Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Divorce

كتاب الطلاق

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا أَسْوَدَ يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ، عَبْدًا لِبَنِي فُلاَنٍ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ وَرَاءَهَا فِي سِكَكِ الْمَدِينَةِ‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: Barira's husband was a black slave called Mughith, the slave of Bani so-and-so-- as if I am seeing him now, walking behind her along the streets of Medina. ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے عبدالوھاب نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے عکرمھ نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ بریرھ رضی اللھ عنھ کے شوھر ایک حبشی غلام تھے ۔ ان کا مغیث نام تھا ، وھ بنی فلاں کے غلام تھے ۔ جیسے وھ منظر اب بھی میری آنکھوں میں ھے کھ وھ مدینھ کی گلیوں میں بریرھ رضی اللھ عنھا کے پیچھے پیچھے پھر رھے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5282
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 205


حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ زَوْجَ، بَرِيرَةَ كَانَ عَبْدًا يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ خَلْفَهَا يَبْكِي، وَدُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَى لِحْيَتِهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لِعَبَّاسٍ ‏"‏ يَا عَبَّاسُ أَلاَ تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ، وَمِنْ بُغْضِ بَرِيرَةَ مُغِيثًا ‏"‏‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَوْ رَاجَعْتِهِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَأْمُرُنِي قَالَ ‏"‏ إِنَّمَا أَنَا أَشْفَعُ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ لاَ حَاجَةَ لِي فِيهِ‏.‏


Chapter: The intercession of the Prophet (saws) for Barira's husband.

Narrated Ibn `Abbas: Barira's husband was a slave called Mughith, as if I am seeing him now, going behind Barira and weeping with his tears flowing down his beard. The Prophet (PBUH) said to `Abbas, "O `Abbas ! are you not astonished at the love of Mughith for Barira and the hatred of Barira for Mughith?" The Prophet (PBUH) then said to Barira, "Why don't you return to him?" She said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Do you order me to do so?" He said, "No, I only intercede for him." She said, "I am not in need of him." ھم سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبدالوھاب ثقفی نے خبر دی ، کھا ھم سے خالد حذاء نے ، ان سے عکرمھ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ بریرھ رضی اللھ عنھ کے شوھر غلام تھے اور ان کا نام مغیث تھا ۔ گویا میں اس وقت اس کو دیکھ رھا ھوں جب وھ بریرھ رضی اللھ عنھا کے پیچھے پیچھے روتے ھوئے پھر رھے تھے اور آنسوؤں سے ان کی ڈاڑھی تر ھو رھی تھی ۔ اس پر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے عباس رضی اللھ عنھ سے فرمایا ، عباس ! کیا تمھیں مغیث کی بریرھ سے محبت اور بریرھ کی مغیث سے نفرت پر حیرت نھیں ھوئی ؟ آخر حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے بریرھ رضی اللھ عنھ سے فرمایا کاش ! تم اس کے بارے میں اپنا فیصلھ بدل دیتیں ۔ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! کیا آپ مجھے اس کا حکم فرما رھے ھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا میں صرف سفارش کر رھا ھوں ۔ انھوں نے اس پر کھا کھ مجھے مغیث کے پاس رھنے کی خواھش نھیں ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5283
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 206


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ، بَرِيرَةَ، فَأَبَى مَوَالِيهَا إِلاَّ أَنْ يَشْتَرِطُوا الْوَلاَءَ، فَذَكَرَتْ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ اشْتَرِيهَا وَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّمَا الْوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ ‏"‏‏.‏ وَأُتِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِلَحْمٍ فَقِيلَ إِنَّ هَذَا مَا تُصُدِّقَ عَلَى بَرِيرَةَ، فَقَالَ ‏"‏ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ، وَلَنَا هَدِيَّةٌ ‏"‏‏.حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ وَزَادَ فَخُيِّرَتْ مِنْ زَوْجِهَا‏.‏


Chapter: Chapter

Narrated Al-Aswad: Aisha intended to buy Barira, but her masters stipulated that her wala wound be for them. Aisha mentioned that to the Prophet (PBUH) who said (to `Aisha), "Buy and manumit her, for the wala is for the one who manumits." Once some me; was brought to the Prophet (PBUH) and was said, "This meat was given in charity to Barira. " The Prophet (PBUH) said, "It an object of charity for Barira and present for us." Narrated Adam: Shu`ba relate the same Hadith and added: Barira was given the option regarding her husband. ھم سے عبداللھ بن رجاء نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعبھ نے خبر دی ، انھیں حکم نے ، انھیں ابراھیم نخعی سے اور وھ اسود سے کھ عائشھ رضی اللھ عنھا نے بریرھ رضی اللھ عنھ کو خریدنے کا ارادھ کیا لیکن ان کے مالکوں نے کھا کھ وھ اسی شرط پر انھیں بیچ سکتے ھیں کھ بریرھ کا ترکھ ھم لیں اور ان کے ساتھ ولاء ( آزادی کے بعد ) انھیں سے قائم ھو ۔ عائشھ رضی اللھ عنھا نے جب اس کا ذکر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا کھ انھیں خریدکر آزاد کر دو ترکھ تو اسی کو ملے گا جو لونڈی غلام کو آزاد کرے اور ولاء بھی اسی کے ساتھ قائم ھو سکتی ھے جو آزاد کرے اور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے گوشت لایا گیا پھر کھا کھ یھ گوشت بریرھ رضی اللھ عنھا کو صدقھ کیا گیا تھا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ وھ ان کے لیے صدقھ ھے اور ھمارے لیے ان کا تحفھ ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5284
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 207


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْ نِكَاحِ النَّصْرَانِيَّةِ، وَالْيَهُودِيَّةِ، قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ الْمُشْرِكَاتِ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ، وَلاَ أَعْلَمُ مِنَ الإِشْرَاكِ شَيْئًا أَكْبَرَ مِنْ أَنْ تَقُولَ الْمَرْأَةُ رَبُّهَا عِيسَى، وَهْوَ عَبْدٌ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ‏.‏


Chapter: "Do not marry Al-Mushirkat till they believe..."

Narrated Nafi`: Whenever Ibn `Umar was asked about marrying a Christian lady or a Jewess, he would say: "Allah has made it unlawful for the believers to marry ladies who ascribe partners in worship to Allah, and I do not know of a greater thing, as regards to ascribing partners in worship, etc. to Allah, than that a lady should say that Jesus is her Lord although he is just one of Allah's slaves." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے نافع نے کھ ابن عمر رضی اللھ عنھما سے اگر یھودی یا انصاری عورتوں سے نکاح کے متعلق سوال کیا جاتا تو وھ کھتے کھ اللھ تعالیٰ نے مشرک عورتوں سے نکاح مومنوں کے لیے حرام قرار دیا ھے اور میں نھیں سمجھتا کھ اس سے بڑھ کر اور کیا شرک ھو گا کھ ایک عورت یھ کھے کھ اس کے رب حضرت عیسیٰ علیھ السلام ھیں حالانکھ وھ اللھ کے مقبول بندوں میں سے ایک مقبول بندے ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5285
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 209


حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، وَقَالَ، عَطَاءٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، كَانَ الْمُشْرِكُونَ عَلَى مَنْزِلَتَيْنِ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَالْمُؤْمِنِينَ، كَانُوا مُشْرِكِي أَهْلِ حَرْبٍ يُقَاتِلُهُمْ وَيُقَاتِلُونَهُ، وَمُشْرِكِي أَهْلِ عَهْدٍ لاَ يُقَاتِلُهُمْ وَلاَ يُقَاتِلُونَهُ، وَكَانَ إِذَا هَاجَرَتِ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِ الْحَرْبِ لَمْ تُخْطَبْ حَتَّى تَحِيضَ وَتَطْهُرَ، فَإِذَا طَهُرَتْ حَلَّ لَهَا النِّكَاحُ، فَإِنْ هَاجَرَ زَوْجُهَا قَبْلَ أَنْ تَنْكِحَ رُدَّتْ إِلَيْهِ، وَإِنْ هَاجَرَ عَبْدٌ مِنْهُمْ أَوْ أَمَةٌ فَهُمَا حُرَّانِ وَلَهُمَا مَا لِلْمُهَاجِرِينَ‏.‏ ثُمَّ ذَكَرَ مِنْ أَهْلِ الْعَهْدِ مِثْلَ حَدِيثِ مُجَاهِدٍ وَإِنْ هَاجَرَ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ لِلْمُشْرِكِينَ أَهْلِ الْعَهْدِ لَمْ يُرَدُّوا، وَرُدَّتْ أَثْمَانُهُمْ‏.‏


Chapter: Marrying Al-Mushrikat who had embraced Islam; and their 'Idda.

Narrated Ibn 'Abbas: The pagans were of two kinds as regards their relationship to the Prophet and the Believers. Some of them were those with whom the Prophet was at war and used to fight against, and they used to fight him; the others were those with whom the Prophet (PBUH) made a treaty, and neither did the Prophet (PBUH) fight them, nor did they fight him. If a lady from the first group of pagans emigrated towards the Muslims, her hand would not be asked in marriage unless she got the menses and then became clean. When she became clean, it would be lawful for her to get married, and if her husband emigrated too before she got married, then she would be returned to him. If any slave or female slave emigrated from them to the Muslims, then they would be considered free persons (not slaves) and they would have the same rights as given to other emigrants. The narrator then mentioned about the pagans involved with the Muslims in a treaty, the same as occurs in Mujahid's narration. If a male slave or a female slave emigrated from such pagans as had made a treaty with the Muslims, they would not be returned, but their prices would be paid (to the pagans). ھم سے ابراھیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کھا ھم کو ھشام بن عروھ نے خبر دی ، انھیں ابن جریج نے کھ عطاء راسانی نے بیان کیا اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم اور مومنین کے لیے مشرکین دو طرح کے تھے ۔ ایک تو مشرکین لڑائی کرنے والوں سے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ان سے جنگ کرتے تھے اور وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے جنگ کرتے تھے ۔ دوسرے عھد و پیمان کرنے والے مشرکین کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ان سے جنگ نھیں کرتے تھے اور نھ وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے جنگ کرتے تھے اور جب اھل کتاب حرب کی کوئی عورت ( اسلام قبول کرنے کے بعد ) ھجرت کر کے ( مدینھ منورھ ) آتی تو انھیں اس وقت تک پیغام نکاح نھ دیا جاتا یھاں تک کھ انھیں حیض آتا اور پھر وھ اس سے پاک ھوتیں ، پھر جب وھ پاک ھو جاتیں تو ان سے نکاح جائز ھو جاتا ، پھر اگر ان کے شوھر بھی ، ان کے کسی دوسرے شخص سے نکاح کر لینے سے پھلے ھجرت کر کے آ جاتے تو یھ انھیں کو ملتیں اور اگر مشرکین میں سے کوئی غلام یا لونڈی مسلمان ھو کر ھجرت کرتی تو وھ آزاد سمجھے جاتے اور ان کے وھی حقوق ھوتے جو تمام مھاجرین کے تھے ۔ پھر عطاء نے معاھد مشرکین کے سلسلے میں مجاھد کی حدیث کی طرح سے صورت حال بیان کی کھ اگر معاھد مشرکین کی کوئی غلام یا لونڈی ھجرت کر کے آجاتی تو انھیں ان کے مالک مشرکین کو واپس نھیں کیا جاتا تھا ۔ البتھ جو ان کی قیمت ھوتی وھ واپس کر دی جاتی تھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5286
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 210


وَقَالَ عَطَاءٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، كَانَتْ قَرِيبَةُ بِنْتُ أَبِي أُمَيَّةَ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَطَلَّقَهَا، فَتَزَوَّجَهَا مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، وَكَانَتْ أُمُّ الْحَكَمِ ابْنَةُ أَبِي سُفْيَانَ تَحْتَ عِيَاضِ بْنِ غَنْمٍ الْفِهْرِيِّ فَطَلَّقَهَا، فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ الثَّقَفِيُّ‏.‏

Narrated Ibn 'Abbas: Qariba, The daughter of Abi Umaiyya, was the wife of 'Umar bin Al-Khattab. 'Umar divorced her and then Mu'awiyya bin Abi Sufyan married her. Similarly, Um Al-Hakam, the daughter of Abi Sufyan was the wife of 'Iyad bin Ghanm Al-Fihri. He divorced her and then 'Abdullah bin 'Uthman Al-Thaqafi married her. اور عطاء نے حضرت ابن عباس رضی اللھ عنھما سے بیان کیا کھ قریبھ بنت ابی امیھ عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ کے نکاح میں تھیں ، پھر عمر رضی اللھ عنھ نے ( مشرکین سے نکاح کی مخالفت کی آیت کے بعد ) انھیں طلاق دے دی تو معاویھ بن ابی سفیان رضی اللھ عنھ نے ان سے نکاح کر لیا اور ام الحکم بنت ابی سفیان عیاض بن غنم فھری کے نکاح میں تھیں ، اس وقت اس نے انھیں طلاق دے دی ( اور وھ مدینھ ھجرت کر کے آ گئیں ) اورعبداللھ بن عثمان ثقفی نے ان سے نکاح کیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5287
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 210



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.