Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Oneness, Uniqueness of Allah (Tawheed)

كتاب التوحيد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الزَّمَانُ قَدِ اسْتَدَارَ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ خَلَقَ اللَّهُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ، السَّنَةُ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا، مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ثَلاَثٌ مُتَوَالِيَاتٌ ذُو الْقَعَدَةِ وَذُو الْحَجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ، وَرَجَبُ مُضَرَ الَّذِي بَيْنَ جُمَادَى وَشَعْبَانَ، أَىُّ شَهْرٍ هَذَا ‏"‏‏.‏ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ يُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ قَالَ ‏"‏ أَلَيْسَ ذَا الْحَجَّةِ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا بَلَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَىُّ بَلَدٍ هَذَا ‏"‏‏.‏ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ‏.‏ فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ قَالَ ‏"‏ أَلَيْسَ الْبَلْدَةَ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا بَلَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَأَىُّ يَوْمٍ هَذَا ‏"‏‏.‏ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ قَالَ ‏"‏ أَلَيْسَ يَوْمَ النَّحْرِ ‏"‏‏.‏ قُلْنَا بَلَى‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ ـ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَحْسِبُهُ قَالَ وَأَعْرَاضَكُمْ ـ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ، كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا فِي بَلَدِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، وَسَتَلْقَوْنَ رَبَّكُمْ فَيَسْأَلُكُمْ عَنْ أَعْمَالِكُمْ، أَلاَ فَلاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي ضُلاَّلاً، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ، أَلاَ لِيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ، فَلَعَلَّ بَعْضَ مَنْ يَبْلُغُهُ أَنْ يَكُونَ أَوْعَى مِنْ بَعْضِ مَنْ سَمِعَهُ ‏"‏‏.‏ فَكَانَ مُحَمَّدٌ إِذَا ذَكَرَهُ قَالَ صَدَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ ‏"‏ أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Bakra: The Prophet (PBUH) said, "Time has come back to its original state which it had when Allah created the Heavens and the Earth, the year is twelve months, of which four are sacred; (and out of these four) three are in succession, namely, Dhul-Qa'da, Dhul-Hijja and Muharram, and (the fourth one) Rajab Mudar which is between Jumad (Ath-Tham) and Sha'ban." The Prophet (PBUH) then asked us, "Which month is this?" We said, "Allah and His Apostle know (it) better." He kept quiet so long that we thought he might call it by another name. Then he said, "Isn't it Dhul-Hijja?" We said, "Yes." He asked "What town is this?" We said, "Allah and His Apostle know (it) better.' Then he kept quiet so long that we thought he might call it by another name. He then said, "Isn't it the (forbidden) town (Mecca)?" We said, "Yes." He asked, "What is the day today?" We said, "Allah and His Apostle know (it) better. Then he kept quiet so long that we thought that he might call it by another name. Then he said, "Isn't it the Day of An-Nahr (slaughtering of sacrifices)?" We said, "Yes." Then he said, "Your blood (lives), your properties," (the sub narrator Muhammad, said: I think he also said): "..and your honor) are as sacred to one another like the sanctity of this Day of yours, in this town of yours, in this month of yours. You shall meet your Lord and He will ask you about your deeds. Beware! Don't go astray after me by striking the necks of one another. Lo! It is incumbent upon those who are present to inform it to those who are absent for perhaps the informed one might comprehend it (understand it) better than some of the present audience." Whenever the sub-narrator Muhammad mentioned that statement, he would say, "The Prophet (PBUH) said the truth.") And then the Prophet (PBUH) added, "No doubt! Haven't I conveyed Allah's Message to you! No doubt! Haven't I conveyed Allah's Message to you?" ھم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے عبدالوھاب نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے ایوب سختیانی نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن سیرین نے بیان کیا ‘ ان سے عبدالرحمٰن بن ابی بکر ھ نے بیان کیا اور ان سے ابو بکرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا زمانھ اپنی اصلی قدیم ھیئت پر گھوم کر آ گیا ھے جس پر اللھ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا کیا تھا ۔ سال بارھ مھینے کا ھوتا ھے جن میں چار مھینے حرمت والے مھینے ھیں ۔ تین مسلسل یعنی ذیقعدھ ‘ ذی الحجھ اور محرم اور رجب مضر جو جمادی الاخریٰ اور شعبان کے درمیان میں آتا ھے ۔ پھر آپ نے پوچھا کھ یھ کون سا مھینھ ھے ؟ ھم نے کھا کھ اللھ اور اس کے رسول کو زیادھ علم ھے ۔ آپ خاموش ھو گئے اور ھم نے سمجھا کھ آپ اس کا کوئی اور نام رکھیں گے لیکن آپ نے فرمایا کیا یھ ذی الحجھ نھیں ھے ؟ ھم نے کھا کیوں نھیں ۔ پھر فرمایا یھ کون سا شھر ھے ؟ ھم نے کھا اللھ اور اس کے رسول کو زیادھ علم ھے پھر آپ خاموش ھو گئے اور ھم نے سمجھا کھ آپ اس کا کوئی اور نام رکھیں گے لیکن آپ نے فرمایا کیا یھ بلدھ طیبھ ( مکھ ) نھیں ھے ؟ ھم نے عرض کیا کیوں نھیں ۔ پھر فرمایا یھ کون سا دن ھے ؟ ھم نے عرض کیا اللھ اور اس کے رسول کو زیادھ علم ھے ۔ پھر آپ خاموش ھو گئے ھم نے سمجھا کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم اس کا کوئی اور نام رکھیں گے لیکن آپ نے فرمایا کیا یھ یوم النحر ( قربانی کا دن ) نھیں ھے ؟ ھم نے کھا کیوں نھیں پھر فرمایا کھ پھر تمھارا خون اور تمھارے اموال ۔ محمد نے بیان کیا کھ مجھے خیال ھے کھ یھ بھی کھا کھ اور تمھاری عزت تم پر اسی طرح حرمت والے ھیں جیسے تمھارے اس دن کی حرمت تمھارے اس شھر اور اس مھینے میں ھے اور عنقریب تم اپنے رب سے ملو گے اور وھ تمھارے اعمال کے متعلق تم سے سوال کرے گا ۔ آگاھ ھو جاؤ کھ میرے بعد گمراھ نھ ھو جانا کھ ایک دوسر ے کو قتل کرنے لگو ۔ آگاھ ھو جاؤ ! جو موجود ھیں وھ غیر حاضروں کو میری یھ بات پھنچا دیں ۔ شاید کوئی جسے بات پھنچائی گئی ھو وھ یھاں سننے والے سے زیادھ محفوظ رکھنے والا ھو ۔ چنانچھ محمد بن سیرین جب اس کا ذکر کرتے تو کھتے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے سچ فرمایا ۔ پھر آپ نے فرمایا ھاں کیا میں نے پھنچا دیا ۔ ھاں ! کیا میں نے پھنچا دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7447
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 539


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ، قَالَ كَانَ ابْنٌ لِبَعْضِ بَنَاتِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَقْضِي، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ أَنْ يَأْتِيَهَا فَأَرْسَلَ ‏"‏ إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ، وَلَهُ مَا أَعْطَى، وَكُلٌّ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى، فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ ‏"‏‏.‏ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ فَأَقْسَمَتْ عَلَيْهِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَقُمْتُ مَعَهُ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَأُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ وَعُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ، فَلَمَّا دَخَلْنَا نَاوَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الصَّبِيَّ وَنَفْسُهُ تَقَلْقَلُ فِي صَدْرِهِ ـ حَسِبْتُهُ قَالَ ـ كَأَنَّهَا شَنَّةٌ، فَبَكَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ أَتَبْكِي فَقَالَ ‏"‏ إِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَاءَ ‏"‏‏.‏


Chapter: “…Surely, Allah’s Mercy is near unto the good-doers.”

Narrated Usama: A son of one of the daughters of the Prophet (PBUH) was dying, so she sent a person to call the Prophet. He sent (her a message), "What ever Allah takes is for Him, and whatever He gives is for Him, and everything has a limited fixed term (in this world) so she should be patient and hope for Allah's reward." She then sent for him again, swearing that he should come. Allah's Messenger (PBUH) got up, and so did Mu`adh bin Jabal, Ubai bin Ka`b and 'Ubada bin As-Samit. When he entered (the house), they gave the child to Allah's Messenger (PBUH) while its breath was disturbed in his chest. (The sub-narrator said: I think he said, "...as if it was a water skin.") Allah's Messenger (PBUH) started weeping whereupon Sa`d bin 'Ubada said, "Do you weep?" The Prophet (PBUH) said, "Allah is merciful only to those of His slaves who are merciful (to others). ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عبد الواحد بن زیاد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عاصم احول نے بیان کیا ‘ ان سے ابوعثمان نھدی نے اور ان سے اسامھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی ایک صاحبزادی ( حضرت زینب رضی اللھ عنھا ) کا لڑکا جاں کنی کے عالم میں تھا تو انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو بلا بھیجا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں کھلایا کھ اللھ ھی کا وھ ھے جو وھ لیتا ھے اور وھ بھی جسے وھ دیتا ھے اور سب کے لیے ایک مدت مقرر ھے ‘پس صبر کرو اور اسے ثواب کا کام سمجھو ۔ لیکن انھوں نے پھر دوبارھ بلا بھیجا اور قسم دلائی ۔ چنانچھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اٹھے اور میں بھی آپ کے ساتھ چلا ۔ معاذ بن جبل ‘ ابی بن کعب اور عبادھ بن صامت رضی اللھ عنھ بھی ساتھ تھے ۔ جب ھم صاحبزادی کے گھر میں داخل ھوئے تو لوگوں نے بچے کو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو گود میں دے دیا ۔ اس وقت بچھ کا سانس اکھڑ رھا تھا ۔ ایسا معلوم ھوتا تھا جیسا پرانی مشک ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم یھ دیکھ کر رودئیے تو سعد بن عبادھ رضی اللھ عنھ نے عرض کیا ‘ آپ روتے ھیں ! آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اللھ اپنے بندوں میں رحم کرنے والوں پر ھی رحم کھا تا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7448
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 540


حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ اخْتَصَمَتِ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ إِلَى رَبِّهِمَا فَقَالَتِ الْجَنَّةُ يَا رَبِّ مَا لَهَا لاَ يَدْخُلُهَا إِلاَّ ضُعَفَاءُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ‏.‏ وَقَالَتِ النَّارُ ـ يَعْنِي ـ أُوثِرْتُ بِالْمُتَكَبِّرِينَ‏.‏ فَقَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِلْجَنَّةِ أَنْتِ رَحْمَتِي‏.‏ وَقَالَ لِلنَّارِ أَنْتِ عَذَابِي أُصِيبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ، وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُمَا مِلْؤُهَا ـ قَالَ ـ فَأَمَّا الْجَنَّةُ فَإِنَّ اللَّهَ لاَ يَظْلِمُ مِنْ خَلْقِهِ أَحَدًا، وَإِنَّهُ يُنْشِئُ لِلنَّارِ مَنْ يَشَاءُ فَيُلْقَوْنَ فِيهَا فَتَقُولُ هَلْ مِنْ مَزِيدٍ‏.‏ ثَلاَثًا، حَتَّى يَضَعَ فِيهَا قَدَمَهُ فَتَمْتَلِئُ وَيُرَدُّ بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ وَتَقُولُ قَطْ قَطْ قَطْ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Paradise and Hell (Fire) quarrelled in the presence of their Lord. Paradise said, 'O Lord! What is wrong with me that only the poor and humble people enter me ?' Hell (Fire) said, I have been favored with the arrogant people.' So Allah said to Paradise, 'You are My Mercy,' and said to Hell, 'You are My Punishment which I inflict upon whom I wish, and I shall fill both of you.'" The Prophet added, "As for Paradise, (it will be filled with good people) because Allah does not wrong any of His created things, and He creates for Hell (Fire) whomever He will, and they will be thrown into it, and it will say thrice, 'Is there any more, till Allah (will put) His Foot over it and it will become full and its sides will come close to each other and it will say, 'Qat! Qat! Qat! (Enough! Enough! Enough!) . ھم سے عبیداللھ بن سعد بن ابراھیم نے بیان کیا ‘کھا ھم سے یعقوب بن ابراھیم نے ‘کھا مجھ سے میرے والد نے ‘ ان سے صالح بن کیسان نے ‘ ان سے اعرج نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جنت ودوزخ نے اپنے رب کے حضور میں جھگڑا کیا ۔ جنت نے کھا اے رب ! کیا حال ھے کھ مجھ میں کمزور اور گرے پڑے لوگ ھی داخل ھوں گے اور دوزخ نے کھا کھ مجھ میں تو داخلھ کے لیے متکبروں کو خاص کر دیا گیا ھے ۔ اس پر اللھ تعالیٰ نے جنت سے کھا کھ تو میری رحمت ھے اور جھنم سے کھا کھ تو میرا عذاب ھے ۔ تیرے ذریعھ میں جسے چاھتا ھوں اس میں مبتلا کرتا ھوں اور تم میں سے ھر ایک کی بھرتی ھونے والی ھے ۔ کھا کھ جھاں تک جنت کا تعلق ھے تو اللھ اپنی مخلوق میں کسی پر ظلم نھیں کرے گا اور دوزخ کی اس طرح سے کھ اللھ اپنی مخلوق میں سے جس کو چاھے گا دوزخ کے لئے پیدا کرے گا وھ اس میں ڈالی جائے گی اس کے بعد بھی دوزخ کھے گی اور کچھ مخلوق ھے ( میں ابھی خالی ھوں ) تین بار ایسا ھی ھو گا ۔ آخر پر وردگار اپنا پاؤں اس میں رکھ دے گا ۔ اس وقت وھ بھر جائے گی ۔ ایک پر ایک الٹ کر سمٹ جائے گی ۔ کھنے لگے گی بس بس بس میں بھر گئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7449
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 541


حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَيُصِيبَنَّ أَقْوَامًا سَفْعٌ مِنَ النَّارِ بِذُنُوبٍ أَصَابُوهَا عُقُوبَةً، ثُمَّ يُدْخِلُهُمُ اللَّهُ الْجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِهِ يُقَالُ لَهُمُ الْجَهَنَّمِيُّونَ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةٌ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated Anas: The Prophet (PBUH) said, "Some people will be scorched by Hell (Fire) as a punishment for sins they have committed, and then Allah will admit them into Paradise by the grant of His Mercy. These people will be called, 'Al-Jahannamiyyin' (the people of Hell). ھم سے حفص بن عمر حوضی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ھشام دستوائی نے بیان کیا ‘ ان سے قتادھ نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ کچھ لوگ ان گناھوں کی وجھ سے جو انھوں نے کئے ھوں گے ‘ آگ سے جھلس جائیں گے ۔ یھ ان کی سزا ھو گی ۔ پھر اللھ اپنی رحمت سے انھیں جنت میں داخل کرے گا اور انھیں ” جھنمیین “ کھا جائے گا ۔ اور ھمام نے بیان کیا ‘ ان سے قتادھ نے ‘ ان سے انس رضی اللھ عنھ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے یھی حدیث بیان کی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7450
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 542


حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ جَاءَ حَبْرٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ اللَّهَ يَضَعُ السَّمَاءَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالأَرْضَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْجِبَالَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالشَّجَرَ وَالأَنْهَارَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَسَائِرَ الْخَلْقِ عَلَى إِصْبَعٍ، ثُمَّ يَقُولُ بِيَدِهِ أَنَا الْمَلِكُ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَقَالَ ‏"‏ ‏{‏وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ‏}‏‏"‏


Chapter: “Verily, Allah grasps the heavens and the earth lest they move away from their places…”

Narrated `Abdullah: A Jewish Rabbi came to Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Muhammad! Allah will put the Heavens on one finger and the earth on one finger, and the trees and the rivers on one finger, and the rest of the creation on one finger, and then will say, pointing out with His Hand, 'I am the King.' "On that Allah's Apostle smiled and said, "No just estimate have they made of Allah such as due to Him. (39.67) ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوعوانھ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابراھیم نے ، ان سے علقمھ نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے کھ ایک یھودی عالم رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آئے اور کھا ، اے محمد ! قیامت کے دن اللھ تعالیٰ آسمانوں کو ایک انگلی پر ، زمین کو ایک انگلی پر ، پھاڑوں کو ایک انگلی پر ، درخت اور نھروں کو ایک انگلی پر اور تمام مخلوقات کو ایک انگلی پر رکھے گا ۔ پھر اپنے ھاتھ سے اشارھ کر کے کھے گا کھ میں ھی بادشاھ ھوں ۔ اس پر آپ صلی اللھ علیھ وسلم ھنس دئیے اور یھ آیت پڑھی وما قدرو اللھ حق قدرھ جو سورۃ الزمر میں ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7451
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 543


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنِي شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ بِتُّ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ لَيْلَةً وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عِنْدَهَا لأَنْظُرَ كَيْفَ صَلاَةُ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِاللَّيْلِ، فَتَحَدَّثَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَعَ أَهْلِهِ سَاعَةً ثُمَّ رَقَدَ، فَلَمَّا كَانَ ثُلُثُ اللَّيْلِ الآخِرُ أَوْ بَعْضُهُ قَعَدَ فَنَظَرَ إِلَى السَّمَاءِ فَقَرَأَ ‏{‏إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ‏}‏ إِلَى قَوْلِهِ ‏{‏لأُولِي الأَلْبَابِ‏}‏ ثُمَّ قَامَ فَتَوَضَّأَ وَاسْتَنَّ، ثُمَّ صَلَّى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، ثُمَّ أَذَّنَ بِلاَلٌ بِالصَّلاَةِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى لِلنَّاسِ الصُّبْحَ‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: Once I stayed overnight at the house of (my aunt ) Maimuna while the Prophet (PBUH) was with her, to see how was the night prayer of Allah s Apostle Allah's Messenger (PBUH) talked to his wife for a while and then slept. When it was the last third of the night (or part of it), the Prophet (PBUH) got up and looked towards the sky and recited the Verse:-- 'Verily! In the creation of the Heavens and the Earth....there are indeed signs for the men of understanding.' (3.190) Then He got up and performed the ablution, brushed his teeth and offered eleven rak`at. Then Bilal pronounced the Adhan whereupon the Prophet (PBUH) offered a two-rak`at (Sunna) prayer and went out to lead the people in Fajr (morning compulsory congregational prayer. ھم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم کو محمد بن جعفر نے خبر دی ‘ انھوں نے کھا مجھے شریک بن عبداللھ بن ابی نمر نے خبر دی ‘ انھیں کریب نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ ایک رات میں نے ام المؤمنین میمونھ رضی اللھ عنھ کے گھر گزاری اس رات نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم انھیں کے پاس تھے ۔ میرا مقصد رات میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی نماز دیکھنا تھا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے تھوڑی دیر تو اپنی اھلیھ کے ساتھ بات چیت کی ‘ پھر سو گئے ۔ جب رات کا آخری تھائی حصھ یابعض حصھ باقی رھ گیا تو آپ اٹھ بیٹھے اور آسمان کی طرف دیکھ کر یھ آیت پڑھی ۔ ” بلاشبھ آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں عقل رکھنے والوں کے لیے نشانیاں ھیں “ پھر اٹھ کر آپ نے وضو کیا اور مسواک کی ۔ پھر گیارھ رکعتیں پڑھیں ۔ پھر بلال رضی اللھ عنھ نے نماز کے لیے اذان دی اور آپ نے دو رکعت نماز پڑھی ‘ پھر باھر آ گئے اور لوگوں کو صبح کی نماز پڑھائی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7452
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 544



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.