Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)

كتاب الجهاد والسير

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ قَالَ لِي جَرِيرٌ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَلاَ تُرِيحُنِي مِنْ ذِي الْخَلَصَةِ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ بَيْتًا فِي خَثْعَمَ يُسَمَّى كَعْبَةَ الْيَمَانِيَةَ قَالَ فَانْطَلَقْتُ فِي خَمْسِينَ وَمِائَةِ فَارِسٍ مِنْ أَحْمَسَ، وَكَانُوا أَصْحَابَ خَيْلٍ ـ قَالَ ـ وَكُنْتُ لاَ أَثْبُتُ عَلَى الْخَيْلِ، فَضَرَبَ فِي صَدْرِي حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ أَصَابِعِهِ فِي صَدْرِي وَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا ‏"‏‏.‏ فَانْطَلَقَ إِلَيْهَا فَكَسَرَهَا وَحَرَّقَهَا، ثُمَّ بَعَثَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُخْبِرُهُ فَقَالَ رَسُولُ جَرِيرٍ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ، مَا جِئْتُكَ حَتَّى تَرَكْتُهَا كَأَنَّهَا جَمَلٌ أَجْوَفُ أَوْ أَجْرَبُ‏.‏ قَالَ فَبَارَكَ فِي خَيْلِ أَحْمَسَ وَرِجَالِهَا خَمْسَ مَرَّاتٍ‏.‏


Chapter: The burning of houses and date-palms

Narrated Jarir: Allah's Messenger (PBUH)s said to me, "Will you relieve me from Dhul-Khalasa? Dhul-Khalasa was a house (of an idol) belonging to the tribe of Khath'am called Al-Ka`ba Al-Yama-niya. So, I proceeded with one hundred and fifty cavalry men from the tribe of Ahmas, who were excellent knights. It happened that I could not sit firm on horses, so the Prophet (PBUH) , stroke me over my chest till I saw his finger-marks over my chest, he said, 'O Allah! Make him firm and make him a guiding and rightly guided man.' " Jarir proceeded towards that house, and dismantled and burnt it. Then he sent a messenger to Allah's Apostle informing him of that. Jarir's messenger said, "By Him Who has sent you with the Truth, I did not come to you till I had left it like an emancipated or gabby camel (i.e. completely marred and spoilt)." Jarir added, "The Prophet (PBUH) asked for Allah's Blessings for the horses and the men of Ahmas five times." ھم سے مسدد نے بیان کیا ‘کھا ھم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا ‘ ان سے اسماعیل نے بیان کیا ‘ کھا مجھ سے قیس بن ابی حازم نے بیان کیا ‘ کھا کھ مجھ سے جریر بن عبداللھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ مجھ سے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ‘ ذوالخلصھ کو ( برباد کر کے ) مجھے راحت کیوں نھیں دے دیتے ۔ یھ ذوالخلصھ قبیلھ خثعم کا ایک بت خانھ تھا اور اسے کعبۃ الیمانیھ کھتے تھے ۔ انھوں نے بیان کیا کھ پھر میں قبیلھ احمس کے ایک سو پچاس سواروں کو لے کر چلا ۔ یھ سب حضرات بڑے اچھے گھوڑ سوار تھے ۔ لیکن میں گھوڑے کی سواری اچھی طرح نھیں کر پاتا تھا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے میرے سینے پر ( اپنے ھاتھ سے ) مارا ‘ میں نے انگشت ھائے مبارک کا نشان اپنے سینے پر دیکھا ۔ فرمایا اے اللھ ! گھوڑے کی پشت پر اسے ثبات عطا فرما ‘ اور اسے دوسروں کو ھدایت کی راھ دکھانے والا اور خود ھدایت یافتھ بنا ‘ اس کے بعد جریر رضی اللھ عنھ روانھ ھوئے ‘ اور ذوالخلصھ کی عمارت کو گرا کر اس میں آگ لگا دی ۔ پھر رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو اس کی خبر بھجوائی ۔ جریر رضی اللھ عنھ کے قاصد ( ابو ارطاۃ حصین بن ربیعھ ) نے خدمت نبوی میں حاضر ھو کر عرض کیا اس ذات کی قسم ! جس نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ھے ۔ میں اس وقت تک آپ کی خدمت میں حاضر نھیں ھوا ‘ جب تک ھم نے ذوالخلصھ کو ایک خالی پیٹ والے اونٹ کی طرح نھیں بنا دیا ‘ یا ( انھوں نے کھا ) خارش والے اونٹ کی طرح ( مراد ویرانی سے ھے ) جریر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ یھ سن کر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے قبیلھ احمس کے سواروں اور قبیلوں کے تمام لوگوں کے لئے پانچ مرتبھ برکتوں کی دعا فرمائی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3020
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 262


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ حَرَّقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ‏.‏

Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) burnt the date-palms of Bani An-Nadir. ھم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ‘ کھا ھم کو سفیان بن عیینھ نے خبر دی ‘ انھیں موسیٰ بن عقبھ نے ‘انھیں نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ( یھود ) بنو نضیر کے کھجور کے باغات جلوا دیئے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3021
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 263


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَهْطًا مِنَ الأَنْصَارِ إِلَى أَبِي رَافِعٍ لِيَقْتُلُوهُ، فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْهُمْ فَدَخَلَ حِصْنَهُمْ قَالَ فَدَخَلْتُ فِي مَرْبِطِ دَوَابَّ لَهُمْ، قَالَ وَأَغْلَقُوا باب الْحِصْنِ، ثُمَّ إِنَّهُمْ فَقَدُوا حِمَارًا لَهُمْ، فَخَرَجُوا يَطْلُبُونَهُ، فَخَرَجْتُ فِيمَنْ خَرَجَ أُرِيهِمْ أَنَّنِي أَطْلُبُهُ مَعَهُمْ، فَوَجَدُوا الْحِمَارَ، فَدَخَلُوا وَدَخَلْتُ، وَأَغْلَقُوا باب الْحِصْنِ لَيْلاً، فَوَضَعُوا الْمَفَاتِيحَ فِي كَوَّةٍ حَيْثُ أَرَاهَا، فَلَمَّا نَامُوا أَخَذْتُ الْمَفَاتِيحَ، فَفَتَحْتُ باب الْحِصْنِ ثُمَّ دَخَلْتُ عَلَيْهِ فَقُلْتُ يَا أَبَا رَافِعٍ‏.‏ فَأَجَابَنِي، فَتَعَمَّدْتُ الصَّوْتَ، فَضَرَبْتُهُ فَصَاحَ، فَخَرَجْتُ ثُمَّ جِئْتُ، ثُمَّ رَجَعْتُ كَأَنِّي مُغِيثٌ فَقُلْتُ يَا أَبَا رَافِعٍ، وَغَيَّرْتُ صَوْتِي، فَقَالَ مَا لَكَ لأُمِّكَ الْوَيْلُ قُلْتُ مَا شَأْنُكَ قَالَ لاَ أَدْرِي مَنْ دَخَلَ عَلَىَّ فَضَرَبَنِي‏.‏ قَالَ فَوَضَعْتُ سَيْفِي فِي بَطْنِهِ، ثُمَّ تَحَامَلْتُ عَلَيْهِ حَتَّى قَرَعَ الْعَظْمَ، ثُمَّ خَرَجْتُ وَأَنَا دَهِشٌ، فَأَتَيْتُ سُلَّمًا لَهُمْ لأَنْزِلَ مِنْهُ فَوَقَعْتُ فَوُثِئَتْ رِجْلِي، فَخَرَجْتُ إِلَى أَصْحَابِي فَقُلْتُ مَا أَنَا بِبَارِحٍ حَتَّى أَسْمَعَ النَّاعِيَةَ، فَمَا بَرِحْتُ حَتَّى سَمِعْتُ نَعَايَا أَبِي رَافِعٍ تَاجِرِ أَهْلِ الْحِجَازِ‏.‏ قَالَ فَقُمْتُ وَمَا بِي قَلَبَةٌ حَتَّى أَتَيْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرْنَاهُ‏.‏


Chapter: Killing a sleeping Mushrik

Narrated Al-Bara bin Azib: Allah's Messenger (PBUH) sent a group of Ansari men to kill Abu-Rafi`. One of them set out and entered their (i.e. the enemies) fort. That man said, "I hid myself in a stable for their animals. They closed the fort gate. Later they lost a donkey of theirs, so they went out in its search. I, too, went out along with them, pretending to look for it. They found the donkey and entered their fort. And I, too, entered along with them. They closed the gate of the fort at night, and kept its keys in a small window where I could see them. When those people slept, I took the keys and opened the gate of the fort and came upon Abu Rafi` and said, 'O Abu Rafi`. When he replied me, I proceeded towards the voice and hit him. He shouted and I came out to come back, pretending to be a helper. I said, 'O Abu Rafi`, changing the tone of my voice. He asked me, 'What do you want; woe to your mother?' I asked him, 'What has happened to you?' He said, 'I don't know who came to me and hit me.' Then I drove my sword into his belly and pushed it forcibly till it touched the bone. Then I came out, filled with puzzlement and went towards a ladder of theirs in order to get down but I fell down and sprained my foot. I came to my companions and said, 'I will not leave till I hear the wailing of the women.' So, I did not leave till I heard the women bewailing Abu Rafi`, the merchant pf Hijaz. Then I got up, feeling no ailment, (and we proceeded) till we came upon the Prophet (PBUH) and informed him." ھم سے علی بن مسلم نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یحییٰ بن زکریابن ابی زائدھ نے بیان کیا ‘ کھا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ‘ ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے انصار کے چند آدمیوں کو ابورافع ( یھودی ) کو قتل کرنے کے لئے بھیجا ‘ ان میں سے ایک صاحب ( عبداللھ بن عتیک رضی اللھ عنھ ) آگے چل کر اس قلعھ کے اندر داخل ھو گئے ۔ انھوں نے بیان کیا کھ اندر جانے کے بعد میں اس مکان میں گھس گیا ‘ جھاں ان کے جانور بندھا کرتے تھے ۔ بیان کیا کھ انھوں نے قلعھ کا دروازھ بند کر لیا ‘ لیکن اتفاق کھ ان کا ایک گدھا ان کے مویشیوں میں سے گم تھا ۔ اس لئے اسے تلاش کرنے کے لئے باھر نکلے ۔ ( اس خیال سے کھ کھیں پکڑا نھ جاؤں ) نکلنے والوں کے ساتھ میں بھی باھر آ گیا ‘ تاکھ ان پر یھ ظاھر کر دوں کھ میں بھی تلاش کرنے والوں میں سے ھوں ‘ آخر گدھا انھیں مل گیا ‘ اور وھ پھر اندر آ گئے ۔ میں بھی ان کے ساتھ اندر آ گیا اور انھوں نے قلعھ کا دروازھ بند کر لیا ‘ رات کا وقت تھا ‘ کنجیوں کا گچھا انھوں نے ایک ایسے طاق میں رکھا ‘ جسے میں نے دیکھ لیا تھا ۔ جب وھ سب سو گئے تو میں نے چابیوں کا گچھا اٹھایا اور دروازھ کھول کر ابورافع کے پاس پھنچا ۔ میں نے اسے آواز دی ‘ ابورافع ! اس نے جواب دیا اور میں فوراً اس کی آواز کی طرف بڑھا اور اس پر وار کر بیٹھا ۔ وھ چیخنے لگا تو میں باھر چلا آیا ۔ اس کے پاس سے واپس آ کر میں پھر اس کے کمرھ میں داخل ھوا ‘ گویا میں اس کی مدد کو پھنچا تھا ۔ میں نے پھر آواز دی ابورافع ! اس مرتبھ میں نے اپنی آواز بدل لی تھی ، اس نے کھا کھ کیا کر رھا ھے ، تیری ماں برباد ھو ۔ میں نے پوچھا ، کیا بات پیش آئی ؟ وھ کھنے لگا ‘ نھ معلوم کون شخص میرے کمرے میں آ گیا ‘ اور مجھ پر حملھ کر بیٹھا ھے ‘ انھوں نے کھا کھ اب کی بار میں نے اپنی تلوار اس کے پیٹ پر رکھ کر اتنی زور سے دبائی کھ اس کی ھڈیوں میں اتر گئی ‘ جب میں اس کے کمرھ سے نکلا تو بھت دھشت میں تھا ۔ پھر قلعھ کی ایک سیڑھی پر میں آیا تاکھ اس سے نیچے اتر جاؤں مگر میں اس پر سے گر گیا ‘ اور میرے پاؤں میں موچ آ گئی ‘ پھر جب میں اپنے ساتھیوں کے پاس آیا تو میں نے ان سے کھا کھ میں تو اس وقت تک یھاں سے نھیں جاؤں گا جب تک اس کی موت کا اعلان خود نھ سن لوں ۔ چنانچھ میں وھیں ٹھھر گیا ۔ اور میں نے رونے والی عورتوں سے ابورافع حجاز کے سوداگر کی موت کا اعلان بلند آواز سے سنا ۔ انھوں نے کھا کھ پھر میں وھاں سے اٹھا ‘ اور مجھے اس وقت کچھ بھی درد معلوم نھیں ھوا ‘ پھر ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوئے ۔ اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو اس کی بشارت دی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3022
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 264


حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَهْطًا مِنَ الأَنْصَارِ إِلَى أَبِي رَافِعٍ فَدَخَلَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَتِيكٍ بَيْتَهُ لَيْلاً، فَقَتَلَهُ وَهْوَ نَائِمٌ‏.‏

Narrated Al-Bara bin Azib: Allah's Messenger (PBUH) sent a group of the Ansar to Abu Rafi`. `Abdullah bin Atik entered his house at night and killed him while he was sleeping. ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یحییٰ بن آدم نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے یحییٰ بن ابی زائدھ نے بیان کیا ‘ ان سے اس کے والد نے ‘ ان سے ابواسحاق نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے انصار کے چند آدمیوں کو ابورافع کے پاس ( اسے قتل کرنے کے لئے ) بھیجا تھا ۔ چنانچھ رات میں عبداللھ بن عتیک رضی اللھ عنھ اس کے قلعھ میں داخل ھوئے اور اسے سوتے ھوئے قتل کیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3023
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 265


حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ الْيَرْبُوعِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ كُنْتُ كَاتِبًا لَهُ قَالَ كَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَى حِينَ خَرَجَ إِلَى الْحَرُورِيَّةِ فَقَرَأْتُهُ فَإِذَا فِيهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي بَعْضِ أَيَّامِهِ الَّتِي لَقِيَ فِيهَا الْعَدُوَّ انْتَظَرَ حَتَّى مَالَتِ الشَّمْسُ‏.‏ ثُمَّ قَامَ فِي النَّاسِ فَقَالَ ‏"‏ أَيُّهَا النَّاسُ لاَ تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ وَسَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ، فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلاَلِ السُّيُوفِ ـ ثُمَّ قَالَ ـ اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ وَمُجْرِيَ السَّحَابِ وَهَازِمَ الأَحْزَابِ اهْزِمْهُمْ وَانْصُرْنَا عَلَيْهِمْ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنِي سَالِم أَبُو النَّضْرِ كُنْتُ كَاتِبًا لِعُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ فَأَتَاهُ كِتَابُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنهما أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُو ‏"‏‏.‏

Narrated Salim Abu An-Nadr: (the freed slave of 'Umar bin 'Ubaidullah) I was Umar's clerk. Once Abdullah bin Abi Aufa wrote a letter to 'Umar when he proceeded to Al-Haruriya. I read in it that Allah's Messenger (PBUH) in one of his military expeditions against the enemy, waited till the sun declined and then he got up amongst the people saying, "O people! Do not wish to meet the enemy, and ask Allah for safety, but when you face the enemy, be patient, and remember that Paradise is under the shades of swords." Then he said, "O Allah, the Revealer of the Holy Book, and the Mover of the clouds and the Defeater of the clans, defeat them, and grant us victory over them." ھم سے یوسف بن موسیٰ نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے عاصم بن یوسف یربوعی نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا کھ ھم سے ابواسحاق فزاری نے بیان کیا ‘ ان سے موسیٰ بن عقبھ نے بیان کیا ‘ کھ مجھ سے عمر بن عبیداللھ کے غلام سالم ابوالنضر نے بیان کیا کھ میں عمر بن عبیداللھ کا منشی تھا ۔ سالم نے بیان کیا کھ جب وھ خوارج سے لڑنے کے لئے روانھ ھوئے تو انھیں عبداللھ بن ابی اوفی رضی اللھ عنھما کا خط ملا ۔ میں نے اسے پڑھا تو اس میں انھوں نے لکھا تھا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک لڑائی کے موقع پر انتظار کیا ‘ پھر جب سورج ڈھل گیا ۔ تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے لوگوں کو خطاب کرتے ھوئے فرمایا اے لوگو ! دشمن سے لڑائی بھڑائی کی تمنا نھ کرو ‘ بلکھ اللھ سے سلامتی مانگو ۔ ھاں ! جب جنگ چھڑ جائے تو پھر صبر کئے رھو اور ڈٹ کر مقابلھ کرو اور جان لو کھ جنت تلواروں کے سائے میں ھے ۔ پھر آپ نے یوں دعا کی ‘ اے اللھ ! کتاب ( قرآن ) کے نازل فرمانے والے ‘ اے بادلوں کے چلانے والے ! اے احزاب ( یعنی کافروں کی جماعتوں کو غزوھ خندق کے موقع پر ) شکست دینے والے ! ھمارے دشمن کو شکست دے اور ان کے مقابلے میں ھماری مدد کر ۔ اور موسیٰ بن عقبھ نے کھا کھ مجھ سے سالم ابو النضر نے بیان کیا کھ میں عمر بن عبیداللھ کا منشی تھا ۔ ان کے پاس حضرت عبداللھ بن ابی اوفی رضی اللھ عنھما کا خط آیا کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا تھا دشمن سے لڑائی لڑنے کی تمنا نھ کرو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3024, 3025
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 266


وَقَالَ أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تَمَنَّوْا لِقَاءَ الْعَدُوِّ، فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said: "Do not wish to meet the enemy, but when you meet face) the enemy, be patient." ابوعامر نے کھا ‘ ھم سے مغیرھ بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ‘ ان سے ابوالزناد نے ‘ ان سے اعرج نے اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا دشمن سے لڑنے بھڑنے کی تمنا نھ کرو ‘ ھاں ! اگر جنگ شروع ھو جائے تو پھر صبر سے کام لو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 3026
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 266



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.