Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Sales and Trade

كتاب البيوع

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَكَّةَ، وَلَمْ تَحِلَّ لأَحَدٍ قَبْلِي، وَلاَ لأَحَدٍ بَعْدِي، وَإِنَّمَا حَلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ، وَلاَ يُخْتَلَى خَلاَهَا، وَلاَ يُعْضَدُ شَجَرُهَا، وَلاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلاَ يُلْتَقَطُ لُقَطَتُهَا إِلاَّ لِمُعَرِّفٍ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ إِلاَّ الإِذْخِرَ لِصَاغَتِنَا وَلِسُقُفِ بُيُوتِنَا‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِلاَّ الإِذْخِرَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ عِكْرِمَةُ هَلْ تَدْرِي مَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا هُوَ أَنْ تُنَحِّيَهُ مِنَ الظِّلِّ، وَتَنْزِلَ مَكَانَهُ‏.‏ قَالَ عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ خَالِدٍ لِصَاغَتِنَا وَقُبُورِنَا‏.‏

Narrated Ibn `Abbas: Allah's Messenger (PBUH) said, "Allah made Mecca a sanctuary and it was neither permitted for anyone before, nor will it be permitted for anyone after me (to fight in it). And fighting in it was made legal for me for a few hours of a day only. None is allowed to uproot its thorny shrubs or to cut down its trees or to chase its game or to pick up its Luqata (fallen things) except by a person who would announce it publicly." `Abbas bin `Abdul-Muttalib requested the Prophet, "Except Al-Idhkhir, for our goldsmiths and for the roofs of our houses." The Prophet (PBUH) said, "Except Al-Idhkhir." `Ikrima said, "Do you know what is meant by chasing its game? It is to drive it out of the shade and sit in its place." Khalid said, "(`Abbas said: Al-Idhkhir) for our goldsmiths and our graves." ھم سے اسحاق بن شاھین نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے خالد بن عبداللھ نے بیان کیا ، ، ان سے خالد نے ، ان سے عکرمھ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اللھ تعالیٰ نے مکھ کو حرمت ولا شھر قرار دیا ھے ۔ یھ نھ مجھ سے پھلے کسی کے لیے حلال تھا اور نھ میرے بعد کسی کے لیے حلال ھو گا ۔ میرے لیے بھی ایک دن چند لمحات کے لیے حلال ھوا تھا ۔ سو اب اس کی نھ گھاس کاٹی جائے ، نھ اس کے درخت کاٹے جائیں ، نھ اس کے شکار بھگائے جائیں ، اور نھ اس میں کوئی گری ھوئی چیز اٹھائی جائے ۔ صرف «معرف» ( یعنی گمشدھ چیز کو اصل مالک تک اعلان کے ذریعھ پھنچانے والے ) کو اس کی اجازت ھے ۔ عباس بن عبدالمطلب رضی اللھ عنھ نے عرض کیا کھ اذخر کے لیے اجازت دے دیجئیے ، کھ یھ ھمارے سناروں اور ھمارے گھروں کی چھتوں کے کام میں آتی ھے ۔ تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اذخر کی اجازت دے دی ۔ عکرمھ نے کھا ، یھ بھی معلوم ھے کھ حرم کے شکار کو بھگانے کا مطلب کیا ھے ؟ اس کا مطلب یھ ھے کھ ( کسی درخت کے سائے تلے اگر وھ بیٹھا ھوا ھو تو ) تم سائے سے اسے ھٹا کر خود وھاں بیٹھ جاؤ ۔ عبدالوھاب نے خالد سے ( اپنی روایت میں یھ الفاظ ) بیان کئے کھ ( اذخر ) ھمارے سناروں اور ھماری قبروں کے کام میں آتی ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2090
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 303


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ خَبَّابٍ، قَالَ كُنْتُ قَيْنًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، وَكَانَ لِي عَلَى الْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ دَيْنٌ، فَأَتَيْتُهُ أَتَقَاضَاهُ قَالَ لاَ أُعْطِيكَ حَتَّى تَكْفُرَ بِمُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم‏.‏ فَقُلْتُ لاَ أَكْفُرُ حَتَّى يُمِيتَكَ اللَّهُ، ثُمَّ تُبْعَثَ‏.‏ قَالَ دَعْنِي حَتَّى أَمُوتَ وَأُبْعَثَ، فَسَأُوتَى مَالاً وَوَلَدًا فَأَقْضِيَكَ فَنَزَلَتْ ‏{‏أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لأُوتَيَنَّ مَالاً وَوَلَدًا * أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا ‏}‏


Chapter: The mentioning of blacksmiths

Narrated Khabbab: I was a blacksmith in the Pre-Islamic period, and 'Asi bin Wail owed me some money, so I went to him to demand it. He said (to me), "I will not pay you unless you disbelieve Muhammad." I said, "I will not disbelieve till Allah kills you and then you get resurrected." He said, "Leave me till I die and get resurrected, then I will be given wealth and children and I will pay you your debt." On that occasion it was revealed to the Prophet: 'Have you seen him who disbelieved in Our signs and says: Surely I will be given wealth and children? Has he known the unseen, or has he taken a covenant from the Beneficent (Allah)? (19.77- 78) ھم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے محمد بن ابی عدی نے بیان کیا ، ان سے شعبھ نے ، ان سے سلیمان نے ، ان سے ابوالضحیٰ نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے خباب بن ارت رضی اللھ عنھ نے کھ جاھلیت کے زمانھ میں میں لوھار کا کام کیا کرتا تھا ۔ عاص بن وائل ( کافر ) پر میرا کچھ قرض تھا میں ایک دن اس پر تقاضا کرنے گیا ۔ اس نے کھا کھ جب تک تو محمد صلی اللھ علیھ وسلم کا انکار نھیں کرے گا میں تیرا قرض نھیں دوں گا ۔ میں نے جواب دیا کھ میں آپ کا انکار اس وقت تک نھیں کروں گا جب تک اللھ تعالیٰ تیری جان نھ لے لے ، پھر تو دوبارھ اٹھایا جائے ، اس نے کھا کھ پھر مجھے بھی مھلت دے کھ میں مر جاؤں ، پھر دوبارھ اٹھایا جاؤں اور مجھے مال اور اولاد ملے اس وقت میں بھی تمھارا قرض ادا کر دوں گا ۔ اس پر آیت نازل ھوئی «أفرأيت الذي كفر بآياتنا وقال لأوتين مالا وولدا * أطلع الغيب أم اتخذ عند الرحمن عهدا» ” کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے ھماری آیات کو نھ مانا اور کھا ( آخرت میں ) مجھے مال اور دولت دی جائے گی ، کیا اسے غیب کی خبر ھے ؟ یا اس نے اللھ تعالیٰ کے ھاں سے کوئی اقرار لے لیا ھے ۔ “

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2091
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 304


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِطَعَامٍ صَنَعَهُ، قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى ذَلِكَ الطَّعَامِ، فَقَرَّبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خُبْزًا وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّاءٌ وَقَدِيدٌ، فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَىِ الْقَصْعَةِ ـ قَالَ ـ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّاءَ مِنْ يَوْمِئِذٍ‏.‏


Chapter: The mentioning of the tailor

Narrated 'Is-haq bin `Abdullah bin Abu Talha: I heard Anas bin Malik saying, "A tailor invited Allah's Messenger (PBUH) to a meal which he had prepared. " Anas bin Malik said, "I accompanied Allah's Messenger (PBUH) to that meal. He served the Prophet (PBUH) with bread and soup made with gourd and dried meat. I saw the Prophet (PBUH) taking the pieces of gourd from the dish." Anas added, "Since that day I have continued to like gourd." ھم سے عبداللھ بن یوسف نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم کو امام مالک نے خبر دی ، انھیں اسحاق بن عبداللھ بن ابی طلحھ نے خبر دی ، انھوں نے انس بن مالک رضی اللھ عنھ کو یھ کھتے سنا کھ ایک درزی نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کو کھانے پر بلایا ۔ انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے کھا میں بھی اس دعوت میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ گیا ۔ اس درزی نے روٹی اور شوربا جس میں کدو اور بھنا ھوا گوشت تھا ، رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے پیش کر دیا ۔ میں نے دیکھا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کدو کے قتلے پیالے میں تلاش کر رھے تھے ۔ اسی دن سے میں بھی برابر کدو کو پسند کرتا ھوں ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2092
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 305


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ جَاءَتِ امْرَأَةٌ بِبُرْدَةٍ ـ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْبُرْدَةُ فَقِيلَ لَهُ نَعَمْ، هِيَ الشَّمْلَةُ، مَنْسُوجٌ فِي حَاشِيَتِهَا ـ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي أَكْسُوكَهَا‏.‏ فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مُحْتَاجًا إِلَيْهَا‏.‏ فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا إِزَارُهُ‏.‏ فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، اكْسُنِيهَا، فَقَالَ ‏"‏ نَعَمْ ‏"‏‏.‏ فَجَلَسَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَجْلِسِ، ثُمَّ رَجَعَ فَطَوَاهَا، ثُمَّ أَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ‏.‏ فَقَالَ لَهُ الْقَوْمُ مَا أَحْسَنْتَ، سَأَلْتَهَا إِيَّاهُ، لَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّهُ لاَ يَرُدُّ سَائِلاً‏.‏ فَقَالَ الرَّجُلُ وَاللَّهِ مَا سَأَلْتُهُ إِلاَّ لِتَكُونَ كَفَنِي يَوْمَ أَمُوتُ‏.‏ قَالَ سَهْلٌ فَكَانَتْ كَفَنَهُ‏.‏


Chapter: The weaver

Narrated Abu Hazim: I heard Sahl bin Sa`d saying, "A woman brought a Burda (i.e. a square piece of cloth having edging). I asked, 'Do you know what a Burda is?' They replied in the affirmative and said, "It is a cloth sheet with woven margins." Sahl went on, "She addressed the Prophet (PBUH) and said, 'I have woven it with my hands for you to wear.' The Prophet (PBUH) took it as he was in need of it, and came to us wearing it as a waist sheet. One of us said, 'O Allah's Messenger (PBUH)! Give it to me to wear.' The Prophet (PBUH) agreed to give it to him. The Prophet (PBUH) sat with the people for a while and then returned (home), wrapped that waist sheet and sent it to him. The people said to that man, 'You haven't done well by asking him for it when you know that he never turns down anybody's request.' The man replied, 'By Allah, I have not asked him for it except to use it as my shroud when I die." Sahl added; "Later it (i.e. that sheet) was his shroud." ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، ان سے ابوحازم نے کھا کھ میں نے سھل بن سعد رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے کھا کھ ایک عورت ” بردھ “ لے کر آئی ۔ سھل رضی اللھ عنھ نے پوچھا ، تمھیں معلوم بھی ھے کھ ” بردھ “ کسے کھتے ھیں ۔ کھا گیا جی ھاں ! بردھ ، حاشیھ دار چادر کو کھتے ھیں ۔ تو اس عورت نے کھا ، یا رسول اللھ ! میں نے خاص آپ کو پھنانے کے لیے یھ چادر اپنے ھاتھ سے بنی ھے ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اسے لے لیا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو اس کی ضرورت بھی تھی ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم باھر تشریف لائے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم اسی چادر کو بطور ازار کے پھنے ھوئے تھے ، حاضرین میں سے ایک صاحب بولے ، یا رسول اللھ ! یھ تو مجھے دے دیجئیے ، آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اچھا لے لینا ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم مجلس میں تھوڑی دیر تک بیٹھے رھے پھر واپس تشریف لے گئے پھر ازار کو تھ کر کے ان صاحب کے پاس بھجوا دیا ۔ لوگوں نے کھا تم نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے یھ ازار مانگ کر اچھا نھیں کیا کیونکھ تمھیں معلوم ھے کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم کسی سائل کے سوال کو رد نھیں کیا کرتے ھیں ۔ اس پر ان صحابی نے کھا کھ واللھ ! میں نے تو صرف اس لیے یھ چادر مانگی ھے کھ جب میں مروں تو یھ میرا کفن بنے ۔ سھل رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ وھ چادر ھی ان کا کفن بنی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2093
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 306


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ أَتَى رِجَالٌ إِلَى سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ يَسْأَلُونَهُ عَنِ الْمِنْبَرِ، فَقَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى فُلاَنَةَ ـ امْرَأَةٍ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ ـ ‏"‏ أَنْ مُرِي غُلاَمَكِ النَّجَّارَ، يَعْمَلُ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا كَلَّمْتُ النَّاسَ ‏"‏‏.‏ فَأَمَرَتْهُ يَعْمَلُهَا مِنْ طَرْفَاءِ الْغَابَةِ ثُمَّ جَاءَ بِهَا، فَأَرْسَلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِهَا، فَأَمَرَ بِهَا فَوُضِعَتْ، فَجَلَسَ عَلَيْهِ‏.‏


Chapter: The carpenter

Narrated Abu Hazim: Some men came to Sahl bin Sa`d to ask him about the pulpit. He replied, "Allah's Messenger (PBUH) sent for a woman (Sahl named her) (this message): 'Order your slave carpenter to make pieces of wood (i.e. a pulpit) for me so that I may sit on it while addressing the people.' So, she ordered him to make it from the tamarisk of the forest. He brought it to her and she sent it to Allah's Messenger (PBUH) . Allah's Messenger (PBUH) ordered it to be placed in the mosque: so, it was put and he sat on it. ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے عبدالعزیز نے بیان کیا ان سے ابوحازم نے بیان کیا کھ کچھ لوگ سھل بن سعد ساعدی رضی اللھ عنھ کے یھاں منبرنبوی کے متعلق پوچھنے آئے ۔ انھوں نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فلاں عورت کے یھاں جن کا نام بھی سھل رضی اللھ عنھ نے لیا تھا ، اپنا آدمی بھیجا کھ وھ اپنے بڑھئی غلام سے کھیں کھ میرے لیے کچھ لکڑیوں کو جوڑ کر منبر تیار کر دے ، تاکھ لوگوں کو وعظ کرنے کے لیے میں اس پر بیٹھ جایا کروں ۔ چنانچھ اس عورت نے اپنے غلام سے غابھ کے جھاؤ کی لکڑی کا منبر بنانے کے لیے کھا ۔ پھر ( جب منبر تیار ھو گیا تو ) انھوں نے اسے آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں بھیجا ۔ وھ منبر آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے حکم سے ( مسجد میں ) رکھا گیا ۔ اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم اس پر بیٹھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2094
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 307


حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلاَ أَجْعَلُ لَكَ شَيْئًا تَقْعُدُ عَلَيْهِ فَإِنَّ لِي غُلاَمًا نَجَّارًا‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنْ شِئْتِ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَعَمِلَتْ لَهُ الْمِنْبَرَ، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ قَعَدَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى الْمِنْبَرِ الَّذِي صُنِعَ، فَصَاحَتِ النَّخْلَةُ الَّتِي كَانَ يَخْطُبُ عِنْدَهَا حَتَّى كَادَتْ أَنْ تَنْشَقَّ، فَنَزَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حَتَّى أَخَذَهَا فَضَمَّهَا إِلَيْهِ، فَجَعَلَتْ تَئِنُّ أَنِينَ الصَّبِيِّ الَّذِي يُسَكَّتُ حَتَّى اسْتَقَرَّتْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ بَكَتْ عَلَى مَا كَانَتْ تَسْمَعُ مِنَ الذِّكْرِ ‏"‏‏.‏

Narrated Jabir bin `Abdullah: An Ansari woman said to Allah's Messenger (PBUH), "O Allah's Messenger (PBUH)! Shall I make something for you to sit on, as I have a slave who is a carpenter?" He replied, "If you wish." So, she got a pulpit made for him. When it was Friday the Prophet (PBUH) sat on that pulpit. The date-palm stem near which the Prophet (PBUH) used to deliver his sermons cried so much so that it was about to burst. The Prophet (PBUH) came down from the pulpit to the stem and embraced it and it started groaning like a child being persuaded to stop crying and then it stopped crying. The Prophet (PBUH) said,"It has cried because of (missing) what it use to hear of the religions knowledge." ھم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے عبدالواحد بن ایمن نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے جابر بن عبداللھ رضی اللھ عنھما نے کھ ایک انصاری عورت نے رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم سے عرض کیا ، یا رسول اللھ ! میں آپ کے لیے کوئی ایسی چیز کیوں نھ بنوا دوں جس پر آپ صلی اللھ علیھ وسلم وعظ کے وقت بیٹھا کریں ۔ کیونکھ میرے پاس ایک غلام بڑھئی ھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ اچھا تمھاری مرضی ۔ راوی نے بیان کیا کھ پھر جب منبر آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے لیے اس نے تیار کیا ۔ تو جمعھ کے دن جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اس منبر پر بیٹھے تو اس کھجور کی لکڑی سے رونے کی آواز آنے لگی ۔ جس پر ٹیک دے کر آپ صلی اللھ علیھ وسلم پھلے خطبھ دیا کرتے تھے ۔ ایسا معلوم ھوتا تھا کھ وھ پھٹ جائے گی ۔ یھ دیکھ کر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم منبر پر سے اترے اور اسے پکڑ کر اپنے سینے سے لگا لیا ۔ اس وقت بھی وھ لکڑی اس چھوٹے بچے کی طرح سسکیاں بھر رھی تھی جسے چپ کرانے کی کوشش کی جاتی ھے ۔ اس کے بعد وھ چپ ھو گئی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، کھ اس کے رونے کی وجھ یھ تھی کھ یھ لکڑی خطبھ سنا کرتی تھی اس لیے روئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 34 Hadith no 2095
Web reference: Sahih Bukhari Volume 3 Book 34 Hadith no 308



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.