Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Obligatory Charity Tax (Zakat)

كتاب الزكاة

حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لأَنْ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ حَبْلَهُ فَيَأْتِيَ بِحُزْمَةِ الْحَطَبِ عَلَى ظَهْرِهِ فَيَبِيعَهَا فَيَكُفَّ اللَّهُ بِهَا وَجْهَهُ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَسْأَلَ النَّاسَ أَعْطَوْهُ أَوْ مَنَعُوهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Az-Zubair bin Al-`Awwam: The Prophet (p.b.u.h) said, "It is better for anyone of you to take a rope (and cut) and bring a bundle of wood (from the forest) over his back and sell it and Allah will save his face (from the Hell-Fire) because of that, rather than to ask the people who may give him or not." ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے وھیب نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے ھشام بن عروھ نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد نے ‘ ان سے زبیر بن عوام رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی بھی اگر ( ضرورت مند ھو تو ) اپنی رسی لے کر آئے اور لکڑیوں کا گٹھا باندھ کر اپنی پیٹھ پر رکھ کر لائے ۔ اور اسے بیچے ۔ اس طرح اللھ تعالیٰ اس کی عزت کو محفوظ رکھ لے تو یھ اس سے اچھا ھے کھ وھ لوگوں سے سوال کرتا پھرے ‘ اسے وھ دیں یا نھ دیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1471
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 550


وَحَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ حَكِيمَ بْنَ حِزَامٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَعْطَانِي، ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي، ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ قَالَ ‏"‏ يَا حَكِيمُ إِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ، فَمَنْ أَخَذَهُ بِسَخَاوَةِ نَفْسٍ بُورِكَ لَهُ فِيهِ، وَمَنْ أَخَذَهُ بِإِشْرَافِ نَفْسٍ لَمْ يُبَارَكْ لَهُ فِيهِ كَالَّذِي يَأْكُلُ وَلاَ يَشْبَعُ، الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى ‏"‏‏.‏ قَالَ حَكِيمٌ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لاَ أَرْزَأُ أَحَدًا بَعْدَكَ شَيْئًا حَتَّى أُفَارِقَ الدُّنْيَا، فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ يَدْعُو حَكِيمًا إِلَى الْعَطَاءِ فَيَأْبَى أَنْ يَقْبَلَهُ مِنْهُ، ثُمَّ إِنَّ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ دَعَاهُ لِيُعْطِيَهُ فَأَبَى أَنْ يَقْبَلَ مِنْهُ شَيْئًا‏.‏ فَقَالَ عُمَرُ إِنِّي أُشْهِدُكُمْ يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ عَلَى حَكِيمٍ، أَنِّي أَعْرِضُ عَلَيْهِ حَقَّهُ مِنْ هَذَا الْفَىْءِ فَيَأْبَى أَنْ يَأْخُذَهُ‏.‏ فَلَمْ يَرْزَأْ حَكِيمٌ أَحَدًا مِنَ النَّاسِ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى تُوُفِّيَ‏.‏

Narrated `Urwa bin Az-Zubair and Sa`id bin Al-Musaiyab: Hakim bin Hizam said, "(Once) I asked Allah's Messenger (PBUH) (for something) and he gave it to me. Again I asked and he gave (it to me). Again I asked and he gave (it to me). And then he said, "O Hakim! This property is like a sweet fresh fruit; whoever takes it without greediness, he is blessed in it, and whoever takes it with greediness, he is not blessed in it, and he is like a person who eats but is never satisfied; and the upper (giving) hand is better than the lower (receiving) hand." Hakim added, "I said to Allah's Messenger (PBUH) , 'By Him (Allah) Who sent you with the Truth, I shall never accept anything from anybody after you, till I leave this world.' " Then Abu Bakr (during his caliphate) called Hakim to give him his share from the war booty (like the other companions of the Prophet (PBUH) ), he refused to accept anything. Then `Umar (during his caliphate) called him to give him his share but he refused. On that `Umar said, "O Muslims! I would like you to witness that I offered Hakim his share from this booty and he refused to take it." So Hakim never took anything from anybody after the Prophet (PBUH) till he died. ھم سے عبد ان نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھمیں عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ‘ کھا کھ ھمیں یونس نے خبر دی ‘ انھیں زھری نے ‘ انھیں عروھ بن زبیر اور سعید بن مسیب نے کھ حکیم بن حزام رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کچھ مانگا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے عطا فرمایا ۔ میں نے پھر مانگا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پھر عطا فرمایا ۔ میں نے پھر مانگا آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے پھر بھی عطا فرمایا ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ارشاد فرمایا ۔ اے حکیم ! یھ دولت بڑی سرسبز اور بھت ھی شیریں ھے ۔ لیکن جو شخص اسے اپنے دل کو سخی رکھ کر لے تو اس کی دولت میں برکت ھوتی ھے ۔ اور جو لالچ کے ساتھ لیتا ھے تو اس کی دولت میں کچھ بھی برکت نھیں ھو گی ۔ اس کا حال اس شخص جیسا ھو گا جو کھاتا ھے لیکن آسودھ نھیں ھوتا ( یاد رکھو ) اوپر کا ھاتھ نیچے کے ھاتھ سے بھتر ھے ۔ حکیم بن حزام رضی اللھ عنھ نے کھا ‘ کھ میں نے عرض کی اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو سچائی کے ساتھ مبعوث کیا ھے ۔ اب اس کے بعد میں کسی سے کوئی چیز نھیں لوں گا ۔ تاآنکھ اس دنیا ھی سے میں جدا ھو جاؤں ۔ چنانچھ حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ حکیم رضی اللھ عنھ کو ان کا معمول دینے کو بلاتے تو وھ لینے سے انکار کر دیتے ۔ پھر حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے بھی انھیں ان کا حصھ دینا چاھا تو انھوں نے اس کے لینے سے انکار کر دیا ۔ اس پر حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ مسلمانو ! میں تمھیں حکیم بن حزام کے معاملھ میں گواھ بناتا ھوں کھ میں نے ان کا حق انھیں دینا چاھا لیکن انھوں نے لینے سے انکار کر دیا ۔ غرض حکیم بن حزام رضی اللھ عنھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے بعد اسی طرح کسی سے بھی کوئی چیز لینے سے ھمیشھ انکار ھی کرتے رھے ۔ یھاں تک کھ وفات پا گئے ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ ”مال فے“ یعنی ملکی آمدنی سے ان کا حصھ ان کو دینا چاھتے تھے مگر انھوں نے وھ بھی نھیں لیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1472
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 551


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ، يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُعْطِينِي الْعَطَاءَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ مَنْ هُوَ أَفْقَرُ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ ‏"‏ خُذْهُ، إِذَا جَاءَكَ مِنْ هَذَا الْمَالِ شَىْءٌ، وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلاَ سَائِلٍ، فَخُذْهُ، وَمَا لاَ فَلاَ تُتْبِعْهُ نَفْسَكَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The one whom Allah gives something without his asking for it

Narrated `Umar: Allah's Messenger (PBUH) used to give me something but I would say to him, "would you give it to a poorer and more needy one than l?" The Prophet (p.b.u.h) said to me, "Take it. If you are given something from this property, without asking for it or having greed for it take it; and if not given, do not run for it." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ ھم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے یونس نے ‘ ان سے زھری نے ‘ ان سے سالم نے اور ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ میں نے حضرت عمر رضی اللھ عنھ سے سنا وھ کھتے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم مجھے کوئی چیز عطا فرماتے تو میں عرض کرتا کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم مجھ سے زیادھ محتاج کو دے دیجئیے ۔ لیکن آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم فرماتے کھ لے لو ‘ اگر تمھیں کوئی ایسا مال ملے جس پر تمھارا خیال نھ لگا ھوا ھو اور نھ تم نے اسے مانگا ھو تو اسے قبول کر لیا کرو ۔ اور جو نھ ملے تو اس کی پرواھ نھ کرو اور اس کے پیچھے نھ پڑو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1473
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 552


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ، قَالَ سَمِعْتُ حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَسْأَلُ النَّاسَ حَتَّى يَأْتِيَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَيْسَ فِي وَجْهِهِ مُزْعَةُ لَحْمٍ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ تَدْنُو يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يَبْلُغَ الْعَرَقُ نِصْفَ الأُذُنِ، فَبَيْنَا هُمْ كَذَلِكَ اسْتَغَاثُوا بِآدَمَ، ثُمَّ بِمُوسَى، ثُمَّ بِمُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم ‏"‏‏.‏ وَزَادَ عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي جَعْفَرٍ ‏"‏ فَيَشْفَعُ لِيُقْضَى بَيْنَ الْخَلْقِ، فَيَمْشِي حَتَّى يَأْخُذَ بِحَلْقَةِ الْبَابِ، فَيَوْمَئِذٍ يَبْعَثُهُ اللَّهُ مَقَامًا مَحْمُودًا، يَحْمَدُهُ أَهْلُ الْجَمْعِ كُلُّهُمْ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ مُعَلًّى حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ، أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ حَمْزَةَ، سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَسْأَلَةِ‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: The Prophet (PBUH) said, "A man keeps on asking others for something till he comes on the Day of Resurrection without any piece of flesh on his face." The Prophet (PBUH) added, "On the Day of Resurrection, the Sun will come near (to, the people) to such an extent that the sweat will reach up to the middle of the ears, so, when all the people are in that state, they will ask Adam for help, and then Moses, and then Muhammad (p.b.u.h) ." The sub-narrator added "Muhammad will intercede with Allah to judge amongst the people. He will proceed on till he will hold the ring of the door (of Paradise) and then Allah will exalt him to Maqam Mahmud (the privilege of intercession, etc.). And all the people of the gathering will send their praises to Allah. ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ ھم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عبیداللھ بن ابی جعفر نے کھا ‘ کھ میں نے حمزھ بن عبداللھ بن عمر سے سنا ‘ انھوں نے کھا کھ میں نے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے سنا ‘ انھوں نے کھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا : آدمی ھمیشھ لوگوں کے سامنے ھاتھ پھیلاتا رھتا ھے یھاں تک کھ وھ قیامت کے دن اس طرح اٹھے گا کھ اس کے چھرے پر ذرا بھی گوشت نھ ھو گا ۔ اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ قیامت کے دن سورج اتنا قریب ھو جائے گا کھ پسینھ آدھے کان تک پھنچ جائے گا ۔ لوگ اسی حال میں اپنی مخلصی کے لیے حضرت آدم علیھ السلام سے فریاد کریں گے ۔ پھر موسیٰ علیھ السلام سے ۔ اور پھر محمد صلی اللھ علیھ وسلم سے ۔ عبداللھ نے اپنی روایت میں یھ زیادتی کی ھے کھ مجھ سے لیث نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے ابن ابی جعفر نے بیان کیا ‘ کھ پھر آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم شفاعت کریں گے کھ مخلوق کا فیصلھ کیا جائے ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم بڑھیں گے اور جنت کے دروازے کا حلقھ تھام لیں گے ۔ اور اسی دن اللھ تعالیٰ آپ کو ”مقام محمود“ عطا فرمائے گا ۔ جس کی تمام اھل محشر تعریف کریں گے ۔ اور معلی بن اسد نے کھا کھ ھم سے وھیب نے نعمان بن راشد سے بیان کیا ‘ ان سے زھری کے بھائی عبداللھ بن مسلم نے ‘ ان سے حمزھ بن عبداللھ نے ‘ اور انھوں نے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے سنا ‘ انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے پھر اتنی ھی حدیث بیان کی جو سوال کے باب میں ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1474, 1475
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 553


حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ الأُكْلَةُ وَالأُكْلَتَانِ، وَلَكِنِ الْمِسْكِينُ الَّذِي لَيْسَ لَهُ غِنًى وَيَسْتَحْيِي أَوْ لاَ يَسْأَلُ النَّاسَ إِلْحَافًا ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "The poor person is not the one who asks a morsel or two (of meals) from the others, but the poor is the one who has nothing and is ashamed to beg from others." ھم سے حجاج بن منھال نے بیان کیا ۔ انھوں نے کھا کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ۔ انھوں نے کھا کھ مجھے محمد بن زیاد نے خبر دی انھوں نے کھا کھ میں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا مسکین وھ نھیں جسے ایک دو لقمے در در پھرائیں ۔ مسکین تو وھ ھے جس کے پاس مال نھیں ۔ لیکن اسے سوال سے شرم آتی ھے اور وھ لوگوں سے چمٹ کر نھیں مانگتا ( مسکین وھ جو کمائے مگر بقدر ضرورت نھ پا سکے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1476
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 554


حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنِ ابْنِ أَشْوَعَ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، حَدَّثَنِي كَاتِبُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنِ اكْتُبْ، إِلَىَّ بِشَىْءٍ سَمِعْتَهُ مِنَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَكَتَبَ إِلَيْهِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ كَرِهَ لَكُمْ ثَلاَثًا قِيلَ وَقَالَ، وَإِضَاعَةَ الْمَالِ، وَكَثْرَةَ السُّؤَالِ ‏"‏‏.‏

Narrated Ash-Shu`bi: The clerk of Al-Mughira bin Shu`ba narrated, "Muawiya wrote to Al-Mughira bin Shu`ba: Write to me something which you have heard from the Prophet (p.b.u.h) ." So Al-Mughira wrote: I heard the Prophet saying, "Allah has hated for you three things: -1. Vain talks, (useless talk) that you talk too much or about others. -2. Wasting of wealth (by extravagance) -3. And asking too many questions (in disputed religious matters) or asking others for something (except in great need). (See Hadith No. 591, Vol. Ill) ھم سے یعقوب بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے اسماعیل بن علیھ نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم سے خالد حذاء نے بیان کیا ‘ ان سے ابن اشوع نے ‘ ان سے عامر شعبی نے ۔ کھا کھ مجھ سے مغیرھ بن شعبھ رضی اللھ عنھ کے منشی وراد نے بیان کیا ۔ کھ معاویھ رضی اللھ عنھ نے مغیرھ بن شعبھ رضی اللھ عنھ کو لکھا کھ انھیں کوئی ایسی حدیث لکھئے جو آپ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنی ھو ۔ مغیرھ رضی اللھ عنھ نے لکھا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اللھ تعالیٰ تمھارے لیے تین باتیں پسند نھیں کرتا ۔ بلاوجھ کی گپ شپ ، فضول خرچی اور لوگوں سے بھت مانگنا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 24 Hadith no 1477
Web reference: Sahih Bukhari Volume 2 Book 24 Hadith no 555



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.