Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)

كتاب مناقب الأنصار

حَدَّثَنِي حَامِدُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ بِشْرِ بْنِ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَلاَمٍ، بَلَغَهُ مَقْدَمُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ، فَأَتَاهُ يَسْأَلُهُ عَنْ أَشْيَاءَ، فَقَالَ إِنِّي سَائِلُكَ عَنْ ثَلاَثٍ لاَ يَعْلَمُهُنَّ إِلاَّ نَبِيٌّ مَا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ وَمَا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْكُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ وَمَا بَالُ الْوَلَدِ يَنْزِعُ إِلَى أَبِيهِ أَوْ إِلَى أُمِّهِ قَالَ ‏"‏ أَخْبَرَنِي بِهِ جِبْرِيلُ آنِفًا ‏"‏‏.‏ قَالَ ابْنُ سَلاَمٍ ذَاكَ عَدُوُّ الْيَهُودِ مِنَ الْمَلاَئِكَةِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَمَّا أَوَّلُ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ فَنَارٌ تَحْشُرُهُمْ مِنَ الْمَشْرِقِ إِلَى الْمَغْرِبِ، وَأَمَّا أَوَّلُ طَعَامٍ يَأْكُلُهُ أَهْلُ الْجَنَّةِ، فَزِيَادَةُ كَبِدِ الْحُوتِ، وَأَمَّا الْوَلَدُ، فَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الرَّجُلِ مَاءَ الْمَرْأَةِ نَزَعَ الْوَلَدَ، وَإِذَا سَبَقَ مَاءُ الْمَرْأَةِ مَاءَ الرَّجُلِ نَزَعَتِ الْوَلَدَ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَشْهَدُ أَنَّ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ‏.‏ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ الْيَهُودَ قَوْمٌ بُهُتٌ، فَاسْأَلْهُمْ عَنِّي قَبْلَ أَنْ يَعْلَمُوا بِإِسْلاَمِي، فَجَاءَتِ الْيَهُودُ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَىُّ رَجُلٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلاَمٍ فِيكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالُوا خَيْرُنَا وَابْنُ خَيْرِنَا وَأَفْضَلُنَا وَابْنُ أَفْضَلِنَا‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَسْلَمَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلاَمٍ ‏"‏‏.‏ قَالُوا أَعَاذَهُ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ‏.‏ فَأَعَادَ عَلَيْهِمْ، فَقَالُوا مِثْلَ ذَلِكَ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ عَبْدُ اللَّهِ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ‏.‏ قَالُوا شَرُّنَا وَابْنُ شَرِّنَا‏.‏ وَتَنَقَّصُوهُ‏.‏ قَالَ هَذَا كُنْتُ أَخَافُ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏


Chapter: Chapter

Narrated Anas: When the news of the arrival of the Prophet (PBUH) at Medina reached `Abdullah bin Salam, he went to him to ask him about certain things, He said, "I am going to ask you about three things which only a Prophet can answer: What is the first sign of The Hour? What is the first food which the people of Paradise will eat? Why does a child attract the similarity to his father or to his mother?" The Prophet (PBUH) replied, "Gabriel has just now informed me of that." Ibn Salam said, "He (i.e. Gabriel) is the enemy of the Jews amongst the angels. The Prophet (PBUH) said, "As for the first sign of The Hour, it will be a fire that will collect the people from the East to the West. As for the first meal which the people of Paradise will eat, it will be the caudate (extra) lobe of the fish-liver. As for the child, if the man's discharge proceeds the woman's discharge, the child attracts the similarity to the man, and if the woman's discharge proceeds the man's, then the child attracts the similarity to the woman." On this, `Abdullah bin Salam said, "I testify that None has the right to be worshipped except Allah, and that you are the Messenger of Allah." and added, "O Allah's Messenger (PBUH)! Jews invent such lies as make one astonished, so please ask them about me before they know about my conversion to I slam . " The Jews came, and the Prophet (PBUH) said, "What kind of man is `Abdullah bin Salam among you?" They replied, "The best of us and the son of the best of us and the most superior among us, and the son of the most superior among us. "The Prophet (PBUH) said, "What would you think if `Abdullah bin Salam should embrace Islam?" They said, "May Allah protect him from that." The Prophet (PBUH) repeated his question and they gave the same answer. Then `Abdullah came out to them and said, "I testify that None has the right to be worshipped except Allah and that Muhammad is the Messenger of Allah!" On this, the Jews said, "He is the most wicked among us and the son of the most wicked among us." So they degraded him. On this, he (i.e. `Abdullah bin Salam) said, "It is this that I was afraid of, O Allah's Messenger (PBUH). مجھ سے حامد بن عمر نے بیان کیا ، کھا ھم سے بشر بن مفضل نے ، ان سے حمید طویل نے بیان کیا اور ان سے حضرت انس رضی اللھ عنھ نے کھ جب عبداللھ بن سلام رضی اللھ عنھ کو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے مدینھ آنے کی خبر ھوئی تو وھ آپ سے چند سوال کرنے کے لئے آئے ۔ انھوں نے کھا کھ میں آپ سے تین چیزوں کے متعلق پوچھوں گا جنھیں نبی کے سوا اور کوئی نھیں جانتا ۔ قیامت کی سب سے پھلی نشانی کیا ھو گی ؟ اھل جنت کی ضیافت سب سے پھلے کس کھانے سے کی جائے گی ؟ اور کیا بات ھے کھ بچھ کبھی باپ پر جاتا ھے اور کبھی ماں پر ؟ حضور صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جواب ابھی مجھے حضرت جبرائیل نے آ کر بتایا ھے ۔ عبداللھ بن سلام نے کھا کھ یھ ملائکھ میں یھودیوں کے دشمن ھیں ۔ آپ نے فرمایا قیامت کی پھلی نشانی ایک آگ ھے جو انسانوں کو مشرق سے مغرب کی طرف لے جائے گی ۔ جس کھانے سے سب سے پھلے اھل جنت کی ضیافت ھو گی وھ مچھلی کی کلیجی کا بڑھا ھوا ٹکڑا ھو گا ( جو نھایت لذیذ اور زود ھضم ھوتا ھے ) اور بچھ باپ کی صورت پر اس وقت جاتا ھے جب عورت کے پانی پر مرد کا پانی غالب آ جائے اور جب مرد کے پانی پر عورت کا پانی غالب آ جائے تو بچھ ماں پر جاتا ھے ۔ عبداللھ بن سلام رضی اللھ عنھ نے کھا میں گواھی دیتا ھوں کھ اللھ کے سوا اور کوئی معبود نھیں اور گواھی دیتا ھوں کھ آپ اللھ کے رسول ھیں ۔ پھر انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! یھودی بڑے بھتان لگانے والے لوگ ھیں ، اس لئے آپ اس سے پھلے کھ میرے اسلام کے بارے میں انھیں کچھ معلوم ھو ، ان سے میرے متعلق دریافت فرمائیں ۔ چنانچھ چند یھودی آئے تو آپ نے ان سے فرمایا کھ تمھاری قوم میں عبداللھ بن سلام کون ھیں ؟ وھ کھنے لگے کھ ھم میں سب سے بھتر اور سب سے بھتر کے بیٹے ھیں ، ھم میں سب سے افضل اور سب سے افضل کے بیٹے ھیں ۔ آپ نے فرمایا تمھارا کیا خیال ھے اگر وھ اسلام لائیں ؟ وھ کھنے لگے اس سے اللھ تعالیٰ انھیں اپنی پناھ میں رکھے ۔ حضور نے دوبارھ ان سے یھی سوال کیا اور انھوں نے یھی جواب دیا ۔ اس کے بعد عبداللھ بن سلام رضی اللھ عنھ باھر آئے اور کھا میں گواھی دیتا ھوں کھ اللھ سوا کوئی معبود نھیں اور محمد ( صلی اللھ علیھ وسلم ) اللھ کے رسول ھیں ۔ اب وھ کھنے لگے یھ تو ھم میں سب سے بد تر آدمی ھیں اور سب سے بد تر باپ کے بیٹے ھیں ۔ فوراً ھی برائی شروع کر دی ، حضرت عبداللھ بن سلام رضی اللھ عنھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ً ! اسی کا مجھے ڈر تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3938
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 275


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ أَبَا الْمِنْهَالِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مُطْعِمٍ، قَالَ بَاعَ شَرِيكٌ لِي دَرَاهِمَ فِي السُّوقِ نَسِيئَةً فَقُلْتُ سُبْحَانَ اللَّهِ أَيَصْلُحُ هَذَا فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ، وَاللَّهِ لَقَدْ بِعْتُهَا فِي السُّوقِ فَمَا عَابَهُ أَحَدٌ، فَسَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ فَقَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ نَتَبَايَعُ هَذَا الْبَيْعَ، فَقَالَ ‏"‏ مَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ فَلَيْسَ بِهِ بَأْسٌ، وَمَا كَانَ نَسِيئَةً فَلاَ يَصْلُحُ ‏"‏‏.‏ وَالْقَ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَاسْأَلْهُ فَإِنَّهُ كَانَ أَعْظَمَنَا تِجَارَةً، فَسَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَقَالَ مِثْلَهُ‏.‏ وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً فَقَالَ قَدِمَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ وَنَحْنُ نَتَبَايَعُ، وَقَالَ نَسِيئَةً إِلَى الْمَوْسِمِ أَوِ الْحَجِّ‏.‏

Narrated Abu Al-Minhal `AbdurRahman bin Mut`im: A partner of mine sold some Dirhams on credit in the market. I said, "Glorified be Allah! Is this legal?" He replied, "Glorified be Allah! By Allah, when I sold them in the market, nobody objected to it." Then I asked Al-Bara' bin `Azib (about it) he said, "We used to make such a transaction when the Prophet came to Medina. So he said, 'There is no harm in it if it is done from hand to hand, but it is not allowed on credit.' Go to Zaid bin Al- Arqam and ask him about it for he was the greatest trader of all of us." So I asked Zaid bin Al-Arqam., and he said the same (as Al-Bara) did." Translation Not Available

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3939, 3940
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 276


حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَوْ آمَنَ بِي عَشَرَةٌ مِنَ الْيَهُودِ لآمَنَ بِي الْيَهُودُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Had only ten Jews (amongst their chiefs) believe me, all the Jews would definitely have believed me." ھم سے مسلم بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے قرھ بن خالد نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اگر دس یھودی ( احبار وعلماء ) مجھ پر ایمان لے آتے تو تمام یھود مسلمان ھو جاتے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3941
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 277


حَدَّثَنِي أَحْمَدُ ـ أَوْ مُحَمَّدُ ـ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْغُدَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ أُسَامَةَ، أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَيْسٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ وَإِذَا أُنَاسٌ مِنَ الْيَهُودِ يُعَظِّمُونَ عَاشُورَاءَ وَيَصُومُونَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ نَحْنُ أَحَقُّ بِصَوْمِهِ ‏"‏‏.‏ فَأَمَرَ بِصَوْمِهِ‏.‏

Narrated Abu Musa: When the Prophet (PBUH) arrived at Medina, he noticed that some people among the Jews used to respect Ashura' (i.e. 10th of Muharram) and fast on it. The Prophet (PBUH) then said, "We have more right to observe fast on this day." and ordered that fasting should be observed on it. مجھ سے احمد یا محمد بن عبیداللھ غدانی نے بیان کیا ، کھا ھم سے حماد بن اسامھ نے بیان کیا کھ انھیں ابو عمیس نے خبر دی ، انھیں قیس بن مسلم نے ، انھیں طارق بن شھاب نے اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے بیان کیاکھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ تشریف لائے تو آپ نے دیکھا کھ یھودی عاشوراء کے دن کی تعظیم کرتے ھیں اور اس دن روزھ رکھتے ھیں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھم اس دن روزھ رکھنے کے زیادھ حقدار ھیں ۔ چنانچھ آپ نے اس دن کے روزے کا حکم دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3942
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 278


حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ وَجَدَ الْيَهُودَ يَصُومُونَ عَاشُورَاءَ، فَسُئِلُوا عَنْ ذَلِكَ، فَقَالُوا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي أَظْفَرَ اللَّهُ فِيهِ مُوسَى وَبَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى فِرْعَوْنَ، وَنَحْنُ نَصُومُهُ تَعْظِيمًا لَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْكُمْ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أَمَرَ بِصَوْمِهِ‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: When the Prophet (PBUH) arrived at Medina he found that the Jews observed fast on the day of 'Ashura'. They were asked the reason for the fast. They replied, "This is the day when Allah caused Moses and the children of Israel to have victory over Pharaoh, so we fast on this day as a sign of glorifying it." Allah's Messenger (PBUH) said, "We are closer to Moses than you." Then he ordered that fasting on this day should be observed. ھم سے زیاد بن ایوب نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ھشیم نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابو بشر جعفر نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ تشریف لائے تو آپ نے دیکھا کھ یھودی عاشوراء کے دن روزھ رکھتے ھیں ۔ اس کے متعلق ان سے پوچھا گیا تو انھوں نے بتایا کھ یھ وھ دن ھے جس میں اللھ تعالیٰ نے موسیٰ علیھ السلام اور بنی اسرائیل کو فرعوں پر فتح عنایت فرمائی تھی چنانچھ ھم اس دن کی تعظیم میں روزھ رکھتے ھیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھم موسیٰ علیھ السلام سے تمھاری بھ نسبت زیادھ قریب ھیں اور آپ نے اس دن روزھ رکھنے کا حکم دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3943
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 279


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَسْدِلُ شَعْرَهُ، وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ، وَكَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَسْدِلُونَ رُءُوسَهُمْ، وَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ بِشَىْءٍ، ثُمَّ فَرَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَأْسَهُ‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Abbas: The Prophet (PBUH) used to keep his hair falling loose while the pagans used to part their hair, and the People of the Scriptures used to keep their hair falling loose, and the Prophet (PBUH) liked to follow the People of the Scriptures in matters about which he had not been instructed differently, but later on the Prophet (PBUH) started parting his hair. ھم سے عبدان نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے عبداللھ بن مبارک نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے یونس نے ، ان سے زھری نے بیان کیا ، کھا مجھ کو عبیداللھ عبداللھ بن عتبھ نے خبر دی ، ان سے حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سر کے بال کو پیشانی پر لٹکا دیتے تھے اور مشرکین مانگ نکالتے تھے اور اھل کتاب بھی اپنے سروں کے بال پیشانی پر لٹکائے رھنے دیتے تھے ۔ جن امور میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو ( وحی کے ذریعھ ) کوئی حکم نھیں ھوتا تھا آپ ان میں اھل کتاب کی موافقت پسند کرتے تھے ۔ پھر بعدمیں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم بھی مانگ نکالنے لگے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 63 Hadith no 3944
Web reference: Sahih Bukhari Volume 5 Book 58 Hadith no 280



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.