Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Wedlock, Marriage (Nikaah)

كتاب النكاح

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى عَائِشَةَ عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْبِكْرَ تَسْتَحِي‏.‏ قَالَ ‏"‏ رِضَاهَا صَمْتُهَا ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! A virgin feels shy." He said, "Her consent is (expressed by) her silence." ھم سے عمرو بن ربیع بن طارق نے بیان کیا ، کھا کھ مجھے لیث بن سعد نے خبر دی ، انھیں ابن ابی ملیکھ نے ، انھیں حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا کے غلام ابوعمرو ذکوان نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! کنواری لڑکی ( کھتے ھوئے ) شرماتی ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس کا خاموش ھو جانا ھی اس کی رضامندی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5137
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 68


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَمُجَمِّعٍ، ابْنَىْ يَزِيدَ بْنِ جَارِيَةَ عَنْ خَنْسَاءَ بِنْتِ خِذَامٍ الأَنْصَارِيَّةِ، أَنَّ أَبَاهَا، زَوَّجَهَا وَهْىَ ثَيِّبٌ، فَكَرِهَتْ ذَلِكَ فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرَدَّ نِكَاحَهُ‏.‏


Chapter: If a man gives his daughter in marriage while she is averse to it, then such marriage is invalid

Narrated Khansa bint Khidam Al-Ansariya: that her father gave her in marriage when she was a matron and she disliked that marriage. So she went to Allah's Messenger (PBUH) and he declared that marriage invalid. ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن قاسم نے ، ان سے ان کے والد نے ، ان سے عبدالرحمٰن اورمجمع نے جو دونوںیزید بن حارثھ کے بیٹے ھیں ، ان سے خنساء بنت خذام انصاریھ رضی اللھ عنھا نے کھ ان کے والد نے ان کا نکاح کر دیا تھا ، وھ ثیبھ تھیں ، انھیں یھ نکاح منظور نھیں تھا ، اس لئے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئیں ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس نکاح کو فسخ کر دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5138
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 69


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى، أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ وَمُجَمِّعَ بْنَ يَزِيدَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَجُلاً يُدْعَى خِذَامًا أَنْكَحَ ابْنَةً لَهُ‏.‏ نَحْوَهُ‏.‏

Narrated `Abdur-Rahman bin Yazid and Majammi bin Yazid: The same ,Hadith above: A man called Khidam married a daughter of his (to somebody) against her consent. 'If you fear that you shall not be able to deal justly with the orphan girls then marry (other) women of your choice.' (4.3) And if somebody says to the guardian (of a woman), "Marry me to soand- so," and the guardian remained silent or said to him, "What have you got?" And the other said, "I have so much and so much (Mahr)," or kept quiet, and then the guardian said, "I have married her to you," then the marriage is valid (legal). This narration was told by Sahl on the authority of the Prophet. ھم سے اسحاق بن راھویھ نے بیان کیا ، کھا ھم کو یزید بن ھارون نے خبر دی ، کھا ھم کو یحییٰ بن سعید انصاری نے خبر دی ، ان سے قاسم بن محمد نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن یزید اور مجمع بن یزید نے بیان کیا کھ خذام نامی ایک صحابی نے اپنی لڑکی کا نکاح کر دیا تھا ۔ پھر پچھلی حدیث کی طرح بیان کیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5139
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 70


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ،‏.‏ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَ لَهَا يَا أُمَّتَاهْ ‏{‏وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى‏}‏ إِلَى ‏{‏مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ‏}‏ قَالَتْ عَائِشَةُ يَا ابْنَ أُخْتِي هَذِهِ الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا، فَيَرْغَبُ فِي جَمَالِهَا وَمَالِهَا، وَيُرِيدُ أَنْ يَنْتَقِصَ مِنْ صَدَاقِهَا، فَنُهُوا عَنْ نِكَاحِهِنَّ‏.‏ إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فِي إِكْمَالِ الصَّدَاقِ وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنَ النِّسَاءِ، قَالَتْ عَائِشَةُ اسْتَفْتَى النَّاسُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَعْدَ ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ ‏{‏وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ‏}‏ إِلَى ‏{‏وَتَرْغَبُونَ‏}‏ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُمْ فِي هَذِهِ الآيَةِ أَنَّ الْيَتِيمَةَ إِذَا كَانَتْ ذَاتَ مَالٍ وَجَمَالٍ، رَغِبُوا فِي نِكَاحِهَا وَنَسَبِهَا وَالصَّدَاقِ، وَإِذَا كَانَتْ مَرْغُوبًا عَنْهَا فِي قِلَّةِ الْمَالِ وَالْجَمَالِ، تَرَكُوهَا وَأَخَذُوا غَيْرَهَا مِنَ النِّسَاءِ ـ قَالَتْ ـ فَكَمَا يَتْرُكُونَهَا حِينَ يَرْغَبُونَ عَنْهَا، فَلَيْسَ لَهُمْ أَنْ يَنْكِحُوهَا إِذَا رَغِبُوا فِيهَا، إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهَا وَيُعْطُوهَا حَقَّهَا الأَوْفَى مِنَ الصَّدَاقِ‏.‏

Narrated 'Urwa bin Az-Zubair: that he asked `Aisha, saying to her, "O Mother! (In what connection was this Verse revealed): 'If you fear that you shall not be able to deal justly with orphan girls (to the end of the verse) that your right hands possess?" (4.3) Aisha said, "O my nephew! It was about the female orphan under the protection of her guardian who was interested in her beauty and wealth and wanted to marry her with a little or reduced Mahr. So such guardians were forbidden to marry female orphans unless they deal with them justly and give their full Mahr; and they were ordered to marry women other than them."`Aisha added, "(Later) the people asked Allah's Messenger (PBUH), for instructions, and then Allah revealed: 'They ask your instruction concerning the women . . . And yet whom you desire to marry.' (4.127) So Allah revealed to them in this Verse that-if a female orphan had wealth and beauty, they desired to marry her and were interested in her noble descent and the reduction of her Mahr; but if she was not desired by them because of her lack in fortune and beauty they left her and married some other woman. So, as they used to leave her when they had no interest in her, they had no right to marry her if they had the desire to do so, unless they deal justly with her and gave her a full amount of Mahr." ھم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ، انھیں زھری نے اور ( دوسری سند ) اور لیث نے بیان کیا کھ مجھ سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب زھری نے ، کھا مجھ کو عروھ بن زبیر نے خبر دی کھ انھوں نے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے سوال کیا کھ اے ام المؤمنین ! اور اگر تمھیں خوف ھو کھ تم یتیموں کے بارے میں انصاف کرسکوگے تو اسے ” ماملکت ایمانکم “ تک کھ اس آیت میں کیا حکم بیان ھوا ھے ؟ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھا میرے بھانجے ! اس آیت میں اس یتیم لڑکی کا حکم یبان ھوا ھے جو اپنے ولی کی پرورش میں ھو اور ولی کو اس کے حسن اور اس کے مال کی وجھ سے اس کی طرف توجھ ھو اور وھ اس کا مھر کم کر کے اس سے نکاح کرنا چاھتا ھو تو ایسے لوگوں کو ایسی یتیم لڑکیوں سے نکاح سے ممانعت کی گئی ھے سوائے اس صورت کے کھ وھ ان کے مھر کے بارے میں انصاف کریں ( اور اگر انصاف نھیں کر سکتے تو انھیں ان کے سوادوسری عورتوںسے نکاح کا حکم دیا گیا ھے ۔ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھا کھ لوگوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے اس کے بعد مسئلھ پوچھا تو اللھ تعالیٰ نے آیت ” اور آپ سے عورتوںکے بارے میں پوچھتے ھیں ، سے “ وترغبون تک نازل کی ۔ اللھ تعالیٰ نے اس آیت میں یھ حکم نازل کیا کھ یتیم لڑکیاں جب صاحب مال اور صاحب جمال ھوتی ھیں تب تو مھر میں کمی کر کے اس سے نکاح کرنا رشتھ لگانا پسند کرتے ھیں اور جب دولت مند ی یا خوبصورتی نھیں رکھتی اس وقت اس کو چھوڑ کر دوسری عورتوں سے نکاح کر دیتے ھیں ( یھ کیا بات ) ان کو چاھئے کھ جیسے مال و دولت اور حسن وجمال نھ ھونے کی صورت میں اس کو چھوڑ دیتے ھیں ایسے ھی اس وقت بھی چھوڑ دیں جب وھ مالدا ر اور خوبصورت ھو البتھ اگر انصاف سے چلیں اور اس کا پورا مھر مقرر کریں تو خیر نکاح کر لیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5140
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 71


حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، أَنَّ امْرَأَةً، أَتَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَعَرَضَتْ عَلَيْهِ نَفْسَهَا فَقَالَ ‏"‏ مَا لِي الْيَوْمَ فِي النِّسَاءِ مِنْ حَاجَةٍ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَوِّجْنِيهَا‏.‏ قَالَ ‏"‏ مَا عِنْدَكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ مَا عِنْدِي شَىْءٌ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَعْطِهَا وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ مَا عِنْدِي شَىْءٌ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَمَا عِنْدَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ‏"‏‏.‏ قَالَ عِنْدِي كَذَا وَكَذَا‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَقَدْ مَلَّكْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ‏"‏‏.‏


Chapter: If the suitor says, "Marry me to so-and-so," and the guardian says, "I have married her to you for such Mahr"

Narrated Sahl: A woman came to the Prophet,, and presented herself to him (for marriage). He said, "I am not in need of women these days." Then a man said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Marry her to me." The Prophet (PBUH) asked him, "What have you got?" He said, "I have got nothing." The Prophet (PBUH) said, "Give her something, even an iron ring." He said, "I have got nothing." The Prophet (PBUH) asked (him), "How much of the Qur'an do you know (by heart)?" He said, "So much and so much." The Prophet (PBUH) said, "I have married her to you for what you know of the Qur'an." ھم سے ابو النعمان نے بیان کیا ، کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم نے ، ان سے سھل بن سعد ساعدی رضی اللھ عنھ نے کھ ایک عورت رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں آئی اور اس نے اپنے آپ کوآنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے نکاح کے لئے پیش کیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ مجھے اب عورت کی ضرورت نھیں ھے ۔ اس پر ایک صحابی نے عرض کیا یا رسول اللھ ! ان کا نکاح مجھ سے کر دیجئیے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کھ تمھارے پاس کیا ھے ؟ انھوں نے کھا کھ میرے پاس تو کچھ بھی نھیں ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اس عورت کو کچھ دو خواھ لوھے کی ایک انگوٹھی ھی سھی ۔ انھوں نے کھا کھ حضور ( صلی اللھ علیھ وسلم ) میرے پاس کچھ بھی نھیں ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے پوچھا تمھیں قرآن کتنا یاد ھے ؟ عرض کیا فلاں فلاں سورتیں یاد ھیں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھر میں نے انھیں تمھارے نکاح میں دیا ۔ اس قرآن کے بدلے جو تم کو یاد ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5141
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 72


حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا، يُحَدِّثُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ كَانَ يَقُولُ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يَبِيعَ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ، وَلاَ يَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَى خِطْبَةِ أَخِيهِ، حَتَّى يَتْرُكَ الْخَاطِبُ قَبْلَهُ، أَوْ يَأْذَنَ لَهُ الْخَاطِبُ‏.‏


Chapter: None should ask for the hand of a lady who is already engaged to his brother (Muslim)

Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) decreed that one should not try to cancel a bargain already agreed upon between some other persons (by offering a bigger price). And a man should not ask for the hand of a girl who is already engaged to his Muslim brother, unless the first suitor gives her up, or allows him to ask for her hand. ھم سے مکی بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریج نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے نافع سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما بیان کرتے تھے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے اس سے منع فرمایا ھے کھ ھم کسی کے بھاو پر بھاو لگائیں اور کسی شخص کو اپنے کسی ( دینی ) بھائی کے پیغام نکاح پر پیغام بھیجیں یھاں تک کھ پیغام بھیجنے والا اپنا ارادھ بدل دے یا اسے پیغام نکاح بھیجنے کی اجازت دے د ے تو جائز ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5142
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 73



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.