حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمَ بَدْرٍ أُتِيَ بِأُسَارَى، وَأُتِيَ بِالْعَبَّاسِ وَلَمْ يَكُنْ عَلَيْهِ ثَوْبٌ، فَنَظَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لَهُ قَمِيصًا فَوَجَدُوا قَمِيصَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَىٍّ يَقْدُرُ عَلَيْهِ، فَكَسَاهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِيَّاهُ، فَلِذَلِكَ نَزَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَمِيصَهُ الَّذِي أَلْبَسَهُ. قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ كَانَتْ لَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَدٌ فَأَحَبَّ أَنْ يُكَافِئَهُ.
Chapter: Providing the prisoners of war with clothesNarrated Jabir bin `Abdullah: When it was the day (of the battle) of Badr, prisoners of war were brought including Al-Abbas who was undressed. The Prophet (PBUH) looked for a shirt for him. It was found that the shirt of `Abdullah bin Ubai would do, so the Prophet (PBUH) let him wear it. That was the reason why the Prophet (PBUH) took off and gave his own shirt to `Abdullah. (The narrator adds, "He had done the Prophet (PBUH) some favor for which the Prophet liked to reward him.") ھم سے عبداللھ بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے ابن عیینھ نے بیان کیا ‘ ان سے عمرو بن دینار نے ‘ انھوں نے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھ سے سنا ‘ انھوں نے بیان کیا کھ بدر کی لڑائی سے قیدی ( مشرکین مکھ ) لائے گئے ۔ جن میں حضرت عباس ( رضی اللھ عنھ ) بھی تھے ۔ ان کے بدن پر کوئی کپڑا نھیں تھا ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ان کے لئے قمیص تلاش کروائی ۔ ( وھ لمبے قد کے تھے ) اس لئے عبداللھ بن ابی ( منافق ) کی قمیص ھی ان کے بدن پر آ سکی اور آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں وھ قمیص پھنا دی ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ( عبداللھ بن ابی کی موت کے بعد ) اپنی قمیص اتار کر اسے پھنائی تھی ۔ ابن عیینھ نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر جو اس کا احسان تھا ‘ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے چاھا کھ اسے ادا کر دیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3008
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 252
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدٍ الْقَارِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَهْلٌ ـ رضى الله عنه يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ خَيْبَرَ " لأُعْطِيَنَّ الرَّايَةَ غَدًا رَجُلاً يُفْتَحُ عَلَى يَدَيْهِ، يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، وَيُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ ". فَبَاتَ النَّاسُ لَيْلَتَهُمْ أَيُّهُمْ يُعْطَى فَغَدَوْا كُلُّهُمْ يَرْجُوهُ فَقَالَ " أَيْنَ عَلِيٌّ ". فَقِيلَ يَشْتَكِي عَيْنَيْهِ، فَبَصَقَ فِي عَيْنَيْهِ وَدَعَا لَهُ، فَبَرَأَ كَأَنْ لَمْ يَكُنْ بِهِ وَجَعٌ، فَأَعْطَاهُ فَقَالَ أُقَاتِلُهُمْ حَتَّى يَكُونُوا مِثْلَنَا. فَقَالَ " انْفُذْ عَلَى رِسْلِكَ حَتَّى تَنْزِلَ بِسَاحَتِهِمْ، ثُمَّ ادْعُهُمْ إِلَى الإِسْلاَمِ، وَأَخْبِرْهُمْ بِمَا يَجِبُ عَلَيْهِمْ، فَوَاللَّهِ لأَنْ يَهْدِيَ اللَّهُ بِكَ رَجُلاً خَيْرٌ لَكَ مِنْ أَنْ يَكُونَ لَكَ حُمْرُ النَّعَمِ ".
Chapter: The superiority of the one through whom a man embraces IslamNarrated Sahl: On the day (of the battle) of Khaibar the Prophet (PBUH) said, "Tomorrow I will give the flag to somebody who will be given victory (by Allah) and who loves Allah and His Apostle and is loved by Allah and His Apostle." So, the people wondered all that night as to who would receive the flag and in the morning everyone hoped that he would be that person. Allah's Messenger (PBUH) asked, "Where is `Ali?" He was told that `Ali was suffering from eye-trouble, so he applied saliva to his eyes and invoked Allah to cure him. He at once got cured as if he had no ailment. The Prophet (PBUH) gave him the flag. `Ali said, "Should I fight them till they become like us (i.e. Muslim)?" The Prophet (PBUH) said, "Go to them patiently and calmly till you enter the land. Then, invite them to Islam, and inform them what is enjoined upon them, for, by Allah, if Allah gives guidance to somebody through you, it is better for you than possessing red camels." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن بن محمد بن عبداللھ بن عبدالقاری نے بیان کیا ‘ ان سے ابوحازم مسلمھ ابن دینار نے بیان کیا ‘ انھیں سھل بن سعد انصاری رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے خیبر کی لڑائی کے دن فرمایا ‘ کل میں ایسے شخص کے ھاتھ میں اسلامی جھنڈا دوں گا جس کے ھاتھ پر اسلامی فتح حاصل ھو گی ‘ جو اللھ اور اس کے رسول سے محبت رکھتا ھے اور جس سے اللھ اور اس کا رسول بھی محبت رکھتے ھیں ۔ رات بھر سب صحابھ کے ذھن میں یھی خیال رھا کھ دیکھئیے کھ کسے جھنڈا ملتا ھے ۔ جب صبح ھوئی تو ھر شخص امیدوار تھا ‘ لیکن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا کھ علی کھاں ھیں ؟ عرض کیا گیا کھ ان کی آنکھوں میں درد ھو گیا ھے ۔ آنحضرت نے اپنا مبارک تھوک ان کی آنکھوں میں لگا دیا ۔ اور اس سے انھیں صحت ھو گئی ‘ کسی قسم کی بھی تکلیف باقی نھ رھی ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں کو جھنڈا عطا فرمایا ۔ علی رضی اللھ عنھ نے کھا کھ کیا میں ان لوگوں سے اس وقت تک نھ لڑوں جب تک یھ ھمارے ھی جیسے یعنی مسلمان نھ ھو جائیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے انھیں ھدایت فرمائی کھ یوں ھی چلا جا ۔ جب ان کی سرحد میں اترے تو انھیں اسلام کی دعوت دینا اور انھیں بتانا کھ ( اسلام کے ناطے ) ان پر کون کون سے کام ضروری ھیں ۔ خدا کی قسم ! اگر تمھارے ذریعھ اللھ ایک شخص کو بھی مسلمان کر دے تو یھ تمھارے لئے سرخ اونٹوں سے بھتر ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3009
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 253
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " عَجِبَ اللَّهُ مِنْ قَوْمٍ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ فِي السَّلاَسِلِ ".
Chapter: The prisoners of war in chainsNarrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Allah wonders at those people who will enter Paradise in chains." ھم سے محمد بشار نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے غندر نے بیان کیا ‘ کھا ھم شعبھ نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن زیاد نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ ایسے لوگوں پر اللھ کو تعجب ھو گا ‘ جو جنت میں بیڑیوں سمیت داخل ھوں گے ( یعنی مسلمانوں نے کافروں کو پکڑ کر بیڑیوں میں قید کر دیا پھر وھ مسلمان ھو گئے تو اللھ تعالیٰ ان کو اسلام کی وجھ سے جنت میں داخل کر دے گا تو اللھ تعالیٰ ایسے لوگوں پر تعجب کریں گے کھ یھ لوگ اپنے کفر کی وجھ سے پابھ زنجیر ھوئے اور اسلام لا کر جنت میں داخل ھو گئے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3010
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 254
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ حَىٍّ أَبُو حَسَنٍ، قَالَ سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " ثَلاَثَةٌ يُؤْتَوْنَ أَجْرَهُمْ مَرَّتَيْنِ الرَّجُلُ تَكُونُ لَهُ الأَمَةُ فَيُعَلِّمُهَا فَيُحْسِنُ تَعْلِيمَهَا، وَيُؤَدِّبُهَا فَيُحْسِنُ أَدَبَهَا، ثُمَّ يُعْتِقُهَا فَيَتَزَوَّجُهَا، فَلَهُ أَجْرَانِ، وَمُؤْمِنُ أَهْلِ الْكِتَابِ الَّذِي كَانَ مُؤْمِنًا، ثُمَّ آمَنَ بِالنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلَهُ أَجْرَانِ، وَالْعَبْدُ الَّذِي يُؤَدِّي حَقَّ اللَّهِ وَيَنْصَحُ لِسَيِّدِهِ ". ثُمَّ قَالَ الشَّعْبِيُّ وَأَعْطَيْتُكَهَا بِغَيْرِ شَىْءٍ وَقَدْ كَانَ الرَّجُلُ يَرْحَلُ فِي أَهْوَنَ مِنْهَا إِلَى الْمَدِينَةِ.
Chapter: The superiority of the people of the Scriptures (Jews and Christians) who embrace IslamNarrated Abu Burda's father: The Prophet (PBUH) said, "Three persons will get their reward twice. (One is) a person who has a slave girl and he educates her properly and teaches her good manners properly (without violence) and then manumits and marries her. Such a person will get a double reward. (Another is) a believer from the people of the scriptures who has been a true believer and then he believes in the Prophet (PBUH) (Muhammad). Such a person will get a double reward. (The third is) a slave who observes Allah's Rights and Obligations and is sincere to his master." ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ‘ ان سے صالح بن حی ابوحسن نے بیان کیا ‘ کھا کھ میں نے شعبی سے سنا ‘ وھ بیان کرتے تھے کھ مجھ سے ابوبردھ نے بیان کیا ‘ انھوں نے اپنے والد ( ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ ) سے سنا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ تین طرح کے آدمی ایسے ھیں جنھیں دوگنا ثواب ملتا ھے ۔ اول وھ شخص جس کی لونڈی ھو ‘ وھ اسے تعلیم دے اور تعلیم دینے میں اچھا طریقھ اختیار کرے ‘ اسے ادب سکھائے اور اس میں اچھے طریقے سے کام لے ‘ پھر اسے آزاد کر کے اس سے شادی کر لے تو اسے دھرا اجر ملے گا ۔ دوسرا وھ مومن جو اھل کتاب میں سے ھو کھ پھلے ( اپنے نبی پر ایمان لایا تھا ‘ پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر بھی ایمان لایا تو اسے بھی دھرا اجر ملے گا ‘ تیسرا وھ غلام جو اللھ تعالیٰ کے حقوق کی بھی ادائیگی کرتا ھے اور اپنے آقا کے ساتھ بھی بھلائی کرتا ھے ۔ اس کے بعد شعبی ( راوی حدیث ) نے کھا کھ میں نے تمھیں یھ حدیث بلا کسی محنت و مشقت کے دے دی ھے ۔ ایک زمانھ وھ بھی تھا جب اس سے بھی کم حدیث کے لئے مدینھ منورھ تک کا سفر کرنا پڑتا تھا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3011
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 255
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ ـ رضى الله عنهم ـ قَالَ مَرَّ بِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالأَبْوَاءِ ـ أَوْ بِوَدَّانَ ـ وَسُئِلَ عَنْ أَهْلِ الدَّارِ يُبَيَّتُونَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ، فَيُصَابُ مِنْ نِسَائِهِمْ وَذَرَارِيِّهِمْ قَالَ " هُمْ مِنْهُمْ ". وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ " لاَ حِمَى إِلاَّ لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ صلى الله عليه وسلم ".
Narrated As-Sab bin Jaththama: The Prophet (PBUH) passed by me at a place called Al-Abwa or Waddan, and was asked whether it was permissible to attack the pagan warriors at night with the probability of exposing their women and children to danger. The Prophet (PBUH) replied, "They (i.e. women and children) are from them (i.e. pagans)." I also heard the Prophet (PBUH) saying, "The institution of Hima is invalid except for Allah and His Apostle." ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے زھری نے بیان کیا ‘ ان سے عبیداللھ بن عبداللھ بن عتبھ نے‘ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے اور ان سے صعب بن جثامھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم مقام ابواء یا ودان میں میرے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا گیا کھ مشرکین کے جس قبیلے پر شب خون مارا جائے گا کیا ان کی عورتوں اور بچوں کو بھی قتل کرنا درست ھو گا ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ وھ بھی انھیں میں سے ھیں اور میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا کھ آپ فرما رھے تھے اللھ اور اس کے رسول صلی اللھ علیھ وسلم کے سوا اور کسی کی چراگاھ نھیں ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3012
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 256
وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، أَنَّهُ سَمِعَ عُبَيْدَ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، حَدَّثَنَا الصَّعْبُ، فِي الذَّرَارِيِّ كَانَ عَمْرٌو يُحَدِّثُنَا عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَسَمِعْنَاهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ الصَّعْبِ، قَالَ " هُمْ مِنْهُمْ " وَلَمْ يَقُلْ كَمَا قَالَ عَمْرٌو " هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ ".
As above (hadith 3012) ( سابقھ سند کے ساتھ ) زھری سے روایت ھے کھ انھوں نے عبیداللھ سے سنا بواسطھ ابن عباس رضی اللھ عنھما اور ان سے صعب رضی اللھ عنھ نے بیان کیا ‘ اور صرف ذراری ( بچوں ) کا ذکر کیا ‘ سفیان نے کھا کھ عمرو ھم سے حدیث بیان کرتے تھے ۔ ان سے ابن شھاب ‘ نبی اکرم صلی اللھ علیھ وسلم سے ، ( سفیان نے ) بیان کیا کھ پھر ھم نے حدیث خود زھری ( ابن شھاب ) سے سنی ۔ انھوں نے بیان کیا کھ مجھے عبیداللھ نے خبر دی ، انھیں ابن عباس رضی اللھ عنھما نے اور انھیں صعب رضی اللھ عنھ نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، ( مشرکین کی عورتوں اور بچوں کے متعلق کھ ) وھ بھی انھیں میں سے ھیں ۔ ( زھری کے واسطھ سے ) جس طرح عمرو نے بیان کیا تھا کھ » ھم من اٰبائھم « وھ بھی انھیں کے باپ دادوں کی نسل ھیں ۔ زھری نے خود ھم سے ان الفاظ کے ساتھ بیان نھیں کیا » یعنی ھم من اٰبائھم نھیں کھا بلکھ ھم منھم کھا « ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3013
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 256