حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صلى الله عليه وسلم " فِي الْجُمُعَةِ سَاعَةٌ لاَ يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ قَائِمٌ يُصَلِّي، فَسَأَلَ اللَّهَ خَيْرًا، إِلاَّ أَعْطَاهُ ". وَقَالَ بِيَدِهِ، وَوَضَعَ أَنْمَلَتَهُ عَلَى بَطْنِ الْوُسْطَى وَالْخِنْصَرِ. قُلْنَا يُزَهِّدُهَا.
Narrated Abu Huraira: Abul Qasim (the Prophet (PBUH) ) said, "There is an hour (or a moment) of particular significance on Friday. If it happens that a Muslim is offering a prayer and invoking Allah for some good at that very moment, Allah will grant him his request." (The sub-narrator placed the top of his finger on the palm of the other hand between the middle finger and the little one.) ھم سے مسدد نے بیان کیا ، ان سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ، ان سے سلمھ بن علقمھ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ابوالقاسم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا جمعھ میں ایک گھڑی ایسی آتی ھے جو مسلمان بھی اس وقت کھڑا نماز پڑھے اور اللھ سے کوئی خیر مانگے تو اللھ اسے ضرور دے گا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ( اس ساعت کی وضاحت کرتے ھوئے ) اپنے دست مبارک سے اشارھ کیا اور اپنی انگلیوں کو درمیانی انگلی اور چھوٹی انگلی کے بیچ میں رکھا جس سے ھم نے سمجھا کھ آپ اس ساعت کو بھت مختصر ھونے کو بتا رھے ھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5294
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 216
وَقَالَ الأُوَيْسِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ شُعْبَةَ بْنِ الْحَجَّاجِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ عَدَا يَهُودِيٌّ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى جَارِيَةٍ، فَأَخَذَ أَوْضَاحًا كَانَتْ عَلَيْهَا وَرَضَخَ رَأْسَهَا، فَأَتَى بِهَا أَهْلُهَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْىَ فِي آخِرِ رَمَقٍ، وَقَدْ أُصْمِتَتْ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ قَتَلَكِ فُلاَنٌ ". لِغَيْرِ الَّذِي قَتَلَهَا، فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَنْ لاَ، قَالَ فَقَالَ لِرَجُلٍ آخَرَ غَيْرِ الَّذِي قَتَلَهَا، فَأَشَارَتْ أَنْ لاَ، فَقَالَ " فَفُلاَنٌ ". لِقَاتِلِهَا فَأَشَارَتْ أَنْ نَعَمْ، فَأَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرُضِخَ رَأْسُهُ بَيْنَ حَجَرَيْنِ.
Narrated Anas bin Malik: During the lifetime of Allah's Messenger (PBUH) a Jew attacked a girl and took some silver ornaments she was wearing and crushed her head. Her relative brought her to the Prophet (PBUH) while she was in her last breaths, and she was unable to speak. Allah's Messenger (PBUH) asked her, "Who has hit you? So-and so?", mentioning somebody other than her murderer. She moved her head, indicating denial. The Prophet (PBUH) mentioned another person other than the murderer, and she again moved her head indicating denial. Then he asked, "Was it so-and-so?", mentioning the name of her killer. She nodded, agreeing. Then Allah's Messenger (PBUH); ordered that the head of that Jew be crushed between two stones. اور اویسی نے بیان کیا ، ان سے ابراھیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے شعبھ بن حجاج نے ، ان سے ھشام بن یزید نے ، ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے زمانھ میں ایک یھودی نے ایک لڑکی پر ظلم کیا ، اس کے چاندی کے زیورات جو وھ پھنے ھوئے تھی چھین لیے اور اس کا سر کچل دیا ۔ لڑکی کے گھر والے اسے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس لائے تو اس کی زندگی کی بس آخری گھڑی باقی تھی اور وھ بول نھیں سکتی تھی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس سے پوچھا کھ تمھیں کس نے مارا ھے ؟ فلاں نے ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس واقعھ سے غیر متعلق آدمی کا نام لیا ۔ اس لیے اس نے اپنے سر کے اشارھ سے کھا کھ نھیں ۔ بیان کیا کھ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک دوسرے شخص کا نام لیا اور وھ بھی اس واقعھ سے غیر متعلق تھا تو لڑکی نے سر کے اشارھ سے کھا کھ نھیں ، پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کھ فلاں نے تمھیں مارا ھے ؟ تو اس لڑکی نے سر کے اشارھ سے ھاں کھا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5295
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 216
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " الْفِتْنَةُ مِنْ هَا هُنَا ". وَأَشَارَ إِلَى الْمَشْرِقِ.
Narrated Ibn `Umar: I heard the Prophet (PBUH) saying, "Afflictions will emerge from here," pointing towards the East. ھم سے قبیصھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے عبداللھ بن دینار نے اور ان سے ابن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا آپ فرما رھے تھے کھ فتنھ ادھر سے اٹھے گا اور آپ نے مشرق کی طرف اشارھ کیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5296
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 217
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ كُنَّا فِي سَفَرٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا غَرَبَتِ الشَّمْسُ قَالَ لِرَجُلٍ " انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَمْسَيْتَ. ثُمَّ قَالَ " انْزِلْ فَاجْدَحْ ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَمْسَيْتَ إِنَّ عَلَيْكَ نَهَارًا. ثُمَّ قَالَ " انْزِلْ فَاجْدَحْ ". فَنَزَلَ فَجَدَحَ لَهُ فِي الثَّالِثَةِ، فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ أَوْمَأَ بِيَدِهِ إِلَى الْمَشْرِقِ فَقَالَ " إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ قَدْ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ ".
Narrated `Abdullah bin Abi A'ufa: We were with Allah's Messenger (PBUH) on a journey, and when the sun set, he said to a man, "Get down and prepare a drink of Sawiq for me." The man said, "O Allah's Messenger (PBUH)! Will you wait till it is evening?" Allah's Messenger (PBUH) again said, "Get down and prepare a drink of Sawiq." The man said, "O Allah's Apostle! Will you wait till it is evening, for it is still daytime. " The Prophet (PBUH) again said, "Get down and prepare a drink of Sawiq." So the third time the man got down and prepared a drink of sawiq for him. Allah's Messenger (PBUH) drank thereof and pointed with his hand towards the East, saying, "When you see the night falling from this side, then a fasting person should break his fast." ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے ابواسحاق شیبانی نے اور ان سے عبداللھ بن ابی اوفی نے بیان کیا کھ ھم رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے ۔ جب سورج ڈوب گیا تو آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک صحابی ( حضرت بلال رضی اللھ عنھ ) سے فرمایا کھ اتر کر میرے لیے ستو گھول ( کیونکھ آپ روزھ سے تھے ) انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! اگر اندھیرا ھونے دیں تو بھتر ھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے پھر فرمایا کھ اتر کر ستو گھول ۔ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! اگر آپ اور اندھیرا ھو لینے دیں تو بھتر ھے ، ابھی دن باقی ھے ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اتر و اور ستو گھول لو ۔ آخر تیسری مر تبھ کھنے پرانھوں نے اتر کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا ستو گھولا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اسے پیا ، پھر آپ نے اپنے ھاتھ سے مشرق کی طرف اشارھ کیا اور فرمایا کھ جب تم دیکھو کھ رات ادھر سے آ رھی ھے تو روزھ دار کو افطار کر لینا چاھیئے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5297
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 218
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ يَمْنَعَنَّ أَحَدًا مِنْكُمْ نِدَاءُ بِلاَلٍ ـ أَوْ قَالَ أَذَانُهُ ـ مِنْ سَحُورِهِ، فَإِنَّمَا يُنَادِي أَوْ قَالَ يُؤَذِّنُ لِيَرْجِعَ قَائِمُكُمْ ". وَلَيْسَ أَنْ يَقُولَ كَأَنَّهُ يَعْنِي الصُّبْحَ أَوِ الْفَجْرَ، وَأَظْهَرَ يَزِيدُ يَدَيْهِ ثُمَّ مَدَّ إِحْدَاهُمَا مِنَ الأُخْرَى.
Narrated 'Abdullah bin Mas'ud: The Prophet (PBUH) said, "The call (or the Adhan) of Bila should not stop you from taking the Suhur-meals for Bilal calls (or pronounces the Adhan) so that the one who is offering the night prayer should take a rest, and he does not indicate the daybreak or dawn." The narrator, Yazid, described (how dawn breaks) by stretching out his hands and then separating them wide apart. ھم سے عبداللھ بن سلمھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے یزید بن زریع نے بیان کیا ، ان سے سلیمان تیمی نے ، ان سے ابوعثمان نے اور ان سے عبداللھ بن مسعود رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، تم میں سے کسی کو ( سحری کھانے سے ) بلال کی پکار نھ روکے ، یا آپ نے فرمایا کھ ” ان کی اذان “ کیونکھ وھ پکارتے ھیں ، یا فرمایا ، اذان دیتے ھیں تاکھ اس وقت نماز پڑھنے والا رک جائے ۔ اس کا اعلان سے یھ مقصود نھیں ھوتا کھ صبح صادق ھو گئی ۔ اس وقت یزید بن زریع نے اپنے دونوں ھاتھ بلند کئے ( صبح کاذب کی صورت بتانے کے لیے ) پھر ایک ھاتھ کو دوسرے پر پھیلایا ( صبح صادق کی صورت کے اظھار کے لیے ) ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5298
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 219
وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُنْفِقِ كَمَثَلِ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُبَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ، مِنْ لَدُنْ ثَدْيَيْهِمَا إِلَى تَرَاقِيهِمَا، فَأَمَّا الْمُنْفِقُ فَلاَ يُنْفِقُ شَيْئًا إِلاَّ مَادَّتْ عَلَى جِلْدِهِ حَتَّى تُجِنَّ بَنَانَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ، وَأَمَّا الْبَخِيلُ فَلاَ يُرِيدُ يُنْفِقُ إِلاَّ لَزِمَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ مَوْضِعَهَا، فَهْوَ يُوسِعُهَا فَلاَ تَتَّسِعُ ". وَيُشِيرُ بِإِصْبَعِهِ إِلَى حَلْقِهِ.
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, The example of a miser and a generous person is like that of two persons wearing iron cloaks from the breast upto the neck When the generous person spends, the iron cloak enlarges and spread over his skin so much so that it covers his fingertips and obliterates his tracks. As for the miser, as soon as he thinks of spending every ring of the iron cloak sticks to its place (against his body) and he tries to expand it, but it does not expand. The Prophet (PBUH) pointed with his hand towards his throat. اور لیث نے بیان کیا کھ ان سے جعفر بن ربیعھ نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن ھرمز نے ، انھوں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، بخیل اورسخی کی مثال دو آدمیوں جیسی ھے جن پرلو ھے کی دو زرھیں سینے سے گردن تک ھیں ۔ سخی جب بھی کوئی چیز خرچ کرتا ھے تو زرھ اس کے چمڑے پر ڈھیلی ھو جاتی ھے اور اس کے پاؤں کی انگلیوں تک پھنچ جاتی ھے ( اور پھیل کر اتنی بڑھ جاتی ھے کھ ) اس کے نشان قدم کو مٹاتی چلتی ھے لیکن بخیل جب بھی خرچ کا ارادھ کرتا ھے تو اس کی زرھ کا ھر حلقھ اپنی اپنی جگھ چمٹ جاتا ھے ، وھ اسے ڈھیلا کرنا چاھتا ھے لیکن وھ ڈھیلا نھیں ھوتا ۔ اس وقت آپ نے اپنی انگلی سے اپنے حلق کی طرف اشارھ کیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 68 Hadith no 5299
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 63 Hadith no 219