Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)

كتاب الجهاد والسير

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، حَمَلَ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ، فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ، فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ لاَ تَبْتَعْهُ، وَلاَ تَعُدْ فِي صَدَقَتِكَ ‏"‏‏.‏


Chapter: If someone gives his horse for Allah's Cause and then he sees it being sold

Narrated `Abdullah bin `Umar: `Umar bin Al-Khattab gave a horse to be ridden in Allah's Cause and then he found it being sold. He intended to purchase it. So, he consulted Allah's Messenger (PBUH) who said, "Don't buy it and don't take back your gift of charity." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں نافع نے اور انھیں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ نے ایک گھوڑا اللھ کے راستے میں سواری کے لیے دے دیا تھا ، پھر انھوں نے دیکھا کھ وھی گھوڑا فروخت ھو رھا ھے ۔ انھوں نے چاھا کھ اسے خرید لیں ۔ لیکن جب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے اجازت چاھی تو آپ نے فرمایا کھ اب تم اسے نھ خریدو ، اور اپنے صدقھ کو واپس نھ پھیرو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3002
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 246


حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ حَمَلْتُ عَلَى فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَابْتَاعَهُ ـ أَوْ فَأَضَاعَهُ ـ الَّذِي كَانَ عِنْدَهُ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِيَهُ، وَظَنَنْتُ أَنَّهُ بَائِعُهُ بِرُخْصٍ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ لاَ تَشْتَرِهِ وَإِنْ بِدِرْهَمٍ، فَإِنَّ الْعَائِدَ فِي هِبَتِهِ كَالْكَلْبِ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Aslam: I heard `Umar bin Al-Khattab saying, "I gave a horse to be ridden in Allah's Cause and the person who got it intended to sell it or neglected it. So, I wanted to buy it as I thought he would sell it cheap. I consulted the Prophet (PBUH) who said, "Do not buy it even if for one Dirham, because he who takes back his gift is like a dog swallowing its vomit." ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کھا ھم سے مالک رحمھ اللھ نے بیان کیا ، ان سے زید بن اسلم نے ، ان سے ان کے والد نے کھ میں نے عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ سے سنا ، آپ فرما رھے تھے کھ میں نے اللھ کے راستے میں ایک گھوڑا سواری کے لیے دیا ، اور جسے دیا تھا وھ اسے بیچنے لگا ۔ یا ( آپ نے یھ فرمایا تھا کھ ) اس نے اسے بالکل کمزور کر دیا تھا ۔ اس لیے میرا ارادھ ھوا کھ میں اسے واپس خرید لوں ، مجھے یھ خیال تھا کھ وھ شخص سستے داموں پر اسے بیچ دے گا ۔ میں نے اس کے متعلق نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے جب پوچھا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اگر وھ گھوڑا تمھیں ایک درھم میں مل جائے پھر بھی اسے نھ خریدنا ۔ کیونکھ اپنے ھی صدقھ کو واپس لینے والا اس کتے کی طرح ھے جو اپنی قے کو خود ھی چاٹتا ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3003
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 247


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْعَبَّاسِ الشَّاعِرَ ـ وَكَانَ لاَ يُتَّهَمُ فِي حَدِيثِهِ ـ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَاسْتَأْذَنَهُ فِي الْجِهَادِ فَقَالَ ‏"‏ أَحَىٌّ وَالِدَاكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَفِيهِمَا فَجَاهِدْ ‏"‏‏.‏


Chapter: Participation in Jihad with parent's permission

Narrated `Abdullah bin `Amr: A man came to the Prophet (PBUH) asking his permission to take part in Jihad. The Prophet (PBUH) asked him, "Are your parents alive?" He replied in the affirmative. The Prophet (PBUH) said to him, "Then exert yourself in their service." ھم سے آدم بن ابی ا یاس نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے کھا ، ھم سے حبیب بن ابی ثابت نے بیان کیا ، کھا کھ میں نے ابوالعباس ( شاعر ھونے کے ساتھ ) روایت حدیث میں بھی ثقھ اور قابل اعتماد تھے ، انھوں نے بیان کیا کھ میں نے عبداللھ بن عمرو رضی اللھ عنھما سے سنا ، آپ بیان کرتے تھے کھ ایک صحابی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے جھاد میں شرکت کی اجازت چاھی ۔ آپ نے ان سے دریافت فرمایا ، کیا تمھارے ماں باپ زندھ ھیں ؟ انھوں نے کھا کھ جی ھاں ! آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھر انھیں میں جھاد کرو ۔ ( یعنی ان کو خوش رکھنے کی کوشش کرو ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3004
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 248


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، أَنَّ أَبَا بَشِيرٍ الأَنْصَارِيّ َ ـ رضى الله عنه ـ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ ـ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ ـ وَالنَّاسُ فِي مَبِيتِهِمْ، فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَسُولاً أَنْ لاَ يَبْقَيَنَّ فِي رَقَبَةِ بَعِيرٍ قِلاَدَةٌ مِنْ وَتَرٍ أَوْ قِلاَدَةٌ إِلاَّ قُطِعَتْ‏.‏


Chapter: Hanging of bells round the necks of camels

Narrated Abu Bashir Al-Ansari: That he was in the company of Allah's Messenger (PBUH) on some of his journeys. (The sub-narrator `Abdullah adds, "I think that Abu Bashir also said, 'And the people were at their sleeping places.") Allah's Apostle sent a messenger ordering: "There shall not remain any necklace of string or any other kind of necklace round the necks of camels except it is cut off." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم سے امام مالک رحمھ اللھ نے خبر دی ‘ انھیں عبداللھ بن ابی بکر نے ‘ انھیں عباد بن تمیم نے اورانھین ابوبشیر انصاری رضی اللھ عنھ نے کھ وھ ایک سفر میں رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ تھے ۔ عبداللھ ( بن ابی بکر بن حزم راوی حدیث ) نے کھا کھ میرا خیال ھے ابوبشیر نے کھا کھ لوگ اپنی خواب گاھوں میں تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنا ایک قاصد ( زید بن حارثھ رضی اللھ عنھ ) یھ اعلان کرنے کے لئے بھیجا کھ جس شخص کے اونٹ کی گردن میں تانت کا گنڈا ھو یا یوں فرمایا کھ گنڈا ( ھار ) ھو وھ اسے کاٹ ڈالے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3005
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 249


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ لاَ يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ، وَلاَ تُسَافِرَنَّ امْرَأَةٌ إِلاَّ وَمَعَهَا مَحْرَمٌ ‏"‏‏.‏ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، اكْتُتِبْتُ فِي غَزْوَةِ كَذَا وَكَذَا، وَخَرَجَتِ امْرَأَتِي حَاجَّةً‏.‏ قَالَ ‏"‏ اذْهَبْ فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِكَ ‏"‏‏.‏


Chapter: If a man has enlisted himself in the army and then his wife goes out for Hajj

Narrated Ibn `Abbas: That he heard the Prophet (PBUH) saying, "It is not permissible for a man to be alone with a woman, and no lady should travel except with a Muhram (i.e. her husband or a person whom she cannot marry in any case for ever; e.g. her father, brother, etc.)." Then a man got up and said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have enlisted in the army for such-and-such Ghazwa and my wife is proceeding for Hajj." Allah's Messenger (PBUH) said, "Go, and perform the Hajj with your wife." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ‘ ان سے عمرو بن دینار نے ‘ ان سے ابو معبد نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ انھوں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ‘ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ کوئی مرد کسی ( غیر محرم ) عورت کے ساتھ تنھائی میں نھ بیٹھے اور کوئی عورت اس وقت تک سفر نھ کرے جب تک اس کے ساتھ کوئی اس کا محرم نھ ھو ۔ اتنے میں ایک صحابی کھڑے ھوئے اور عرض کیا ‘ یا رسول اللھ ! میں نے فلاں جھاد میں اپنا نام لکھوا دیا ھے اور ادھر میری بیوی حج کے لئے جا رھی ھیں ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ پھر تو بھی جا اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کر ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3006
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 250


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، سَمِعْتُهُ مِنْهُ، مَرَّتَيْنِ قَالَ أَخْبَرَنِي حَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي رَافِعٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنَا وَالزُّبَيْرَ وَالْمِقْدَادَ بْنَ الأَسْوَدِ قَالَ ‏"‏ انْطَلِقُوا حَتَّى تَأْتُوا رَوْضَةَ خَاخٍ، فَإِنَّ بِهَا ظَعِينَةً وَمَعَهَا كِتَابٌ، فَخُذُوهُ مِنْهَا ‏"‏‏.‏ فَانْطَلَقْنَا تَعَادَى بِنَا خَيْلُنَا حَتَّى انْتَهَيْنَا إِلَى الرَّوْضَةِ، فَإِذَا نَحْنُ بِالظَّعِينَةِ فَقُلْنَا أَخْرِجِي الْكِتَابَ‏.‏ فَقَالَتْ مَا مَعِي مِنْ كِتَابٍ‏.‏ فَقُلْنَا لَتُخْرِجِنَّ الْكِتَابَ أَوْ لَنُلْقِيَنَّ الثِّيَابَ‏.‏ فَأَخْرَجَتْهُ مِنْ عِقَاصِهَا، فَأَتَيْنَا بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَإِذَا فِيهِ مِنْ حَاطِبِ بْنِ أَبِي بَلْتَعَةَ إِلَى أُنَاسٍ مِنَ الْمُشْرِكِينَ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ، يُخْبِرُهُمْ بِبَعْضِ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا حَاطِبُ، مَا هَذَا ‏"‏‏.‏ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لاَ تَعْجَلْ عَلَىَّ، إِنِّي كُنْتُ امْرَأً مُلْصَقًا فِي قُرَيْشٍ، وَلَمْ أَكُنْ مِنْ أَنْفُسِهَا، وَكَانَ مَنْ مَعَكَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ لَهُمْ قَرَابَاتٌ بِمَكَّةَ، يَحْمُونَ بِهَا أَهْلِيهِمْ وَأَمْوَالَهُمْ، فَأَحْبَبْتُ إِذْ فَاتَنِي ذَلِكَ مِنَ النَّسَبِ فِيهِمْ أَنْ أَتَّخِذَ عِنْدَهُمْ يَدًا يَحْمُونَ بِهَا قَرَابَتِي، وَمَا فَعَلْتُ كُفْرًا وَلاَ ارْتِدَادًا وَلاَ رِضًا بِالْكُفْرِ بَعْدَ الإِسْلاَمِ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَقَدْ صَدَقَكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ دَعْنِي أَضْرِبْ عُنُقَ هَذَا الْمُنَافِقِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّهُ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا، وَمَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَكُونَ قَدِ اطَّلَعَ عَلَى أَهْلِ بَدْرٍ فَقَالَ اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ، فَقَدْ غَفَرْتُ لَكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ وَأَىُّ إِسْنَادٍ هَذَا‏.‏

Narrated 'Ubaidullah bin Abi Rafi`: I heard `Ali saying, "Allah's Messenger (PBUH) sent me, Az-Zubair and Al-Miqdad somewhere saying, 'Proceed till you reach Rawdat Khakh. There you will find a lady with a letter. Take the letter from her.' " So, we set out and our horses ran at full pace till we got at Ar-Rawda where we found the lady and said (to her). "Take out the letter." She replied, "I have no letter with me." We said, "Either you take out the letter or else we will take off your clothes." So, she took it out of her braid. We brought the letter to Allah's Messenger (PBUH) and it contained a statement from Hatib bin Abi Balta a to some of the Meccan pagans informing them of some of the intentions of Allah's Messenger (PBUH). Then Allah's Messenger (PBUH) said, "O Hatib! What is this?" Hatib replied, "O Allah's Messenger (PBUH)! Don't hasten to give your judgment about me. I was a man closely connected with the Quraish, but I did not belong to this tribe, while the other emigrants with you, had their relatives in Mecca who would protect their dependents and property . So, I wanted to recompense for my lacking blood relation to them by doing them a favor so that they might protect my dependents. I did this neither because of disbelief not apostasy nor out of preferring Kufr (disbelief) to Islam." Allah's Messenger (PBUH), said, "Hatib has told you the truth." `Umar said, O Allah's Apostle! Allow me to chop off the head of this hypocrite." Allah's Messenger (PBUH) said, "Hatib participated in the battle of Badr, and who knows, perhaps Allah has already looked at the Badr warriors and said, 'Do whatever you like, for I have forgiven you." ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے عمرو بن دینار نے بیان کیا ‘ سفیان نے یھ حدیث عمرو بن دینار سے دو مرتبھ سنی تھی ۔ انھوں نے بیان کیا کھ مجھے حسن بن محمد نے خبر دی ‘ کھا کھ مجھے عبیداللھ بن ابی رافع نے خبر دی ‘ کھا کھ میں نے حضرت علی رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ آپ بیان کرتے تھے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھے اور زبیر اور مقداد بن اسود ( رضی اللھ عنھم ) کو ایک مھم پر بھیجا اور آپ نے فرمایا کھ جب تم لوگ روضھ خاخ ( جو مدینھ سے بارھ میل کے فاصلھ پر ایک جگھ کا نام ھے ) پر پھنچ جاؤ تو وھاں ایک بڑھیا عورت تمھیں اونٹ پر سوار ملے گی اور اس کے پاس ایک خط ھو گا ‘ تم لوگ اس سے وھ خط لے لینا ۔ ھم روانھ ھوئے اور ھمارے گھوڑے ھمیں تیزی کے ساتھ لئے جا رھے تھے ۔ آخر ھم روضھ خاخ پر پھنچ گئے اور وھاں واقعی ایک بوڑھی عورت موجود تھی جو اونٹ پر سوار تھی ۔ ھم نے اس سے کھا کھ خط نکال ۔ اس نے کھا کھ میرے پاس تو کوئی خط نھیں ۔ لیکن جب ھم نے اسے دھمکی دی کھ اگر تو نے خط نھ نکالا تو تمھارے کپڑے ھم خود اتار دیں گے ۔ اس پر اس نے اپنی گندھی ھوئی چوٹی کے اندر سے خط نکال کر دیا ‘ اور ھم اسے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ھوئے ‘ اس کا مضمون یھ تھا ‘ حاطب بن ابی بلتعھ کی طرف سے مشرکین مکھ کے چند آدمیوں کی طرف ‘ اس میں انھوں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے بعض بھیدوں کی خبر دی تھی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اے حاطب ! یھ کیا واقعھ ھے ؟ انھوں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! میرے بارے میں عجلت سے کام نھ لیجئے ۔ میری حیثیت ( مکھ میں ) یھ تھی کھ قریش کے ساتھ میں نے رھنا سھنا اختیار کر لیا تھا ‘ ان سے رشتھ ناتھ میرا کچھ بھی نھ تھا ۔ آپ کے ساتھ جو دوسرے مھاجرین ھیں ان کی تو مکھ میں سب کی رشتھ داری ھے اور مکھ والے اسی وجھ سے ان کے عزیزوں کی اور ان کے مالوں کی حفاظت و حمایت کریں گے مگر مکھ والوں کے ساتھ میرا کوئی نسبی تعلق نھیں ھے ‘ اس لئے میں نے سوچا کھ ان پر کوئی احسان کر دوں جس سے اثر لے کر وھ میرے بھی عزیزوں کی مکھ میں حفاظت کریں ۔ میں نے یھ کام کفر یا ارتداد کی وجھ سے ھرگز نھیں کیا ھے اور نھ اسلام کے بعد کفر سے خوش ھو کر ۔ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے سن کر فرمایا کھ حاطب نے سچ کھا ھے ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے کھا یا رسول اللھ ! اجازت دیجئیے میں اس منافق کا سر اڑا دوں ‘ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ نھیں ‘ یھ بدر کی لڑائی میں ( مسلمانوں کے ساتھ مل کر ) لڑے ھیں اور تمھیں معلوم نھیں ‘ اللھ تعالیٰ مجاھدین بدر کے احوال ( موت تک کے ) پھلے ھی سے جانتا تھا ‘ اور وھ خود ھی فرما چکا ھے کھ ” تم جو چاھو کرو میں تمھیں معاف کر چکا ھوں “ ۔ سفیان بن عیینھ نے کھا کھ حدیث کی یھ سند بھی کتنی عمدھ ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3007
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 251



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.