Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)

كتاب الجهاد والسير

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَكَانَ كَاتِبًا لَهُ قَالَ كَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنهما ـ فَقَرَأْتُهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي بَعْضِ أَيَّامِهِ الَّتِي لَقِيَ فِيهَا انْتَظَرَ حَتَّى مَالَتِ الشَّمْسُ‏.‏ ثُمَّ قَامَ فِي النَّاسِ قَالَ ‏"‏ أَيُّهَا النَّاسُ، لاَ تَتَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ، وَسَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ، فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا، وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلاَلِ السُّيُوفِ، ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ وَمُجْرِيَ السَّحَابِ وَهَازِمَ الأَحْزَابِ، اهْزِمْهُمْ وَانْصُرْنَا عَلَيْهِمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Salim Abu An-Nadr: The freed slave of `Umar bin 'Ubaidullah who was `Umar's clerk: `Abdullah bin Abi `Aufa wrote him (i.e. `Umar) a letter that contained the following:-- "Once Allah's Messenger (PBUH) (during a holy battle), waited till the sun had declined and then he got up among the people and said, "O people! Do not wish to face the enemy (in a battle) and ask Allah to save you (from calamities) but if you should face the enemy, then be patient and let it be known to you that Paradise is under the shades of swords." He then said,, "O Allah! The Revealer of the (Holy) Book, the Mover of the clouds, and Defeater of Al-Ahzab (i.e. the clans of infidels), defeat them infidels and bestow victory upon us." ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے معاویھ بن عمرو نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابواسحاق فزاری نے بیان کیا ، ان سے موسیٰ بن عقبھ نے بیان کیا ، ان سے عمر بن عبیداللھ کے غلام سالم ابی النضر نے ، ( سالم ان کے منشی تھے ) بیان کیا کھ عبداللھ بن ابی اوفی رضی اللھ عنھما نے انھیں خط لکھا اور میں نے اسے پڑھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم اپنے بعض دنوں میں جن میں آپ جنگ کرتے تھے آپ صلی اللھ علیھ وسلم انتظار کرتے یھاں تک کھ سورج ڈھل جاتا ( پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم لڑائی شروع کرتے ) ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے صحابھ رضی اللھ عنھم کو خطاب کرتے ھوئے فرمایا لوگو ! دشمن کے ساتھ جنگ کی خواھش اور تمنا دل میں نھ رکھا کرو ، بلکھ اللھ تعالیٰ سے امن و عافیت کی دعا کیا کرو ، البتھ جب دشمن سے مڈبھیڑ ھو ھی جائے تو پھر صبر و استقامت کا ثبوت دو ، یاد رکھو کھ جنت تلواروں کے سائے تلے ھے ، اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے یوں دعا کی ، اے اللھ ! کتاب کے نازل کرنے والے ، بادل بھیجنے والے ، احزاب ( دشمن کے دستوں ) کو شکست دینے والے ، انھیں شکست دے اور ان کے مقابلے میں ھماری مدد کر ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2965, 2966
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 210


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الْمُغِيرَةِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ فَتَلاَحَقَ بِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا عَلَى نَاضِحٍ لَنَا قَدْ أَعْيَا فَلاَ يَكَادُ يَسِيرُ فَقَالَ لِي ‏"‏ مَا لِبَعِيرِكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ قُلْتُ عَيِيَ‏.‏ قَالَ فَتَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَزَجَرَهُ وَدَعَا لَهُ، فَمَا زَالَ بَيْنَ يَدَىِ الإِبِلِ قُدَّامَهَا يَسِيرُ‏.‏ فَقَالَ لِي ‏"‏ كَيْفَ تَرَى بَعِيرَكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ قُلْتُ بِخَيْرٍ قَدْ أَصَابَتْهُ بَرَكَتُكَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَفَتَبِيعُنِيهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَاسْتَحْيَيْتُ، وَلَمْ يَكُنْ لَنَا نَاضِحٌ غَيْرَهُ، قَالَ فَقُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَبِعْنِيهِ ‏"‏‏.‏ فَبِعْتُهُ إِيَّاهُ عَلَى أَنَّ لِي فَقَارَ ظَهْرِهِ حَتَّى أَبْلُغَ الْمَدِينَةَ‏.‏ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي عَرُوسٌ، فَاسْتَأْذَنْتُهُ فَأَذِنَ لِي، فَتَقَدَّمْتُ النَّاسَ إِلَى الْمَدِينَةِ حَتَّى أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ، فَلَقِيَنِي خَالِي فَسَأَلَنِي عَنِ الْبَعِيرِ، فَأَخْبَرْتُهُ بِمَا صَنَعْتُ فِيهِ فَلاَمَنِي، قَالَ وَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ لِي حِينَ اسْتَأْذَنْتُهُ ‏"‏ هَلْ تَزَوَّجْتَ بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ ثَيِّبًا‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ هَلاَّ تَزَوَّجْتَ بِكْرًا تُلاَعِبُهَا وَتُلاَعِبُكَ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ تُوُفِّيَ وَالِدِي ـ أَوِ اسْتُشْهِدَ ـ وَلِي أَخَوَاتٌ صِغَارٌ، فَكَرِهْتُ أَنْ أَتَزَوَّجَ مِثْلَهُنَّ، فَلاَ تُؤَدِّبُهُنَّ، وَلاَ تَقُومُ عَلَيْهِنَّ، فَتَزَوَّجْتُ ثَيِّبًا لِتَقُومَ عَلَيْهِنَّ وَتُؤَدِّبَهُنَّ‏.‏ قَالَ فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ غَدَوْتُ عَلَيْهِ بِالْبَعِيرِ، فَأَعْطَانِي ثَمَنَهُ، وَرَدَّهُ عَلَىَّ‏.‏ قَالَ الْمُغِيرَةُ هَذَا فِي قَضَائِنَا حَسَنٌ لاَ نَرَى بِهِ بَأْسًا‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah: I participated in a Ghazwa along with Allah's Messenger (PBUH) The Prophet (PBUH) met me (on the way) while I was riding a camel of ours used for irrigation and it had got so tired that it could hardly walk. The Prophet (PBUH) asked me, "What is wrong with the camel?" I replied, "It has got tired." So. Allah's Messenger (PBUH) came from behind it and rebuked it and prayed for it so it started surpassing the other camels and going ahead of them. Then he asked me, "How do you find your camel (now)?" I replied, "I find it quite well, now as it has received your blessings." He said, "Will you sell it to me?" I felt shy (to refuse his offer) though it was the only camel for irrigation we had. So, I said, "Yes." He said, "Sell it to me then." I sold it to him on the condition that I should keep on riding it till I reached Medina. Then I said, "O Allah's Apostle! I am a bridegroom," and requested him to allow me to go home. He allowed me, and I set out for Medina before the people till I reached Medina, where I met my uncle, who asked me about the camel and I informed him all about it and he blamed me for that. When I took the permission of Allah's Messenger (PBUH) he asked me whether I had married a virgin or a matron and I replied that I had married a matron. He said, "Why hadn't you married a virgin who would have played with you, and you would have played with her?" I replied, "O Allah's Messenger (PBUH)! My father died (or was martyred) and I have some young sisters, so I felt it not proper that I should marry a young girl like them who would neither teach them manners nor serve them. So, I have married a matron so that she may serve them and teach them manners." When Allah's Messenger (PBUH) arrived in Medina, I took the camel to him the next morning and he gave me its price and gave me the camel itself as well. ھم سے اسحاق بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا ھم کو جریر نے خبر دی ، انھیں مغیرھ نے ، انھیں شعبی نے اور ان سے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ ایک غزوھ ( جنگ تبوک ) میں شریک تھا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم پیچھے سے آ کر میرے پاس تشریف لائے ۔ میں اپنے پانی لادنے والے ایک اونٹ پر سوار تھا ۔ چونکھ وھ تھک چکا تھا ، اس لیے آھستھ آھستھ چل رھا تھا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا کھ جابر ! تمھارے اونٹ کو کیا ھو گیا ھے ؟ میں نے عرض کیا کھ تھک گیا ھے ۔ جابر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم پیچھے گئے اور اسے ڈانٹا اور اس کے لیے دعا کی ۔ پھر تو وھ برابر دوسرے اونٹوں کے آگے آگے چلتا رھا ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا ، اپنے اونٹ کے متعلق کیا خیال ھے ؟ میں نے کھا کھ اب اچھا ھے ۔ آپ کی برکت سے ایسا ھو گیا ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا پھر کیا اسے بیچو گے ؟ انھوں نے بیان کیا کھ میں شرمندھ ھو گیا ، کیونکھ ھمارے پاس پانی لانے کو اس کے سوا اور کوئی اونٹ نھیں رھا تھا ۔ مگر میں نے عرض کیا ، جی ھاں ! آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا پھر بیچ دے ۔ چنانچھ میں نے وھ اونٹ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو بیچ دیا اور یھ طے پایا کھ مدینھ تک میں اسی پر سوار ھو کر جاؤں گا ۔ بیان کیا کھ میں نے عرض کیا ، یا رسول اللھ ! میری شادی ابھی نئی ھوئی ھے ۔ میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے ( آگے بڑھ کر اپنے گھر جانے کی ) اجازت چاھی تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اجازت عنایت فرما دی ۔ اس لیے میں سب سے پھلے مدینھ پھنچ آیا ۔ جب ماموں سے ملاقات ھوئی تو انھوں نے مجھ سے اونٹ کے متعلق پوچھا ۔ جو معاملھ میں کر چکا تھا اس کی انھیں اطلاع دی ۔ تو انھوں نے مجھے برا بھلا کھا ۔ ( ایک اونٹ تھا تیرے پاس وھ بھی بیچ ڈالا اب پانی کس پر لائے گا ) جب میں نے حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم سے اجازت چاھی تھی تو آپ نے مجھ سے دریافت فرمایا تھا کھ کنواری سے شادی کی ھے یا بیوھ سے ؟ میں نے عرض کیا تھا بیوھ سے اس پر آپ نے فرمایا تھا کھ باکرھ سے کیوں نھ کی ، وھ بھی تمھارے ساتھ کھیلتی اور تم بھی اس کے ساتھ کھیلتے ۔ ( کیونکھ حضرت جابر رضی اللھ عنھ بھی ابھی کنوارے تھے ) میں نے کھا یا رسول اللھ ! میرے باپ کی وفات ھو گئی ھے یا ( یھ کھا کھ ) وھ ( احد ) میں شھید ھو چکے ھیں اور میری چھوٹی چھوٹی بھنیں ھیں ۔ اس لیے مجھے اچھا نھیں معلوم ھوا کھ انھیں جیسی کسی لڑکی کو بیاھ کے لاوں ، جو نھ انھیں ادب سکھا سکے نھ ان کی نگرانی کر سکے ۔ اس لیے میں نے بیوھ سے شادی کی تاکھ وھ ان کی نگرانی کرے اور انھیں ادب سکھائے ۔ انھوں نے بیان کیا ، پھر جب نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ پھنچے تو صبح کے وقت میں اسی اونٹ پر آپ کی خدمت میں حاضر ھوا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے اس اونٹ کی قیمت عطا فرمائی اور پھر وھ اونٹ بھی واپس کر دیا ۔ مغیرھ راوی رحمھ اللھ نے کھا کھ ھمارے نزدیک بیع میں یھ شرط لگانا اچھا ھے کچھ برا نھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2967
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 211


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ بِالْمَدِينَةِ فَزَعٌ، فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرَسًا لأَبِي طَلْحَةَ، فَقَالَ ‏"‏ مَا رَأَيْنَا مِنْ شَىْءٍ، وَإِنْ وَجَدْنَاهُ لَبَحْرًا ‏"‏‏.‏


Chapter: The setting out of the Imam, before the people at the time of fright

Narrated Anas bin Malik: Once there was a feeling of fright at Medina, so Allah's Messenger (PBUH) rode a horse belonging to Abu Talha and (on his return) he said, "We have not seen anything (fearful), but we found this horse very fast." ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ، ان سے قتادھ نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ مدینھ میں ایک دفعھ کچھ دھشت پھیل گئی تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ابوطلحھ رضی اللھ عنھ کے ایک گھوڑے پر سوار ھو کر ( حالات معلوم کرنے کے لیے سب سے آگے تھے ) پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھم نے تو کوئی بات نھیں دیکھی ۔ البتھ اس گھوڑے کو ھم نے دوڑنے میں دریا کی روانی جیسا تیز پایا ھے ۔ ( باب اور حدیث میں مطابقت ظاھر ھے ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2968
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 212


حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ فَزِعَ النَّاسُ فَرَكِبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرَسًا لأَبِي طَلْحَةَ بَطِيئًا، ثُمَّ خَرَجَ يَرْكُضُ وَحْدَهُ، فَرَكِبَ النَّاسُ يَرْكُضُونَ خَلْفَهُ، فَقَالَ ‏"‏ لَمْ تُرَاعُوا، إِنَّهُ لَبَحْرٌ ‏"‏‏.‏ فَمَا سُبِقَ بَعْدَ ذَلِكَ الْيَوْمِ‏.‏


Chapter: To be quick at the time of fright

Narrated Anas bin Malik: Once the people got frightened, so Allah's Messenger (PBUH) rode a slow horse belonging to Abu Talha, and he set out all alone, making the horse gallop. Then the people rode, making their horses gallop after him. On his return he said, "Don't be afraid (there is nothing to be afraid of) (and I have found) this horse a very fast one." That horse was never excelled in running hence forward. (Qastalani Vol. 5) ھم سے فضل بن سھل نے بیان کیا ، کھا ھم سے حسین بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر بن حازم نے بیان کیا ، ان سے محمد نے ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ( مدینھ میں ) لوگوں میں دھشت پھیل گئی تھی تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ابوطلحھ رضی اللھ عنھ کے ایک گھوڑے پر جو بھت سست تھا ، سوا ر ھوئے اور تنھا ایڑ لگاتے ھوئے آگے بڑھے ۔ صحابھ رضی اللھ عنھم بھی آپ کے پیچھے سوار ھو کر نکلے ۔ اس کے بعد واپسی پر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ خوفزدھ ھونے کی کوئی بات نھیں ھے ، البتھ یھ گھوڑا دریا ھے ۔ اس دن کے بعد پھر وھ گھوڑا ( دوڑ وغیرھ کے موقع پر ) کبھی پیچھے نھیں رھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2969
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 213


حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ سَمِعْتُ مَالِكَ بْنَ أَنَسٍ، سَأَلَ زَيْدَ بْنَ أَسْلَمَ، فَقَالَ زَيْدٌ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ، قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ حَمَلْتُ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَرَأَيْتُهُ يُبَاعُ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم آشْتَرِيهِ فَقَالَ ‏"‏ لاَ تَشْتَرِهِ، وَلاَ تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The wages given to fight on somebody else's behalf

Narrated `Umar bin Al-Khattab: I gave a horse to be used in Allah's Cause, but later on I saw it being sold. I asked the Prophet (PBUH) whether I could buy it. He said, "Don't buy it and don't take back your gift of charity." ھم سے حمیدی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے مالک بن انس سے سنا ، انھوں نے زید بن اسلم سے پوچھا تھا اور زید نے کھا کھ میں نے اپنے باپ سے سنا تھا ، وھ بیان کرتے تھے کھ عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے فرمایا میں نے اللھ کے راستے میں ( جھاد کے لیے ) اپنا ایک گھوڑا ایک شخص کو سواری کے لیے دے دیا تھا ۔ پھر میں نے دیکھا کھ ( بازار میں ) وھی گھوڑا بک رھا ھے ۔ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا کھ کیا میں اسے خرید سکتا ھوں ؟ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اس گھوڑے کو تم نھ خریدو اور اپنا صدقھ ( خواھ خرید کر ھی ھو ) واپس نھ لو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2970
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 214


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَوَجَدَهُ يُبَاعُ، فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ، فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ لاَ تَبْتَعْهُ، وَلاَ تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ ‏"‏‏.‏

Narrated `Abdullah bin `Umar: `Umar gave a horse to be used in Allah's Cause, but later on he found it being sold. So, he intended to buy it and asked Allah's Messenger (PBUH) who said, "Don't buy it and don't take back your gift of charity." ھم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے نافع نے ، ان سے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے اللھ کے راستے میں اپنا ایک گھوڑا سواری کے لیے دے دیا تھا ۔ پھر انھوں نے دیکھا کھ وھی گھوڑا بک رھا ھے ۔ اپنے گھوڑے کو انھوں نے خریدنا چاھا اور رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا ، تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تم اسے نھ خریدو ۔ اور اس طرح اپنے صدقھ کو واپس نھ لو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2971
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 215



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.