Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Wills and Testaments (Wasaayaa)

كتاب الوصايا

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ لَيْسَ لَهُ خَادِمٌ، فَأَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي، فَانْطَلَقَ بِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَنَسًا غُلاَمٌ كَيِّسٌ، فَلْيَخْدُمْكَ‏.‏ قَالَ فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالْحَضَرِ، مَا قَالَ لِي لِشَىْءٍ صَنَعْتُهُ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَكَذَا وَلاَ لِشَىْءٍ لَمْ أَصْنَعْهُ لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَكَذَا


Chapter: The employment of an orphan

Narrated Anas: When Allah's Messenger (PBUH) came to Medina; he did not have any servant. Abu Talha (Anas' step-father) took me to Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Anas is a wise boy, so let him serve you." So, I served him at home and on journeys. If I did anything, he never asked me why I did it, and if I refrained from doing anything, he never asked me why I refrained from doing it. ھم سے یعقوب بن ابراھیم بن کثیر نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے اسماعیل بن علیھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبدالعزیز بن صھیب نے بیان کیا ‘ ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ تشریف لائے تو آپ کے ساتھ کوئی خادم نھیں تھا ۔ اس لئے ابوطلحھ ( جو میرے سوتیلے باپ تھے ) میرا ھاتھ پکڑ کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں لے گئے اور عرض کیا کھ یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! انس سمجھ دار بچھ ھے ۔ یھ آپ کی خدمت کیا کرے گا ۔ انس رضی اللھ عنھ کھتے ھیں کھ میں نے آپ کی سفر اور حضر میں خدمت کی ‘ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے کبھی کسی کام کے بارے میں جسے میں نے کر دیا ھو ‘ یھ نھیں فرمایا کھ یھ کام تم نے اس طرح کیوں کیا ‘ اسی طرح کسی ایسے کام کے متعلق جسے میں نھ کر سکا ھوں آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھ نھیں فرمایا کھ تو نے یھ کام اس طرح کیوں نھیں کیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2768
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 29


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالاً مِنْ نَخْلٍ، وَكَانَ أَحَبُّ مَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرَحَاءَ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ، وَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ‏.‏ قَالَ أَنَسٌ فَلَمَّا نَزَلَتْ ‏{‏لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ‏}‏ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ ‏{‏لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ‏}‏ وَإِنَّ أَحَبَّ أَمْوَالِي إِلَىَّ بِيرُحَاءَ، وَإِنَّهَا صَدَقَةٌ لِلَّهِ أَرْجُو بِرَّهَا وَذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ، فَضَعْهَا حَيْثُ أَرَاكَ اللَّهُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ بَخْ، ذَلِكَ مَالٌ رَابِحٌ ـ أَوْ رَايِحٌ ـ شَكَّ ابْنُ مَسْلَمَةَ وَقَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ، وَإِنِّي أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الأَقْرَبِينَ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَفْعَلُ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ وَفِي بَنِي عَمِّهِ‏.‏ وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ وَيَحْيَى بْنُ يَحْيَى عَنْ مَالِكٍ ‏"‏ رَايِحٌ ‏"‏‏.‏


Chapter: If somebody gives a piece of land as an endowment and does not mark its boundaries

Narrated Anas bin Malik: Abu Talha had the greatest wealth of date-palms amongst the Ansar in Medina, and he prized above all his wealth (his garden) Bairuha', which was situated opposite the Mosque (of the Prophet (PBUH) ). The Prophet used to enter It and drink from its fresh water. When the following Divine Verse came:-- "By no means shall you attain piety until you spend of what you love," (3.92) Abu Talha got up saying. "O Allah's Messenger (PBUH)! Allah says, 'You will not attain piety until you spend of what you love,' and I prize above al I my wealth, Bairuha' which I want to give in charity for Allah's Sake, hoping for its reward from Allah. So you can use it as Allah directs you." On that the Prophet (PBUH) said, "Bravo! It is a profitable (or perishable) property. (Ibn Maslama is not sure as to which word is right, i.e. profitable or perishable.) I have heard what you have said, and I recommend that you distribute this amongst your relatives." On that Abu Talha said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I will do (as you have suggested)." So, Abu Talha distributed that garden amongst his relatives and cousins. ھم سے عبداللھ بن مسلمھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے امام مالک نے ‘ ان سے اسحاق بن عبداللھ بن ابی طلحھ نے ‘ انھوں نے انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سناآپ بیان کرتے تھے کھ ابوطلحھ رضی اللھ عنھ کجھور کے باغات کے اعتبار سے مدینھ کے انصار میں سب سے بڑے مالدار تھے اور انھیں اپنے تمام مالوں میں مسجدنبوی کے سامنے بیرحاء کا باغ سب سے زیادھ پسند تھا ۔ خود نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم بھی اس باغ میں تشریف لے جاتے اور اس کا میٹھا پانی پیتے تھے ۔ انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ پھر جب یھ آیت نازل ھوئی ” نیکی تم ھرگز نھیں حاصل کرو گے جب تک اپنے اس مال سے نھ خرچ کرو جو تمھیں پسند ھوں “ تو ابوطلحھ رضی اللھ عنھ اٹھے اور آ کر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے عرض کیا کھ یا رسول اللھ ! اللھ تعالیٰ فرماتا ھے کھ ” تم نیکی ھرگز نھیں حاصل کر سکو گے جب تک اپنے ان مالوں میں سے نھ خرچ کرو جو تمھیں زیادھ پسند ھوں “ اور میرے اموال میں مجھے سب سے زیادھ پسند بیرحاء ھے اور یھ اللھ کے راستھ میں صدقھ ھے ‘ میں اللھ کی بارگاھ سے اس کی نیکی اور ذخیرھ آخرت ھونے کی امید رکھتا ھوں ‘ آپ کو جھاں اللھ تعالیٰ بتائے اسے خرچ کریں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا شاباش یھ تو بڑا فائدھ بخش مال ھے یا ( آپ نے بجائے رابع کے رائح کھا ) یھ شک عبداللھ بن مسلمھ راوی کو ھوا تھا ۔ ۔ ۔ اور جو کچھ تم نے کھا میں نے سب سن لیا ھے اور میرا خیال ھے کھ تم اسے اپنے ناطے والوں کو دے دو ۔ ابوطلحھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ! میں ایسا ھی کروں گا ۔ چنانچھ انھوں نے اپنے عزیزوں اور اپنے چچا کے لڑکوں میں تقسیم کر دیا ۔ اسماعیل ‘ عبداللھ بن یوسف اور یحییٰ بن یحییٰ نے مالک کے واسطھ سے ۔ رابح کے بجائے رائح بیان کیا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2769
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 30


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ إِسْحَاقَ، قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما أَنَّ رَجُلاً، قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِنَّ أُمَّهُ تُوُفِّيَتْ أَيَنْفَعُهَا إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا قَالَ ‏"‏ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَإِنَّ لِي مِخْرَافًا وَأُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: A man said to Allah's Messenger (PBUH) , "My mother died, will it benefit her if I give in charity on her behalf?" The Prophet (PBUH) replied in the affirmative. The man said, "I have a garden and I make you a witness that I give it in charity on her behalf." ھم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو روح بن عبادھ نے خبر دی ‘ کھا ھم کو زکریابن اسحاق نے بیان کیا کھ مجھ سے عمرو بن دینار نے بیان کیا عکرمھ سے اور انھوں نے ابن عباس رضی اللھ عنھما سے کھ ایک صحابی سعد بن عبادھ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا کھ ان کی ماں کا انتقال ھو گیا ھے ۔ کیا اگر وھ ان کی طرف سے خیرات کریں تو انھیں اس کا فائدھ پھنچے گا ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے جواب دیا کھ ھاں ۔ اس پر ان صحابی نے کھا کھ میرا ایک پر میوھ باغ ھے اور میں آپ کو گواھ بناتا ھوں کھ میں نے وھ ان کی طرف سے صدقھ کر دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2770
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 31


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِبِنَاءِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ ‏"‏ يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي بِحَائِطِكُمْ هَذَا ‏"‏‏.‏ قَالُوا لاَ‏.‏ وَاللَّهِ لاَ نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلاَّ إِلَى اللَّهِ‏.‏


Chapter: A jointly-owned piece of land as an endowment

Narrated Anas: When the Prophet (PBUH) ordered that the mosque be built, he said, "O Bani An-Najjar! Suggest to me a price for this garden of yours." They replied, "By Allah! We will demand its price from none but Allah." ھم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبدالوارث نے بیان کیا ‘ ان سے ابو التیاح یزید بن حمید نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے ‘ انھوں نے کھا آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ( مدینھ میں ) مسجد بنانے کا حکم دیا اور بنی نجار سے فرمایا تم اپنے اس باغ کا مجھ سے مول کر لو ۔ انھوں نے کھا کھ ھرگز نھیں خدا کی قسم ھم تو اللھ ھی سے اس کا مول لیں گے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2771
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 32


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَصَابَ عُمَرُ بِخَيْبَرَ أَرْضًا فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ أَصَبْتُ أَرْضًا لَمْ أُصِبْ مَالاً قَطُّ أَنْفَسَ مِنْهُ، فَكَيْفَ تَأْمُرُنِي بِهِ قَالَ ‏"‏ إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا، وَتَصَدَّقْتَ بِهَا ‏"‏‏.‏ فَتَصَدَّقَ عُمَرُ أَنَّهُ لاَ يُبَاعُ أَصْلُهَا وَلاَ يُوهَبُ وَلاَ يُورَثُ، فِي الْفُقَرَاءِ وَالْقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالضَّيْفِ وَابْنِ السَّبِيلِ، وَلاَ جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُوفِ، أَوْ يُطْعِمَ صَدِيقًا غَيْرَ مُتَمَوِّلٍ فِيهِ‏.‏


Chapter: How to write the endowment?

Narrated Ibn `Umar: When `Umar got a piece of land in Khaibar, he came to the Prophet (PBUH) saying, "I have got a piece of land, better than which I have never got. So what do you advise me regarding it?" The Prophet (PBUH) said, "If you wish you can keep it as an endowment to be used for charitable purposes." So, `Umar gave the land in charity (i.e. as an endowments on the condition that the land would neither be sold nor given as a present, nor bequeathed, (and its yield) would be used for the poor, the kinsmen, the emancipation of slaves, Jihad, and for guests and travelers; and its administrator could eat in a reasonable just manner, and he also could feed his friends without intending to be wealthy by its means." ھم سے مسدد بن مسرھد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبداللھ بن عون رضی اللھ عنھ نے بیان کیاان سے نافع نے اور ان سے عبداللھ عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا ، عمر رضی اللھ عنھ کو خیبر میں ایک زمین ملی ( جس کا نام ثمغ تھا ) تو آپ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور عرض کیا کھ مجھے ایک زمین ملی ھے اور اس سے عمدھ مال مجھے کبھی نھیں ملا تھا ‘ آپ اس کے بارے میں مجھے کیا مشورھ دیتے ھیں ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اگر چاھے تو اصل جائیداد اپنے قبضے میں روک رکھ اور اس کے منافع کو خیرات کر دے ۔ چنانچھ عمر رضی اللھ عنھ نے اسے اس شرط کے ساتھ صدقھ ( وقف ) کیا کھ اصل زمین نھ بیچی جائے ، نھ ھبھ کی جائے اور نھ وراثت میں کسی کو ملے اور فقراء ، رشتھ دار ، غلام آزاد کرانے ‘ اللھ کے راستے ( کے مجاھدوں ) مھمانوں اور مسافروں کے لئے ( وقف ھے ) جو شخص بھی اس کا متولی ھو اگر دستور کے مطابق اس میں سے کھائے یا اپنے کسی دوست کو کھلائے تو کوئی مضائقھ نھیں بشرطیکھ مال جمع کرنے کا ارادھ نھ ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2772
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 33


حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ، رضى الله عنه وَجَدَ مَالاً بِخَيْبَرَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرَهُ، قَالَ ‏"‏ إِنْ شِئْتَ تَصَدَّقْتَ بِهَا ‏"‏‏.‏ فَتَصَدَّقَ بِهَا فِي الْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَذِي الْقُرْبَى وَالضَّيْفِ‏.‏


Chapter: The usufruct of an endowment

Narrated Ibn `Umar: `Umar got some property in Khaibar and he came to the Prophet (PBUH) and informed him about it. The Prophet said to him, "If you wish you can give it in charity." So `Umar gave it in charity (i.e. as an endowment) the yield of which was to be used for the good of the poor, the needy, the kinsmen and the guests. ھم سے ابو عاصم نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے عبداللھ بن عون نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے بیان کیا ‘ ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ عمر رضی اللھ عنھ کو خیبر میں ایک جائیداد ملی تو آپ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھو کر اس کے متعلق خبر دی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اگر چاھو تو اسے صدقھ کر دو ۔ چنانچھ آپ نے فقراء ‘ مساکین ‘ رشتھ داروں اور مھمانوں کے لئے اسے صدقھ کر دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 55 Hadith no 2773
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 51 Hadith no 34



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.