حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُنَفِّلُ بَعْضَ مَنْ يَبْعَثُ مِنَ السَّرَايَا لأَنْفُسِهِمْ خَاصَّةً سِوَى قِسْمِ عَامَّةِ الْجَيْشِ.
Narrated Ibn `Umar: Allah's Messenger (PBUH) used to give extra share to some of the members of the Sariya he used to send, in addition to the shares they shared with the army in general. ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم کو لیث نے خبر دی ‘ انھیں عقیل نے ‘ انھیں ابن شھاب نے ‘ انھیں سالم نے اور انھیں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم بعض مھموں کے موقع پر اس میں شریک ھونے والوں کو غنیمت کے عام حصوں کے علاوھ ( خمس وغیرھ میں سے ) اپنے طور پر بھی دیا کرتے تھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3135
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 363
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ بَلَغَنَا مَخْرَجُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ بِالْيَمَنِ فَخَرَجْنَا مُهَاجِرِينَ إِلَيْهِ، أَنَا وَأَخَوَانِ لِي، أَنَا أَصْغَرُهُمْ، أَحَدُهُمَا أَبُو بُرْدَةَ وَالآخَرُ أَبُو رُهْمٍ، إِمَّا قَالَ فِي بِضْعٍ، وَإِمَّا قَالَ فِي ثَلاَثَةٍ وَخَمْسِينَ أَوِ اثْنَيْنِ وَخَمْسِينَ رَجُلاً مِنْ قَوْمِي فَرَكِبْنَا سَفِينَةً، فَأَلْقَتْنَا سَفِينَتُنَا إِلَى النَّجَاشِيِّ بِالْحَبَشَةِ، وَوَافَقْنَا جَعْفَرَ بْنَ أَبِي طَالِبٍ وَأَصْحَابَهُ عِنْدَهُ فَقَالَ جَعْفَرٌ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَعَثَنَا هَا هُنَا، وَأَمَرَنَا بِالإِقَامَةِ فَأَقِيمُوا مَعَنَا. فَأَقَمْنَا مَعَهُ، حَتَّى قَدِمْنَا جَمِيعًا، فَوَافَقْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم حِينَ افْتَتَحَ خَيْبَرَ، فَأَسْهَمَ لَنَا. أَوْ قَالَ فَأَعْطَانَا مِنْهَا. وَمَا قَسَمَ لأَحَدٍ غَابَ عَنْ فَتْحِ خَيْبَرَ مِنْهَا شَيْئًا، إِلاَّ لِمَنْ شَهِدَ مَعَهُ، إِلاَّ أَصْحَابَ سَفِينَتِنَا مَعَ جَعْفَرٍ وَأَصْحَابِهِ، قَسَمَ لَهُمْ مَعَهُمْ.
Narrated Abu Musa: We got the news of the migration of the Prophet (PBUH) while we were in Yemen, so we set out migrating to him. We were, I and my two brothers, I being the youngest, and one of my brothers was Abu Burda and the other was Abu Ruhm. We were over fifty (or fifty-three or fifty two) men from our people. We got on board a ship which took us to An-Najashi in Ethiopia, and there we found Ja`far bin Abu Talib and his companions with An-Najaishi. Ja`far said (to us), "Allah's Messenger (PBUH) has sent us here and ordered us to stay here, so you too, stay with us." We stayed with him till we all left (Ethiopia) and met the Prophet (PBUH) at the time when he had conquered Khaibar. He gave us a share from its booty (or gave us from its booty). He gave only to those who had taken part in the Ghazwa with him. but he did not give any share to any person who had not participated in Khaibar's conquest except the people of our ship, besides Ja`far and his companions, whom he gave a share as he did them (i.e. the people of the ship). ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ‘ ان سے برید بن عبداللھ نے بیان کیا ‘ ان سے ابوبردھ نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی ھجرت کی خبر ھمیں ملی ‘ تو ھم یمن میں تھے ۔ اس لئے ھم بھی آپ کی خدمت میں مھاجر کی حیثیت سے حاضر ھونے کے لئے روانھ ھوئے ۔ میں تھا ‘ میرے بھائی تھے ۔ ( میری عمر ان دونوں سے کم تھی ‘ دونوں بھائیوں میں ) ایک ابوبردھ رضی اللھ عنھ تھے اور دوسرے ابو رھم ۔ یا انھوں نے یھ کھا کھ اپنی قوم کے چند افراد کے ساتھ یا یھ کھا تریپن یا باون آدمیوں کے ساتھ ( یھ لوگ روانھ ھوئے تھے ) ھم کشتی میں سوار ھوئے تو ھماری کشتی نجاشی کے ملک حبشھ پھنچ گئی اور وھاں ھمیں جعفر بن ابی طالب رضی اللھ عنھ اپنے دوسرے ساتھیوں کے سا تھ ملے ۔ جعفر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ھمیں یھاں بھیجا تھا اور حکم دیا تھا کھ ھم یھیں رھیں ۔ چنانچھ ھم بھی وھیں ٹھھر گئے ۔ اور پھر سب ایک ساتھ ( مدینھ ) حاضر ھوئے ‘ جب ھم خدمت نبوی میں پھنچے ‘ تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم خیبر فتح کر چکے تھے ۔ لیکن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ( دوسرے مجاھدوں کے ساتھ ) ھمارا بھی حصھ مال غنیمت میں لگایا ۔ یا انھوں نے یھ کھا کھ آپ نے غنیمت میں سے ھمیں بھی عطا فرمایا ‘ حالانکھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے کسی ایسے شخص کا غنیمت میں حصھ نھیں لگایا جو لڑائی میں شریک نھ رھا ھو ۔ صرف انھی لوگوں کو حصھ ملا تھا ‘ جو لڑائی میں شریک تھے ۔ البتھ ھمارے کشتی کے ساتھیوں اور جعفر اور ان کے ساتھیوں کو بھی آپ نے غنیمت میں شریک کیا تھا ۔ ( حالانکھ ھم لوگ لڑائی میں شریک نھیں ھوئے تھے ) ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3136
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 364
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، سَمِعَ جَابِرًا ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لَوْ قَدْ جَاءَنِي مَالُ الْبَحْرَيْنِ لَقَدْ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا ". فَلَمْ يَجِئْ حَتَّى قُبِضَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم، فَلَمَّا جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ أَمَرَ أَبُو بَكْرٍ مُنَادِيًا فَنَادَى مَنْ كَانَ لَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم دَيْنٌ أَوْ عِدَةٌ فَلْيَأْتِنَا. فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ لِي كَذَا وَكَذَا. فَحَثَا لِي ثَلاَثًا ـ وَجَعَلَ سُفْيَانُ يَحْثُو بِكَفَّيْهِ جَمِيعًا، ثُمَّ قَالَ لَنَا هَكَذَا قَالَ لَنَا ابْنُ الْمُنْكَدِرِ ـ وَقَالَ مَرَّةً فَأَتَيْتُ أَبَا بَكْرٍ فَسَأَلْتُ فَلَمْ يُعْطِنِي، ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَلَمْ يُعْطِنِي، ثُمَّ أَتَيْتُهُ الثَّالِثَةَ فَقُلْتُ سَأَلْتُكَ فَلَمْ تُعْطِنِي، ثُمَّ سَأَلْتُكَ فَلَمْ تُعْطِنِي، ثُمَّ سَأَلْتُكَ فَلَمْ تُعْطِنِي، فَإِمَّا أَنْ تُعْطِيَنِي، وَإِمَّا أَنْ تَبْخَلَ عَنِّي. قَالَ قُلْتَ تَبْخَلُ عَلَىَّ مَا مَنَعْتُكَ مِنْ مَرَّةٍ إِلاَّ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أُعْطِيَكَ. قَالَ سُفْيَانُ وَحَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ جَابِرٍ فَحَثَا لِي حَثْيَةً وَقَالَ عُدَّهَا. فَوَجَدْتُهَا خَمْسَمِائَةٍ قَالَ فَخُذْ مِثْلَهَا مَرَّتَيْنِ. وَقَالَ يَعْنِي ابْنَ الْمُنْكَدِرِ وَأَىُّ دَاءٍ أَدْوَأُ مِنَ الْبُخْلِ
Narrated Jabir: Allah's Messenger (PBUH) said (to me), "If the property of Bahrain had come to us, I would have given you so much and so much." But the Bahrain property did not come till the Prophet (PBUH) had died. When the Bahrain property came. Abu Bakr ordered somebody to announce, "Any person who has money claim on Allah's Messenger (PBUH) or whom Allah's Messenger (PBUH) had promised something, should come to us." So, I went to him and said, "Allah's Messenger (PBUH) had promised to give me so much an so much." Abu Bakr scooped up money with both hands thrice for me." (The sub-narrator Sufyan illustrated this action by scooping up with both hands and said, "Ibn Munkadir, another sub-narrator, used to illustrate it in this way.") Narrated Jabir: Once I went to Abu Bakr and asked for the money but he did not give me, and I went to him again, but he did not give me, so I went to him for the third time and said, "I asked you, but you did not give me; then I asked you (for the second time) and you did not give me; then I asked you (for the third time) but you did not give me. You should either give me or allow yourself to be considered a miser regarding my case." Abu Bakr said, "You tell me that I am a miser with regard to you. But really, whenever I rejected your request, I had the inclination to give you." (In another narration Jabir added:) So, Abu Bakr scooped up money with both hands for me and asked me to count it. I found out that It was five hundred. Abu Bakr told me to take twice that amount. ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے ‘ کھا ھم سے محمد بن منکدر نے ‘ اور انھوں نے جابر رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ آپ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا کھ جب بحرین سے وصول ھو کر میرے پاس مال آئے گا تو میں تمھیں اس طرح اس طرح ‘ اس طرح ( تین لپ ) دوں گا اس کے بعد آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی وفات ھو گئی اور بحرین کا مال اس وقت تک نھ آیا ۔ پھر جب وھاں سے مال آیا تو ابوبکر رضی اللھ عنھ کے حکم سے منادی نے اعلان کیا کھ جس کا بھی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر کوئی قرض ھو یا آپ کا کوئی وعدھ ھو تو ھمارے پاس آئے ۔ میں ابوبکر رضی اللھ عنھ کی خدمت میں گیا اور عرض کیا کھ مجھ سے رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ فرمایا تھا ۔ چنانچھ انھوں نے تین لپ بھر کر مجھے دیا ۔ سفیان بن عیینھ نے اپنے دونوں ھاتھوں سے اشارھ کر کے ( لپ بھرنے کی ) کیفیت بتائی پھر ھم سے سفیان نے بیان کیا کھ ابن منکدر نے بھی ھم سے اسی طرح بیان کیا تھا ۔ اور ایک مرتبھ سفیان نے ( سابقھ سند کے ساتھ ) بیان کیا کھ جابر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میں ابوبکر رضی اللھ عنھ کی خدمت میں حاضر ھوا تو انھوں نے مجھے کچھ نھیں دیا ۔ پھر میں حاضر ھوا ‘ اور اس مرتبھ بھی مجھے انھوں نے کچھ نھیں دیا ۔ پھر میں تیسری مرتبھ حاضر ھوا اور عرض کیا کھ میں نے ایک مرتبھ آپ سے مانگا اور آپ نے عنایت نھیں فرمایا ۔ دوبارھ مانگا ‘ پھر بھی آپ نے عنایت نھیں فرمایا اور پھر مانگا لیکن آپ نے عنایت نھیں فرمایا ۔ اب یا آپ مجھے دیجئیے یا پھر میرے بارے میں بخل سے کام لیجئے ، حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ تم کھتے ھو کھ میرے معاملے میں بخل سے کام لیتا ھے ۔ حالانکھ تمھیں دینے سے جب بھی میں نے منھ پھیرا تو میرے دل میں یھ بات ھوتی تھی کھ تمھیں کبھی نھ کبھی دینا ضرور ھے ۔ ، سفیان نے بیان کیا کھ ھم سے عمرو نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن علی نے اور ان سے جابر نے ‘ پھر ابوبکر رضی اللھ عنھ نے مجھے ایک لپ بھر کر دیا اور فرمایا کھ اسے شمار کر میں نے شمار کیا تو پانچ سو کی تعداد تھی ‘ اس کے بعد ابوبکر رضی اللھ عنھ نے فرمایا ‘ کھ اتنا ھی دو مرتبھ اور لے لے ۔ اور ابن المنکدر نے بیان کیا ( کھ ابوبکر رضی اللھ عنھ نے فرمایا تھا ) بخل سے زیادھ بدترین اور کیا بیماری ھو سکتی ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3137
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 365
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقْسِمُ غَنِيمَةً بِالْجِعْرَانَةِ إِذْ قَالَ لَهُ رَجُلٌ اعْدِلْ. فَقَالَ لَهُ " شَقِيتَ إِنْ لَمْ أَعْدِلْ ".
Narrated Jabir bin `Abdullah: While Allah's Messenger (PBUH) was distributing the booty at Al-Ja'rana, somebody said to him "Be just (in your distribution)." The Prophet (PBUH) replied, "Verily I would be miserable if I did not act justly." ھم سے مسلم بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے قرۃ بن خالد نے بیان کیا ، کھا ھم سے عمرو بن دینار نے بیان کیا اور ان سے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم مقام جعرانھ میں غنیمت تقسیم کر رھے تھے کھ ایک شخص ذوالخویصرھ نے آپ سے کھا ، انصاف سے کام لیجئے ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اگر میں بھی انصاف سے کام نھ لوں تو بدبخت ھوا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3138
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 366
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ فِي أُسَارَى بَدْرٍ " لَوْ كَانَ الْمُطْعِمُ بْنُ عَدِيٍّ حَيًّا، ثُمَّ كَلَّمَنِي فِي هَؤُلاَءِ النَّتْنَى، لَتَرَكْتُهُمْ لَهُ ".
Chapter: The free emancipation of the captives by the Prophet saws without taking out the Khumus from the bootyNarrated Jubair bin Mut`im: The Prophet (PBUH) talked about war prisoners of Badr saying, "Had Al-Mut`im bin Adi been alive and interceded with me for these mean people, I would have freed them for his sake." ھم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبدالرزاق نے خبر دی ، انھیں معمر نے ، انھیں زھری نے ، انھیں محمد بن جبیر نے اور انھیں ان کے والد رضی اللھ عنھ نے کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بدر کے قیدیوں کے بارے میں فرمایا تھا کھ اگر مطعم بن عدی ( جو کفر کی حالت میں مر گئے تھے ) زندھ ھوتے اور ان نجس ، ناپاک لوگوں کی سفارش کرتے تو میں ان کی سفارش سے انھیں ( فدیھ لیے بغیر ) چھوڑ دیتا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3139
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 367
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، قَالَ مَشَيْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ، إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعْطَيْتَ بَنِي الْمُطَّلِبِ وَتَرَكْتَنَا، وَنَحْنُ وَهُمْ مِنْكَ بِمَنْزِلَةٍ وَاحِدَةٍ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنَّمَا بَنُو الْمُطَّلِبِ وَبَنُو هَاشِمٍ شَىْءٌ وَاحِدٌ ". قَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ وَزَادَ قَالَ جُبَيْرٌ وَلَمْ يَقْسِمِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لِبَنِي عَبْدِ شَمْسٍ وَلاَ لِبَنِي نَوْفَلٍ. وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَبْدُ شَمْسٍ وَهَاشِمٌ وَالْمُطَّلِبُ إِخْوَةٌ لأُمٍّ، وَأُمُّهُمْ عَاتِكَةُ بِنْتُ مُرَّةَ، وَكَانَ نَوْفَلٌ أَخَاهُمْ لأَبِيهِمْ.
Narrated Jubair bin Mut`im: I and `Uthman bin `Affan went to Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! You have given to Bani Al-Muttalib and left us although they and we are of the same kinship to you." Allah's Messenger (PBUH) said, "Bani Muttalib and Bani Hashim are one and the same." The Prophet (PBUH) did not give a share to Bani `Abd Shams and Bani Naufai. (Ibn 'Is-haq said, "Abd Shams and Hashim and Al-Muttalib were maternal brothers and their mother was 'Atika bint Murra and Naufal was their paternal brother.) ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، ان سے ابن مسیب نے بیان کیا اور ان سے جبیر بن مطعم رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں اور عثمان بن عفان رضی اللھ عنھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور عرض کیا ، یا رسول اللھ ! آپ نے بنو مطلب کو تو عنایت فرمایا لیکن ھم کو چھوڑ دیا ، حالانکھ ھم کو آپ سے وھی رشتھ ھے جو بنو مطلب کو آپ سے ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ بنو مطلب اور بنو ھاشم ایک ھی ھے ۔ لیث نے بیان کیا کھ مجھ سے یونس نے بیان کیا اور ( اس روایت میں ) یھ زیادتی کی کھ جبیر رضی اللھ عنھ نے کھا نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بنو عبدشمس اور بنو نوفل کو نھیں دیا تھا ، اور ابن اسحاق ( صاحب مغازی ) نے کھا ھے کھ عبد شمس ، ھاشم اور مطلب ایک ماں سے تھے اور ان کی ماں کا نام عاتکھ بن مرھ تھا اور نوفل باپ کی طرف سے ان کے بھائی تھے ۔ ( ان کی ماں دوسری تھیں ) ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3140
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 368