Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Obligatory Charity Tax (Zakat)

كتاب الزكاة

حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ هِلاَلِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ يَسَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ـ رضى الله عنه ـ يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم جَلَسَ ذَاتَ يَوْمٍ عَلَى الْمِنْبَرِ وَجَلَسْنَا حَوْلَهُ فَقَالَ ‏"‏ إِنِّي مِمَّا أَخَافُ عَلَيْكُمْ مِنْ بَعْدِي مَا يُفْتَحُ عَلَيْكُمْ مِنْ زَهْرَةِ الدُّنْيَا وَزِينَتِهَا ‏"‏‏.‏ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَوَيَأْتِي الْخَيْرُ بِالشَّرِّ فَسَكَتَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقِيلَ لَهُ مَا شَأْنُكَ تُكَلِّمُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَلاَ يُكَلِّمُكَ فَرَأَيْنَا أَنَّهُ يُنْزَلُ عَلَيْهِ‏.‏ قَالَ ـ فَمَسَحَ عَنْهُ الرُّحَضَاءَ فَقَالَ ‏"‏ أَيْنَ السَّائِلُ ‏"‏ وَكَأَنَّهُ حَمِدَهُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّهُ لاَ يَأْتِي الْخَيْرُ بِالشَّرِّ، وَإِنَّ مِمَّا يُنْبِتُ الرَّبِيعُ يَقْتُلُ أَوْ يُلِمُّ إِلاَّ آكِلَةَ الْخَضْرَاءِ، أَكَلَتْ حَتَّى إِذَا امْتَدَّتْ خَاصِرَتَاهَا اسْتَقْبَلَتْ عَيْنَ الشَّمْسِ، فَثَلَطَتْ وَبَالَتْ وَرَتَعَتْ، وَإِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ، فَنِعْمَ صَاحِبُ الْمُسْلِمِ مَا أَعْطَى مِنْهُ الْمِسْكِينَ وَالْيَتِيمَ وَابْنَ السَّبِيلِ ـ أَوْ كَمَا قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ـ وَإِنَّهُ مَنْ يَأْخُذُهُ بِغَيْرِ حَقِّهِ كَالَّذِي يَأْكُلُ وَلاَ يَشْبَعُ، وَيَكُونُ شَهِيدًا عَلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Giving in charity to orphans

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: Once the Prophet (PBUH) sat on a pulpit and we sat around him. Then he said, "The things I am afraid of most for your sake (concerning what will befall you after me) is the pleasures and splendors of the world and its beauties which will be disclosed to you." Somebody said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Can the good bring forth evil?" The Prophet (PBUH) remained silent for a while. It was said to that person, "What is wrong with you? You are talking to the Prophet (p.b.u.h) while he is not talking to you." Then we noticed that he was being inspired divinely. Then the Prophet (PBUH) wiped off his sweat and said, "Where is the questioner?" It seemed as if the Prophet (PBUH) liked his question. Then he said, "Good never brings forth evil. Indeed it is like what grows on the banks of a water-stream which either kill or make the animals sick, except if an animal eats its fill the Khadira (a kind of vegetable) and then faces the sun, and then defecates and urinates and grazes again. No doubt this wealth is sweet and green. Blessed is the wealth of a Muslim from which he gives to the poor, the orphans and to needy travelers. (Or the Prophet said something similar to it) No doubt, whoever takes it illegally will be like the one who eats but is never satisfied, and his wealth will be a witness against him on the Day of Resurrection." ھم سے معاذ بن فضالھ نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے ھشام دستوائی نے ‘ یحییٰ سے بیان کیا ۔ ان سے ھلال بن ابی میمونھ نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے عطاء بن یسار نے بیان کیا ‘ اور انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ وھ کھتے تھے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ایک دن منبر پر تشریف فرما ھوئے ۔ ھم بھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے اردگرد بیٹھ گئے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں تمھارے متعلق اس بات سے ڈرتا ھوں کھ تم پر دنیا کی خوشحالی اور اس کی زیبائش و آرائش کے دروازے کھول دئیے جائیں گے ۔ ایک شخص نے عرض کیا ۔ یا رسول اللھ ! کیا اچھائی برائی پیدا کرے گی ؟ اس پر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم خاموش ھو گئے ۔ اس لیے اس شخص سے کھا جانے لگا کھ کیا بات تھی ۔ تم نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے ایک بات پوچھی لیکن آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم تم سے بات نھیں کرتے ۔ پھر ھم نے محسوس کیا کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم پر وحی نازل ھو رھی ھے ۔ بیان کیا کھ پھر آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے پسینھ صاف کیا ( جو وحی نازل ھوتے وقت آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو آنے لگتا تھا ) پھر پوچھا کھ سوال کرنے والے صاحب کھاں ھیں ۔ ھم نے محسوس کیا کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کے ( سوال کی ) تعریف کی ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اچھائی برائی نھیں پیدا کرتی ( مگر بے موقع استعمال سے برائی پیدا ھوتی ھے ) کیونکھ موسم بھار میں بعض ایسی گھاس بھی اگتی ھیں جو جان لیوا یا تکلیف دھ ثابت ھوتی ھیں ۔ البتھ ھریالی چرنے والا وھ جانور بچ جاتا ھے کھ خوب چرتا ھے اور جب اس کی دونوں کوکھیں بھر جاتی ھیں تو سورج کی طرف رخ کر کے پاخانھ پیشاب کر دیتا ھے اور پھر چرتا ھے ۔ اسی طرح یھ مال و دولت بھی ایک خوشگوار سبزھ زار ھے ۔ اور مسلمان کا وھ مال کتنا عمدھ ھے جو مسکین ‘ یتیم اور مسافر کو دیا جائے ۔ یا جس طرح نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ ھاں اگر کوئی شخص زکوٰۃ حقدار ھونے کے بغیر لیتا ھے تو اس کی مثال ایسے شخص کی سی ھے جو کھاتا ھے لیکن اس کا پیٹ نھیں بھرتا ۔ اور قیامت کے دن یھ مال اس کے خلاف گواھ ھو گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1465
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 544


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ زَيْنَبَ، امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ فَذَكَرْتُهُ لإِبْرَاهِيمَ فَحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بِمِثْلِهِ سَوَاءً، قَالَتْ كُنْتُ فِي الْمَسْجِدِ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ ‏"‏‏.‏ وَكَانَتْ زَيْنَبُ تُنْفِقُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ وَأَيْتَامٍ فِي حَجْرِهَا، قَالَ فَقَالَتْ لِعَبْدِ اللَّهِ سَلْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَيَجْزِي عَنِّي أَنْ أُنْفِقَ عَلَيْكَ وَعَلَى أَيْتَامِي فِي حَجْرِي مِنَ الصَّدَقَةِ فَقَالَ سَلِي أَنْتِ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَانْطَلَقْتُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَوَجَدْتُ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ عَلَى الْبَابِ، حَاجَتُهَا مِثْلُ حَاجَتِي، فَمَرَّ عَلَيْنَا بِلاَلٌ فَقُلْنَا سَلِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَيَجْزِي عَنِّي أَنْ أُنْفِقَ عَلَى زَوْجِي وَأَيْتَامٍ لِي فِي حَجْرِي وَقُلْنَا لاَ تُخْبِرْ بِنَا‏.‏ فَدَخَلَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ هُمَا ‏"‏‏.‏ قَالَ زَيْنَبُ قَالَ ‏"‏ أَىُّ الزَّيَانِبِ ‏"‏‏.‏ قَالَ امْرَأَةُ عَبْدِ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ نَعَمْ لَهَا أَجْرَانِ أَجْرُ الْقَرَابَةِ وَأَجْرُ الصَّدَقَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated `Amr bin Al-Harith: Zainab, the wife of `Abdullah said, "I was in the Mosque and saw the Prophet (p.b.u.h) saying, 'O women ! Give alms even from your ornaments.' " Zainab used to provide for `Abdullah and those orphans who were under her protection. So she said to `Abdullah, "Will you ask Allah's Messenger (PBUH) whether it will be sufficient for me to spend part of the Zakat on you and the orphans who are under my protection?" He replied "Will you yourself ask Allah's Messenger (PBUH) ?" (Zainab added): So I went to the Prophet and I saw there an Ansari woman who was standing at the door (of the Prophet (PBUH) ) with a similar problem as mine. Bilal passed by us and we asked him, 'Ask the Prophet (PBUH) whether it is permissible for me to spend (the Zakat) on my husband and the orphans under my protection.' And we requested Bilal not to inform the Prophet (PBUH) about us. So Bilal went inside and asked the Prophet (PBUH) regarding our problem. The Prophet (p.b.u.h) asked, "Who are those two?" Bilal replied that she was Zainab. The Prophet (PBUH) said, "Which Zainab?" Bilal said, "The wife of `Abdullah (bin Mas`ud)." The Prophet said, "Yes, (it is sufficient for her) and she will receive a double rewards (for that): One for helping relatives, and the other for giving Zakat." ھم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے شقیق نے ‘ ان سے عمرو بن الحارث نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھ کی بیوی زینب رضی اللھ عنھا نے ۔ ( اعمش نے ) کھا کھ میں نے اس حدیث کا ذکر ابراھیم نحعی سے کیا ۔ تو انھوں نے بھی مجھ سے ابوعبیدھ سے بیان کیا ۔ ان سے عمرو بن حارث نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھ کی بیوی زینب نے ‘ بالکل اسی طرح حدیث بیان کی ( جس طرح شقیق نے کی کھ ) زینب رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ میں مسجد نبوی میں تھی ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو میں نے دیکھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم یھ فرما رھے تھے ‘ صدقھ کرو ‘ خواھ اپنے زیور ھی میں سے دو ۔ اور زینب اپنا صدقھ اپنے شوھر حضرت عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھ اور چند یتیموں پر بھی جو ان کی پرورش میں تھے خرچ کیا کرتی تھیں ۔ اس لیے انھوں نے اپنے خاوند سے کھا کھ آپ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھئے کھ کیا وھ صدقھ بھی مجھ سے کفایت کرے گا جو میں آپ پر اور ان چند یتیموں پر خرچ کروں جو میری سپردگی میں ھیں ۔ لیکن عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھ نے کھا کھ تم خود جا کر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھ لو ۔ آخر میں خود رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئی ۔ اس وقت میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے دروازے پر ایک انصاری خاتون کو پایا ۔ جو میری ھی جیسی ضرورت لے کر موجود تھیں ۔ ( جو زینب ابومسعود انصاری کی بیوی تھیں ) پھر ھمارے سامنے سے بلال گذرے ۔ تو ھم نے ان سے کھا کھ آپ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے یھ مسئلھ دریافت کیجئے کھ کیا وھ صدقھ مجھ سے کفایت کرے گا جسے میں اپنے شوھر اور اپنی زیر تحویل چند یتیم بچوں پر خرچ کر دوں ۔ ھم نے بلال سے یھ بھی کھا کھ ھمارا نام نھ لینا ۔ وھ اندر گئے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے عرض کیا کھ دو عورتیں مسئلھ دریافت کرتی ھیں ۔ تو حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ دونوں کون ھیں ؟ بلال رضی اللھ عنھ نے کھھ دیا کھ زینب نام کی ھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ کون سی زینب ؟ بلال رضی اللھ عنھ نے کھا کھ عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھ کی بیوی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھاں ! بیشک درست ھے ۔ اور انھیں دو گنا ثواب ملے گا ۔ ایک قرابت داری کا اور دوسرا خیرات کرنے کا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1466
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 545


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أُمِّ سَلَمَةَ، ‏{‏عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ،‏}‏ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلِيَ أَجْرٌ أَنْ أُنْفِقَ عَلَى بَنِي أَبِي سَلَمَةَ إِنَّمَا هُمْ بَنِيَّ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ أَنْفِقِي عَلَيْهِمْ، فَلَكِ أَجْرُ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Zainab: (the daughter of Um Salama) My mother said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Shall I receive a reward if I spend for the sustenance of Abu Salama's offspring, and in fact they are also my sons?" The Prophet (PBUH) replied, "Spend on them and you will get a reward for what you spend on them." ھم سے عثمان بن ابی شیبھ نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے عبدھ نے ‘ ان سے ھشام نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے باپ نے ‘ ان سے زینب بنت ام سلمھ نے ‘ ان سے ام سلمھ نے ‘ انھوں نے کھا کھ میں نے عرض کیا ‘ یا رسول اللھ ! اگر میں ابوسلمھ ( اپنے پھلے خاوند ) کے بیٹوں پر خرچ کروں تو درست ھے یا نھیں ۔ کیونکھ وھ میری بھی اولاد ھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھاں ان پر خرچ کر ۔ تو جو کچھ بھی ان پر خرچ کرے گی اس کا ثواب تجھ کو ملے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1467
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 546


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالصَّدَقَةِ فَقِيلَ مَنَعَ ابْنُ جَمِيلٍ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَا يَنْقِمُ ابْنُ جَمِيلٍ إِلاَّ أَنَّهُ كَانَ فَقِيرًا فَأَغْنَاهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ، وَأَمَّا خَالِدٌ فَإِنَّكُمْ تَظْلِمُونَ خَالِدًا، قَدِ احْتَبَسَ أَدْرَاعَهُ وَأَعْتُدَهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَأَمَّا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَعَمُّ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَهْىَ عَلَيْهِ صَدَقَةٌ وَمِثْلُهَا مَعَهَا ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ هِيَ عَلَيْهِ وَمِثْلُهَا مَعَهَا‏.‏ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ حُدِّثْتُ عَنِ الأَعْرَجِ بِمِثْلِهِ‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) ordered (a person) to collect Zakat, and that person returned and told him that Ibn Jamil, Khalid bin Al-Walid, and `Abbas bin `Abdul Muttalib had refused to give Zakat." The Prophet said, "What made Ibn Jamil refuse to give Zakat though he was a poor man, and was made wealthy by Allah and His Apostle ? But you are unfair in asking Zakat from Khalid as he is keeping his armor for Allah's Cause (for Jihad). As for `Abbas bin `Abdul Muttalib, he is the uncle of Allah's Apostle (p.b.u.h) and Zakat is compulsory on him and he should pay it double." ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھمیں شعیب نے خبر دی ‘ کھا کھ ھم سے ابوالزناد نے اعرج سے خبر دی اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے زکوٰۃ وصول کرنے کا حکم دیا ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے کھا گیا کھ ابن جمیل اور خالد بن ولید اور عباس بن عبدالمطلب نے زکوٰۃ دینے سے انکار کر دیا ھے ۔ اس پر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ابن جمیل یھ شکر نھیں کرتا کھ کل تک وھ فقیر تھا ۔ پھر اللھ نے اپنے رسول کی دعا کی برکت سے اسے مالدار بنا دیا ۔ باقی رھے خالد ‘ تو ان پر تم لوگ ظلم کرتے ھو ۔ انھوں نے تو اپنی زرھیں اللھ تعالیٰ کے راستے میں وقف کر رکھی ھیں ۔ اور عباس بن عبدالمطلب ‘ تو وھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے چچا ھیں ۔ اور ان کی زکوٰۃ انھی پر صدقھ ھے ۔ اور اتنا ھی اور انھیں میری طرف سے دینا ھے ۔ اس روایت کی متابعت ابوالزناد نے اپنے والد سے کی اور ابن اسحاق نے ابوالزناد سے یھ الفاظ بیان کیے ۔ «هي عليه ومثلها معها» ( صدقھ کے لفظ کے بغیر ) اور ابن جریج نے کھا کھ مجھ سے اعرج سے اسی طرح یھ حدیث بیان کی گئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1468
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 547


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ نَاسًا مِنَ الأَنْصَارِ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَعْطَاهُمْ، ثُمَّ سَأَلُوهُ فَأَعْطَاهُمْ، حَتَّى نَفِدَ مَا عِنْدَهُ فَقَالَ ‏"‏ مَا يَكُونُ عِنْدِي مِنْ خَيْرٍ فَلَنْ أَدَّخِرَهُ عَنْكُمْ، وَمَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ، وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ، وَمَنْ يَتَصَبَّرْ يُصَبِّرْهُ اللَّهُ، وَمَا أُعْطِيَ أَحَدٌ عَطَاءً خَيْرًا وَأَوْسَعَ مِنَ الصَّبْرِ ‏"‏‏.‏


Chapter: To abstain from begging

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: Some Ansari persons asked for (something) from Allah's Messenger (PBUH) (p.b.u.h) and he gave them. They again asked him for (something) and he again gave them. And then they asked him and he gave them again till all that was with him finished. And then he said "If I had anything. I would not keep it away from you. (Remember) Whoever abstains from asking others, Allah will make him contented, and whoever tries to make himself self-sufficient, Allah will make him self-sufficient. And whoever remains patient, Allah will make him patient. Nobody can be given a blessing better and greater than patience." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھمیں امام مالک نے ‘ ابن شھاب سے خبر دی ‘ انھیں عطاء بن یزید لیثی نے اور انھیں ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے کھ انصار کے کچھ لوگوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سوال کیا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں دیا ۔ پھر انھوں نے سوال کیا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پھر دیا ۔ یھاں تک کھ جو مال آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس تھا ۔ اب وھ ختم ھو گیا ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اگر میرے پاس جو مال و دولت ھو تو میں اسے بچا کر نھیں رکھوں گا ۔ مگر جو شخص سوال کرنے سے بچتا ھے تو اللھ تعالیٰ بھی اسے سوال کرنے سے محفوظ ھی رکھتا ھے ۔ اور جو شخص بے نیازی برتتا ھے تو اللھ تعالیٰ اسے بےنیاز بنا دیتا ھے اور جو شخص اپنے اوپر زور ڈال کر بھی صبر کرتا ھے تو اللھ تعالیٰ بھی اسے صبر و استقلال دے دیتا ھے ۔ اور کسی کو بھی صبر سے زیادھ بھتر اور اس سے زیادھ بے پایاں خیر نھیں ملی ۔ ( صبر تمام نعمتوں سے بڑھ کر ھے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1469
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 548


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ حَبْلَهُ فَيَحْتَطِبَ عَلَى ظَهْرِهِ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْتِيَ رَجُلاً، فَيَسْأَلَهُ، أَعْطَاهُ أَوْ مَنَعَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "By Him in Whose Hand my life is, it is better for anyone of you to take a rope and cut the wood (from the forest) and carry it over his back and sell it (as a means of earning his living) rather than to ask a person for something and that person may give him or not." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھمیں امام مالک رحمھ اللھ نے خبر دی ‘ انھیں ابوالزناد نے ‘ انھیں اعرج نے ‘ انھیں ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ھاتھ میں میری جان ھے اگر کوئی شخص رسی سے لکڑیوں کا بوجھ باندھ کر اپنی پیٹھ پر جنگل سے اٹھا لائے ( پھر انھیں بازار میں بیچ کر اپنا رزق حاصل کرے ) تو وھ اس شخص سے بھتر ھے جو کسی کے پاس آ کر سوال کرے ۔ پھر جس سے سوال کیا گیا ھے وھ اسے دے یا نھ دے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1470
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 549



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.