Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Good Manners and Form (Al-Adab)

كتاب الأدب

حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو يَحْيَى، هُوَ فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِلاَلِ بْنِ أُسَامَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَبَّابًا وَلاَ فَحَّاشًا وَلاَ لَعَّانًا، كَانَ يَقُولُ لأَحَدِنَا عِنْدَ الْمَعْتَبَةِ ‏"‏ مَا لَهُ، تَرِبَ جَبِينُهُ ‏"‏‏.‏

Narrated Anas bin Malik: The Prophet (PBUH) was not one who would abuse (others) or say obscene words, or curse (others), and if he wanted to admonish anyone of us, he used to say: "What is wrong with him, his forehead be dusted!" ھم سے اصبغ بن فرج نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھے عبداللھ بن وھب نے خبر دی انھوں نے کھا ھم کو ابو یحییٰ فلیح بن سلیمان نے خبر دی ، انھیں ھلال بن اسامھ نے بیان کیا اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نھ گالی دیتے تھے نھ بدگو تھے نھ بدخو تھے اور نھ لعنت ملامت کرتے تھے ۔ اگر ھم میں سے کسی پر ناراض ھوتے اتنا فرماتے اسے کیا ھو گیا ھے ۔ اس کی پیشانی میں خاک لگے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6031
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 58


حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَوَاءٍ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْقَاسِمِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ رَجُلاً، اسْتَأْذَنَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا رَآهُ قَالَ ‏"‏ بِئْسَ أَخُو الْعَشِيرَةِ، وَبِئْسَ ابْنُ الْعَشِيرَةِ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا جَلَسَ تَطَلَّقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي وَجْهِهِ وَانْبَسَطَ إِلَيْهِ، فَلَمَّا انْطَلَقَ الرَّجُلُ قَالَتْ لَهُ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ حِينَ رَأَيْتَ الرَّجُلَ قُلْتَ لَهُ كَذَا وَكَذَا، ثُمَّ تَطَلَّقْتَ فِي وَجْهِهِ وَانْبَسَطْتَ إِلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا عَائِشَةُ مَتَى عَهِدْتِنِي فَحَّاشًا، إِنَّ شَرَّ النَّاسِ عِنْدَ اللَّهِ مَنْزِلَةً يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَنْ تَرَكَهُ النَّاسُ اتِّقَاءَ شَرِّهِ ‏"‏‏.‏

Narrated 'Aisha: A man asked permission to enter upon the Prophet. When the Prophet (PBUH) saw him, he said, "What an evil brother of his tribe! And what an evil son of his tribe!" When that man sat down, the Prophet (PBUH) behaved with him in a nice and polite manner and was completely at ease with him. When that person had left, 'Aisha said (to the Prophet). "O Allah's Apostle! When you saw that man, you said so-and-so about him, then you showed him a kind and polite behavior, and you enjoyed his company?" Allah's Messenger (PBUH) said, "O 'Aisha! Have you ever seen me speaking a bad and dirty language? (Remember that) the worst people in Allah's sight on the Day of Resurrection will be those whom the people leave (undisturbed) to be away from their evil (deeds)." ھم سے عمرو بن عیسیٰ نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن سواء نے بیان کیا ، کھا ھم سے روح ابن قاسم نے بیان کیا ، ان سے محمد بن منکدر نے ، ان سے عروھ نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے ایک شخص نے اندر آنے کی اجازت چاھی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اسے دیکھ کر فرمایا کھ برا ھے فلاں قبیلھ کا بھائی ۔ یا ( آپ نے فرمایا ) کھ برا ھے فلاں قبیلھ کا بیٹا ۔ پھر جب وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس آبیٹھا تو آپ اس کے ساتھ بھت خوش خلقی کے ساتھ پیش آئے ۔ وھ شخص جب چلا گیا تو حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے آپ سے عرض کیا یا رسول اللھ ! جب آپ نے اسے دیکھا تھا تو اس کے متعلق یھ کلمات فرمائے تھے ، جب آپ اس سے ملے تو بھت ھی خندھ پیشانی سے ملے ۔ آنحضرت نے فرمایا اے عائشھ ! تم نے مجھے بدگو کب پایا ۔ اللھ کے یھاں قیامت کے دن وھ لوگ بدترین ھوں گے جن کے شر کے ڈر سے لوگ اس سے ملنا چھوڑ دیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6032
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 59


حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ـ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ ـ عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَحْسَنَ النَّاسِ وَأَجْوَدَ النَّاسِ وَأَشْجَعَ النَّاسِ، وَلَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَانْطَلَقَ النَّاسُ قِبَلَ الصَّوْتِ، فَاسْتَقْبَلَهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَدْ سَبَقَ النَّاسَ إِلَى الصَّوْتِ وَهْوَ يَقُولُ ‏"‏ لَنْ تُرَاعُوا، لَنْ تُرَاعُوا ‏"‏‏.‏ وَهْوَ عَلَى فَرَسٍ لأَبِي طَلْحَةَ عُرْىٍ مَا عَلَيْهِ سَرْجٌ، فِي عُنُقِهِ سَيْفٌ فَقَالَ ‏"‏ لَقَدْ وَجَدْتُهُ بَحْرًا ‏"‏‏.‏ أَوْ ‏"‏ إِنَّهُ لَبَحْرٌ ‏"‏‏.‏

Narrated Anas: The Prophet (PBUH) was the best among the people (both in shape and character) and was the most generous of them, and was the bravest of them. Once, during the night, the people of Medina got afraid (of a sound). So the people went towards that sound, but the Prophet (PBUH) having gone to that sound before them, met them while he was saying, "Don't be afraid, don't be afraid." (At that time) he was riding a horse belonging to Abu Talha and it was naked without a saddle, and he was carrying a sword slung at his neck. The Prophet (PBUH) said, "I found it (the horse) like a sea, or, it is the sea indeed." ھم سے عمرو بن عون نے بیان کیا ، کھا ھم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ثابت نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سب سے زیادھ خوبصورت سب سے زیادھ سخی اور سب سے زیادھ بھادر تھے ۔ ایک رات مدینھ والے ( شھر کے باھر شورسن کر ) گھبرا گئے ۔ ( کھ شاید دشمن نے حملھ کیا ھے ) سب لوگ اس شور کی طرف بڑھے ۔ لیکن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم آواز کی طرف بڑھنے والوں میں سب سے آگے تھے اورفرماتے جاتے تھے کھ کوئی ڈر کی بات نھیں ، کوئی ڈر کی بات نھیں ، آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اس وقت ابوطلحھ کے ( مندوب نامی ) گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار تھے ، اس پر کوئی زین نھیں تھی اور گلے میں تلوار لٹک رھی تھی ۔ آپ نے فرمایا کھ میں نے اس گھوڑے کو سمندر پایا ۔ یا فرمایا کھ یھ تیز دوڑنے میں سمندر کی طرح تھا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6033
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 59


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ مَا سُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ شَىْءٍ قَطُّ فَقَالَ لاَ‏.‏

Narrated Jabir: Never was the Prophet (PBUH) asked for a thing to be given for which his answer was 'no'. ھم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، کھا ھم کو سفیان نے خبر دی ، ان سے ابن منکدر نے بیان کیا ، انھوں نے حضرت جابر رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ کبھی ایسا نھیں ھوا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے کسی نے کوئی چیز مانگی ھو اور آپ نے اس کے دینے سے انکار کیا ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6034
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 60


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ كُنَّا جُلُوسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو يُحَدِّثُنَا إِذْ قَالَ لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَاحِشًا وَلاَ مُتَفَحِّشًا، وَإِنَّهُ كَانَ يَقُولُ ‏"‏ إِنَّ خِيَارَكُمْ أَحَاسِنُكُمْ أَخْلاَقًا ‏"‏‏.‏

Narrated Masruq: We were sitting with `Abdullah bin `Amr who was narrating to us (Hadith): He said, "Allah's Messenger (PBUH) was neither a Fahish nor a Mutafahhish, and he used to say, 'The best among you are the best in character (having good manners)."' ھم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کھا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ، کھا مجھ سے شفیق نے بیان کیا ، ان سے مسروق نے بیان کیا کھ ھم عبداللھ بن عمرو کے پاس بیٹھے ھوئے تھے ، وھ ھم سے باتیں کر رھے تھے اسی دوران انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نھ بدگو تھے نھ بد زبانی کرتے تھے ( کھ منھ سے گالیاں نکالیں ) بلکھ آپ فرمایا کرتے تھے کھ تم میں سب سے زیادھ بھتر وھ ھے جس کے اخلاق سب سے اچھے ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6035
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 61


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِبُرْدَةٍ‏.‏ فَقَالَ سَهْلٌ لِلْقَوْمِ أَتَدْرُونَ مَا الْبُرْدَةُ فَقَالَ الْقَوْمُ هِيَ شَمْلَةٌ‏.‏ فَقَالَ سَهْلٌ هِيَ شَمْلَةٌ مَنْسُوجَةٌ فِيهَا حَاشِيَتُهَا ـ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَكْسُوكَ هَذِهِ‏.‏ فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مُحْتَاجًا إِلَيْهَا، فَلَبِسَهَا، فَرَآهَا عَلَيْهِ رَجُلٌ مِنَ الصَّحَابَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَحْسَنَ هَذِهِ فَاكْسُنِيهَا‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا قَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لاَمَهُ أَصْحَابُهُ قَالُوا مَا أَحْسَنْتَ حِينَ رَأَيْتَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَخَذَهَا مُحْتَاجًا إِلَيْهَا، ثُمَّ سَأَلْتَهُ إِيَّاهَا، وَقَدْ عَرَفْتَ أَنَّهُ لاَ يُسْأَلُ شَيْئًا فَيَمْنَعَهُ‏.‏ فَقَالَ رَجَوْتُ بَرَكَتَهَا حِينَ لَبِسَهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لَعَلِّي أُكَفَّنُ فِيهَا‏.‏

Narrated Abu Hazim: Sahl bin Sa`d said that a woman brought a Burda (sheet) to the Prophet. Sahl asked the people, "Do you know what is a Burda?" The people replied, "It is a 'Shamla', a sheet with a fringe." That woman said, "O Allah's Messenger (PBUH)! I have brought it so that you may wear it." So the Prophet (PBUH) took it because he was in need of it and wore it. A man among his companions, seeing him wearing it, said, "O Allah's Apostle! Please give it to me to wear." The Prophet (PBUH) said, "Yes." (and gave him that sheet). When the Prophet left, the man was blamed by his companions who said, "It was not nice on your part to ask the Prophet for it while you know that he took it because he was in need of it, and you also know that he (the Prophet) never turns down anybody's request that he might be asked for." That man said, "I just wanted to have its blessings as the Prophet (PBUH) had put it on, so l hoped that I might be shrouded in it." ھم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابو غسان ( محمد بن مطرف ) نے بیان کیا کھ کھا مجھ سے ابوحازم نے بیان کیا ، ان سے سھل بن سعد رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ایک خاتون نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں ” بردھ “ لے کر ائیں پھر حضرت سھل نے موجود لوگوں سے کھا تمھیں معلوم ھے ، کھ بردھ کیا چیز ھے ؟ لوگوں نے کھا کھ بردھ شملھ کو کھتے ھیں ۔ سھل رضی اللھ عنھ نے کھا کھ ھاں لنگی جس میں حاشیھ بنا ھوا ھوتا ھے تو اس خاتون نے عرض کیا کھ یا رسول اللھ ! میں یھ لنگی آپ کے پھننے کے لئے لائی ھوں ۔ حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے وھ لنگی ان سے قبول کر لی ۔ اس وقت آپ کو اس کی ضرورت بھی تھی پھر آپ نے پھن لیا ۔ صحابھ میں سے ایک صحابی عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللھ عنھ نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے بدن پروھ لنگی دیکھی تو عرض کیا یا رسول اللھ ! یھ بڑی عمدھ لنگی ھے ، آپ مجھے اس کو عنایت فرما دیجئیے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ لے لو ، جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم وھاں سے اٹھ کر تشریف لے گئے تو اندر جا کر وھ لنگی بدل کرتھھ کر کے عبدالرحمٰن کو بھیج دی تو لوگوں نے ان صاحب کو ملامت سے کھا کھ تم نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے لنگی مانگ کر اچھا نھیں کیا ، تم نے دیکھ لیا تھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اسے اس طرح قبول کیا تھا گویا آپ کو اس کی ضرورت تھی ۔ اس کے باوجود تم نے لنگی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے مانگی ، حالانکھ تمھیں معلوم ھے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے جب بھی کوئی چیز مانگی جاتی ھے تو آپ انکار نھیں کرتے ۔ اس صحابی نے عرض کیا کھ میں تو صرف اس کی برکت کا امیدوار ھوں کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اسے پھن چکے تھے میری غرض یھ تھی کھ میں اس لنگی میں کفن دیا جاؤں گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6036
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 62



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.