارھ زندگی کی خبریں بیان کرتا ھے ۔ کھیں الو بن جانے کے بعد پھر زندگی کس طرح ممکن ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3921
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 258


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْغَارِ فَرَفَعْتُ رَأْسِي، فَإِذَا أَنَا بِأَقْدَامِ الْقَوْمِ، فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ، لَوْ أَنَّ بَعْضَهُمْ طَأْطَأَ بَصَرَهُ رَآنَا‏.‏ قَالَ ‏"‏ اسْكُتْ يَا أَبَا بَكْرٍ، اثْنَانِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Bakr: I was with the Prophet (PBUH) in the Cave. When I raised my head, I saw the feet of the people. I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! If some of them should look down, they will see us." The Prophet (PBUH) said, "O Abu Bakr, be quiet! (For we are) two and Allah is the Third of us." ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھمام نے بیان کیا ، ان سے ثابت نے ، ان سے انس رضی اللھ عنھ نے اور ان سے ابوبکر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ غار میں تھا ۔ میں نے جو سر اٹھایا تو قوم کے چند لوگوں کے قدم ( باھر ) نظر آئے میں نے کھا ، اے اللھ کے نبی ! اگر ان میں سے کسی نے بھی نیچے جھک کر دیکھ لیا تو وھ ھمیں ضرور دیکھ لے گا ۔ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ابوبکر ! خاموش رھو ھم ایسے دو ھیں جن کا تیسرا اللھ ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3922
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 259


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ،‏.‏ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَسَأَلَهُ عَنِ الْهِجْرَةِ فَقَالَ ‏"‏ وَيْحَكَ إِنَّ الْهِجْرَةَ شَأْنُهَا شَدِيدٌ، فَهَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَتُعْطِي صَدَقَتَهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَهَلْ تَمْنَحُ مِنْهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَتَحْلُبُهَا يَوْمَ وُرُودِهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَاعْمَلْ مِنْ وَرَاءِ الْبِحَارِ، فَإِنَّ اللَّهَ لَنْ يَتِرَكَ مِنْ عَمَلِكَ شَيْئًا ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Sa`id: Once a bedouin came to the Prophet (PBUH) and asked him about the migration. The Prophet (PBUH) said, "Mercy of Allah be on you! The migration is a quite difficult matter. Have you got some camels?" He replied in the affirmative. Then the Prophet (PBUH) said, "Do you give their Zakat?" He replied in the affirmative. The Prophet said, "Do you let others benefit by their milk gratis?" He replied in the affirmative. Then the Prophet asked, "Do you milk them on their watering days and give their milk to the poor and needy?" He replied in the affirmative. The Prophet, said, "Go on doing like this from beyond the seas, and there is no doubt that Allah will not overlook any of your good deeds." ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ولید بن مسلم دمشقی نے بیان کیا ، کھا ھم سے امام اوزاعی نے بیان کیا ، ( دوسری سند ) اور محمد بن یوسف نے بیان کیا کھ ھم سے ا مام اوزاعی نے بیان کیا ، کھا مجھ سے زھری نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے عطاء بن یزید لیثی نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھا کھ ایک اعرابی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے ھجرت کا حال پوچھنے لگا آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تجھ پر افسوس ! ھجرت تو بھت مشکل ھے ۔ تمھارے پاس کچھ اونٹ بھی ھیں ؟ اس نے کھا جی ھاں ھیں ۔ فرمایا کھ تم اس کی زکوٰۃ ادا کرتے ھو ؟ اس نے عرض کیا جی ھاں ادا کرتا ھوں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اونٹنیوں کا دودھ دوسرے ( محتاجوں ) کو بھی دوھنے کے لئے دے دیا کرتے ھو ؟ اس نے عرض کیا کھ ایسا بھی کرتا ھوں آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، انھیں گھاٹ پر لے جا کر ( محتاجوں کے لئے ) دوھتے ھو ؟ اس نے عرض کیا ایسا بھی کرتا ھوں ۔ اس پر حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھر تم سات سمندر پار عمل کرو ، اللھ تعالیٰ تمھارے کسی عمل کا بھی ثواب کم نھیں کرے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3923
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 260


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، سَمِعَ الْبَرَاءَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، ثُمَّ قَدِمَ عَلَيْنَا عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ وَبِلاَلٌ رضى الله عنهم‏.‏


Chapter: The arrival of the Prophet (saws) at Al-Madina

Narrated Al-Bara: The first people who came to us (in Medina) were Mus`ab bin `Umar and Ibn Um Maktum. Then came to us `Ammar bin Yasir and Bilal. ھم سے ابو الولید نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھمیں ابواسحاق نے خبر دی ، انھوں نے براء بن عازب رضی اللھ عنھما سے سنا ، انھوں نے یوں بیان کیا کھ سب سے پھلے ( ھجرت کر کے ) ھمارے یھاں مصعب بن عمیر رضی اللھ عنھ اور ابن ام مکتوم رضی اللھ عنھ آئے پھر عمار بن یاسر رضی اللھ عنھ اور بلال رضی اللھ عنھ آئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3924
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 261


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، وَكَانَا يُقْرِئَانِ النَّاسَ، فَقَدِمَ بِلاَلٌ وَسَعْدٌ وَعَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ، ثُمَّ قَدِمَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي عِشْرِينَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم، فَمَا رَأَيْتُ أَهْلَ الْمَدِينَةِ فَرِحُوا بِشَىْءٍ فَرَحَهُمْ بِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، حَتَّى جَعَلَ الإِمَاءُ يَقُلْنَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَمَا قَدِمَ حَتَّى قَرَأْتُ ‏{‏سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى‏}‏ فِي سُوَرٍ مِنَ الْمُفَصَّلِ‏.‏

Narrated Al-Bara bin Azib: The first people who came to us (in Medina) were Mus`ab bin `Umar and Ibn Um Maktum who were teaching Qur'an to the people. Then their came Bilal. Sa`d and `Ammar bin Yasir. After that `Umar bin Al-Khattab came along with twenty other companions of the Prophet. Later on the Prophet (PBUH) himself (to Medina) and I had never seen the people of Medina so joyful as they were on the arrival of Allah's Apostle, for even the slave girls were saying, "Allah's Messenger (PBUH) has arrived!" And before his arrival I had read the Sura starting with:-- "Glorify the Name of your Lord, the Most High" (87.1) together with other Suras of Al-Mufassal. ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے غندر نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے ابواسحاق نے بیان کیا اور انھوں نے براء بن عازب رضی اللھ عنھما سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ سب سے پھلے ھمارے یھاں مصعب بن عمیر رضی اللھ عنھ اور ابن ام مکتوم رضی اللھ عنھ ( نابینا ) آئے یھ دونوں ( مدینھ کے ) مسلمانوں کو قرآن پڑھنا سکھاتے تھے ۔ اس کے بعد بلال ، سعداور عمار بن یاسر رضی اللھ عنھم آئے ۔ پھر عمربن خطاب رضی اللھ عنھ حضور صلی اللھ علیھ وسلم کے بیس صحابھ کو ساتھ لے کر آئے اور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ( حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ اور عامر بن فھیرھ کو ساتھ لے کر ) تشریف لائے ، مدینھ کے لوگوں کو جتنی خوشی اور مسرت حضور صلی اللھ علیھ وسلم کی تشریف آوری سے ھوئی میں نے کبھی انھیں کسی بات پر اس قدر خوش نھیں دیکھا ۔ لونڈیاں بھی ( خوشی میں ) کھنے لگیں کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم آ گئے حضور صلی اللھ علیھ وسلم جب تشریف لائے تو اس سے پھلے میں مفصل کی دوسری کئی سورتوں کے ساتھ سبح اسم ربک الاعلی بھی سیکھ چکا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3925
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 262



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.