Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Ablutions (Wudu')

كتاب الوضوء

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَهِيَ خَالَتُهُ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ، وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ، أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ، اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ، ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ، فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوءَهُ، ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي‏.‏ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ، ثُمَّ ذَهَبْتُ، فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ، فَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى رَأْسِي، وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَى، يَفْتِلُهَا، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ أَوْتَرَ، ثُمَّ اضْطَجَعَ، حَتَّى أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ، فَقَامَ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الصُّبْحَ‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Abbas: That he stayed overnight in the house of Maimuna the wife of the Prophet, his aunt. He added : I lay on the bed (cushion transversally) while Allah's Messenger (PBUH) and his wife lay in the lengthwise direction of the cushion. Allah's Messenger (PBUH) slept till the middle of the night, either a bit before or a bit after it and then woke up, rubbing the traces of sleep off his face with his hands. He then, recited the last ten verses of Sura Al-`Imran, got up and went to a hanging water-skin. He then Performed the ablution from it and it was a perfect ablution, and then stood up to offer the prayer. I, too, got up and did as the Prophet had done. Then I went and stood by his side. He placed his right hand on my head and caught my right ear and twisted it. He prayed two rak`at then two rak`at and two rak`at and then two rak`at and then two rak`at and then two rak`at (separately six times), and finally one rak`a (the witr). Then he lay down again in the bed till the Mu'adh-dhin came to him where upon the Prophet (PBUH) got up, offered a two light rak`at prayer and went out and led the Fajr prayer. ھم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کھا مجھ سے امام مالک نے مخرمھ بن سلیمان کے واسطے سے نقل کیا ، وھ کریب ابن عباس رضی اللھ عنھما کے آزاد کردھ غلام سے نقل کرتے ھیں کھ عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے انھیں خبر دی کھ انھوں نے ایک رات رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی زوجھ مطھرھ اور اپنی خالھ حضرت میمونھ رضی اللھ عنھا کے گھر میں گزاری ۔ ( وھ فرماتے ھیں کھ ) میں تکیھ کے عرض ( یعنی گوشھ ) کی طرف لیٹ گیا اور رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم اور آپ کی اھلیھ نے ( معمول کے مطابق ) تکیھ کی لمبائی پر ( سر رکھ کر ) آرام فرمایا ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سوتے رھے اور جب آدھی رات ھو گئی یا اس سے کچھ پھلے یا اس کے کچھ بعد آپ بیدار ھوئے اور اپنے ھاتھوں سے اپنی نیند کو دور کرنے کے لیے آنکھیں ملنے لگے ۔ پھر آپ نے سورۃ آل عمران کی آخری دس آیتیں پڑھیں ، پھر ایک مشکیزھ کے پاس جو ( چھت میں ) لٹکا ھوا تھا آپ کھڑے ھو گئے اور اس سے وضو کیا ، خوب اچھی طرح ، پھر کھڑے ھو کر نماز پڑھنے لگے ۔ ابن عباس رضی اللھ عنھما کھتے ھیں میں نے بھی کھڑے ھو کر اسی طرح کیا ، جس طرح آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے وضو کیا تھا ۔ پھر جا کر میں بھی آپ کے پھلوئے مبارک میں کھڑا ھو گیا ۔ آپ نے اپنا داھنا ھاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا دایاں کان پکڑ کر اسے مروڑنے لگے ۔ پھر آپ نے دو رکعتیں پڑھیں ۔ اس کے بعد پھر دو رکعتیں پڑھیں ۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں ۔ پھر دو رکعتیں ، پھر دو رکعتیں ، پھر دو رکعتیں پڑھ کر اس کے بعد آپ نے وتر پڑھا اور لیٹ گئے ، پھر جب مؤذن آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آیا ، تو آپ نے اٹھ کر دو رکعت معمولی ( طور پر ) پڑھیں ۔ پھر باھر تشریف لا کر صبح کی نماز پڑھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 183
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 183


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنِ امْرَأَتِهِ، فَاطِمَةَ عَنْ جَدَّتِهَا، أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ أَتَيْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم حِينَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَإِذَا النَّاسُ قِيَامٌ يُصَلُّونَ، وَإِذَا هِيَ قَائِمَةٌ تُصَلِّي فَقُلْتُ مَا لِلنَّاسِ فَأَشَارَتْ بِيَدِهَا نَحْوَ السَّمَاءِ وَقَالَتْ سُبْحَانَ اللَّهِ‏.‏ فَقُلْتُ آيَةٌ فَأَشَارَتْ أَىْ نَعَمْ‏.‏ فَقُمْتُ حَتَّى تَجَلاَّنِي الْغَشْىُ، وَجَعَلْتُ أَصُبُّ فَوْقَ رَأْسِي مَاءً، فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ ‏"‏ مَا مِنْ شَىْءٍ كُنْتُ لَمْ أَرَهُ إِلاَّ قَدْ رَأَيْتُهُ فِي مَقَامِي هَذَا حَتَّى الْجَنَّةِ وَالنَّارِ، وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَىَّ أَنَّكُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ مِثْلَ أَوْ قَرِيبًا مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ ـ لاَ أَدْرِي أَىَّ ذَلِكَ قَالَتْ أَسْمَاءُ ـ يُؤْتَى أَحَدُكُمْ فَيُقَالُ مَا عِلْمُكَ بِهَذَا الرَّجُلِ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ ـ أَوِ الْمُوقِنُ لاَ أَدْرِي أَىَّ ذَلِكَ قَالَتْ أَسْمَاءُ ـ فَيَقُولُ هُوَ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ، جَاءَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَى، فَأَجَبْنَا وَآمَنَّا وَاتَّبَعْنَا، فَيُقَالُ نَمْ صَالِحًا، فَقَدْ عَلِمْنَا إِنْ كُنْتَ لَمُؤْمِنًا، وَأَمَّا الْمُنَافِقُ ـ أَوِ الْمُرْتَابُ لاَ أَدْرِي أَىَّ ذَلِكَ قَالَتْ أَسْمَاءُ ـ فَيَقُولُ لاَ أَدْرِي، سَمِعْتُ النَّاسَ يَقُولُونَ شَيْئًا فَقُلْتُهُ ‏"‏‏.‏


Chapter: Whoever does not repeat ablution except after fallinginto deep sleep - losing consciousness completely

Narrated Asma' bint Abu Bakr: I came to `Aisha the wife of the Prophet (PBUH) during the solar eclipse. The people were standing and offering the prayer and she was also praying. I asked her, "What is wrong with the people?" She beckoned with her hand towards the sky and said, "Subhan Allah." I asked her, "Is there a sign?" She pointed out, "Yes." So I, too, stood for the prayer till I fell unconscious and later on I poured water on my head. After the prayer, Allah's Messenger (PBUH) praised and glorified Allah and said, "Just now I have seen something which I never saw before at this place of mine, including Paradise and Hell. I have been inspired (and have understood) that you will be put to trials in your graves and these trials will be like the trials of Ad-Dajjal, or nearly like it (the sub narrator is not sure of what Asma' said). Angels will come to every one of you and ask, 'What do you know about this man?' A believer will reply, 'He is Muhammad, Allah's Messenger (PBUH) , and he came to us with self-evident truth and guidance. So we accepted his teaching, believed and followed him.' Then the angels will say to him to sleep in peace as they have come to know that he was a believer. On the other hand a hypocrite or a doubtful person will reply, 'I do not know but heard the people saying something and so I said the same.' " ھم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کھا مجھ سے مالک نے ھشام بن عروھ کے واسطے سے نقل کیا ، وھ اپنی بیوی فاطمھ سے ، وھ اپنی دادی اسماء بنت ابی بکر سے روایت کرتی ھیں ، وھ کھتی ھیں کھ میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی زوجھ محترمھ عائشھ رضی اللھ عنھا کے پاس ایسے وقت آئی جب کھ سورج کو گھن لگ رھا تھا اور لوگ کھڑے ھو کر نماز پڑھ رھے تھے ، کیا دیکھتی ھوں وھ بھی کھڑے ھو کر نماز پڑھ رھی ھیں ۔ میں نے کھا کھ لوگوں کو کیا ھو گیا ھے ؟ تو انھوں نے اپنے ھاتھ سے آسمان کی طرف اشارھ کر کے کھا ، سبحان اللھ ! میں نے کھا ( کیا یھ ) کوئی ( خاص ) نشانی ھے ؟ تو انھوں نے اشارے سے کھا کھ ھاں ۔ تو میں بھی آپ کے ساتھ نماز کے لیے کھڑی ھو گئی ۔ ( آپ نے اتنا فرمایا کھ ) مجھ پر غشی طاری ھونے لگی اور میں اپنے سر پر پانی ڈالنے لگی ۔ جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نماز سے فارغ ھوئے تو آپ نے اللھ کی حمد و ثنا بیان کی اور فرمایا ، آج کوئی چیز ایسی نھیں رھی جس کو میں نے اپنی اسی جگھ نھ دیکھ لیا ھو حتیٰ کھ جنت اور دوزخ کو بھی دیکھ لیا ۔ اور مجھ پر یھ وحی کی گئی ھے کھ تم لوگوں کو قبروں میں آزمایا جائے گا ۔ دجال جیسی آزمائش یا اس کے قریب قریب ۔ ( راوی کا بیان ھے کھ ) میں نھیں جانتی کھ اسماء نے کون سا لفظ کھا ۔ تم میں سے ھر ایک کے پاس ( اللھ کے فرشتے ) بھیجے جائیں گے اور اس سے کھا جائے گا کھ تمھارا اس شخص ( یعنی محمد صلی اللھ علیھ وسلم ) کے بارے میں کیا خیال ھے ؟ پھر اسماء نے لفظ ایماندار کھا یا یقین رکھنے والا کھا ۔ مجھے یاد نھیں ۔ ( بھرحال وھ شخص ) کھے گا کھ محمد صلی اللھ علیھ وسلم اللھ کے سچے رسول ھیں ۔ وھ ھمارے پاس نشانیاں اور ھدایت کی روشنی لے کر آئے ۔ ھم نے ( اسے ) قبول کیا ، ایمان لائے ، اور ( آپ کا ) اتباع کیا ۔ پھر ( اس سے ) کھھ دیا جائے گا تو سو جا درحالیکھ تو مرد صالح ھے اور ھم جانتے تھے کھ تو مومن ھے ۔ اور بھرحال منافق یا شکی آدمی ، اسماء نے کون سا لفظ کھا مجھے یاد نھیں ۔ ( جب اس سے پوچھا جائے گا ) کھے گا کھ میں ( کچھ ) نھیں جانتا ، میں نے لوگوں کو جو کھتے سنا ، وھی میں نے بھی کھھ دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 184
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 184


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى الْمَازِنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلاً، قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ـ وَهُوَ جَدُّ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ـ أَتَسْتَطِيعُ أَنْ تُرِيَنِي، كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَتَوَضَّأُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ نَعَمْ‏.‏ فَدَعَا بِمَاءٍ، فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَ يَدَهُ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا، ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ، فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ، بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ، حَتَّى ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ، ثُمَّ رَدَّهُمَا إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ‏.‏

Narrated Yahya Al-Mazini: A person asked `Abdullah bin Zaid who was the grandfather of `Amr bin Yahya, "Can you show me how Allah's Messenger (PBUH) used to perform ablution?" `Abdullah bin Zaid replied in the affirmative and asked for water. He poured it on his hands and washed them twice, then he rinsed his mouth thrice and washed his nose with water thrice by putting water in it and blowing it out. He washed his face thrice and after that he washed his forearms up to the elbows twice and then passed his wet hands over his head from its front to its back and vice versa (beginning from the front and taking them to the back of his head up to the nape of the neck and then brought them to the front again from where he had started) and washed his feet (up to the ankles). ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو امام مالک نے عمرو بن یحییٰ المازنی سے خبر دی ، وھ اپنے باپ سے نقل کرتے ھیں کھ ایک آدمی نے عبداللھ بن زید رضی اللھ عنھ جو عمرو بن یحییٰ کے دادا ھیں ، سے پوچھا کھ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ھیں کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے کس طرح وضو کیا ھے ؟ عبداللھ بن زید رضی اللھ عنھ نے کھا کھ ھاں ! پھر انھوں نے پانی کا برتن منگوایا پھلے پانی اپنے ھاتھوں پر ڈالا اور دو مرتبھ ھاتھ دھوئے ۔ پھر تین مرتبھ کلی کی ، تین بار ناک صاف کی ، پھر تین دفعھ اپنا چھرھ دھویا ۔ پھر کھنیوں تک اپنے دونوں ھاتھ دو دو مرتبھ دھوئے ۔ پھر اپنے دونوں ھاتھوں سے اپنے سر کا مسح کیا ۔ اس طور پر اپنے ھاتھ ( پھلے ) آگے لائے پھر پیچھے لے گئے ۔ ( مسح ) سر کے ابتدائی حصے سے شروع کیا ۔ پھر دونوں ھاتھ گدی تک لے جا کر وھیں واپس لائے جھاں سے ( مسح ) شروع کیا تھا ، پھر اپنے پیر دھوئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 185
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 185


حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِيهِ، شَهِدْتُ عَمْرَو بْنَ أَبِي حَسَنٍ سَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ عَنْ وُضُوءِ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم فَدَعَا بِتَوْرٍ مِنْ مَاءٍ، فَتَوَضَّأَ لَهُمْ وُضُوءَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَكْفَأَ عَلَى يَدِهِ مِنَ التَّوْرِ، فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلاَثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فِي التَّوْرِ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثَ غَرَفَاتٍ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَمَسَحَ رَأْسَهُ، فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ مَرَّةً وَاحِدَةً، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ‏.‏


Chapter: The washing of feet unto the ankles

Narrated `Amr: My father saw `Amr bin Abi Hasan asking `Abdullah bin Zaid about the ablution of the Prophet. `Abdullah bin Zaid asked for earthenware pot containing water and in front of them performed ablution like that of the Prophet (PBUH) . He poured water from the pot over his hand and washed his hands thrice and then he put his hands in the pot and rinsed his mouth and washed his nose by putting water in it and then blowing it out with three handfuls of water. Again he put his hand in the water and washed his face thrice and washed his forearms up to the elbows twice; and then put his hands in the water and then passed them over his head by bringing them to the front and then to the rear of the head once, and then he washed his feet up to the ankles. ھم سے موسیٰ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے وھیب نے بیان کیا ، انھوں نے عمرو سے ، انھوں نے اپنے باپ ( یحییٰ ) سے خبر دی ، انھوں نے کھا کھ میری موجودگی میں عمرو بن حسن نے عبداللھ بن زید رضی اللھ عنھ سے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے وضو کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے پانی کا طشت منگوایا اور ان ( پوچھنے والوں ) کے لیے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کا سا وضو کیا ۔ ( پھلے طشت سے ) اپنے ھاتھوں پر پانی گرایا ۔ پھر تین بار ھاتھ دھوئے ، پھر اپنا ھاتھ طشت میں ڈالا ( اور پانی لیا ) پھر کلی کی ، ناک میں پانی ڈالا ، ناک صاف کی ، تین چلوؤں سے ، پھر اپنا ھاتھ طشت میں ڈالا اور تین مرتبھ منھ دھویا ۔ پھر اپنے دونوں ھاتھ کھنیوں تک دو بار دھوئے ۔ پھر اپنا ھاتھ طشت میں ڈالا اور سر کا مسح کیا ۔ ( پھلے ) آگے لائے پھر پیچھے لے گئے ، ایک بار ۔ پھر ٹخنوں تک اپنے دونوں پاؤں دھوئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 186
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 186


حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، يَقُولُ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْهَاجِرَةِ، فَأُتِيَ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهِ فَيَتَمَسَّحُونَ بِهِ، فَصَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ‏.‏

Narrated Abu Juhaifa: Allah's Messenger (PBUH) came to us at noon and water for ablution was brought to him. After he had performed ablution, the remaining water was taken by the people and they started smearing their bodies with it (as a blessed thing). The Prophet (PBUH) offered two rak`at of the Zuhr prayer and then two rak`at of the `Asr prayer while a short spear (or stick) was there (as a Sutra) in front of him. ھم سے آدم نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے حکم نے بیان کیا ، انھوں نے ابوحجیفھ رضی اللھ عنھ سے سنا ، وھ کھتے تھے کھ ( ایک دن ) رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ھمارے پاس دوپھر کے وقت تشریف لائے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے وضو کا پانی حاضر کیا گیا جس سے آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے وضو فرمایا ۔ لوگ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے وضو کا بچا ھوا پانی لے کر اسے ( اپنے بدن پر ) پھیرنے لگے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ظھر کی دو رکعتیں ادا کیں اور عصر کی بھی دو رکعتیں اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے ( آڑ کے لیے ) ایک نیزھ تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 187
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 187


وَقَالَ أَبُو مُوسَى دَعَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِقَدَحٍ فِيهِ مَاءٌ، فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَوَجْهَهُ فِيهِ، وَمَجَّ فِيهِ ثُمَّ قَالَ لَهُمَا اشْرَبَا مِنْهُ، وَأَفْرِغَا عَلَى وُجُوهِكُمَا وَنُحُورِكُمَا‏.‏

Abu Musa said: The Prophet asked for a tumbler containing water and washed both his hands and face in it and then threw a mouthful of water in the tumbler and said to both of us (Abu Musa and Bilal), "Drink from the tumbler and pour some of its water on your faces and chests." ( اور ایک دوسری حدیث میں ) ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ کھتے ھیں کھ نبی اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک پیالھ منگوایا ۔ جس میں پانی تھا ۔ اس سے آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے ھاتھ دھوئے اور اسی پیالھ میں منھ دھویا اور اس میں کلی فرمائی ، پھر فرمایا ، تو تم لوگ اس کو پی لو اور اپنے چھروں اور سینوں پر ڈال لو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 4 Hadith no 188
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 4 Hadith no 187



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.