Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Prophets

كتاب أحاديث الأنبياء

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَمَا امْرَأَةٌ تُرْضِعُ ابْنَهَا إِذْ مَرَّ بِهَا رَاكِبٌ وَهْىَ تُرْضِعُهُ، فَقَالَتِ اللَّهُمَّ لاَ تُمِتِ ابْنِي حَتَّى يَكُونَ مِثْلَ هَذَا‏.‏ فَقَالَ اللَّهُمَّ لاَ تَجْعَلْنِي مِثْلَهُ‏.‏ ثُمَّ رَجَعَ فِي الثَّدْىِ، وَمُرَّ بِامْرَأَةٍ تُجَرَّرُ وَيُلْعَبُ بِهَا فَقَالَتِ اللَّهُمَّ لاَ تَجْعَلِ ابْنِي مِثْلَهَا‏.‏ فَقَالَ اللَّهُمَّ اجْعَلْنِي مِثْلَهَا‏.‏ فَقَالَ أَمَّا الرَّاكِبُ فَإِنَّهُ كَافِرٌ، وَأَمَّا الْمَرْأَةُ فَإِنَّهُمْ يَقُولُونَ لَهَا تَزْنِي‏.‏ وَتَقُولُ حَسْبِي اللَّهُ‏.‏ وَيَقُولُونَ تَسْرِقُ‏.‏ وَتَقُولُ حَسْبِي اللَّهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: That he heard Allah's Messenger (PBUH) saying, "While a lady was nursing her child, a rider passed by and she said, 'O Allah! Don't let my child die till he becomes like this (rider).' The child said, 'O Allah! Don't make me like him,' and then returned to her breast (sucking it). (After a while) they passed by a lady who was being pulled and teased (by the people). The child's mother said, 'O Allah! Do not make my child like her.' The child said, 'O Allah! Make me like her.' Then he said, 'As for the rider, he is an infidel, while the lady is accused of illegal sexual intercourse (falsely) and she says: Allah is sufficient for me (He knows the truth). ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ، کھا ھم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا اور انھوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ایک عورت اپنے بچے کو دودھ پلا رھی تھی کھ ایک سوار ( نام نامعلوم ) ادھر سے گزرا ، وھ اس وقت بھی بچے کو دودھ پلا رھی تھی ( سوار کی شان دیکھ کر ) عورت نے دعا کی اے اللھ ! میرے بچے کو اس وقت تک موت نھ دینا جب تک کھ اس سوار جیسا نھ ھو جائے ۔ اسی وقت ( بقدرت الھٰی ) بچھ بول پڑا ۔ اے اللھ ! مجھے اس جیسا نھ کرنا ۔ اور پھر وھ دودھ پینے لگا ۔ اس کے بعد ایک ( نام نامعلوم ) عورت کو ادھر سے لے جایا گیا ، اسے لے جانے والے اسے گھسیٹ رھے تھے اور اس کا مذاق اڑا رھے تھے ۔ ماں نے دعا کی ، اے اللھ ! میرے بچے کو اس عورت جیسا نھ کرنا ، لیکن بچے نے کھا کھ اے اللھ ! مجھے اسی جیسا بنا دینا ( پھر تو ماں نے پوچھا ، ارے یھ کیا معاملھ ھے ؟ اس بچے نے بتایا کھ سوار تو کافر و ظالم تھا اور عورت کے متعلق لوگ کھتے تھے کھ تو زنا کراتی ھے تو وھ جواب دیتی حسبی اللھ ( اللھ میرے لئے کافی ھے ، وھ میری پاک دامنی جانتا ھے ) لوگ کھتے کھ تو چوری کرتی ھے تو وھ جواب دیتی حسبی اللھ ( اللھ میرے لئے کافی ھے اور وھ میری پاک دامنی جانتا ھے )

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 60 Hadith no 3466
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 55 Hadith no 672


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ تَلِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَيْنَمَا كَلْبٌ يُطِيفُ بِرَكِيَّةٍ كَادَ يَقْتُلُهُ الْعَطَشُ، إِذْ رَأَتْهُ بَغِيٌّ مِنْ بَغَايَا بَنِي إِسْرَائِيلَ، فَنَزَعَتْ مُوقَهَا فَسَقَتْهُ، فَغُفِرَ لَهَا بِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "While a dog was going round a well and was about to die of thirst, an Israeli prostitute saw it and took off her shoe and watered it. So Allah forgave her because of that good deed." ھم سے سعید بن تلید نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابن وھب نے بیان کیا ، کھا کھ مجھے جریر بن حازم نے خبر دی ، انھیں ایوب نے اور انھیں محمد بن سیرین نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے بیان فرمایا کھ ایک کتا ایک کنویں کے چاروں طرف چکر کاٹ رھا تھا جیسے پیاس کی شدت سے اس کی جان نکل جانے والی ھو کھ بنی اسرائیل کی ایک زانیھ عورت نے اسے دیکھ لیا ۔ اس عورت نے اپنا موزھ اتار کر کتے کو پانی پلایا اور اس کی مغفرت اسی عمل کی وجھ سے ھو گئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 60 Hadith no 3467
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 55 Hadith no 673


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ،، عَامَ حَجَّ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعَرٍ وَكَانَتْ فِي يَدَىْ حَرَسِيٍّ فَقَالَ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ، أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذِهِ، وَيَقُولُ ‏"‏ إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَهَا نِسَاؤُهُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated Humaid bin `Abdur-Rahman: That he heard Muawiya bin Abi Sufyan (talking) on the pulpit in the year when he performed the Hajj. He took a tuft of hair that was in the hand of an orderly and said, "O people of Medina! Where are your learned men? I heard the Prophet (PBUH) forbidding such a thing as this (i.e. false hair) and he used to say, 'The Israelis were destroyed when their ladies practiced this habit (of using false hair to lengthen their locks). ھم سے عبداللھ بن مسلمھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن نے اور انھوں نے معاویھ بن ابی سفیان رضی اللھ عنھ سے سنا ایک سال جب وھ حج کے لئے گئے ھوئے تھے تو منبرنبوی پر کھڑے ھو کر انھوں نے پیشانی کے بالوں کا ایک کچھا لیا جو ان کے چوکیدار کے ھاتھ میں تھا اور فرمایا اے مدینھ والو ! تمھارے علماء کدھر گئے میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے ۔ آپ نے اس طرح ( بال جوڑنے کی ) ممانعت فرمائی تھی اور فرمایا تھا کھ بنی اسرائیل پر بربادی اس وقت آئی جب ( شریعت کے خلاف ) ان کی عورتوں نے اس طرح بال سنوارنے شروع کر دیئے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 60 Hadith no 3468
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 55 Hadith no 674


حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّهُ قَدْ كَانَ فِيمَا مَضَى قَبْلَكُمْ مِنَ الأُمَمِ مُحَدَّثُونَ، وَإِنَّهُ إِنْ كَانَ فِي أُمَّتِي هَذِهِ مِنْهُمْ، فَإِنَّهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Amongst the people preceding you there used to be 'Muhaddithun' (i.e. persons who can guess things that come true later on, as if those persons have been inspired by a divine power), and if there are any such persons amongst my followers, it is `Umar bin Al-Khattab." ھم سے عبدالعزیز بن عبداللھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے ابراھیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا ، ان سے ابوسلمھ نے بیان کیا ، اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، گزشتھ امتوں میں محدث لوگ ھوا کرتے تھے اور اگر میری امت میں کوئی ایسا ھے تو وھ عمر بن خطاب ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 60 Hadith no 3469
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 55 Hadith no 675


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ كَانَ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ رَجُلٌ قَتَلَ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ إِنْسَانًا ثُمَّ خَرَجَ يَسْأَلُ، فَأَتَى رَاهِبًا فَسَأَلَهُ، فَقَالَ لَهُ هَلْ مِنْ تَوْبَةٍ قَالَ لاَ‏.‏ فَقَتَلَهُ، فَجَعَلَ يَسْأَلُ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ ائْتِ قَرْيَةَ كَذَا وَكَذَا‏.‏ فَأَدْرَكَهُ الْمَوْتُ فَنَاءَ بِصَدْرِهِ نَحْوَهَا، فَاخْتَصَمَتْ فِيهِ مَلاَئِكَةُ الرَّحْمَةِ وَمَلاَئِكَةُ الْعَذَابِ، فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَى هَذِهِ أَنْ تَقَرَّبِي‏.‏ وَأَوْحَى اللَّهُ إِلَى هَذِهِ أَنْ تَبَاعَدِي‏.‏ وَقَالَ قِيسُوا مَا بَيْنَهُمَا‏.‏ فَوُجِدَ إِلَى هَذِهِ أَقْرَبُ بِشِبْرٍ، فَغُفِرَ لَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: The Prophet (PBUH) said, "Amongst the men of Bani Israel there was a man who had murdered ninety-nine persons. Then he set out asking (whether his repentance could be accepted or not). He came upon a monk and asked him if his repentance could be accepted. The monk replied in the negative and so the man killed him. He kept on asking till a man advised to go to such and such village. (So he left for it) but death overtook him on the way. While dying, he turned his chest towards that village (where he had hoped his repentance would be accepted), and so the angels of mercy and the angels of punishment quarrelled amongst themselves regarding him. Allah ordered the village (towards which he was going) to come closer to him, and ordered the village (whence he had come), to go far away, and then He ordered the angels to measure the distances between his body and the two villages. So he was found to be one span closer to the village (he was going to). So he was forgiven." ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کھا ھم سے محمد بن ابی عدی نے بیان کیا ان سے شعبھ نے ان سے قتادھ نے ان سے ابو صدیق ناجی بکر بن قیس نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا بنی اسرائیل میں ایک شخص تھا ( نام نامعلوم ) جس نے ننانوے خون ناحق کئے تھے پھر وھ نادم ھو کر ) مسئلھ پوچھنے نکلا ۔ وھ ایک درویش کے پاس آیا اور اس سے پوچھا کیا اس گناھ سے توبھ قبول ھونے کی کوئی صورت ھے ؟ درویش نے جواب دیا کھ نھیں ۔ یھ سن کر اس نے اس درویش کو بھی قتل کر دیا ( اور سو خون پورے کر دئیے ) پھر وھ ( دوسروں سے ) پوچھنے لگا ۔ آخر اس کو ایک درویش نے بتایا کھ فلاں بستی میں چلا جا ) ( وھ آدھے راستے بھی نھیں پھنچا تھا کھ ) اس کی موت واقع ھو گئی ۔ مرتے مرتے اس نے اپنا سینھ اس بستی کی طرف جھکا دیا ۔ آخر رحمت کے فرشتوں اور عذاب کے فرشتوں میں باھم جھگڑا ھوا ۔ ( کھ کون اسے لے جائے ) لیکن اللھ تعالیٰ نے اس نصرھ نامی بستی کو ( جھاں وھ توبھ کے لئے جا رھا تھا ) حکم دیا کھ اس کی نعش سے قریب ھو جائے اور دوسری بستی کو ( جھاں سے وھ نکلا تھا ) حکم دیا کھ اس کی نعش سے دور ھو جا ۔ پھر اللھ تعالیٰ نے فرشتوں سے فرمایا کھ اب دونوں کا فاصلھ دیکھو اور ( جب ناپا تو ) اس بستی کو ( جھاں وھ توبھ کے لئے جا رھا تھا ) ایک بالشت نعش سے نزدیک پایا اس لئے وھ بخش دیا گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 60 Hadith no 3470
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 55 Hadith no 676


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلاَةَ الصُّبْحِ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ ‏"‏ بَيْنَا رَجُلٌ يَسُوقُ بَقَرَةً إِذْ رَكِبَهَا فَضَرَبَهَا فَقَالَتْ إِنَّا لَمْ نُخْلَقْ لِهَذَا، إِنَّمَا خُلِقْنَا لِلْحَرْثِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ بَقَرَةٌ تَكَلَّمُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ فَإِنِّي أُومِنُ بِهَذَا أَنَا وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ ـ وَمَا هُمَا ثَمَّ ـ وَبَيْنَمَا رَجُلٌ فِي غَنَمِهِ إِذْ عَدَا الذِّئْبُ فَذَهَبَ مِنْهَا بِشَاةٍ، فَطَلَبَ حَتَّى كَأَنَّهُ اسْتَنْقَذَهَا مِنْهُ، فَقَالَ لَهُ الذِّئْبُ هَذَا اسْتَنْقَذْتَهَا مِنِّي فَمَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ، يَوْمَ لاَ رَاعِيَ لَهَا غَيْرِي ‏"‏‏.‏ فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ ذِئْبٌ يَتَكَلَّمُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَإِنِّي أُومِنُ بِهَذَا أَنَا وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ ‏"‏‏.‏ وَمَا هُمَا ثَمَّ‏.‏ وَحَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِمِثْلِهِ‏.‏

Narrated Abu Huraira: Once Allah's Messenger (PBUH); offered the morning prayer and then faced the people and said, "While a man was driving a cow, he suddenly rode over it and beat it. The cow said, "We have not been created for this, but we have been created for sloughing." On that the people said astonishingly, "Glorified be Allah! A cow speaks!" The Prophet (PBUH) said, "I believe this, and Abu Bakr and `Umar too, believe it, although neither of them was present there. While a person was amongst his sheep, a wolf attacked and took one of the sheep. The man chased the wolf till he saved it from the wolf, where upon the wolf said, 'You have saved it from me; but who will guard it on the day of the wild beasts when there will be no shepherd to guard them except me (because of riots and afflictions)? ' " The people said surprisingly, "Glorified be Allah! A wolf speaks!" The Prophet (PBUH) said, "But I believe this, and Abu Bakr and `Umar too, believe this, although neither of them was present there." (See the Foot-note of page No. 10 Vol.5) ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے اعرج نے ان سے ابوسلمھ نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے صبح کی نماز پڑھی پھر لوگوں کی طرف متوجھ ھوئے اور فرمایا ایک شخص ( بنی اسرائیل کا ) اپنی گائے ھانکے لئے جا رھا تھا کھ وھ اس پر سوار ھو گیا اور پھر اسے مارا ۔ اس گائے نے ( بقدرت الھیٰ ) کھا کھ ھم جانور سواری کے لئے نھیں پیدا کئے گئے ۔ ھماری پیدائش تو کھیتی کے لئے ھوئی ھے ۔ لوگوں نے کھا سبحان اللھ ! گائے بات کرتی ھے ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں اس بات پر ایمان لاتا ھوں اور ابوبکر اور عمر بھی ۔ حالانکھ یھ دونوں وھاں موجود بھی نھیں تھے ۔ اسی طرح ایک شخص اپنی بکریاں چرا رھا تھا کھ ایک بھیڑیا آیا اور ریوڑ میں سے ایک بکری اٹھا کر لے جانے لگا ۔ ریوڑ والا دوڑا اور اس نے بکری کو بھیڑئیے سے چھڑا لیا ۔ اس پر بھیڑیا ( بقدرت الھیٰ ) بولا ، آج تو تم نے مجھ سے اسے چھڑا لیا لیکن درندوں والے دن میں ( قرب قیامت ) اسے کون بچائے گا جس دن میرے سوا اور کوئی اس کا چرواھا نھ ھو گا ؟ لوگوں نے کھا ، سبحان اللھ ! بھیڑیا باتیں کرتا ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ میں تو اس بات پر ایمان لایا اور ابوبکرو عمر بھی حالانکھ وھ دونوں اس وقت وھاں موجود نھ تھے ۔ امام بخاری رحمھ اللھ نے کھا اور ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے کھا ، ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، انھوں نے مسعر سے ، انھوں نے سعد بن ابراھیم سے ، انھوں نے ابوسلمھ سے روایت کیا اور انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے اور انھوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے یھی حدیث بیان کی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 60 Hadith no 3471
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 55 Hadith no 677



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.