حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ يَقُلْ أَحَدُكُمُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ، ارْحَمْنِي إِنْ شِئْتَ، ارْزُقْنِي إِنْ شِئْتَ، وَلْيَعْزِمْ مَسْأَلَتَهُ، إِنَّهُ يَفْعَلُ مَا يَشَاءُ، لاَ مُكْرِهَ لَهُ ".
Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "None of you should say: 'O Allah! Forgive me if You wish,' or 'Bestow Your Mercy on me if You wish,' or 'Provide me with means of subsistence if You wish,' but he should be firm in his request, for Allah does what He will and nobody can force Him (to do anything). ھم سے یحییٰ نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ‘ ان سے معمر نے ‘ ان سے ھمانے اور انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کوئی شخص اس طرح دعا نھ کرے کھ اے اللھ ! اگر تو چاھے تو میری مغفرت کر ‘ اگر تو چاھے تو مجھ پر رحم کر ‘ اگر تو چاھے تو مجھے روزی دے ۔ بلکھ پختگی کے ساتھ سوال کرنا چاھئیے کیونکھ اللھ جو چاھتا ھے کرتا ھے کوئی اس پر جبر کرنے والا نھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7477
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 569
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ، عَمْرٌو حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ تَمَارَى هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسِ بْنِ حِصْنٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَى أَهُوَ خَضِرٌ، فَمَرَّ بِهِمَا أُبَىُّ بْنُ كَعْبٍ الأَنْصَارِيُّ، فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَى الَّذِي سَأَلَ السَّبِيلَ إِلَى لُقِيِّهِ، هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَذْكُرُ شَأْنَهُ قَالَ نَعَمْ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " بَيْنَا مُوسَى فِي مَلإِ بَنِي إِسْرَائِيلَ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْكَ فَقَالَ مُوسَى لاَ. فَأُوحِيَ إِلَى مُوسَى بَلَى عَبْدُنَا خَضِرٌ. فَسَأَلَ مُوسَى السَّبِيلَ إِلَى لُقِيِّهِ، فَجَعَلَ اللَّهُ لَهُ الْحُوتَ آيَةً وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ فَإِنَّكَ سَتَلْقَاهُ. فَكَانَ مُوسَى يَتْبَعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ فَقَالَ فَتَى مُوسَى لِمُوسَى أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَى الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلاَّ الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْكُرَهُ، قَالَ مُوسَى ذَلِكَ مَا كُنَّا نَبْغِي، فَارْتَدَّا عَلَى آثَارِهِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا خَضِرًا، وَكَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا مَا قَصَّ اللَّهُ ".
Narrated Ibn `Abbas: That he differed with Al-Hurr bin Qais bin Hisn Al-Fazari about the companion of Moses, (i.e., whether he was Kha,dir or not). Ubai bin Ka`b Al-Ansari passed by them and Ibn `Abbas called him saying, 'My friend (Hur) and I have differed about Moses' Companion whom Moses asked the way to meet. Did you hear Allah's Messenger (PBUH) mentioning anything about him?" Ubai said, "Yes, I heard Allah's Apostle saying, "While Moses was sitting in the company of some Israelites a man came to him and asked, 'Do you know Someone who is more learned than you (Moses)?' Moses said, 'No.' So Allah sent the Divine inspiration to Moses:-- 'Yes, Our Slave Khadir is more learned than you' Moses asked Allah how to meet him ( Khadir) So Allah made the fish as a sign for him and it was said to him, 'When you lose the fish, go back (to the place where you lose it) and you will meet him.' So Moses went on looking for the sign of the fish in the sea. The boy servant of Moses (who was accompanying him) said to him, 'Do you remember (what happened) when we betook ourselves to the rock? I did indeed forget to tell you (about) the fish. None but Satan made me forget to tell you about it' (18.63) Moses said: 'That is what we have been seeking." Sa they went back retracing their footsteps. (18.64). So they both found Kadir (there) and then happened what Allah mentioned about them (in the Qur'an)!' (See 18.60- 82) ھم سے عبداللھ بن محمد نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے ابو حفص عمرو نے بیان کیا ‘ ان سے اوزاعی نے بیان کیا ان سے ابن شھاب نے بیا کیا ‘ ان سے عبیداللھ بن عبداللھ بن عقبھ بن مسعود نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ وھ اور حربن قیس بن حصین الفزاری موسیٰ علیھ السلام کے ساتھی کے بارے میں اختلا ف کر رھے تھے کھ کیا وھ خضر علیھ السلام ھی تھے ۔ اتنے میں ابی بن کعب رضی اللھ عنھ کا ادھر سے گزر ھوا اور ابن عباس رضی اللھ عنھما نے انھیں بلایا اور ان سے کھا کھ میں اور میرا یھ ساتھی اس بارے میں شک میں ھیں کھ موسیٰ علیھ السلام کے وھ ” صاحب “ کون تھے جن سے ملاقات کے لیے حضرت موسیٰ علیھ السلام نے راستھ پوچھا تھا ۔ کیا آپ نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے اس سلسلھ میں کوئی حدیث سنی ھے انھوں نے کھا کھ ھاں ۔ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے ۔ آپ نے فرمایا کھ موسیٰ علیھ السلام بنی اسرائیل کے ایک مجمع میں تھے کھ ایک شخص نے آ کر پوچھا کیا آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ھیں جو آپ سے زیادھ علم رکھتا ھو ؟ موسیٰ علیھ السلام نے کھا کھ نھیں ۔ چنانچھ آپ پر وحی نازل ھوئی کھ کیوں نھیں ھمارا بندھ خضر ھے ۔ موسیٰ علیھ السلام نے ان سے ملاقات کا راستھ معلوم کیا اور اللھ تعالیٰ نے اس کے لیے مچھلی کو نشان قرار دیا اور آپ سے کھا گیا کھ جب تم مچھلی کو گم پاؤ تو لوٹ جا کھ وھیں ان سے ملاقات ھو گی ۔ چنانچھ موسیٰ علیھ السلام مچھلی کا نشان دریا میں ڈھونڈنے لگے اور آپ کے ساتھی نے آپ کو بتایا کھ آپ کو معلوم ھے ۔ جب ھم نے چٹان پر ڈیرھ ڈالا تھا تو وھیں میں مچھلی بھول گیا اور مجھے شیطان نے اسے بھلا دیا ۔ موسیٰ علیھ السلام نے کھا کھ یھ جگھ وھی ھے جس کی تلاش میں ھم سر گرداں ھیں پس وھ دونوں اپنے قدموں کے نشانوں پر واپس لوٹے اور انھوں نے حضرت خضر علیھ السلام کو پا لیا ان ھی دونوں کا یھ قصھ ھے جو اللھ نے بیان فرمایا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7478
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 570
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ،. وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " نَنْزِلُ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ ". يُرِيدُ الْمُحَصَّبَ.
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "If Allah wills, tomorrow we will encamp in Khaif Bani Kinana, the place where the pagans took the oath of Kufr (disbelief) against the Prophet. He meant Al-Muhassab. (See Hadith 1589) ھم سے ابو الیمان نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا ھم سے ابن وھب نے بیان کیا ‘ انھوں نے کھا مجھ کو یونس نے ابن شھاب سے خبر دی ‘ انھوں نے ابوسلمھ بن عبدالرحمٰن سے ‘ انھوں نے حضرت ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے روایت کیا ‘ انھوں نے حضرت رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے روایت کیا کھ آپ نے ( حجۃ الوداع کے موقع پر ) فرمایا کھ ھم کل ان شاء للھ خیف بنو کنانھ میں قیام کریں گے جھاں ایک زمانھ میں کفار مکھ نے کفری ھی پرقائم رھنے کی آپس میں قسمیں کھائیں تھیں آپ کی مراد وادی محصب سے تھی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7479
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 571
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ حَاصَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَهْلَ الطَّائِفِ فَلَمْ يَفْتَحْهَا فَقَالَ " إِنَّا قَافِلُونَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ ". فَقَالَ الْمُسْلِمُونَ نَقْفُلُ وَلَمْ نَفْتَحْ. قَالَ " فَاغْدُوا عَلَى الْقِتَالِ ". فَغَدَوْا فَأَصَابَتْهُمْ جِرَاحَاتٌ. قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّا قَافِلُونَ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ "، فَكَأَنَّ ذَلِكَ أَعْجَبَهُمْ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم.
Narrated `Abdullah bin `Umar: The Prophet (PBUH) besieged the people of Ta'if, but he did not conquer it. He said, "Tomorrow, if Allah will, we will return home. On this the Muslims said, "Then we return without conquering it?" He said, 'Then carry on fighting tomorrow." The next day many of them were injured. The Prophet (PBUH) said, "If Allah will, we will return home tomorrow." It seemed that statement pleased them whereupon Allah's Apostle smiled. ھم سے عبداللھ بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے ‘ انھوں نے عمرو بن دینار سے ‘ انھوں نے ابو العاس ( سائب بن فروخ ) سے ‘ انھوں نے عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما سے ‘ انھوں نے کھا آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے طائف والوں کو گھیر لیا ‘ اس کو فتح نھیں کیا ۔ آخر آپ نے فرمایا کل خدا نے چاھا تو ھم مدینھ کو لوٹ چلیں گے ۔ اس پر مسلمان بولے واھ ھم فتح کئے بغیر لوٹ جائیں ۔ آپ نے فرمایا ایسا ھے تو پھر کل سویرے لڑائی شروع کرو ۔ صبح کو مسلمان لڑنے لگے لیکن ( قلع فتح نھیں ھوا ) مسلمان زخمی ھوئے ۔ پھر آپ نے فرمایا صبح کو اللھ نے چاھا تو ھم مدینھ لوٹ چلیں گے ۔ اس پر مسلمان خوش ھوئے ۔ مسلمانوں کا یھ حال دیکھ کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم مسکرائے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7480
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 572
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا قَضَى اللَّهُ الأَمْرَ فِي السَّمَاءِ ضَرَبَتِ الْمَلاَئِكَةُ بِأَجْنِحَتِهَا خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ، كَأَنَّهُ سِلْسِلَةٌ عَلَى صَفْوَانٍ ـ قَالَ عَلِيٌّ وَقَالَ غَيْرُهُ صَفَوَانٍ ـ يَنْفُذُهُمْ ذَلِكَ، فَإِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ ". قَالَ عَلِيٌّ وَحَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَمْرٌو، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، بِهَذَا. قَالَ سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ،. قَالَ عَلِيٌّ قُلْتُ لِسُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ نَعَمْ. قُلْتُ لِسُفْيَانَ إِنَّ إِنْسَانًا رَوَى عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَرْفَعُهُ أَنَّهُ قَرَأَ فُزِّعَ. قَالَ سُفْيَانُ هَكَذَا قَرَأَ عَمْرٌو فَلاَ أَدْرِي سَمِعَهُ هَكَذَا أَمْ لاَ، قَالَ سُفْيَانُ وَهْىَ قِرَاءَتُنَا.
Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "When Allah ordains something on the Heaven the angels beat with their wings in obedience to His Statement which sounds like that of a chain dragged over a rock. His Statement: "Until when the fear is banished from their hearts, the Angels say, 'What was it that your Lord said?' 'They reply, '(He has said) the Truth. And He is the Most High, The Great. " (34.23) ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ‘کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے ‘ ان سے عمرو بن مرھ نے ‘ ان سے عکرمھ نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے نقل کیا کھ آپ نے فرمایا جب اللھ تعالیٰ آسمان میں کوئی فیصلھ کرتا ھے تو فرشتے اس کے فرمان کے آگے عاجزی کا اظھار کرنے کے لئے اپنے بازو مارتے ھیں ( اور ان سے ایسی آواز نکلتی ھے ) جیسے پتھر پر زنجیر ماری گئی ھو علی بن عبداللھ مدینی نے کھا سفیان کے سوا دوسرے راویوں نے اس حدیث میں بجائے صفوان کے بھ فتحھ فاصفوان روایت کیا ھے اور ابوسفیان نے صفوان پر سکون فاء روایت کیا ھے دونوں کے معنی ایک ھی ھیں یعنی چکنا صاف پتھر اور ابن عامر نے فزع بھ صیغھ معروف پڑھا ھے ۔ بعضوں نے فرغ رائے مھملھ سے پڑھا ھے یعنی جب ان کے دلوں کو فراغت حاصل ھو جاتی ھے ۔ مطلب وھی ھے کھ ڈر جاتا رھا ھے پھر وھ حکم فرشتوں میں آتا ھے اور جب ان کے دلوں سے خوف دور ھو جاتا ھے تو وھ پوچھتے ھیں کھ تمھارے رب کے کیا کھا ؟ جواب دیتے ھیں کھ حق ‘ اللھ وھ بلند وعظیم ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7481
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 573
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَىْءٍ مَا أَذِنَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَتَغَنَّى بِالْقُرْآنِ ". وَقَالَ صَاحِبٌ لَهُ يُرِيدُ أَنْ يَجْهَرَ بِهِ.
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "Allah never listens to anything as He listens to the Prophet (PBUH) reciting Qur'an in a pleasant sweet sounding voice." A companion of Abu Huraira said, "He means, reciting the Qur'an aloud." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ کھا ھم سے لیث بن سعد نے ‘ ان سے عقیل نے ‘ ان سے ابن شھاب نے اور ان کو ابوسلمھ بن عبدالرحمٰن نے خبر دی اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اللھ تعالیٰ کسی بات کو اتنا متوجھ ھو کر نھیں سنتا جتنا نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کا قرآن پڑھنا متوجھ ھو کر سنتا ھے جو خوش آوازی سے اس کو پڑھتا ھے ۔ ابوھریرھ رضی اللھ عنھ کے ایک ساتھی نے کھا اس حدیث میں یتغنیٰ بالقرآن کا یھ معنی ھے کھ اس کو پکار کر پڑھتا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 97 Hadith no 7482
Web reference: Sahih Bukhari Volume 9 Book 93 Hadith no 574