Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

One-fifth of Booty to the Cause of Allah (Khumus)

كتاب فرض الخمس

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي أَنَّ الْوَلِيدَ بْنَ كَثِيرٍ، حَدَّثَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ الدُّؤَلِيِّ، حَدَّثَهُ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ حُسَيْنٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُمْ، حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ مِنْ عِنْدِ يَزِيدَ بْنِ مُعَاوِيَةَ مَقْتَلَ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْهِ لَقِيَهُ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَقَالَ لَهُ هَلْ لَكَ إِلَىَّ مِنْ حَاجَةٍ تَأْمُرُنِي بِهَا فَقُلْتُ لَهُ لاَ‏.‏ فَقَالَ لَهُ فَهَلْ أَنْتَ مُعْطِيَّ سَيْفَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَغْلِبَكَ الْقَوْمُ عَلَيْهِ، وَايْمُ اللَّهِ، لَئِنْ أَعْطَيْتَنِيهِ لاَ يُخْلَصُ إِلَيْهِمْ أَبَدًا حَتَّى تُبْلَغَ نَفْسِي، إِنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ خَطَبَ ابْنَةَ أَبِي جَهْلٍ عَلَى فَاطِمَةَ ـ عَلَيْهَا السَّلاَمُ ـ فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَخْطُبُ النَّاسَ فِي ذَلِكَ عَلَى مِنْبَرِهِ هَذَا وَأَنَا يَوْمَئِذٍ مُحْتَلِمٌ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ فَاطِمَةَ مِنِّي، وَأَنَا أَتَخَوَّفُ أَنْ تُفْتَنَ فِي دِينِهَا ‏"‏‏.‏ ثُمَّ ذَكَرَ صِهْرًا لَهُ مِنْ بَنِي عَبْدِ شَمْسٍ، فَأَثْنَى عَلَيْهِ فِي مُصَاهَرَتِهِ إِيَّاهُ قَالَ ‏"‏ حَدَّثَنِي فَصَدَقَنِي، وَوَعَدَنِي فَوَفَى لِي، وَإِنِّي لَسْتُ أُحَرِّمُ حَلاَلاً وَلاَ أُحِلُّ حَرَامًا، وَلَكِنْ وَاللَّهِ لاَ تَجْتَمِعُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَبِنْتُ عَدُوِّ اللَّهِ أَبَدًا ‏"‏‏.‏

Narrated `Ali bin Al-Husain: That when they reached Medina after returning from Yazid bin Mu'awaiya after the martyrdom of Husain bin `Ali (may Allah bestow His Mercy upon him), Al-Miswar bin Makhrama met him and said to him, "Do you have any need you may order me to satisfy?" `Ali said, "No." Al-Miswar said, Will you give me the sword of Allah's Messenger (PBUH) for I am afraid that people may take it from you by force? By Allah, if you give it to me, they will never be able to take it till I die." When `Ali bin Abu Talib demanded the hand of the daughter of Abi Jahal to be his wife besides Fatima, I heard Allah's Messenger (PBUH) on his pulpit delivering a sermon in this connection before the people, and I had then attained my age of puberty. Allah's Messenger (PBUH) said, "Fatima is from me, and I am afraid she will be subjected to trials in her religion (because of jealousy)." The Prophet (PBUH) then mentioned one of his son-in-law who was from the tribe of 'Abu Shams, and he praised him as a good son-in-law, saying, "Whatever he said was the truth, and he promised me and fulfilled his promise. I do not make a legal thing illegal, nor do I make an illegal thing legal, but by Allah, the daughter of Allah's Messenger (PBUH) and the daughter of the enemy of Allah, (i.e. Abu Jahl) can never get together (as the wives of one man) (See Hadith No. 76, Vo. 5). ھم سے سعید بن محمد جرمی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یعقوب بن ابراھیم نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے میرے والد نے بیان کیا ‘ ان سے ولید بن کثیر نے ‘ ان سے محمد بن عمرو بن حلحلھ ڈولی نے ‘ ان سے ابن شھاب نے ‘ ان سے علی بن حسین ( زین العابدین رحمھ اللھ ) نے بیان کیا کھ جب ھم سب حضرات حسین بن علی رضی اللھ عنھ کی شھادت کے بعد یزید بن معاویھ رضی اللھ عنھ کے یھاں سے مدینھ منورھ تشریف لائے تو مسور بن مخرمھ رضی اللھ عنھ نے آپ سے ملاقات کی ‘ اور کھا اگر آپ کو کوئی ضرورت ھو تو مجھے حکم فرما دیجئیے ۔ ( حضرت زین العابدین نے بیان کیا کھ ) میں نے کھا ‘ مجھے کوئی ضرورت نھیں ھے ۔ پھر مسور رضی اللھ عنھ نے کھا تو کیا آپ مجھے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی تلوار عنایت فرمائیں گے ؟ کیونکھ مجھے خوف ھے کھ کچھ لوگ ( بنو امیھ ) اسے آپ سے نھ چھین لیں اور خدا کی قسم ! اگر وھ تلوار آپ مجھے عنایت فرما دیں تو کوئی شخص بھی جب تک میری جان باقی ھے اسے چھین نھیں سکے گا ۔ پھر مسور رضی اللھ عنھ نے ایک قصھ بیان کیا کھ علی بن ابی طالب رضی اللھ عنھ نے حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا کی موجودگی میں ابوجھل کی ایک بیٹی ( جمیلھ نامی رضی اللھ عنھا ) کو پیغام نکاح دے دیا تھا ۔ میں نے خود سنا کھ اسی مسئلھ پر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے اسی منبر پر کھڑے ھو کر صحابھ کو خطاب فرمایا ۔ میں اس وقت بالغ تھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے خطبھ میں فرمایا کھ فاطمھ رضی اللھ عنھا مجھ سے ھے ۔ اور مجھے ڈر ھے کھ کھیں وھ ( اس رشتھ کی وجھ سے ) کسی گناھ میں نھ پڑ جائے کھ اپنے دین میں وھ کسی فتنھ میں مبتلا ھو ۔ اس کے بعد آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے خاندان بنی عبد شمس کے ایک اپنے داماد ( عاص بن ربیع ) کا ذکر کیا اور دامادی سے متعلق آپ نے ان کی تعریف کی ‘ آپ نے فرمایا کھ انھوں نے مجھ سے جو بات کھی سچ کھی ‘ جو وعدھ کیا ‘ اسے پورا کیا ۔ میں کسی حلال ( یعنی نکاح ثانی ) کو حرام نھیں کر سکتا اور نھ کسی حرام کو حلال بناتا ھوں ‘ لیکن اللھ کی قسم ! رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی بیٹی اور اللھ کے دشمن کی بیٹی ایک ساتھ جمع نھیں ھوں گی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3110
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 342


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ، عَنْ مُنْذِرٍ، عَنِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، قَالَ لَوْ كَانَ عَلِيٌّ ـ رضى الله عنه ـ ذَاكِرًا عُثْمَانَ ـ رضى الله عنه ـ ذَكَرَهُ يَوْمَ جَاءَهُ نَاسٌ فَشَكَوْا سُعَاةَ عُثْمَانَ، فَقَالَ لِي عَلِيٌّ اذْهَبْ إِلَى عُثْمَانَ فَأَخْبِرْهُ أَنَّهَا صَدَقَةُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَمُرْ سُعَاتَكَ يَعْمَلُونَ فِيهَا‏.‏ فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَقَالَ أَغْنِهَا عَنَّا‏.‏ فَأَتَيْتُ بِهَا عَلِيًّا فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ ضَعْهَا حَيْثُ أَخَذْتَهَا‏.‏

Narrated Ibn Al-Hanafiya: If `Ali had spoken anything bad about `Uthman then he would have mentioned the day when some persons came to him and complained about the Zakat officials of `Uthman. `Ali then said to me, "Go to `Uthman and say to him, 'This document contains the regulations of spending the Sadaqa of Allah's Apostle so order your Zakat officials to act accordingly." I took the document to `Uthman. `Uthman said, "Take it away, for we are not in need of it." I returned to `Ali with it and informed him of that. He said, "Put it whence you took it." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن سوقھ نے ‘ ان سے منذر بن یعلیٰ نے اور ان سے محمد بن حنفیھ نے ‘ انھوں نے کھا کھ اگر حضرت علی رضی اللھ عنھ حضرت عثمان رضی اللھ عنھ کو برا کھنے والے ھوتے تو اس دن ھوتے جب کچھ لوگ حضرت عثمان رضی اللھ عنھ کے عاملوں کی ( جو زکوٰۃ وصول کرتے تھے ) شکایت کرنے ان کے پاس آئے ۔ انھوں نے مجھ سے کھا عثمان رضی اللھ عنھ کے پاس جا اور یھ زکوٰۃ کا پروانھ لے جا ۔ ان سے کھنا کھ یھ پروانھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا لکھوایا ھوا ھے ۔ تم اپنے عاملوں کو حکم دو کھ وھ اسی کے مطابق عمل کریں ۔ چنانچھ میں اسے لے کر حضرت عثمان رضی اللھ عنھ کی خدمت میں حاضر ھوا اور انھیں پیغام پھنچا دیا ‘ لیکن انھوں نے فرمایا کھ ھمیں اس کی کوئی ضرورت نھیں ( کیونکھ ھمارے پاس اس کی نقل موجود ھے ) میں نے جا کر حضرت علی رضی اللھ عنھ سے یھ واقعھ بیان کیا ‘ تو انھوں نے فرمایا کھ اچھا ‘ پھر اس پروانے کو جھاں سے اٹھایا ھے وھیں رکھ دو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3111
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 343


قَالَ الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُوقَةَ، قَالَ سَمِعْتُ مُنْذِرًا الثَّوْرِيَّ، عَنِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ، قَالَ أَرْسَلَنِي أَبِي، خُذْ هَذَا الْكِتَابَ فَاذْهَبْ بِهِ إِلَى عُثْمَانَ، فَإِنَّ فِيهِ أَمْرَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الصَّدَقَةِ‏.‏

Muhammad bin Suqa: I heard Mundhir at-Tuzi reporting Ibn Hanafiya who said, "My father sent me saying, 'Take this letter to `Uthman for it contains the orders of the Prophet (PBUH) concerning the Sadaqa.' " حمیدی نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے محمد بن سوقھ نے کھا کھ میں نے منذر ثوری سے سنا ‘ وھ محمد بن حنفیھ سے بیان کرتے تھے کھ میرے والد ( حضرت علی رضی اللھ عنھ ) نے مجھ کو کھا کھ یھ پروانھ عثمان رضی اللھ عنھ کو لے جا کر دے آؤ ‘ اس میں زکوٰۃ سے متعلق رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے بیان کردھ احکامات درج ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3112
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 343


حَدَّثَنَا بَدَلُ بْنُ الْمُحَبَّرِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي الْحَكَمُ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى، حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، أَنَّ فَاطِمَةَ ـ عَلَيْهَا السَّلاَمُ ـ اشْتَكَتْ مَا تَلْقَى مِنَ الرَّحَى مِمَّا تَطْحَنُ، فَبَلَغَهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ بِسَبْىٍ، فَأَتَتْهُ تَسْأَلُهُ خَادِمًا فَلَمْ تُوَافِقْهُ، فَذَكَرَتْ لِعَائِشَةَ، فَجَاءَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرَتْ ذَلِكَ عَائِشَةُ لَهُ، فَأَتَانَا وَقَدْ دَخَلْنَا مَضَاجِعَنَا، فَذَهَبْنَا لِنَقُومَ فَقَالَ ‏"‏ عَلَى مَكَانِكُمَا ‏"‏ حَتَّى وَجَدْتُ بَرْدَ قَدَمَيْهِ عَلَى صَدْرِي فَقَالَ ‏"‏ أَلاَ أَدُلُّكُمَا عَلَى خَيْرٍ مِمَّا سَأَلْتُمَاهُ، إِذَا أَخَذْتُمَا مَضَاجِعَكُمَا فَكَبِّرَا اللَّهَ أَرْبَعًا وَثَلاَثِينَ، وَاحْمَدَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَسَبِّحَا ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، فَإِنَّ ذَلِكَ خَيْرٌ لَكُمَا مِمَّا سَأَلْتُمَاهُ ‏"‏‏.‏

Narrated `Ali: Fatima complained of what she suffered from the hand mill and from grinding, when she got the news that some slave girls of the booty had been brought to Allah's Messenger (PBUH). She went to him to ask for a maid-servant, but she could not find him, and told `Aisha of her need. When the Prophet (PBUH) came, Aisha informed him of that. The Prophet (PBUH) came to our house when we had gone to our beds. (On seeing the Prophet) we were going to get up, but he said, 'Keep at your places,' I felt the coolness of the Prophet's feet on my chest. Then he said, "Shall I tell you a thing which is better than what you asked me for? When you go to your beds, say: 'Allahu Akbar (i.e. Allah is Greater)' for 34 times, and 'Al hamdu Li llah (i.e. all the praises are for Allah)' for 33 times, and Subhan Allah (i.e. Glorified be Allah) for 33 times. This is better for you than what you have requested." ھم سے بدل بن محبر نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو شعبھ نے خبر دی ‘ کھا کھ مجھے حکم نے خبر دی ‘ کھا کھ میں نے ابن ابی لیلیٰ سے سنا ‘ کھا مجھ سے حضرت علی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ حضرت فاطمھ رضی اللھ عنھا کو چکی پیسنے کی بھت تکلیف ھوتی ۔ پھر انھیں معلوم ھوا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے ھیں ۔ اس لئے وھ بھی ان میں سے ایک لونڈی یا غلام کی درخواست لے کر حاضر ھوئیں ۔ لیکن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم موجود نھیں تھے ۔ وھ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے اس کے متعلق کھھ کر ( واپس ) چلی آئیں ۔ پھر جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لائے تو حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے ان کی درخواست پیش کر دی ۔ حضرت علی رضی اللھ عنھ کھتے ھیں کھ اسے سن کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ھمارے یھاں ( رات ھی کو ) تشریف لائے ۔ جب ھم اپنے بستروں پر لیٹ چکے تھے ( جب ھم نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھا ( تو ھم لوگ کھڑے ھونے لگے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جس طرح ھو ویسے ھی لیٹے رھو ۔ ( پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم میرے اور فاطمھ رضی اللھ عنھا کے بیچ میں بیٹھ گئے اور اتنے قریب ھو گئے کھ ) میں نے آپ کے دونوں قدموں کی ٹھنڈک اپنے سینے پر پائی ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ جو کچھ تم لوگوں نے ( لونڈی یا غلام ) مانگے ھیں ‘ میں تمھیں اس سے بھتر بات کیوں نھ بتاؤں ‘ جب تم دونوں اپنے بستر پر لیٹ جاؤ ( تو سونے سے پھلے ) اللھ اکبر 34 مرتبھ اور الحمداللھ 33 مرتبھ اور سبحان اللھ 33 مرتبھ پڑھ لیا کرو ‘ یھ عمل بھتر ھے اس سے جو تم دونوں نے مانگا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3113
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 344


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، وَمَنْصُورٍ، وَقَتَادَةَ، سَمِعُوا سَالِمَ بْنَ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا مِنَ الأَنْصَارِ غُلاَمٌ، فَأَرَادَ أَنْ يُسَمِّيَهُ مُحَمَّدًا ـ قَالَ شُعْبَةُ فِي حَدِيثِ مَنْصُورٍ إِنَّ الأَنْصَارِيَّ قَالَ حَمَلْتُهُ عَلَى عُنُقِي فَأَتَيْتُ بِهِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَفِي حَدِيثِ سُلَيْمَانَ وُلِدَ لَهُ غُلاَمٌ، فَأَرَادَ أَنْ يُسَمِّيَهُ مُحَمَّدًا ـ قَالَ ‏"‏ سَمُّوا بِاسْمِي، وَلاَ تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي، فَإِنِّي إِنَّمَا جُعِلْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ حُصَيْنٌ ‏"‏ بُعِثْتُ قَاسِمًا أَقْسِمُ بَيْنَكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ عَمْرٌو أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا عَنْ جَابِرٍ أَرَادَ أَنْ يُسَمِّيَهُ الْقَاسِمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ سَمُّوا بِاسْمِي وَلاَ تَكْتَنُوا بِكُنْيَتِي ‏"‏‏.‏

Narrated Jabir bin 'Abdullah (ra): A boy was born to one of our men, the Ansar, and he wanted to name him Muhammad. Then Ansari man said, "I took the boy to the Prophet (PBUH). The Prophet (PBUH) said, "Name your child by my name, but do not name (them) by my Kunya, for I have been made Qasim (i.e., a distributor) to distribute (the booty etc.) amongst you." The narrator, Husain said that the Prophet (PBUH) said, "I have been sent as a Qasim (i.e., distributor) to distribute (things) amongst you." [The Sub narrator Salim said that he heard Jabir saying that the man wanted to name the boy Al-Qasim, but the Prophet (PBUH) said, "Call (your sons) by my name, but do not name (them) by my Kunya."] ھم سے ابو ولید نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان ‘ منصور اور قتادھ نے ‘ انھوں نے سالم بن ابی الجعد سے سنا اور ان سے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ ھم انصاریوں کے قبیلھ میں ایک انصاری کے گھر بچھ پیدا ھو تو انھوں نے بچے کا نام محمد رکھنے کا ارادھ کیا اور شعبھ نے منصور سے روایت کر کے بیان کیا ھے کھ ان انصاری نے بیان کیا ( جن کے یھاں بچھ پیدا ھوا تھا ) کھ میں بچے کو اپنی گردن پر اٹھا کر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا ۔ اور سلیمان کی روایت میں ھے کھ ان کے یھاں بچھ پیدا ھوا ‘ تو انھوں نے اس کا نام محمد رکھنا چاھا ‘ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس پر فرمایا کھ میرے نام پر نام رکھو ‘ لیکن میری کنیت ( ابوالقاسم ) پر کنیت نھ رکھنا ‘ کیونکھ مجھے تقسیم کرنے والا ( قاسم ) بنایا گیا ھے ۔ میں تم میں تقسیم کرتا ھوں ‘ اور حصین نے ( اپنی روایت میں ) یوں بیان کیا ‘ کھ مجھے تقسیم کرنے والا ( قاسم ) بنا کر بھیجا گیا ھے ‘ میں تم میں تقسیم کرتا ھوں ۔ عمرو بن مرزوق نے کھا کھ ھمیں شعبھ نے خبر دی ‘ ان سے قتادھ نے بیان کیا ‘ انھوں نے سالم سے سنا انھوں نے جابر رضی اللھ عنھ سے کھ ان انصاری صحابی نے اپنے بچے کا نام قاسم رکھنا چاھا تھا تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میرے نام پر نام رکھو لیکن کنیت نھ رکھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3114
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 345


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيِّ، قَالَ وُلِدَ لِرَجُلٍ مِنَّا غُلاَمٌ فَسَمَّاهُ الْقَاسِمَ فَقَالَتِ الأَنْصَارُ لاَ نَكْنِيكَ أَبَا الْقَاسِمِ وَلاَ نُنْعِمُكَ عَيْنًا، فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ لِي غُلاَمٌ، فَسَمَّيْتُهُ الْقَاسِمَ فَقَالَتِ الأَنْصَارُ لاَ نَكْنِيكَ أَبَا الْقَاسِمِ وَلاَ نُنْعِمُكَ عَيْنًا‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَحْسَنَتِ الأَنْصَارُ، سَمُّوا بِاسْمِي، وَلاَ تَكَنَّوْا بِكُنْيَتِي، فَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ ‏"‏‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah Al-Ansari: A man amongst us begot a boy whom he named Al-Qasim. On that the Ansar said, (to the man), "We will never call you Abu-al-Qasim and will never please you with this blessed title." So, he went to the Prophet and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have begotten a boy whom I named Al-Qasim and the Ansar said, 'We will never call you Abu-al-Qasim, nor will we please you with this title.' " The Prophet (PBUH) said, "The Ansar have done well. Name by my name, but do not name by my Kunya, for I am Qasim." ھم سے محمد بن یوسف بیکندی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ‘ ان سے اعمش نے ‘ ان سے ابو سالم نے ‘ ان سے ابوالجعد نے اور ان سے جابر بن عبداللھ انصاری رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ ھمارے قبیلھ میں ایک شخص کے یھاں بچھ پیدا ھوا ‘ تو انھوں نے اس کا نام قاسم رکھا ‘ انصار کھنے لگے کھ ھم تمھیں ابوالقاسم کھھ کر کبھی نھیں پکاریں گے اور ھم تمھاری آنکھ ٹھنڈی نھیں کریں گے یھ سن کر وھ انصاری آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی یا رسول اللھ ! میرے گھر ایک بچھ پیدا ھوا ھے ۔ میں نے اس کا نام قاسم رکھا ھے تو انصار کھتے ھیں ھم تیری کنیت ابوالقاسم نھیں پکاریں گے اور تیری آنکھ ٹھنڈی نھیں کریں گے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ انصار نے ٹھیک کھا ھے میرے نام پر نام رکھو ‘ لیکن میری کنیت مت رکھو ‘ کیونکھ قاسم میں ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 57 Hadith no 3115
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 53 Hadith no 345



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.