حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَنْفِقِي وَلاَ تُحْصِي فَيُحْصِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ، وَلاَ تُوعِي فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ ".
Narrated Asma: Allah's Messenger (PBUH) said, "Give (in charity) and do not give reluctantly lest Allah should give you in a limited amount; and do not withhold your money lest Allah should withhold it from you." ھم سے عبیداللھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبداللھ بن نمیر نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھشام بن عروھ نے بیان کیا ، ان سے فاطمھ بنت منذر نے اور ان سے اسماء بنت ابی بکر رضی اللھ عنھا نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، خرچ کیا کر ، گنا نھ کر ، تاکھ تمھیں بھی گن کے نھ ملے اور جوڑ کے نھ رکھو ، تاکھ تم سے بھی اللھ تعالیٰ ( اپنی نعمتوں کو ) نھ چھپا لے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2591
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 764
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، عَنِ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ مَيْمُونَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ ـ رضى الله عنها ـ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا، أَعْتَقَتْ وَلِيدَةً وَلَمْ تَسْتَأْذِنِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُهَا الَّذِي يَدُورُ عَلَيْهَا فِيهِ قَالَتْ أَشَعَرْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنِّي أَعْتَقْتُ وَلِيدَتِي قَالَ " أَوَفَعَلْتِ ". قَالَتْ نَعَمْ. قَالَ " أَمَا إِنَّكِ لَوْ أَعْطَيْتِيهَا أَخْوَالَكِ كَانَ أَعْظَمَ لأَجْرِكِ ". وَقَالَ بَكْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ كُرَيْبٍ إِنَّ مَيْمُونَةَ أَعْتَقَتْ.
Narrated Kuraib: the freed slave of Ibn `Abbas, that Maimuna bint Al-Harith told him that she manumitted a slave-girl without taking the permission of the Prophet. On the day when it was her turn to be with the Prophet, she said, "Do you know, O Allah's Messenger (PBUH), that I have manumitted my slave-girl?" He said, "Have you really?" She replied in the affirmative. He said, "You would have got more reward if you had given her (i.e. the slave-girl) to one of your maternal uncles." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، ان سے لیث نے ، ان سے یزید بن ابی حبیب نے ، ان سے بکیر نے ، ان سے ابن عباس کے غلام کریب نے اور انھیں ( ام المؤمنین ) حضرت میمونھ بنت حارث رضی اللھ عنھا نے خبر دی کھ انھوں نے ایک لونڈی نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے اجازت لیے بغیر آزاد کر دی ۔ پھر جس دن نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی باری آپ کے گھر آنے کی تھی ، انھوں نے خدمت نبوی میں عرض کیا ، یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! آپ کو معلوم بھی ھوا ، میں نے ایک لونڈی آزاد کر دی ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اچھا تم نے آزاد کر دیا ؟ انھوں نے عرض کیا کھ ھاں ! فرمایا کھ اگر اس کے بجائے تم نے اپنے ننھیال والوں کو دی ھوتی تو تمھیں اس سے بھی زیادھ ثواب ملتا ۔ اس حدیث کو بکیر بن مضر نے عمرو بن حارث سے ، انھوں نے بکیر سے ، انھوں نے کریب سے روایت کیا کھ میمونھ رضی اللھ عنھا نے اپنی لونڈی آزاد کر دی ۔ اخیر تک ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2592
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 765
حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَرَادَ سَفَرًا أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ، فَأَيَّتُهُنَّ خَرَجَ سَهْمُهَا خَرَجَ بِهَا مَعَهُ، وَكَانَ يَقْسِمُ لِكُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا، غَيْرَ أَنَّ سَوْدَةَ بِنْتَ زَمْعَةَ وَهَبَتْ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا، لِعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم تَبْتَغِي بِذَلِكَ رِضَا رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم.
Narrated Aisha: Whenever Allah's Messenger (PBUH) wanted to go on a journey, he would draw lots as to which of his wives would accompany him. He would take her whose name came out. He used to fix for each of them a day and a night. But Sauda bint Zam`a gave up her (turn) day and night to `Aisha, the wife of the Prophet in order to seek the pleasure of Allah's Messenger (PBUH) (by that action). ھم سے حبان بن موسیٰ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو عبداللھ بن مبارک نے خبر دی ، انھیں یونس نے خبر دی زھری سے ، وھ عروھ سے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم جب سفر کا ارادھ کرتے تو اپنی ازواج کے لیے قرعھ اندازی کرتے اور جن کا قرعھ نکل آتا انھیں کو اپنے ساتھ لے جاتے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کا یھ بھی طریقھ تھا کھ اپنی تمام ازواج کے لیے ایک ایک دن اور رات کی باری مقرر کر دی تھی ، البتھ ( آخر میں ) سودھ بنت زمعھ رضی اللھ عنھا نے اپنی باری عائشھ رضی اللھ عنھا کو دے دی تھی ، اس سے ان کا مقصد رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی رضا حاصل کرنی تھی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2593
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 766
وَقَالَ بَكْرٌ عَنْ عَمْرٍو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ إِنَّ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَعْتَقَتْ وَلِيدَةً لَهَا فَقَالَ لَهَا " وَلَوْ وَصَلْتِ بَعْضَ أَخْوَالِكِ كَانَ أَعْظَمَ لأَجْرِكِ ".
Chapter: Who is to be given the gift first?Narrated Maimuna, the wife of the Prophet (PBUH) that she manumitted her slave-girl and the Prophet (PBUH) said to her, "You would have got more reward if you had given the slave-girl to one of your maternal uncles." اور بکر بن مضر نے عمرو بن حارث سے ، انھوں نے بکیر سے ، انھوں نے ابن عباس رضی اللھ عنھما کے غلام کریب سے ( بیان کیا کھ ) نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی زوجھ مطھرھ میمونھ رضی اللھ عنھا نے اپنی ایک لونڈی آزاد کی تو رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ان سے فرمایا کھ اگر وھ تمھارے ننھیالی والوں کو دی جاتی تو تمھیں زیادھ ثواب ملتا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2594
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 47 Hadith no 767
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رَجُلٍ مِنْ بَنِي تَيْمِ بْنِ مُرَّةَ ـ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ لِي جَارَيْنِ فَإِلَى أَيِّهِمَا أُهْدِي قَالَ " إِلَى أَقْرَبِهِمَا مِنْكِ بَابًا ".
Narrated Aisha: I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have two neighbors; which of them should I give a gift to?" The Prophet (PBUH) said, "(Give) to the one whose door is nearer to you." ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ابوعمران جونی سے ، ان سے بنو تیم بن مرھ کے ایک صاحب طلحھ بن عبداللھ نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ میں نے عرض کیا ، یا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم ! میری دو پڑوسی ھیں ، تو مجھے کس کے گھر ھدیھ بھیجنا چاھئے ؟ آپ نے فرمایا کھ جس کا دروازھ تم سے قریب ھو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2595
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 767
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ الصَّعْبَ بْنَ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيَّ،، وَكَانَ، مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يُخْبِرُ أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِمَارَ وَحْشٍ وَهْوَ بِالأَبْوَاءِ ـ أَوْ بِوَدَّانَ ـ وَهْوَ مُحْرِمٌ فَرَدَّهُ، قَالَ صَعْبٌ فَلَمَّا عَرَفَ فِي وَجْهِي رَدَّهُ هَدِيَّتِي قَالَ " لَيْسَ بِنَا رَدٌّ عَلَيْكَ، وَلَكِنَّا حُرُمٌ ".
Narrated `Abdullah bin `Abbas: That he heard As-Sa'b bin Jath-thama Al-Laithi, who was one of the companions of the Prophet, saying that he gave the meat of an onager to Allah's Messenger (PBUH) while he was at a place called Al-Abwa' or Waddan, and was in a state of Ihram. The Prophet (PBUH) did not accept it. When the Prophet (PBUH) saw the signs of sorrow on As-Sa'b's face because of not accepting his present, he said (to him), "We are not returning your present, but we are in the state of Ihram." (See Hadith No. 747) ھم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کھا ھم کو شعیب نے خبر دی ، انھیں زھری نے ، کھا کھ مجھے عبیداللھ بن عبداللھ بن عتبھ نے خبر دی ، انھیں عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ انھوں نے صعب بن جثامھ لیثی رضی اللھ عنھ سے سنا ، وھ اصحاب رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم میں سے تھے ۔ ان کا بیان تھا کھ انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں ایک گورخر ھدیھ کیا تھا ۔ آپ اس وقت مقام ابواء یا ودان میں تھے اور محرم تھے ۔ آپ نے وھ گورخر واپس کر دیا ۔ صعب رضی اللھ عنھ نے کھا کھ اس کے بعد جب آپ نے میرے چھرے پر ( ناراضی کا اثر ) ھدیھ کی واپسی کی وجھ سے دیکھا ، تو فرمایا کھ ھدیھ واپس کرنا مناسب تو نھ تھا لیکن بات یھ ھے کھ ھم احرام باندھے ھوئے ھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2596
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 768