حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْلَى، أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ، يَقُولُ أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ ـ رضى الله عنه ـ تُوُفِّيَتْ أُمُّهُ وَهْوَ غَائِبٌ عَنْهَا، فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَأَنَا غَائِبٌ عَنْهَا، أَيَنْفَعُهَا شَىْءٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ بِهِ عَنْهَا قَالَ " نَعَمْ ". قَالَ فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنَّ حَائِطِي الْمِخْرَافَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا.
Chapter: If someone says, "My land is Sadaqa for Allah's safe on my mother's behalf,"Narrated Ibn `Abbas: The mother of Sa`d bin 'Ubada died in his absence. He said, "O Allah's Messenger (PBUH)! My mother died in my absence; will it be of any benefit for her if I give Sadaqa on her behalf?" The Prophet (PBUH) said, "Yes," Sa`d said, "I make you a witness that I gave my garden called Al Makhraf in charity on her behalf." ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کھا ھم کو مخلد بن یزید نے خبر دی ، انھیں ابن جریج نے خبر دی ، کھا کھ مجھے یعلیٰ بن مسلم نے خبر دی ، انھوں نے عکرمھ سے سنا ، وھ بیان کرتے تھے کھ ھمیں ابن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ سعد بن عبادھ رضی اللھ عنھ کی ماں عمرھ بنت مسعود کا انتقال ھوا تو وھ ان کی خدمت میں موجود نھیں تھے ۔ انھوں نے آ کر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا یا رسول اللھ ! میری والدھ کا جب انتقال ھوا تو میں ان کی خدمت میں حاضر نھیں تھا ۔ کیا اگر میں کوئی چیز صدقھ کروں تو اس سے انھیں فائدھ پھنچ سکتا ھے ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اثبات میں جواب دیا تو انھوں نے کھا کھ میں آپ کو گواھ بناتا ھوں کھ میرا مخراف نامی باغ ان کی طرف سے صدقھ ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2756
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 19
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه. قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنْ أَنْخَلِعَ مِنْ مَالِي صَدَقَةً إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ صلى الله عليه وسلم. قَالَ " أَمْسِكْ عَلَيْكَ بَعْضَ مَالِكَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ ". قُلْتُ فَإِنِّي أُمْسِكُ سَهْمِي الَّذِي بِخَيْبَرَ.
Chapter: To give part of wealth or slaves or animals in charity or as an endowmentNarrated Ka`b bin Malik: I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! For the acceptance of my repentance I wish to give all my property in charity for Allah's sake through His Apostle ." He said, "It is better for you to keep some of the property for yourself." I said, "Then I will keep my share in Khaibar." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے ‘ ان سے ابن شھاب نے کھا کھ مجھے عبدالرحمٰن ابن عبداللھ بن کعب نے خبر دی اور ان سے عبداللھ بن کعب نے بیان کیا کھ میں نے کعب بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ وھ بیان کرتے تھے کھ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! میری توبھ ( غزوھ تبوک میں نھ جانے کی ) قبول ھونے کا شکرانھ یھ ھے کھ میں اپنا مال اللھ اور اس کے رسول صلی اللھ علیھ وسلم کے راستے میں دیدوں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اگر اپنے مال کا ایک حصھ اپنے پاس ھی باقی رکھو تو تمھارے حق میں یھ بھتر ھے ۔ میں نے عرض کیا کھ پھر میں اپنا خیبر کا حصھ اپنے پاس محفوظ رکھتا ھوں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2757
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 20
وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ،، لاَ أَعْلَمُهُ إِلاَّ عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ {لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} جَاءَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى فِي كِتَابِهِ {لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} وَإِنَّ أَحَبَّ أَمْوَالِي إِلَىَّ بِيرُحَاءَ ـ قَالَ وَكَانَتْ حَدِيقَةً كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَدْخُلُهَا وَيَسْتَظِلُّ بِهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَائِهَا ـ فَهِيَ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِلَى رَسُولِهِ صلى الله عليه وسلم أَرْجُو بِرَّهُ وَذُخْرَهُ، فَضَعْهَا أَىْ رَسُولَ اللَّهِ حَيْثُ أَرَاكَ اللَّهُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " بَخْ يَا أَبَا طَلْحَةَ، ذَلِكَ مَالٌ رَابِحٌ، قَبِلْنَاهُ مِنْكَ وَرَدَدْنَاهُ عَلَيْكَ، فَاجْعَلْهُ فِي الأَقْرَبِينَ ". فَتَصَدَّقَ بِهِ أَبُو طَلْحَةَ عَلَى ذَوِي رَحِمِهِ، قَالَ وَكَانَ مِنْهُمْ أُبَىٌّ وَحَسَّانُ، قَالَ وَبَاعَ حَسَّانُ حِصَّتَهُ مِنْهُ مِنْ مُعَاوِيَةَ، فَقِيلَ لَهُ تَبِيعُ صَدَقَةَ أَبِي طَلْحَةَ فَقَالَ أَلاَ أَبِيعُ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ بِصَاعٍ مِنْ دَرَاهِمَ قَالَ وَكَانَتْ تِلْكَ الْحَدِيقَةُ فِي مَوْضِعِ قَصْرِ بَنِي حُدَيْلَةَ الَّذِي بَنَاهُ مُعَاوِيَةُ.
Chapter: Whoever gave something to his representative to give in charity and then the latter returned it to himNarrated Anas (ra): When the Holy Verse: 'By no means shall you attain Al-Birr (piety, righteousness, it means here Allah's Reward i.e., Paradise), unless you spend of that which you love..', (V 3:92) was revealed, Abu Talha went to Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Allah's Messenger ! Allah, the Blessed, the Superior stated in His book: 'By no means shall you attain Birr, unless you spend of that which you love....' (V 3:92) and the most beloved property to me is Bairuha' (which was a garden where Allah's Messenger (PBUH) used to go to sit in its shade and drink from its water). I gave it to the Allah and His Messenger (PBUH) hoping for Allah's Reward in the Hereafter. So, Ao Allah's Messenger ! Use it as Allah orders you to use it." Allah's Messenger (PBUH) said, "Bravo! O Abu Talha, it is fruitful property. We have accepted it from you and now we return it to you. Distribute it amongst you relatives." So, Abu Talha distributed it amongst his relatives, amongst whom were Ubai and Hassan. When Hassan sold his share of that garden to Mu'awiyya, he was asked, "How do you see Abu Talha's Sadaqa?" He replied, "Who should not I sell a Sa' of date for Sa' of money ?" The garden was situated on the courtyard of the palace of Bani Jadila built by Mu'awiya. اور اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا کھ مجھے عبدالعزیز بن عبداللھ بن ابی سلمھ نے خبر دی ‘ انھیں اسحاق بن عبداللھ بن ابی طلحھ نے ( امام بخاری رحمھ اللھ نے کھا کھ ) میں سمجھتا ھوں کھ یھ روایت انھوں نے انس رضی اللھ عنھ سے کی ھے کھ انھوں نے بیان کیا ( جب سورۃ آل عمران کی ) یھ آیت نازل ھوئی کھ ” تم نیکی ھرگز نھیں پا سکتے جب تک اس مال میں سے خرچ نھ کرو جو تم کو زیادھ پسند ھے “ تو ابوطلحھ رضی اللھ عنھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور عرض کیا یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! اللھ تبارک و تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتا ھے کھ ” تم نیکی ھرگز نھیں پا سکتے جب تک اس مال میں سے خرچ نھ کرو جو تم کو زیادھ پسند ھے اور میرے اموال میں سب سے پسند مجھے بیرحاء ھے ۔ بیان کیا کھ بیرحاء ایک باغ تھا ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم بھی اس میں تشریف لے جایا کرتے ‘ اس کے سائے میں بیٹھتے اور اس کا پانی پیتے ( ابوطلحھ نے کھا کھ ) اس لئے وھ اللھ عزوجل کی راھ میں صدقھ اور رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے لئے ھے ۔ میں اس کی نیکی اور اس کے ذخیرھ آخرت ھونے کی امید رکھتا ھوں ۔ پس یا رسول اللھ ! جس طرح اللھ آپ کو بتائے اسے خرچ کیجئے ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا واھ واھ شاباش ابوطلحھ یھ تو بڑا نفع بخش مال ھے ‘ ھم تم سے اسے قبول کر کے پھر تمھارے ھی حوالے کر دیتے ھیں اور اب تم اسے اپنے عزیزوں کو دیدو ۔ چنانچھ ابوطلحھ رضی اللھ عنھ نے وھ باغ اپنے عزیزوں کو دے دیا ۔ انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ جن لوگوں کو باغ آپ نے دیا تھا ان میں ابی اور حسان رضی اللھ عنھ تھے ۔ انھوں نے بیان کیا کھ حسان رضی اللھ عنھ نے اپنا حصھ معاویھ رضی اللھ عنھ کو بیچ دیا تو کسی نے ان سے کھا کھ کیا آپ ابوطلحھ رضی اللھ عنھ کا دیا ھوا مال بیچ رھے ھو ؟ حسان رضی اللھ عنھ نے جواب دیا کھ میں کھجور کا ایک صاع روپوں کے ایک صاع کے بدل کیوں نھ بیچوں ۔ انس رضی اللھ عنھ نے کھا یھ باغ بنی حدیلھ کے محلھ کے قریب تھا جسے معاویھ رضی اللھ عنھ نے ( بطور قلعھ کے ) تعمیر کیا تھا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2758
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 20
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ إِنَّ نَاسًا يَزْعُمُونَ أَنَّ هَذِهِ الآيَةَ نُسِخَتْ، وَلاَ وَاللَّهِ مَا نُسِخَتْ، وَلَكِنَّهَا مِمَّا تَهَاوَنَ النَّاسُ، هُمَا وَالِيَانِ وَالٍ يَرِثُ، وَذَاكَ الَّذِي يَرْزُقُ، وَوَالٍ لاَ يَرِثُ، فَذَاكَ الَّذِي يَقُولُ بِالْمَعْرُوفِ، يَقُولُ لاَ أَمْلِكُ لَكَ أَنْ أُعْطِيَكَ.
Chapter: The Statement of Allah Taa'la: "And when the relatives and the orphans and Al-Masakin are present at the time of division..."Narrated Ibn `Abbas: Some people claim that the order in the above Verse is cancelled, by Allah, it is not cancelled, but the people have stopped acting on it. There are two kinds of guardians (who are in charge of the inheritance): One is that who inherits; such a person should give (of what he inherits to the relatives, the orphans and the needy, etc.), the other is that who does not inherit (e.g. the guardian of the orphans): such a person should speak kindly and say (to those who are present at the time of distribution), "I can not give it to you (as the wealth belongs to the orphans). ھم سے ابوالنعمان محمد بن فضل نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابو عوانھ نے بیان کیا ابو بشر جعفر سے ‘ ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے فرمایا کھ کچھ لوگ گمان کرنے لگے ھیں کھ یھ آیت ( جس ذکر عنوان میں ھوا ) میراث کی آیت منسوخ ھو گئی ھے ‘ نھیں قسم اللھ کی آیت منسوخ نھیں ھوئی البتھ لوگ اس پر عمل کرنے میں سست ھو گئے ھیں ۔ ترکے کے لینے والے دو طرح کے ھوتے ھیں ایک وھ جو وارث ھوں ان کو حصھ دیا جائے گا دوسرے وھ جو واچٹ نھ ھوں ان کو نرمی سے جواب دینے کا حکم ھے ۔ وھ یوں کھے میاں میں تم کو دینے کا اختیار نھیں رکھتا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2759
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 21
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، رضى الله عنها أَنَّ رَجُلاً، قَالَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسَهَا، وَأُرَاهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ، أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا قَالَ " نَعَمْ، تَصَدَّقْ عَنْهَا ".
Chapter: Charity on behalf of a person who dies suddenly. And the execution of the vows.Narrated `Aisha: A man said to the Prophet, "My mother died suddenly, and I think that if she could speak, she would have given in charity. May I give in charity on her behalf?" He said, "Yes! Give in charity on her behalf." ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ‘ ان سے ھشام نے ‘ ان سے ان کے باپ نے اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ ایک صحابی ( سعد بن عبادھ ) نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کھا کھ میری والدھ کی موت اچانک واقع ھو گئی ‘ میرا خیال ھے کھ اگر انھیں گفتگو کا موقع ملتا تو وھ صدقھ کرتیں تو کیا میں ان کی طرف سے خیرات کر سکتا ھوں ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ھاں ان کی طرف سے خیرات کر ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2760
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 22
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ ـ رضى الله عنه ـ اسْتَفْتَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا نَذْرٌ. فَقَالَ " اقْضِهِ عَنْهَا ".
Narrated Ibn `Abbas: Sa`d bin Ubada consulted Allah's Messenger (PBUH) saying, "My mother died and she had an unfulfilled vow." The Prophet (PBUH) said, "Fulfill it on her behalf." ھم سے عبداللھ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ‘ کھا کھ ھم کو امام مالک نے خبر دی ابن شھاب سے ‘ انھیں عبیداللھ بن عبداللھ نے اور انھیں ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ سعد بن عبادھ رضی اللھ عنھ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے مسئلھ پوچھا ‘ انھوں نے عرض کیا کھ میری ماں کا انتقال ھو گیا ھے اور اس کے ذمھ ایک نذر تھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ان کی طرف سے نذر پوری کر دے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2761
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 23