Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Gifts

كتاب الهبة وفضلها والتحريض عليها

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَجُلاً مِنَ الأَزْدِ يُقَالُ لَهُ ابْنُ اللُّتْبِيَّةِ عَلَى الصَّدَقَةِ، فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ هَذَا لَكُمْ، وَهَذَا أُهْدِيَ لِي‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَهَلاَّ جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ أَوْ بَيْتِ أُمِّهِ، فَيَنْظُرَ يُهْدَى لَهُ أَمْ لاَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ يَأْخُذُ أَحَدٌ مِنْهُ شَيْئًا إِلاَّ جَاءَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَحْمِلُهُ عَلَى رَقَبَتِهِ، إِنْ كَانَ بَعِيرًا لَهُ رُغَاءٌ أَوْ بَقَرَةً لَهَا خُوَارٌ أَوْ شَاةً تَيْعَرُ ـ ثُمَّ رَفَعَ بِيَدِهِ، حَتَّى رَأَيْنَا عُفْرَةَ إِبْطَيْهِ ـ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ ثَلاَثًا ‏"‏‏.‏

Narrated Abu Humaid Al-Sa`idi: The Prophet (PBUH) appointed a man from the tribe of Al-Azd, called Ibn 'Utbiyya for collecting the Zakat. When he returned he said, "This (i.e. the Zakat) is for you and this has been given to my as a present." The Prophet (PBUH) said, "Why hadn't he stayed in his father's or mother's house to see whether he would be given presents or not? By Him in Whose Hands my life is, whoever takes something from the resources of the Zakat (unlawfully) will be carrying it on his neck on the Day of Resurrection; if it be a camel, it will be grunting; if a cow, it will be mooing; and if a sheep, it will be bleating." The Prophet then raised his hands till we saw the whiteness of his armpits, and he said thrice, "O Allah! Haven't I conveyed Your Message (to them)?" ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عینیھ نے بیان کیا ، زھری سے ، وھ عروھ بن زبیر سے ، وھ ابو حمید ساعدی رضی اللھ عنھ سے کھ قبیلھ ازد کے ایک صحابی کو جنھیں ابن اتبیھ کھتے تھے ، رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے صدقھ وصول کرنے کے لیے عامل بنایا ۔ پھر جب وھ واپس آئے تو کھا کھ یھ تم لوگوں کا ھے ( یعنی بیت المال کا ) اور یھ مجھے ھدیھ میں ملا ھے ۔ اس پر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ وھ اپنے والد یا اپنی والدھ کے گھر میں کیوں نھ بیٹھا رھا ۔ دیکھتا وھاں بھی انھیں ھدیھ ملتا ھے یا نھیں ۔ اس ذات کی قسم ! جس کے ھاتھ میں میری جان ھے ۔ اس ( مال زکوٰۃ ) میں سے اگر کوئی شخص کچھ بھی ( ناجائز ) لے لے گا تو قیامت کے دن اسے وھ اپنی گردن پر اٹھائے ھوئے آئے گا ۔ اگر اونٹ ھے تو وھ اپنی آواز نکالتا ھوا آئے گا ، گائے ھے تو وھ اپنی اور اگر بکری ھے تو وھ اپنی آواز نکالتی ھو گی ۔ پھر آپ نے اپنے ھاتھ اٹھائے یھاں تک کھ ھم نے آپ کی بغل مبارک کی سفیدی بھی دیکھ لی ( اور فرمایا ) اے اللھ ! کیا میں نے تیرا حکم پھنچا دیا ۔ اے اللھ ! کیا میں نے تیرا حکم پھنچا دیا ۔ تین مرتبھ ( آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے یھی فرمایا ) ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2597
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 769


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُنْكَدِرِ، سَمِعْتُ جَابِرًا ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَوْ جَاءَ مَالُ الْبَحْرَيْنِ أَعْطَيْتُكَ هَكَذَا ثَلاَثًا ‏"‏‏.‏ فَلَمْ يَقْدَمْ حَتَّى تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم، فَأَمَرَ أَبُو بَكْرٍ مُنَادِيًا فَنَادَى مَنْ كَانَ لَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عِدَةٌ أَوْ دَيْنٌ فَلْيَأْتِنَا‏.‏ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَعَدَنِي‏.‏ فَحَثَى لِي ثَلاَثًا‏.‏

Narrated Jabir: The Prophet (PBUH) said to me, "I will give you so much (the Prophet (PBUH) pointed thrice with his hands) when funds of Bahrain will come to me." But the Prophet (PBUH) died before the money reached him. (When it came) Abu Bakr ordered an announcer to announce that whoever had a money claim on the Prophet (PBUH) or was promised to be given something, should come to Abu Bakr. I went to Abu Bakr and told him that the Prophet (PBUH) had promised to give me so much. On that Abu Bakr gave me three handfuls (of money). ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عینھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن المنکدر نے بیان کیا ، انھوں نے جابر رضی اللھ عنھ سے سنا ۔ آپ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے وعدھ فرمایا ، اگر بحرین کا مال ( جزیھ کا ) آیا تو میں تمھیں اتنا اتنا تین لپ مال دوں گا ۔ لیکن بحرین سے مال آنے سے پھلے ھی آپ صلی اللھ علیھ وسلم وفات فرما گئے اور حضرت ابوبکر رضی اللھ عنھ نے ایک منادی سے یھ اعلان کرنے کے لیے کھا کھ جس سے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کا کوئی وعدھ ھو یا آپ صلی اللھ علیھ وسلم پر اس کا کوئی قرض ھو تو وھ ھمارے پاس آئے ۔ چنانچھ میں آپ کے یھاں گیا اور کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے وعدھ کیا تھا ۔ تو انھوں نے تین لپ بھر کر مجھے دئیے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2598
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 770


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَقْبِيَةً، وَلَمْ يُعْطِ مَخْرَمَةَ مِنْهَا شَيْئًا، فَقَالَ مَخْرَمَةُ يَا بُنَىَّ انْطَلِقْ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ، فَقَالَ ادْخُلْ فَادْعُهُ لِي‏.‏ قَالَ فَدَعَوْتُهُ لَهُ فَخَرَجَ إِلَيْهِ، وَعَلَيْهِ قَبَاءٌ مِنْهَا، فَقَالَ ‏"‏ خَبَأْنَا هَذَا لَكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَنَظَرَ إِلَيْهِ، فَقَالَ رَضِيَ مَخْرَمَةُ‏.‏

Narrated Al-Miswar bin Makhrama: Allah's Messenger (PBUH) distributed some cloaks but did not give anything thereof to Makhrama. Makhrama said (to me), "O son! accompany me to Allah's Messenger (PBUH)." When I went with him, he said, "Call him to me." I called him (i.e. the Prophet (PBUH) ) for my father. He came out wearing one of those cloaks and said, "We kept this (cloak) for you, (Makhrama)." Makhrama looked at the cloak and said, "Makhrama is pleased," (or the Prophet (PBUH) said), "Is Makhrama pleased?" ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے لیث نے بیان کیا ابن ابی ملیکھ سے اور وھ مسور بن مخرمھ رضی اللھ عنھ سے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے چند قبائیں تقسیم کیں اور مخرمھ رضی اللھ عنھ کو اس میں سے ایک بھی نھیں دی ۔ انھوں نے ( مجھ سے ) کھا ، بیٹے چلو ، رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں چلیں ۔ میں ان کے ساتھ چلا ۔ پھر انھوں نے کھا کھ اندر جاؤ اور حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم سے عرض کرو کھ میں آپ کا منتظر کھڑا ھوا ھوں ، چنانچھ میں اندر گیا اور حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کو بلا لایا ۔ آپ اس وقت انھیں قباؤں میں سے ایک قباء پھنے ھوئے تھے ۔ آپ نے فرمایا کھ میں نے یھ تمھارے لیے چھپا رکھی تھی ، لو اب یھ تمھاری ھے ۔ مسور نے بیان کیا کھ ( میرے والد ) مخرمھ رضی اللھ عنھ نے قباء کی طرف دیکھا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، مخرمھ ! خوش ھو یا نھیں ؟

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2599
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 771


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ هَلَكْتُ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ وَمَا ذَاكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ وَقَعْتُ بِأَهْلِي فِي رَمَضَانَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ تَجِدُ رَقَبَةً ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَتَسْتَطِيعُ أَنْ تُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا ‏"‏‏.‏ قَالَ لاَ‏.‏ قَالَ فَجَاءَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ بِعَرَقٍ ـ وَالْعَرَقُ الْمِكْتَلُ ـ فِيهِ تَمْرٌ فَقَالَ ‏"‏ اذْهَبْ بِهَذَا فَتَصَدَّقْ بِهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ عَلَى أَحْوَجَ مِنَّا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا أَهْلُ بَيْتٍ أَحْوَجُ مِنَّا‏.‏ قَالَ ‏"‏ اذْهَبْ فَأَطْعِمْهُ أَهْلَكَ ‏"‏‏.‏


Chapter: The receiver taking the gift into his possession

Narrated Abu Huraira: A man came to Allah's Messenger (PBUH) and said, "I am ruined." The Prophet (PBUH) asked, "What do you mean?" He said, "I had a sexual intercourse with my wife during Ramadan (while fasting)." The Prophet (PBUH) asked him, "Can you manumit a slave?" He replied in the negative. He then asked him, "Can you fast for two successive months continuously" He replied in the negative. The Prophet (PBUH) then asked him, "Can you feed sixty poor persons?" He replied in the negative. In the meantime an Ansari came with a basket full of dates. The Prophet (PBUH) said to the man, "Take it and give it in charity (as an expiation of your sin)." The man said "Should I give it to some people who are poorer than we O Allah's Messenger (PBUH)? By Him Who has sent you with the Truth, there is no family between Medina's two mountains poorer than we." Allah's Messenger (PBUH) told him to take it and provide his family with it." ھم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالواحد بن زیادھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے معمر نے بیان کیا زھری سے ، وھ حمید بن عبدالرحمٰن سے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ایک دیھاتی رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں آیا اور کھنے لگا کھ میں تو ھلاک ھو گیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا ، کیا بات ھوئی ؟ عرض کیا کھ رمضان میں میں نے اپنی بیوی سے ھمبستری کر لی ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا ، تمھارے پاس کوئی غلام ھے ؟ کھا کھ نھیں ۔ پھر دریافت فرمایا ، کیا دو مھینے پے در پے روزے رکھ سکتے ھو ؟ کھا کھ نھیں ۔ پھر دریافت فرمایا ، کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا دے سکتے ھو ؟ اس پر بھی جواب تھا کھ نھیں ۔ بیان کیا کھ اتنے میں ایک انصاری عرق لائے ۔ ( عرق کھجور کے پتوں کا بنا ھوا ایک ٹوکرا ھوتا تھا جس میں کھجور رکھی جاتی تھی ) آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس سے فرمایا کھ اسے لے جا اور صدقھ کر دے انھوں نے عرض کیا ، یا رسول اللھ ! کیا اپنے سے زیادھ ضرورت مند پر صدقھ کر دوں ؟ اور اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ھے کھ سارے مدینے میں ھم سے زیادھ محتاج اور کوئی گھرانھ نھیں ھو گا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا پھر جا ، اپنے ھی گھر والوں کو کھلا دے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2600
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 772


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ،‏.‏ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ شَهِيدًا، فَاشْتَدَّ الْغُرَمَاءُ فِي حُقُوقِهِمْ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَكَلَّمْتُهُ، فَسَأَلَهُمْ أَنْ يَقْبَلُوا ثَمَرَ حَائِطِي، وَيُحَلِّلُوا أَبِي، فَأَبَوْا، فَلَمْ يُعْطِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَائِطِي، وَلَمْ يَكْسِرْهُ لَهُمْ، وَلَكِنْ قَالَ ‏"‏ سَأَغْدُو عَلَيْكَ ‏"‏‏.‏ فَغَدَا عَلَيْنَا حَتَّى أَصْبَحَ، فَطَافَ فِي النَّخْلِ، وَدَعَا فِي ثَمَرِهِ بِالْبَرَكَةِ، فَجَدَدْتُهَا، فَقَضَيْتُهُمْ حُقُوقَهُمْ، وَبَقِيَ لَنَا مِنْ ثَمَرِهَا بَقِيَّةٌ، ثُمَّ جِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ جَالِسٌ، فَأَخْبَرْتُهُ بِذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِعُمَرَ ‏"‏ اسْمَعْ ـ وَهْوَ جَالِسٌ ـ يَا عُمَرُ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ أَلاَّ يَكُونُ قَدْ عَلِمْنَا أَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ، وَاللَّهِ إِنَّكَ لَرَسُولُ اللَّهِ‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah: My father was martyred on the day (of the battle) of Uhud and his creditors demanded the debt back in a harsh manner. So I went to Allah's Messenger (PBUH) and informed him of that, he asked them to accept the fruits of my garden and excuse my father, but they refused. So, Allah's Messenger (PBUH) did not give them the fruits, nor did he cut them and distribute them among them, but said, "I will come to you tomorrow morning." So, he came to us the next morning and walked about in between the date-palms and invoked Allah to bless their fruits. I plucked the fruits and gave back all the rights of the creditors in full, and a lot of fruits were left for us. Then I went to Allah's Messenger (PBUH), who was sitting, and informed him about what happened. Allah's Messenger (PBUH) told `Umar, who was sitting there, to listen to the story. `Umar said, "Don't we know that you are Allah's Messenger (PBUH)? By Allah! you are Allah's Messenger (PBUH)!" ھم سے عبدان نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو عبداللھ نے خبر دی ، انھیں یونس نے خبر دی اور لیث نے بیان کیا کھ مجھ سے یونس نے بیان کیا ابن شھاب سے ، وھ ابن کعب بن مالک سے اور انھیں جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے خبر دی کھ احد کی لڑائی میں ان کے باپ شھید ھو گئے ( اور قرض چھوڑ گئے ) قرض خواھوں نے تقاضے میں بڑی شدت کی ، تو میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا اور آپ سے اس سلسلے میں گفتگو کی ، آپ نے ان سے فرمایا کھ وھ میرے باغ کی کھجور لے لیں ( جو بھی ھوں ) اور میرے والد کو ( جو باقی رھ جائے وھ قرض ) معاف کر دیں ۔ لیکن انھوں نے انکار کیا ۔ پھر آپ نے میرا باغ انھیں نھیں دیا اور نھ ان کے لیے پھل تڑوائے ۔ بلکھ فرمایا کھ کل صبح میں تمھارے یھاں آؤں گا ۔ صبح کے وقت آپ تشریف لائے اور کھجور کے درختوں میں ٹھلتے رھے اور برکت کی دعا فرماتے رھے پھر میں نے پھل توڑ کر قرض خواھوں کے سارے قرض ادا کر دئیے اور میرے پاس کھجور بچ بھی گئی ۔ اس کے بعد میں رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا اور آپ بیٹھے ھوئے تھے ۔ میں نے آپ کو واقعھ کی اطلاع دی ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ بھی وھیں بیٹھے ھوئے تھے ۔ آپ نے ان سے فرمایا ، عمر ! سن رھے ھو ؟ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے عرض کیا ، ھمیں تو پھلے سے معلوم ھے کھ آپ اللھ کے سچے رسول ھیں ۔ قسم خدا کی ! اس میں کسی شک و شبھ کی گنجائش ھی نھیں کھ آپ اللھ کے سچے رسول ھیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2601
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 773


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ، وَعَنْ يَمِينِهِ غُلاَمٌ وَعَنْ يَسَارِهِ الأَشْيَاخُ فَقَالَ لِلْغُلاَمِ ‏"‏ إِنْ أَذِنْتَ لِي أَعْطَيْتُ هَؤُلاَءِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ مَا كُنْتُ لأُوثِرَ بِنَصِيبِي مِنْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَدًا‏.‏ فَتَلَّهُ فِي يَدِهِ‏.‏

Narrated Sahl bin Sa`d: A drink (milk mixed with water) was brought to the Prophet (PBUH) who drank some of it while a boy was sitting on his right and old men on his left. The Prophet (PBUH) said to the boy, "If you permit me, I'll give (the rest of the drink to) these old men first." The boy said, "I will not give preference to any one over me as regards my share from you, O Allah's Messenger (PBUH)!" The Prophet (PBUH) then put that container in the boy's hand. (See Hadith No. 541). ھم سے یحییٰ بن قزعھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے امام مالک نے ، وھ ابوحازم سے ، وھ سھل بن سعد رضی اللھ عنھ سے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں پینے کو کچھ لایا ، ( دودھ یا پانی ) آپ نے اسے نوش فرمایا ، آپ کے دائیں طرف ایک بچھ بیٹھا تھا اور بڑے بوڑھے لوگ بائیں طرف بیٹھے ھوئے تھے ، آپ نے اس بچے سے فرمایا کھ اگر تو اجازت دے ( تو بچا ھوا پانی ) میں ان بڑے لوگوں کو دے دوں ؟ لیکن اس نے کھا کھ یا رسول اللھ ! آپ کے جوٹھے میں سے ملنے والے کسی حصھ کا میں ایثار نھیں کر سکتا ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے پیالھ جھٹکے کے ساتھ اسی کی طرف بڑھا دیا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 51 Hadith no 2602
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 47 Hadith no 774



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.