حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ، لاَ يُبَالِي الْمَرْءُ مَا أَخَذَ مِنْهُ أَمِنَ الْحَلاَلِ أَمْ مِنَ الْحَرَامِ ".
Chapter: One who does not care from where he earnsNarrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "A time will come when one will not care how one gains one's money, legally or illegally." ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے سعید مقبری نے بیان کیا اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا لوگوں پر ایک ایسا زمانھ آئے گا کھ انسان کوئی پرواھ نھیں کرے گا کھ جو اس نے حاصل کیا ھے وھ حلال سے ھے یا حرام سے ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2059
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 275
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، قَالَ كُنْتُ أَتَّجِرُ فِي الصَّرْفِ، فَسَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ ـ رضى الله عنه ـ فَقَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم. وَحَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، وَعَامِرُ بْنُ مُصْعَبٍ، أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا الْمِنْهَالِ، يَقُولُ سَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ وَزَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ عَنِ الصَّرْفِ، فَقَالاَ كُنَّا تَاجِرَيْنِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَسَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الصَّرْفِ فَقَالَ " إِنْ كَانَ يَدًا بِيَدٍ فَلاَ بَأْسَ، وَإِنْ كَانَ نَسَاءً فَلاَ يَصْلُحُ ".
Narrated Abu Al-Minhal: I used to practice money exchange, and I asked Zaid bin 'Arqam about it, and he narrated what the Prophet said in the following: Abu Al-Minhal said, "I asked Al-Bara' bin `Azib and Zaid bin Arqam about practicing money exchange. They replied, 'We were traders in the time of Allah's Messenger (PBUH) and I asked Allah's Messenger (PBUH) about money exchange. He replied, 'If it is from hand to hand, there is no harm in it; otherwise it is not permissible." ھم سے ابوعاصم نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابن جریج نے بیان کیا ، کھ مجھے عمرو بن دینار نے خبر دی اور ان سے ابوالمنھال نے بیان کیا کھ میں سونے چاندی کی تجارت کیا کرتا تھا ۔ اس لیے میں نے زید بن ارقم رضی اللھ عنھ سے اس کے متعلق پوچھا تو انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ۔ اور مجھ سے فضل بن یعقوب نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے حجاج بن محمد نے بیان کیا کھ ابن جریج نے بیان کیا کھ مجھے عمرو بن دینار اور عامر بن مصعب نے خبر دی ، ان دونوں حضرات نے ابوالمنھال سے سنا ۔ انھوں نے بیان کیا کھ میں نے براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللھ عنھما سے سونے چاندی کی تجارت کے متعلق پوچھا ، تو ان دونوں بزرگوں نے فرمایا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے عھد میں تاجر تھے ، اس لیے ھم نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے سونے چاندی کے متعلق پوچھا تھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے جواب یھ دیا تھا کھ ( لین دین ) ھاتھوں ھاتھ ھو تو کوئی حرج نھیں لیکن ادھار کی صورت میں جائز نھیں ھے ۔ اور ( سورۃ الجمعھ میں ) اللھ تعالیٰ کا فرمان کھ ” جب نماز ھو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللھ کا فضل تلاش کرو “
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2060, 2061
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 276
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، أَنَّ أَبَا مُوسَى الأَشْعَرِيَّ، اسْتَأْذَنَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ فَلَمْ يُؤْذَنْ لَهُ، وَكَأَنَّهُ كَانَ مَشْغُولاً فَرَجَعَ أَبُو مُوسَى، فَفَرَغَ عُمَرُ فَقَالَ أَلَمْ أَسْمَعْ صَوْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ائْذَنُوا لَهُ قِيلَ قَدْ رَجَعَ. فَدَعَاهُ. فَقَالَ كُنَّا نُؤْمَرُ بِذَلِكَ. فَقَالَ تَأْتِينِي عَلَى ذَلِكَ بِالْبَيِّنَةِ. فَانْطَلَقَ إِلَى مَجْلِسِ الأَنْصَارِ، فَسَأَلَهُمْ. فَقَالُوا لاَ يَشْهَدُ لَكَ عَلَى هَذَا إِلاَّ أَصْغَرُنَا أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ. فَذَهَبَ بِأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ. فَقَالَ عُمَرُ أَخَفِيَ عَلَىَّ مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَلْهَانِي الصَّفْقُ بِالأَسْوَاقِ. يَعْنِي الْخُرُوجَ إِلَى تِجَارَةٍ.
Narrated 'Ubaid bin `Umair: Abu Musa asked `Umar to admit him but he was not admitted as `Umar was busy, so Abu Musa went back. When `Umar finished his job he said, "Didn't I hear the voice of `Abdullah bin Qais? Let him come in." `Umar was told that he had left. So, he sent for him and on his arrival, he (Abu Musa) said, "We were ordered to do so (i.e. to leave if not admitted after asking permission thrice). `Umar told him, "Bring witness in proof of your statement." Abu Musa went to the Ansar's meeting places and asked them. They said, "None amongst us will give this witness except the youngest of us, Abu Sa`id Al-Khudri. Abu Musa then took Abu Sa`id Al-Khudri (to `Umar) and `Umar said, surprisingly, "Has this order of Allah's Messenger (PBUH) been hidden from me?" (Then he added), "I used to be busy trading in markets." ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کھا کھ ھم کو مخلد بن یزید نے خبر دی ، کھا کھ ھمیں ابن جریج نے خبر دی ، کھا کھ مجھے عطابن ابی رباح نے خبر دی ، انھیں عبید بن عمیر نے کھ ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے عمر بن خطاب رضی اللھ عنھ سے ملنے کی اجازت چاھی لیکن اجازت نھیں ملی ۔ غالباً آپ اس وقت کام میں مشغول تھے ۔ اس لیے ابوموسیٰ رضی اللھ عنھ واپس لوٹ گئے ۔ پھر عمر رضی اللھ عنھ فارغ ھوئے تو فرمایا کیا میں نے عبداللھ بن قیس ( ابوموسیٰ رضی اللھ عنھ ) کی آوازنھیں سنی تھی ۔ انھیں اندر آنے کی اجازت دے دو ۔ کھا گیا وھ لوٹ کر چلے گئے ۔ تو عمر رضی اللھ عنھ نے انھیں بلا لیا ۔ ابوموسیٰ رضی اللھ عنھ نے کھا کھ ھمیں اسی کا حکم ( آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے ) تھا ( کھ تین مرتبھ اجازت چاھنے پر اگر اندر جانے کی اجازت نھ ملے تو واپس لوٹ جانا چاھئے ) اس پر عمر رضی اللھ عنھ نے فرمایا ، اس حدیث پر کوئی گواھ لاؤ ۔ ابوموسیٰ رضی اللھ عنھ انصار کی مجلس میں گئے اور ان سے اس حدیث کے متعلق پوچھا ( کھ کیا کسی نے اسے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے سنا ھے ) ان لوگوں نے کھا کھ اس کی گواھی تو تمھارے ساتھ وھ دے گا جو ھم سب میں بھت ھی کم عمر ھے ۔ وھ ابو سعید خدری رضی اللھ عنھ کو اپنے ساتھ لے گئے ۔ عمر رضی اللھ عنھ نے یھ سن کر فرمایا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کا ایک حکم مجھ سے پوشیدھ رھ گیا ۔ افسوس کھ مجھے بازاروں کی خریدوفروخت نے مشغول رکھا ۔ آپ کی مردا تجارت سے تھی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2062
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 277
وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ ذَكَرَ رَجُلاً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، خَرَجَ فِي الْبَحْرِ فَقَضَى حَاجَتَهُ. وَسَاقَ الْحَدِيثَ. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بِهَذَا.
Abu Hurairah (ra) said, "Allah's Messenger (PBUH) mentioned a person from Bani Israel who travelled by sea and carried out his needs." Then he narrated the whole story. (See Hadith no. 2291) لیث نے کھا کھ مجھ سے جعفر بن ربیعھ نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن بن ھرمز نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا ذکر کیا ۔ جس نے سمندر کا سفر کیا تھا اور اپنی ضرورت پوری کی تھی ۔ پھر پوری حدیث بیان کی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2063
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 277
حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَقْبَلَتْ عِيرٌ، وَنَحْنُ نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الْجُمُعَةَ، فَانْفَضَّ النَّاسُ إِلاَّ اثْنَىْ عَشَرَ رَجُلاً، فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ {وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا }
Narrated Jabir: A caravan arrived (at Medina) while we were offering the Jumua prayer with the Prophet. The people left out for the caravan, with the exception of twelve persons. Then this Verse was revealed: 'But when they see some bargain or some amusement, they disperse headlong to it and leave you standing." (62.11) ھم سے محمد بن سلام نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے محمد بن فضیل نے بیان کیا ، ان سے حصین نے بیان کیا ، ان سے سالم بن ابی الجعد نے بیان کیا اور ان سے جابر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ( تجارتی ) اونٹوں ( کا قافلھ ) آیا ۔ ھم اس وقت نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ جمعھ ( کے خطبھ ) میں شریک تھے ۔ بارھ صحابھ کے سوا باقی تمام حضرات ادھر چلے گئے اس پر یھ آیت اتری «وإذا رأوا تجارة أو لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما» ” جب سوداگری یا تماشا دیکھتے ھیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ھیں اور آپ کو کھڑا چھوڑ دیتے ھیں ۔ “
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2064
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 278
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِذَا أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ طَعَامِ بَيْتِهَا، غَيْرَ مُفْسِدَةٍ، كَانَ لَهَا أَجْرُهَا بِمَا أَنْفَقَتْ، وَلِزَوْجِهَا بِمَا كَسَبَ، وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ، لاَ يَنْقُصُ بَعْضُهُمْ أَجْرَ بَعْضٍ شَيْئًا ".
Chapter: Allah's Statement: "... Spend of the good things which you have earned ..."Narrated `Aisha: The Prophet (PBUH) said, "If a woman gives in charity from her house meals without wasting (i.e. being extravagant), she will get the reward for her giving, and her husband will also get the reward for his earning and the storekeeper will also get a similar reward. The acquisition of the reward of none of them will reduce the reward of the others." ھم سے عثمان بن ابی شیبھ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے ابووائل نے ، ان سے مسروق نے ، اور ان سے ام المؤمنین حضرت عائشھ صدیقھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، جب عورت اپنے گھر کا کھانا ( غلھ وغیرھ ) بشرطیکھ گھر بگاڑنے کی نیت نھ ھو خرچ کرے تو اسے خرچ کرنے کا ثواب ملتا ھے اور اس کے شوھر کو کمانے کا اور خزانچی کو بھی ایسا ھی ثواب ملتا ھے ایک کا ثواب دوسرے کے ثواب کو کم نھیں کرتا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2065
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 279