Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Food, Meals

كتاب الأطعمة

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلاً، كَانَ يَأْكُلُ أَكْلاً كَثِيرًا، فَأَسْلَمَ فَكَانَ يَأْكُلُ أَكْلاً قَلِيلاً، فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ الْمُؤْمِنَ يَأْكُلُ فِي مِعًى وَاحِدٍ، وَالْكَافِرَ يَأْكُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَاءٍ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: A man used to eat much, but when he embraced Islam, he started eating less. That was mentioned to the Prophet (PBUH) who then said, "A believer eats in one intestine (is satisfied with a little food) and a Kafir eats in seven intestines (eats much). " ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے عدی بن ثابت نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ ایک صاحب بھت زیادھ کھانا کھایا کرتے تھے ، پھر وھ اسلام لائے تو کم کھانے لگے ۔ اس کا ذکر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کیا گیا تو آپ نے فرمایا کھ مومن ایک آنت میں کھاتا ھے اور کافر ساتوں آنتوں میں کھاتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5397
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 309


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الأَقْمَرِ، سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ آكُلُ مُتَّكِئًا ‏"‏‏.‏


Chapter: To eat while leaning

Narrated Abu Juhaifa: Allah's Messenger (PBUH) said, "I do not take my meals while leaning (against something). ھم سے ابونعیم نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے مسعر نے بیان کیا ، ان سے علی ابن الاقمر نے کھ میں نے ابوجحیفھ رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، میں ٹیک لگا کر نھیں کھاتا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5398
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 310


حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الأَقْمَرِ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لِرَجُلٍ عِنْدَهُ ‏"‏ لاَ آكُلُ وَأَنَا مُتَّكِئٌ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Juhaifa: While I was with the Prophet (PBUH) he said to a man who was with him, "I do not take my meals while leaning." مجھ سے عثمان بن ابی شیبھ نے بیان کیا ، کھا ھم کو جریر نے خبر دی ، انھیں منصور نے ، انھیں علی ابن الاقمر نے اور ان سے ابو جحیفھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا ۔ آپ نے ایک صحابی سے جو آپ کے پاس موجود تھے فرمایا کھ میں ٹیک لگا کر نھیں کھاتا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5399
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 311


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِضَبٍّ مَشْوِيٍّ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ لِيَأْكُلَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّهُ ضَبٌّ، فَأَمْسَكَ يَدَهُ، فَقَالَ خَالِدٌ أَحَرَامٌ هُوَ قَالَ ‏"‏ لاَ، وَلَكِنَّهُ لاَ يَكُونُ بِأَرْضِ قَوْمِي، فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ ‏"‏‏.‏ فَأَكَلَ خَالِدٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَنْظُرُ‏.‏ قَالَ مَالِكٌ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ‏.‏

Narrated Khalid bin Al-Walid: "A roasted mastigure was brought to the Prophet (PBUH) who stretched his hand towards it to eat it. But it was said to him, "It is a mastigure." So he withdrew his hand. Khalid asked, "Is it unlawful to eat?" the Prophet said, "No, but it is not found in the land of my people and that is why I do not like eating it." So Khalid started eating (it) while Allah's Messenger (PBUH) was looking at him. An-Nadr said: 'Al-Khazira' (is prepared) from bran while 'Al-Harira' is prepared from milk. ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھشام بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم کو معمر نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، انھیں ابوامامھ بن سھل نے اور انھیں ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ خالد بن ولید رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے بھنا ھوا ساھنھ پیش کیا گیاتو آپ اسے کھانے کے لیے متوجھ ھوئے ۔ اسی وقت آپ کو بتایا گیا کھ یھ ساھنھ ھے تو آپ نے اپنا ھاتھ روک لیا ۔ حضرت خالد رضی اللھ عنھ نے پوچھا کیا یھ حرام ھے ؟ فرمایا کھ نھیں لیکن چونکھ یھ میرے ملک میں نھیں ھوتا اس لیے طبیعت اسے گوارا نھیں کرتی ۔ پھر خالد رضی اللھ عنھ نے اسے کھایا اور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم دیکھ رھے تھے ۔ امام مالک نے ابن شھاب سے ” ضب محنوذ “ ( یعنی بھنا ھوا ساھنھ ضب مشوی کی جگھ محنوذ نقل کیا ، دونوں لفظوں کا ایک معنی ھے )

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5400
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 312


حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيُّ، أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ ـ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنَ الأَنْصَارِ ـ أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَنْكَرْتُ بَصَرِي وَأَنَا أُصَلِّي لِقَوْمِي، فَإِذَا كَانَتِ الأَمْطَارُ سَالَ الْوَادِي الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ، لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ آتِيَ مَسْجِدَهُمْ فَأُصَلِّيَ لَهُمْ، فَوَدِدْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَّكَ تَأْتِي فَتُصَلِّي فِي بَيْتِي، فَأَتَّخِذُهُ مُصَلًّى‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ سَأَفْعَلُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ ‏"‏‏.‏ قَالَ عِتْبَانُ فَغَدَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَبُو بَكْرٍ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ، فَاسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَأَذِنْتُ لَهُ فَلَمْ يَجْلِسْ حَتَّى دَخَلَ الْبَيْتَ، ثُمَّ قَالَ لِي ‏"‏ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ ‏"‏‏.‏ فَأَشَرْتُ إِلَى نَاحِيَةٍ مِنَ الْبَيْتِ فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَكَبَّرَ، فَصَفَفْنَا، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ وَحَبَسْنَاهُ عَلَى خَزِيرٍ صَنَعْنَاهُ، فَثَابَ فِي الْبَيْتِ رِجَالٌ مِنْ أَهْلِ الدَّارِ ذَوُو عَدَدٍ فَاجْتَمَعُوا، فَقَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ أَيْنَ مَالِكُ بْنُ الدُّخْشُنِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ ذَلِكَ مُنَافِقٌ لاَ يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ‏.‏ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تَقُلْ، أَلاَ تَرَاهُ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ يُرِيدُ بِذَلِكَ وَجْهَ اللَّهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ‏.‏ قَالَ قُلْنَا فَإِنَّا نَرَى وَجْهَهُ وَنَصِيحَتَهُ إِلَى الْمُنَافِقِينَ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ فَإِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ يَبْتَغِي بِذَلِكَ وَجْهَ اللَّهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ ثُمَّ سَأَلْتُ الْحُصَيْنَ بْنَ مُحَمَّدٍ الأَنْصَارِيَّ أَحَدَ بَنِي سَالِمٍ وَكَانَ مِنْ سَرَاتِهِمْ عَنْ حَدِيثِ مَحْمُودٍ فَصَدَّقَهُ‏.‏

Narrated 'Urban bin Malik: who attended the Badr battle and was from the Ansar, that he came to the Prophet (PBUH) and said, "O Allah's Apostle! I have lost my eyesight and I lead my people in the prayer (as an Imam). When it rains, the valley which is between me and my people, flows with water, and then I cannot go to their mosque to lead them in the prayer. O Allah's Messenger (PBUH)! I wish that you could come and pray in my house so that I may take it as a praying place. The Prophet (PBUH) said, "Allah willing, I will do that." The next morning, soon after the sun had risen, Allah's Messenger (PBUH) came with Abu Bakr. The Prophet (PBUH) asked for the permission to enter and I admitted him. The Prophet (PBUH) had not sat till he had entered the house and said to me, "Where do you like me to pray in your house?" I pointed at a place in my house whereupon he stood and said, "Allahu Akbar." We lined behind him and he prayed two rak`at and finished it with Taslim. We then requested him to stay for a special meal of Khazira which we had prepared. A large number of men from the adjoining area gathered in the house. One of them said, "Where is Malik bin Ad-Dukhshun?" Another man said, "He is a hypocrite and does not love Allah and His Apostle." The Prophet said, "Do not say so. Do you not think that he has said: "None has the right to be worshipped but Allah," seeking Allah's pleasure? The man said, "Allah and His Apostle know better, but we have always seen him mixing with hypocrites and giving them advice." The Prophet (PBUH) said, "Allah has forbidden the (Hell) Fire for those who testify that none has the right to be worshipped but Allah, seeking Allah's pleasure. " ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، ان سے امام لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا ، انھیں محمود بن ربیع انصاری نے خبر دی کھ عتبان بن مالک رضی اللھ عنھ جو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے صحابھ میں سے تھے اور قبیلھ انصار کے ان لوگوں میں سے تھے جنھوں نے بدر کی لڑائی میں شرکت کی تھی ۔ آپ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور عرض کیا کھ یا رسول اللھ ! میری آنکھ کی بصارت کمزور ھے اور میں اپنی قوم کو نماز پڑھاتا ھوں ۔ برسات میں وادی جو میرے اور ان کے درمیان حائل ھے ۔ بھنے لگتی ھے اور میرے لیے ان کی مسجد میں جانا اور ان میں نماز پڑھنا ممکن نھیں رھتا ۔ اس لیے یا رسول اللھ ! میری یھ خواھش ھے کھ آپ میرے گھر تشریف لے چلیں اور میرے گھر میں آپ نماز پڑھیں تاکھ میں اسی جگھ کو نماز پڑھنے کی جگھ بنا لوں ۔ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ انشاءاللھ میں جلدی ھی ایسا کروں گا ۔ حضرت عتبان رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ پھر حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ کے ساتھ چاشت کے وقت جب سورج کچھ بلند ھو گیا تشریف لائے اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اندر آنے کی اجازت چاھی ۔ میں نے آپ کو اجازت دے دی ۔ آپ بیٹھے نھیں بلکھ گھر میں داخل ھو گئے اور دریافت فرمایا کھ اپنے گھر میں کس جگھ تم پسند کرتے ھو کھ میں نماز پڑھوں ؟ میں نے گھر کے ایک کونے کی طرف اشارھ کیا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم وھاں کھڑے ھو گئے اور ( نماز کے لیے ) تکبیر کھی ۔ ھم نے بھی ( آپ کے پیچھے ) صف بنا لی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کوخزیرھ ( حریرھ کی ایک قسم ) کے لیے جو آپ کے لیے ھم نے بنایا تھا روک لیا ۔ گھر میں قبیلھ کے بھت سے لوگ آآ کر جمع ھو گئے ۔ ان میں سے ایک صاحب نے کھا مالک بن دخشن رضی اللھ عنھ کھاں ھیں ؟ اس پر کسی نے کھا کھ وھ تو منافق ھے اللھ اور اس کے رسول سے اسے محبت نھیں ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، یھ نھ کھو ، کیا تم نھیں دیکھتے کھ انھوں نے اقرار کیا ھے کھ لا الھٰ الا اللھ یعنی اللھ کے سوا اور کوئی معبود نھیں اور اس سے ان کا مقصد صرف اللھ کی خوشنودی حاصل کرنا ھے ۔ ان صحابی نے کھا کھ اللھ اور اس کے رسول ھی زیادھ جانتے ھیں ۔ راوی نے بیان کیا کھ ھم نے عرض کیا ( یا رسول اللھ ! ) لیکن ھم ان کی توجھ اور ان کا لگاؤ منافقین کے ساتھ ھی دیکھتے ھیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا لیکن اللھ نے دوزخ کی آگ کو اس شخص پر حرام کر دیا ھے جس نے کلمھ لا الھٰ الا اللھ کا اقرار کر لیا ھو اور اس سے اس کا مقصد اللھ کی خوشنودی ھو ۔ ابن شھاب نے بیان کیا کھ پھر میں نے حصین بن محمد انصاری سے جو بنی سالم کے ایک فرد اور ان کے سردار تھے ۔ محمود کی حدیث کے متعلق پوچھا تو انھوں نے اس کی تصدیق کی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5401
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 313


حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَهْدَتْ خَالَتِي إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ضِبَابًا وَأَقِطًا وَلَبَنًا، فَوُضِعَ الضَّبُّ عَلَى مَائِدَتِهِ، فَلَوْ كَانَ حَرَامًا لَمْ يُوضَعْ وَشَرِبَ اللَّبَنَ، وَأَكَلَ الأَقِطَ‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: My aunt presented (roasted) mastigures, Iqt and milk to the Prophet (PBUH) . The mastigures were put on his dining sheet, and if it was unlawful to eat, it would not have been put there. The Prophet (PBUH) drank the milk and ate the Iqt only. ھم سے مسلم بن ابراھیم نے بیان کی ، انھوں نے کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے ابو بشر نے ، ان سے سعید نے اور ان سے حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میری خالھ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں ساھنھ کا گوشت ، پنیر اور دودھ ھدیتاً پیش کیا تو ساھنھ کا گوشت آپ کے دسترخوان پررکھاگیا اوراگرساھنھ حرام ھوتا تو آپ کے دسترخوان پر نھیں رکھا جا سکتا تھا لیکن آپ نے دودھ پیااور پنیر کھایا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 70 Hadith no 5402
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 65 Hadith no 314



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.