Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Gifts

كتاب الهبة وفضلها والتحريض عليها

حَدَّثَنَا ثَابِتٌ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَضَانِي وَزَادَنِي


Chapter: The received, unreceived, divided and undivided gifts

Jabir (ra) said, "I went to the Prophet (PBUH) in the mosque and he paid me my right and gave me more than he owed me." اور ثابت بن محمد نے بیان کیا کھ ھم سے مسعر نے بیان کیا ، ان سے محارب نے اور ان سے جابر رضی اللھ عنھ نے کھ میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں ( سفر سے لوٹ کر ) مسجد میں حاضر ھوا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( میرے اونٹ کی قیمت ) ادا کی اور کچھ زیادھ بھی دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2603
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 47 Hadith no 775


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَارِبٍ، سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ بِعْتُ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بَعِيرًا فِي سَفَرٍ، فَلَمَّا أَتَيْنَا الْمَدِينَةَ قَالَ ‏"‏ ائْتِ الْمَسْجِدَ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ ‏"‏‏.‏ فَوَزَنَ ـ قَالَ شُعْبَةُ أُرَاهُ فَوَزَنَ لِي فَأَرْجَحَ، فَمَا زَالَ مِنْهَا شَىْءٌ حَتَّى أَصَابَهَا أَهْلُ الشَّأْمِ يَوْمَ الْحَرَّةِ‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah: I sold a camel to the Prophet (PBUH) on one of the journeys. When we reached Medina, he ordered me to go to the Mosque and offer two rak`at. Then he weighed for me (the price of the camel in gold) and gave an extra amount over it. A part of it remained with me till it was taken by the army of Sham on the day of Harra." ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا ھم سے غندر نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا محارب بن دثار سے اور انھوں نے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما سے سنا ، آپ فرماتے تھے کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو سفر میں ایک اونٹ بیچا تھا ۔ جب ھم مدینھ پھنچے تو آپ نے فرمایا کھ مسجد میں جا کر دو رکعت نماز پڑھ ، پھر آپ نے وزن کیا ۔ شعبھ نے بیان کیا ، میرا خیال ھے کھ ( جابر رضی اللھ عنھ نے کھا ) میرے لیے وزن کیا ( آپ کے حکم سے حضرت بلال رضی اللھ عنھ نے ) اور ( اس پلڑے کو جس میں سکھ تھا ) جھکا دیا ۔ ( تاکھ مجھے زیادھ ملے ) اس میں سے کچھ تھوڑا سا میرے پاس جب سے محفوظ تھا ۔ لیکن شام والے ( اموی لشکر ) یوم حرھ کے موقع پر مجھ سے چھین کر لے گئے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2604
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 775


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ بِشَرَابٍ، وَعَنْ يَمِينِهِ غُلاَمٌ وَعَنْ يَسَارِهِ أَشْيَاخٌ، فَقَالَ لِلْغُلاَمِ ‏"‏ أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أُعْطِيَ هَؤُلاَءِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ الْغُلاَمُ لاَ، وَاللَّهِ لاَ أُوثِرُ بِنَصِيبِي مِنْكَ أَحَدًا‏.‏ فَتَلَّهُ فِي يَدِهِ‏.‏

Narrated Sahl bin Sa`d: A drink (of milk and water) was brought to Allah's Messenger (PBUH) while a boy was sitting on his right side and old men were sitting on his left side. He asked the boy, "Will you allow me to give it to these (people)?" The boy said, "No, by Allah, I will not allow anyone to take my right from you." Then the Prophet put the bowl in the boy's hand. ھم سے قتیبھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے امام مالک نے ابوحازم سے ، وھ سھل بن سعد رضی اللھ عنھ سے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں کچھ پینے کو لایا گیا ۔ آپ کی دائیں طرف ایک بچھ تھا اور قوم کے بڑے لوگ بائیں طرف تھے ۔ آپ نے بچے سے فرمایا کھ کیا تمھاری طرف سے اس کی اجازت ھے کھ میں بچا ھوا پانی ان بزرگوں کو دے دوں ؟ تو اس بچے نے کھا کھ نھیں قسم اللھ کی ! میں آپ سے ملنے والے اپنے حصھ کا ھرگز ایثار نھیں کر سکتا ۔ پھر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے مشروب ان کی طرف جھٹکے کے ساتھ بڑھا دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2605
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 776


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ جَبَلَةَ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَلَمَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ لِرَجُلٍ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم دَيْنٌ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ، فَقَالَ ‏"‏ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالاً‏.‏ وَقَالَ اشْتَرُوا لَهُ سِنًّا فَأَعْطُوهَا إِيَّاهُ ‏"‏‏.‏ فَقَالُوا إِنَّا لاَ نَجِدُ سِنًّا إِلاَّ سِنًّا هِيَ أَفْضَلُ مِنْ سِنِّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَاشْتَرُوهَا فَأَعْطُوهَا إِيَّاهُ، فَإِنَّ مِنْ خَيْرِكُمْ أَحْسَنَكُمْ قَضَاءً ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) owed a man some debt (and that man demanded it very harshly). The companions of the Prophet (PBUH) wanted to harm him, but the Prophet (PBUH) said to them, "Leave him, as the creditor has the right to speak harshly." He then added, "Buy (a camel) of the same age and give it to him." They said, "We cannot get except a camel of an older age than that of his." He said, "Buy it and give it to him, as the best amongst you is he who pays back his debt in the most handsome way.' ھم سے عبداللھ بن عثمان بن جبلھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھے میرے باپ نے خبر دی شعبھ سے ، ان سے سلمھ نے بیان کیا کھ میں نے ابوسلمھ سے سنا اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھا کھ ایک شخص کا رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم پر قرض تھا ( اس نے سختی کے ساتھ تقاضا کیا ) تو صحابھ اس کی طرف بڑھے ۔ لیکن آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو ، حق والے کو کچھ نھ کچھ کھنے کی گنجائش ھوتی ھی ھے ۔ پھر آپ نے فرمایا کھ اس کے لیے ایک اونٹ اسی کے اونٹ کی عمر کا خرید کر اسے دے دو ۔ صحابھ نے عرض کیا کھ اس سے اچھی عمر کا ھی اونٹ مل رھا ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اسی کو خرید کر دے دو کھ تم میں سب سے اچھا آدمی وھ ھے جو قرض کے ادا کرنے میں سب سے اچھا ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2606
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 777


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ، وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَخْبَرَاهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ حِينَ جَاءَهُ وَفْدُ هَوَازِنَ مُسْلِمِينَ، فَسَأَلُوهُ أَنْ يَرُدَّ إِلَيْهِمْ أَمْوَالَهُمْ وَسَبْيَهُمْ فَقَالَ لَهُمْ ‏"‏ مَعِي مَنْ تَرَوْنَ، وَأَحَبُّ الْحَدِيثِ إِلَىَّ أَصْدَقُهُ، فَاخْتَارُوا إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ إِمَّا السَّبْىَ وَإِمَّا الْمَالَ، وَقَدْ كُنْتُ اسْتَأْنَيْتُ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم انْتَظَرَهُمْ بِضْعَ عَشْرَةَ لَيْلَةً حِينَ قَفَلَ مِنَ الطَّائِفِ، فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم غَيْرُ رَادٍّ إِلَيْهِمْ إِلاَّ إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ قَالُوا فَإِنَّا نَخْتَارُ سَبْيَنَا‏.‏ فَقَامَ فِي الْمُسْلِمِينَ فَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ إِخْوَانَكُمْ هَؤُلاَءِ جَاءُونَا تَائِبِينَ، وَإِنِّي رَأَيْتُ أَنْ أَرُدَّ إِلَيْهِمْ سَبْيَهُمْ، فَمَنْ أَحَبَّ مِنْكُمْ أَنْ يُطَيِّبَ ذَلِكَ فَلْيَفْعَلْ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَكُونَ عَلَى حَظِّهِ حَتَّى نُعْطِيَهُ إِيَّاهُ مِنْ أَوَّلِ مَا يُفِيءُ اللَّهُ عَلَيْنَا فَلْيَفْعَلْ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ النَّاسُ طَيَّبْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ لَهُمْ‏.‏ فَقَالَ لَهُمْ ‏"‏ إِنَّا لاَ نَدْرِي مَنْ أَذِنَ مِنْكُمْ فِيهِ مِمَّنْ لَمْ يَأْذَنْ، فَارْجِعُوا حَتَّى يَرْفَعَ إِلَيْنَا عُرَفَاؤُكُمْ أَمْرَكُمْ ‏"‏‏.‏ فَرَجَعَ النَّاسُ فَكَلَّمَهُمْ عُرَفَاؤُهُمْ، ثُمَّ رَجَعُوا إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرُوهُ أَنَّهُمْ طَيَّبُوا وَأَذِنُوا‏.‏ وَهَذَا الَّذِي بَلَغَنَا مِنْ سَبْىِ هَوَازِنَ هَذَا آخِرُ قَوْلِ الزُّهْرِيِّ، يَعْنِي فَهَذَا الَّذِي بَلَغَنَا‏.‏


Chapter: If a group of persons gives a gift to some people

Narrated Marwan bin Al-Hakam and Al-Miswar bin Makhrama: When the delegates of the tribe of Hawazin came to the Prophet (PBUH) they requested him to return their property and their captives. He said to them, "This concerns also other people along with me as you see, and the best statement to me is the true one, so you may choose one of two alternatives; either the captives or the property and (I have not distributed the booty for) I have been waiting for you." When the Prophet (PBUH) had returned from Ta'if, he waited for them for more than ten nights. When they came to know that the Prophet (PBUH) would not return except one of the two, they chose their captives. The Prophet then stood up amongst the Muslims, Glorified and Praised Allah as He deserved, and then said, "Then after: These brothers of yours have come to you with repentance and I see it proper to return their captives, so whoever amongst you likes to do that as a favor, then he can do it, and whoever of you wants to stick to his share till we pay him from the very first Fai (i.e. war booty) which Allah will give us, then he can do so." The people said, "We return (the captives) to them willingly as a favor, O Allah's Messenger (PBUH)!" The Prophet (PBUH) said, "I do not know who of you has given his consent and who has not; so go back and your leaders may present your decision to me." The people went away, and their leaders discussed the matter with them, and then came to the Prophet (PBUH) to tell him that all of them had given their consent (to return the captives) willingly. (Az-Zuhn, the sub-narrator said, "This is what we know about the captives, of Hawazin.") ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، ان سے لیث نے ، کھا ھم سے عقیل نے ابن شھاب سے ، وھ عروھ سے کھ مروان بن حکم اور مسور بن مخرمھ رضی اللھ عنھما نے انھیں خبر دی کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں جب ھوازن کا وفد مسلمان ھو کر حاضر ھوا اور آپ سے درخواست کی کھ ان کے اموال اور قیدی انھیں واپس کر دئیے جائیں تو آپ نے ان سے فرمایا میرے ساتھ جتنی بڑی جماعت ھے اسے بھی تم دیکھ رھے ھو اور سب سے زیادھ سچی بات ھی مجھے سب سے زیادھ پسند ھے اس لیے تم لوگ ان دو چیزوں میں سے ایک ھی لے سکتے ھو ، یا اپنے قیدی لے لو یا اپنا مال ۔ میں نے تمھارا پھلے ھی انتظار کیا تھا ۔ اور نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم طائف سے واپسی پر تقریباً دس دن تک ( مقام جعرانھ میں ) ان لوگوں کا انتظار فرماتے رھے ۔ پھر جب ان لوگوں کے سامنے یھ بات پوری طرح واضح ھو گئی کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم ان کی صرف ایک ھی چیز واپس فرما سکتے ھیں تو انھوں نے کھا کھ ھم اپنے قیدیوں ھی کو ( واپس لینا ) پسند کرتے ھیں ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے کھڑے ھو کر مسلمانوں کو خطاب کیا ، آپ نے اللھ کی اس کی شان کے مطابق تعریف بیان کی اور فرمایا ، امابعد ! یھ تمھارے بھائی ھمارے پاس اب توبھ کر کے آئے ھیں ۔ میرا خیال یھ ھے کھ انھیں ان کے قیدی واپس کر دوں ۔ اس لیے جو صاحب اپنی خوشی سے واپس کرنا چاھیں وھ ایسا کر لیں اور جو لوگ یھ چاھتے ھوں کھ اپنے حصے کو نھ چھوڑیں بلکھ ھم انھیں اس کے بدلے میں سب سے پھلی غنیمت کے مال میں سے معاوضھ دیں ، تو وھ بھی ( اپنے موجودھ قیدیوں کو ) واپس کر دیں ۔ سب صحابھ نے اس پر کھا ، یا رسول اللھ ! ھم اپنی خوشی سے انھیں واپس کرتے ھیں ۔ آپ نے فرمایا لیکن واضح طور پر اس وقت یھ معلوم نھ ھو سکا کھ کون اپنی خوشی سے دینے کے لیے تیار ھے اور کون نھیں ۔ اس لیے سب لوگ ( اپنے خیموں میں ) واپس جائیں اور تمھارے چودھری لوگ تمھارا معاملھ لا کر پیش کریں ۔ چنانچھ سب لوگ واپس ھو گئے اور نمائندوں نے ان سے گفتگو کی اور واپس ھو کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو بتایا کھ تمام لوگوں نے خوشی سے اجازت دے دی ھے ۔ قبیلھ ھوازن کے قیدیوں کے متعلق ھمیں یھی بات معلوم ھوئی ھے ۔ ابوعبداللھ امام بخاری نے کھا یھ زھری رحمھ اللھ کا آخری قول تھا ۔ یعنی یھ کھ ” قبیلھ ھوازن کے قیدیوں کے متعلق ھمیں یھی بات معلوم ھوئی ھے “ ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2607
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 778


حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ أَخَذَ سِنًّا فَجَاءَ صَاحِبُهُ يَتَقَاضَاهُ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالاً ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَضَاهُ أَفْضَلَ مِنْ سِنِّهِ وَقَالَ ‏"‏ أَفْضَلُكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) took a camel of special age from somebody on credit. Its owner came and demanded it back (harshly). The Prophet (PBUH) said, "No doubt, he who has a right, can demand it." Then the Prophet (PBUH) gave him an older camel than his camel and said, "The best amongst you is he who repays his debts in the most handsome way." ھم سے ابن مقاتل نے بیان کیا ، کھا ھم کو عبداللھ نے خبر دی شعبھ سے ، انھیں ابوسلمھ بن کھیل نے ، انھیں ابوسلمھ نے اور انھیں ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک اونٹ بطور قرض لیا ، قرض خواھ تقاضا کرنے آیا ( اور نازیبا گفتگو کی ) تو آپ نے فرمایا کھ حق والے کو کھنے کا حق ھوتا ھے ۔ پھر آپ نے اس سے اچھی عمر کا اونٹ اسے دلا دیا اور فرمایا کھ تم میں افضل وھ ھے جو ادا کرنے میں سب سے بھتر ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2609
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 780



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.