Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Divorce

كتاب الطلاق

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَمْزَةَ، عَنْ أَبِيهِ، وَعَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، بِهَذَا‏.‏

Narrated Sahl bin Sa`d: similarly as above (182). Translation Not Available

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5257
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 183


حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي غَلاَّبٍ، يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عُمَرَ رَجُلٌ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهْىَ حَائِضٌ‏.‏ فَقَالَ تَعْرِفُ ابْنَ عُمَرَ إِنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهْىَ حَائِضٌ فَأَتَى عُمَرُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا فَإِذَا طَهُرَتْ فَأَرَادَ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا، قُلْتُ فَهَلْ عَدَّ ذَلِكَ طَلاَقًا قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ‏.‏

Narrated Abi Ghallab Yunus bin Jubair: I asked Ibn `Umar,"(What is said regarding) a man divorces his wife during her period?" He said, "Do you know Ibn `Umar? Ibn `Umar divorced his wife while she was menstruating. `Umar then went to the Prophet (PBUH) and mentioned that to him. The Prophet (PBUH) ordered him to take her back and when she became clean, he could divorce her if he wanted." I asked (Ibn `Umar), "Was that divorce counted as one legal divorce?" He said, "If one becomes helpless and foolish (will he be excused? Of course not). " ھم سے حجاج بن منھال نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھمام بن یحییٰ نے ، ان سے قتادھ نے ، ان سے ابو غالب یونس بن جبیر نے کھ میں نے ابن عمر رضی اللھ عنھما سے عرض کیا ، ایک شخص نے اپنی بیوی کو اس وقت طلاق دی جب وھ حائضھ تھی ( اس کا کیا حکم ؟ ) اس پر انھوں نے کھا تم ابن عمر رضی اللھ عنھما کو جانتے ھو ؟ ابن عمر رضی اللھ عنھما نے اپنی بیوی کو اس وقت طلاق دی تھی جب وھ حائضھ تھیں ، پھر عمر رضی اللھ عنھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے ، اس کے متعلق آپ سے پوچھا ۔ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں حکم دیا کھ ( ابن عمر رضی اللھ عنھما اس وقت اپنی بیوی سے ) رجعت کر لیں ، پھر جب وھ حیض سے پاک ھو جائیں تو اس وقت اگر ابن عمر رضی اللھ عنھما چاھیں ، انھیں طلاق دیں ۔ میں نے عرض کیا ، کیا اسے بھی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے طلاق شمار کیا تھا ؟ ابن عمر رضی اللھ عنھما نے کھا اگر کوئی عاجز ھے اور حماقت کا ثبوت دے تو اس کا علاج ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5258
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 184


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عُوَيْمِرًا الْعَجْلاَنِيَّ جَاءَ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ الأَنْصَارِيِّ، فَقَالَ لَهُ يَا عَاصِمُ أَرَأَيْتَ رَجُلاً وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً، أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ، أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَسَأَلَ عَاصِمٌ عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا حَتَّى كَبُرَ عَلَى عَاصِمٍ مَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا رَجَعَ عَاصِمٌ إِلَى أَهْلِهِ جَاءَ عُوَيْمِرٌ فَقَالَ يَا عَاصِمُ مَاذَا قَالَ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ عَاصِمٌ لَمْ تَأْتِنِي بِخَيْرٍ، قَدْ كَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَسْأَلَةَ الَّتِي سَأَلْتُهُ عَنْهَا‏.‏ قَالَ عُوَيْمِرٌ وَاللَّهِ لاَ أَنْتَهِي حَتَّى أَسْأَلَهُ عَنْهَا فَأَقْبَلَ عُوَيْمِرٌ حَتَّى أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَسَطَ النَّاسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلاً وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً، أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ، أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ قَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ فِيكَ وَفِي صَاحِبَتِكَ فَاذْهَبْ فَأْتِ بِهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ سَهْلٌ فَتَلاَعَنَا وَأَنَا مَعَ النَّاسِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا فَرَغَا قَالَ عُوَيْمِرٌ كَذَبْتُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ أَمْسَكْتُهَا، فَطَلَّقَهَا ثَلاَثًا قَبْلَ أَنْ يَأْمُرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَكَانَتْ تِلْكَ سُنَّةُ الْمُتَلاَعِنَيْنِ‏.‏

Narrated Sahl bin Sa`d As-Sa`idi: Uwaimir Al-`Ajlani came to `Asim bin Adi Al-Ansari and asked, "O `Asim! Tell me, if a man sees his wife with another man, should he kill him, whereupon you would kill him in Qisas, or what should he do? O `Asim! Please ask Allah's Messenger (PBUH) about that." `Asim asked Allah's Messenger (PBUH) about that. Allah's Apostle disliked that question and considered it disgraceful. What `Asim heard from Allah's Messenger (PBUH) was hard on him. When he returned to his family, 'Uwaimir came to him and said "O `Asim! What did Allah's Messenger (PBUH) say to you?" `Asim said, "You never bring me any good. Allah's Messenger (PBUH) disliked to hear the problem which I asked him about." 'Uwaimir said, "By Allah, I will not leave the matter till I ask him about it." So 'Uwaimir proceeded till he came to Allah's Messenger (PBUH) who was in the midst of the people and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! If a man finds with his wife another man, should he kill him, whereupon you would kill him (in Qisas): or otherwise, what should he do?" Allah's Messenger (PBUH) said, "Allah has revealed something concerning the question of you and your wife. Go and bring her here." So they both carried out the judgment of Lian, while I was present among the people (as a witness). When both of them had finished, 'Uwaimir said, "O Allah's Messenger (PBUH)! If I should now keep my wife with me, then I have told a lie". Then he pronounced his decision to divorce her thrice before Allah's Apostle ordered him to do so. (Ibn Shihab said, "That was the tradition for all those who are involved in a case of Lian." ھم سے عبداللھ بن یوسف تینسی نے بیان کیا ، کھا ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں ابن شھاب نے اور انھیں سھل بن سعد سا عدی رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ عویمر العجانی رضی اللھ عنھ عاصم بن عدی انصاری رضی اللھ عنھ کے پاس آئے اور ان سے کھا کھ اے عاصم ! تمھارا کیا خیال ھے ، اگر کوئی اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر کو دیکھے تو کیا اسے وھ قتل کر سکتا ھے ؟ لیکن پھر تم قصاص میں اسے ( شوھر کو ) بھی قتل کردوگے یا پھر وھ کیا کرے گا ؟ عاصم میرے لیے یھ مسئلھ آپ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھ دیجئیے ۔ عاصم رضی اللھ عنھ نے جب حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم سے یھ مسئلھ پوچھا تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس سوالات کو ناپسند فرمایا اور اس سلسلے میں حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کے کلمات عاصم رضی اللھ عنھ پر گراں گزرے اور جب وھ واپس اپنے گھر آ گئے تو عویمر رضی اللھ عنھ نے آ کر ان سے پوچھا کھ بتائیے آپ سے حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے کیا فرمایا ؟ عاصم نے اس پر کھا تم نے مجھ کو آفت میں ڈالا ۔ جو سوال تم نے پوچھا تھا وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو ناگوار گزرا ۔ عویمر نے کھا کھ اللھ کی قسم یھ مسئلھ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھے بغیر میں باز نھیں آؤں گا ۔ چنانچھ وھ روانھ ھوئے اور حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں پھنچے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم لوگوں کے درمیان میں تشریف رکھتے تھے ۔ عویمر رضی اللھ عنھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ! اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر کو پا لیتا ھے تو آپ کا کیا خیال ھے ؟ کیا وھ اسے قتل کر دے ؟ لیکن اس صورت میں آپ اسے قتل کر دیں گے یا پھر اسے کیا کرنا چاھیے ؟ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اللھ تعالیٰ نے تمھاری بیوی کے بارے میں وحی نازل کی ھے ، اس لیے تم جاؤ اور اپنی بیوی کو بھی ساتھ لاؤ ۔ سھل نے بیان کیا کھ پھر دونوں ( میاں بیوی ) نے لعان کیا ۔ لوگوں کے ساتھ میں بھی رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ اس وقت موجود تھا ۔ لعان سے جب دونوں فارغ ھوئے تو حضرت عویمر رضی اللھ عنھ نے عرض کیا یا رسول اللھ ! اگر اس کے بعد بھی میں اسے اپنے پاس رکھوں تو ( اس کا مطلب یھ ھو گا کھ ) میں جھوٹا ھوں ۔ چنانچھ انھوں نے حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کے حکم سے پھلے ھی اپنی بیوی کو تین طلاق دی ۔ ابن شھاب نے بیان کیا کھ پھر لعان کرنے والے کے لیے یھی طریقھ جاری ھو گیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5259
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 185


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَخْبَرَتْهُ أَنَّ امْرَأَةَ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ جَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ رِفَاعَةَ طَلَّقَنِي فَبَتَّ طَلاَقِي، وَإِنِّي نَكَحْتُ بَعْدَهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ الْقُرَظِيَّ، وَإِنَّمَا مَعَهُ مِثْلُ الْهُدْبَةِ‏.‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَعَلَّكِ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَى رِفَاعَةَ، لاَ، حَتَّى يَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ وَتَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: The wife of Rifa`a Al-Qurazi came to Allah's Messenger (PBUH) and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Rifa`a divorced me irrevocably. After him I married `Abdur-Rahman bin Az-Zubair Al-Qurazi who proved to be impotent." Allah's Messenger (PBUH) said to her, "Perhaps you want to return to Rifa`a? Nay (you cannot return to Rifa`a) until you and `Abdur-Rahman consummate your marriage." ھم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے عقیل نے بیان کیا ، ان سے ابن شھاب نے ، کھا کھ مجھے عروھ بن زبیر نے خبر دی اور انھیں حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے خبر دی کھ رفاعھ قرظی رضی اللھ عنھ کی بیوی رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئیں اور عرض کیا یا رسول اللھ ! رفاعھ نے مجھے طلاق دے دی تھی اور طلاق بھی بائن ، پھر میں نے اس کے بعد عبدالرحمٰن بن زبیر قرظی رضی اللھ عنھ سے نکاح کر لیا لیکن ان کے پاس تو کپڑے کے پلو جیسا ھے ( یعنی وھ نامرد ھیں ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، غالباً تم رفاعھ کے پاس دوبارھ جانا چاھتی ھو لیکن ایسا اس وقت تک نھیں ھو سکتا جب تک تم اپنے موجودھ شوھر کا مزا نھ چکھ لو اور وھ تمھارا مزھ نھ چکھ لے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5260
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 186


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَجُلاً، طَلَّقَ امْرَأَتَهُ ثَلاَثًا، فَتَزَوَّجَتْ فَطَلَّقَ فَسُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَتَحِلُّ لِلأَوَّلِ قَالَ ‏"‏ لاَ، حَتَّى يَذُوقَ عُسَيْلَتَهَا كَمَا ذَاقَ الأَوَّلُ ‏"‏‏.‏

Narrated `Aisha: A man divorced his wife thrice (by expressing his decision to divorce her thrice), then she married another man who also divorced her. The Prophet (PBUH) was asked if she could legally marry the first husband (or not). The Prophet (PBUH) replied, "No, she cannot marry the first husband unless the second husband consummates his marriage with her, just as the first husband had done." مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے عبیداللھ بن عمر عمری نے ، کھا کھ مجھ سے قاسم بن محمد نے بیان کیا اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ ایک صاحب نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی تھی ۔ ان کی بیوی نے دوسری شادی کر لی ، پھر دوسرے شوھر نے بھی ( ھمبستری سے پھلے ) انھیں طلاق دے دی ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سوال کیا گیا کھ کیا پھلا شوھر اب ان کے لئے حلال ھے ( کھ ان سے دوبارھ شادی کر لیں ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ نھیں ، یھاں تک کھ وھ یعنی شوھر ثانی اس کا مزھ چکھے جیسا کھ پھلے نے مزھ چکھا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5261
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 187


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ خَيَّرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَاخْتَرْنَا اللَّهَ وَرَسُولَهُ، فَلَمْ يَعُدَّ ذَلِكَ عَلَيْنَا شَيْئًا‏.‏

Narrated `Aisha: Allah's Messenger (PBUH) gave us the option (to remain with him or to be divorced) and we selected Allah and His Apostle . So, giving us that option was not regarded as divorce. ھم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھمارے والد نے بیان کیا ، کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ، کھا ھم سے مسلم بن صبیح نے بیان کیا ، ان سے مسروق نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ رسول اللھ نے ھمیں اختیار دیا تھا اور ھم نے اللھ اور اس کے رسول کو ھی پسند کیا تھا لیکن اس کا ھمارے حق میں کوئی شمار ( طلاق ) میں نھیں ھوا تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5262
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 188



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.