Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Good Manners and Form (Al-Adab)

كتاب الأدب

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ قَالَ أَنَسٌ حَدَّثَنِي عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ، قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِيُخْبِرَ النَّاسَ بِلَيْلَةِ الْقَدْرِ، فَتَلاَحَى رَجُلاَنِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ، قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ خَرَجْتُ لأُخْبِرَكُمْ، فَتَلاَحَى فُلاَنٌ وَفُلاَنٌ وَإِنَّهَا رُفِعَتْ، وَعَسَى أَنْ يَكُونَ خَيْرًا لَكُمْ، فَالْتَمِسُوهَا فِي التَّاسِعَةِ وَالسَّابِعَةِ وَالْخَامِسَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated 'Ubada bin As-Samit: Allah's Messenger (PBUH) went out to inform the people about the (date of the Night of decree (Al-Qadr). There happened a quarrel between two Muslim men. The Prophet (PBUH) said, "I came out to inform you about the Night of Al-Qadr, but as so-and-so and so-and-so quarrelled, so the news about it had been taken away; and may be it was better for you. So look for it in the ninth, the seventh, or the fifth (of the last ten days of Ramadan). ھم سے مسددنے بیان کیا ، کھا ھم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ، ان سے حمید نے بیان کیا ، ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ مجھ سے عبادھ بن صامت رضی اللھ عنھ نے کھا ، نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم لوگوں کو لیلۃالقدر کی بشارت دینے کے لئے حجرے سے باھر تشریف لائے ، لیکن مسلمانوں کے دو آدمی اس وقت آپس میں کسی بات پر لڑنے لگے ۔ آپ نے فرمایا کھ میں تمھیں ( لیلۃالقدر کے متعلق ) بتانے کے لئے نکلا تھا لیکن فلاں فلاں آپس میں لڑنے لگے اور ( میرے علم سے ) وھ اٹھالی گئی ۔ ممکن ھے کھ یھی تمھارے لئے اچھا ھو ۔ اب تم اسے 29 رمضان اور 27 رمضان اور 25 رمضان کی راتوں میں تلاش کرو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6049
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 75


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنِ الْمَعْرُورِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ رَأَيْتُ عَلَيْهِ بُرْدًا وَعَلَى غُلاَمِهِ بُرْدًا فَقُلْتُ لَوْ أَخَذْتَ هَذَا فَلَبِسْتَهُ كَانَتْ حُلَّةً، وَأَعْطَيْتَهُ ثَوْبًا آخَرَ‏.‏ فَقَالَ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ كَلاَمٌ، وَكَانَتْ أُمُّهُ أَعْجَمِيَّةً، فَنِلْتُ مِنْهَا فَذَكَرَنِي إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لِي ‏"‏ أَسَابَبْتَ فُلاَنًا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَفَنِلْتَ مِنْ أُمِّهِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ عَلَى حِينِ سَاعَتِي هَذِهِ مِنْ كِبَرِ السِّنِّ قَالَ ‏"‏ نَعَمْ، هُمْ إِخْوَانُكُمْ، جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ، فَمَنْ جَعَلَ اللَّهُ أَخَاهُ تَحْتَ يَدِهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ، وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ، وَلاَ يُكَلِّفُهُ مِنَ الْعَمَلِ مَا يَغْلِبُهُ، فَإِنْ كَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيُعِنْهُ عَلَيْهِ ‏"‏‏.‏

Narrated Ma'rur: I saw Abu Dhar wearing a Burd (garment) and his slave too was wearing a Burd, so I said (to Abu Dhar), "If you take this (Burda of your slave) and wear it (along with yours), you will have a nice suit (costume) and you may give him another garment." Abu Dhar said, "There was a quarrel between me and another man whose mother was a non-Arab and I called her bad names. The man mentioned (complained about) me to the Prophet. The Prophet (PBUH) said, "Did you abuse so-and-so?" I said, "Yes" He said, "Did you call his mother bad names?" I said, "Yes". He said, "You still have the traits of (the Pre-lslamic period of) ignorance." I said. "(Do I still have ignorance) even now in my old age?" He said, "Yes, they (slaves or servants) are your brothers, and Allah has put them under your command. So the one under whose hand Allah has put his brother, should feed him of what he eats, and give him dresses of what he wears, and should not ask him to do a thing beyond his capacity. And if at all he asks him to do a hard task, he should help him therein." مجھ سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کھا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کھا ھم سے اعمش نے بیان کیا ، ان سے معرور نے اور ان سے حضرت ابوذر رضی اللھ عنھ نے ، معرور نے بیان کیا کھ میں نے ابوذر رضی اللھ عنھ کے جسم پر ایک چادر دیکھی اور ان کے غلام کے جسم پر بھی ایک ویسی ھی چادر تھی ، میں نے عرض کیا اگر اپنے غلام کی چادر لے لیں اور اسے بھی پھن لیں تو ایک رنگ کا جوڑا ھو جائے غلام کو دوسرا کپڑا دے دیں ۔ حضرت ابوذر رضی اللھ عنھ نے اس پر کھا کھ مجھ میں اور ایک صاحب ( بلال رضی اللھ عنھ ) میں تکرار ھو گئی تھی تو ان کی ماں عجمی تھیں ، میں نے اس بارے میں ان کو طعنھ دے دیا انھوں نے جا کر یھ بات نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے کھھ دی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے مجھ سے دریافت فرمایا کیا تم نے اس سے جھگڑا کیا ھے ؟ میں نے عرض کیا جی ھاں ۔ دریافت کی تم نے اسے اس کی ماں کی وجھ سے طعنھ دیا ھے ؟ میں نے عرض کیا جی ھاں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ تمھارے اندر ابھی جاھلیت کی بو باقی ھے ۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ! اس بڑھاپے میں بھی ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ ھاں یاد رکھو یھ ( غلام بھی ) تمھارے بھائی ھیں ، اللھ تعالیٰ نے انھیں تمھاری ما تحتیٰ میں دیا ھے ، پس اللھ تعالیٰ جس کی ما تحتیٰ میں بھی اس کے بھائی کو رکھے اسے چاھئے کھ جو وھ کھائے اسے بھی کھلائے اور جو وھ پھنے اسے بھی پھنائے اور اسے ایسا کام کرنے کے لیے نھ کھے ، جو اس کے بس میں نھ ھو اگر اسے کوئی ایسا کام کرنے کے لئے کھنا ھی پڑے تو اس کام میں اس کی مدد کرے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6050
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 76


حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى خَشَبَةٍ فِي مُقَدَّمِ الْمَسْجِدِ، وَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا، وَفِي الْقَوْمِ يَوْمَئِذٍ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، فَهَابَا أَنْ يُكَلِّمَاهُ، وَخَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ فَقَالُوا قَصُرَتِ الصَّلاَةُ‏.‏ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَدْعُوهُ ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَنَسِيتَ أَمْ قَصُرَتْ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تَقْصُرْ ‏"‏‏.‏ قَالُوا بَلْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ صَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ ‏"‏‏.‏ فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ كَبَّرَ، فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ وَكَبَّرَ، ثُمَّ وَضَعَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ وَكَبَّرَ‏.‏

Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) led us in the Zuhr prayer, offering only two rak`at and then (finished it) with Taslim, and went to a piece of wood in front of the mosque and put his hand over it. Abu Bakr and `Umar were also present among the people on that day but dared not talk to him (about his unfinished prayer). And the hasty people went away, wondering. "Has the prayer been shortened" Among the people there was a man whom the Prophet (PBUH) used to call Dhul-Yadain (the longarmed). He said, "O Allah's Prophet! Have you forgotten or has the prayer been shortened?" The Prophet (PBUH) said, "Neither have I forgotten, nor has it been shortened." They (the people) said, "Surely, you have forgotten, O Allah's Messenger (PBUH)!" The Prophet (PBUH) said, Dhul-Yadain has told the truth." So the Prophet (PBUH) got up and offered other two rak`at and finished his prayer with Taslim. Then he said Takbir, performed a prostration of ordinary duration or longer, then he raised his head and said Takbir and performed another prostration of ordinary duration or longer and then raised his head and said Takbir (i.e. he performed the two prostrations of Sahu, i.e., forgetfulness). ھم سے حفص بن عمر حوضی نے بیان کیا ، کھا ھم سے یزید بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن سیرین نے بیان کیا اور ان سے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ھمیں ظھر کی نماز دو رکعت پڑھائی اور سلام پھیر دیا اس کے بعد آپ مسجد کے آگے کے حصھ یعنی دالان میں ایک لکڑی پر سھارا لے کر کھڑے ھو گئے اور اس پر اپنا ھاتھ رکھا ، حاضرین میں حضرت ابوبکر اور عمر بھی موجود تھے مگر آپ کے دبدبے کی وجھ سے کچھ بول نھ سکے اور جلد باز لوگ مسجد سے باھر نکل گئے آپس میں صحابھ نے کھا کھ شاید نماز میں رکعات کم ھو گئیں ھیں اسی لیے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے ظھر کی نماز چار کے بجائے صرف دو ھی رکعات پڑھائیں ھیں ۔ حاضرین میں ایک صحابی تھے جنھیں آپ ” ذوالیدین “ ( لمبے ھاتھوںوالا ) کھھ کر مخاطب فرمایا کرتے تھے ، انھوں نے عرض کیا اے اللھ کے نبی ! نماز کی رکعات کم ھو گئیں ھیں یا آپ بھول گئے ھیں ؟ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، نھ میں بھولا ھوں اور نھ نماز کی رکعات کم ھوئیں ھیں ۔ صحابھ نے عرض کیا نھیں یا رسول اللھ ! آپ بھول گئے ھیں ، چنانچھ آپ نے یاد کر کے فرمایا کھ ذوالیدین نے صحیح کھا ھے ۔ پھر آپ کھڑے ھوئے اور دو رکعات اور پڑھائیں پھر سلام پھیرا اور تکبیر کھھ کر سجدھ ( سھو ) میں گئے ، نماز کے سجدھ کی طرح بلکھ اس سے بھی زیادھ لمبا سجدھ کیا پھر سر اٹھایا اور تکبیر کھھ کر پھر سجدھ میں گئے پھلے سجدھ کی طرح یا اس سے بھی لمبا ۔ پھر سر اٹھایا اور تکبیر کھی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6051
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 77


حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى قَبْرَيْنِ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّهُمَا لَيُعَذَّبَانِ، وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ، أَمَّا هَذَا فَكَانَ لاَ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ، وَأَمَّا هَذَا فَكَانَ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ دَعَا بِعَسِيبٍ رَطْبٍ، فَشَقَّهُ بِاثْنَيْنِ، فَغَرَسَ عَلَى هَذَا وَاحِدًا وَعَلَى هَذَا وَاحِدًا ثُمَّ قَالَ ‏"‏ لَعَلَّهُ يُخَفَّفُ عَنْهُمَا، مَا لَمْ يَيْبَسَا ‏"‏‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: Allah's Messenger (PBUH) passed by two graves and said, "Both of them (persons in the grave) are being tortured, and they are not being tortured for a major sin. This one used not to save himself from being soiled with his urine, and the other used to go about with calumnies (among the people to rouse hostilities, e.g., one goes to a person and tells him that so-and-so says about him such-and-such evil things). The Prophet (PBUH) then asked for a green leaf of a date-palm tree, split it into two pieces and planted one on each grave and said, "It is hoped that their punishment may be abated till those two pieces of the leaf get dried." (See Hadith No 215, Vol 1). ھم سے یحییٰ بن موسیٰ بلخی نے بیان کیا ، کھا ھم سے وکیع نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا ، انھوں نے مجاھد سے سنا ، وھ طاؤس سے بیان کرتے تھے اور وھ حضرت ابن عباس رضی اللھ عنھما سے ، انھوں نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا کھ ان دونوں مردوں کو عذاب ھو رھا ھے اور یھ کسی بڑے گناھ کی وجھ سے عذاب میں گرفتار نھیں ھیں بلکھ یھ ( ایک قبر کا مردھ ) اپنے پیشاب کی چھینٹوں سے نھیں بچتا تھا ( یا پیشاب کرتے وقت پردھ نھیں کرتا تھا ) اور یھ ( دوسری قبر والا مردھ ) چغل خور تھا ، پھر آپ نے ایک ھری شاخ منگائی اور اسے دو ٹکڑوں میں توڑ کر دونوں قبروں پر گاڑ دیا اس کے بعد فرمایا کھ جب تک یھ شاخیں سوکھ نھ جائیں اس وقت تک شاید ان دونوں کا عذاب ھلکا رھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6052
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 78


حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ خَيْرُ دُورِ الأَنْصَارِ بَنُو النَّجَّارِ ‏"‏‏.‏


Chapter: "The best family among the Ansar"

Narrated Abu Usaid As-Sa`idi: The Prophet (PBUH) said, "The best family among the Ansar is the Banu An-Najjar. " ھم سے قبیصھ بن عقبھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے ابوالزناد نے ، ان سے ابوسلمھ نے اور ان سے حضرت ابواسید ساعدی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، قبیلھ انصار میں سب سے بھتر گھرانھ بنو نجار کا گھرانھ ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6053
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 79


حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ، سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَخْبَرَتْهُ قَالَتِ، اسْتَأْذَنَ رَجُلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ ائْذَنُوا لَهُ بِئْسَ، أَخُو الْعَشِيرَةِ أَوِ ابْنُ الْعَشِيرَةِ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا دَخَلَ أَلاَنَ لَهُ الْكَلاَمَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قُلْتَ الَّذِي قُلْتَ، ثُمَّ أَلَنْتَ لَهُ الْكَلاَمَ قَالَ ‏"‏ أَىْ عَائِشَةُ، إِنَّ شَرَّ النَّاسِ مَنْ تَرَكَهُ النَّاسُ ـ أَوْ وَدَعَهُ النَّاسُ ـ اتِّقَاءَ فُحْشِهِ ‏"‏‏.‏


Chapter: Backbitings, wicked and suspicious people

Narrated `Aisha: A man asked permission to enter upon Allah's Messenger (PBUH). The Prophet (PBUH) said, "Admit him. What an evil brother of his people or a son of his people." But when the man entered, the Prophet (PBUH) spoke to him in a very polite manner. (And when that person left) I said, "O Allah's Messenger (PBUH)! You had said what you had said, yet you spoke to him in a very polite manner?" The Prophet (PBUH) said, "O `Aisha! The worst people are those whom the people desert or leave in order to save themselves from their dirty language or from their transgression." ھم سے صدقھ بن فضل نے بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو سفیان بن عیینھ نے خبر دی ، انھوں نے محمد بن منکدر سے سنا ، انھوں نے عروھ بن زبیر سے سنا اور انھیں ام المؤمنین حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے خبر دی ، انھوں نے بیان کیا کھ ایک شخص نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے اندر آنے کی اجازت چاھی تو آپ نے فرمایا کھ اسے اجازت دے دو ، فلاں قبیلھ کا یھ برا آدمی ھے جب وھ شخص اندر آیا تو آپ نے اس کے ساتھ بڑی نرمی سے گفتگو کی ، میں نے عرض کیا یا رسول اللھ ( صلی اللھ علیھ وسلم ) ! آپ کو اس کے متعلق جو کچھ کھنا تھا وھ ارشاد فرمایا اور پھر اس کے ساتھ نرم گفتگو کی ۔ آپ نے فرمایا ، عائشھ ! وھ بدترین آدمی ھے جسے اس کی بدکلامی کے ڈر سے لوگ چھوڑ دیں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 78 Hadith no 6054
Web reference: Sahih Bukhari Volume 8 Book 73 Hadith no 80



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.