Search hadith by
Hadith Book
Search Query
Search Language
English Arabic Urdu
Search Type Basic    Case Sensitive
 

Sahih Bukhari

Wedlock, Marriage (Nikaah)

كتاب النكاح

حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا زَفَّتِ امْرَأَةً إِلَى رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا عَائِشَةُ مَا كَانَ مَعَكُمْ لَهْوٌ فَإِنَّ الأَنْصَارَ يُعْجِبُهُمُ اللَّهْوُ ‏"‏‏.‏


Chapter: The women who present the lady to her husband

Narrated 'Aisha: that she prepared a lady for a man from the Ansar as his bride and the Prophet said, "O 'Aisha! Haven't you got any amusement (during the marriage ceremony) as the Ansar like amusement?" ھم سے فضیل بن یعقوب نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن سابق نے بیان کیا ، ان سے اسرائیل نے بیان کیا ، ان سے ھشام بن عروھ نے ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ وھ ایک دلھن کو ایک انصاری مرد کے پاس لے گئیں تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا عائشھ ! تمھارے پاس لھو ( دف بجانے والا ) نھیں تھا ، انصار کو دف پسند ھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5162
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 92


وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ـ وَاسْمُهُ الْجَعْدُ ـ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ مَرَّ بِنَا فِي مَسْجِدِ بَنِي رِفَاعَةَ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا مَرَّ بِجَنَبَاتِ أُمِّ سُلَيْمٍ دَخَلَ عَلَيْهَا فَسَلَّمَ عَلَيْهَا، ثُمَّ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَرُوسًا بِزَيْنَبَ فَقَالَتْ لِي أُمُّ سُلَيْمٍ لَوْ أَهْدَيْنَا لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم هَدِيَّةً فَقُلْتُ لَهَا افْعَلِي‏.‏ فَعَمَدَتْ إِلَى تَمْرٍ وَسَمْنٍ وَأَقِطٍ، فَاتَّخَذَتْ حَيْسَةً فِي بُرْمَةٍ، فَأَرْسَلَتْ بِهَا مَعِي إِلَيْهِ، فَانْطَلَقْتُ بِهَا إِلَيْهِ فَقَالَ لِي ‏"‏ ضَعْهَا ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أَمَرَنِي فَقَالَ ‏"‏ ادْعُ لِي رِجَالاً ـ سَمَّاهُمْ ـ وَادْعُ لِي مَنْ لَقِيتَ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَفَعَلْتُ الَّذِي أَمَرَنِي فَرَجَعْتُ فَإِذَا الْبَيْتُ غَاصٌّ بِأَهْلِهِ، فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى تِلْكَ الْحَيْسَةِ، وَتَكَلَّمَ بِهَا مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ جَعَلَ يَدْعُو عَشَرَةً عَشَرَةً، يَأْكُلُونَ مِنْهُ، وَيَقُولُ لَهُمُ ‏"‏ اذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ، وَلْيَأْكُلْ كُلُّ رَجُلٍ مِمَّا يَلِيهِ ‏"‏‏.‏ قَالَ حَتَّى تَصَدَّعُوا كُلُّهُمْ عَنْهَا، فَخَرَجَ مِنْهُمْ مَنْ خَرَجَ، وَبَقِيَ نَفَرٌ يَتَحَدَّثُونَ قَالَ وَجَعَلْتُ أَغْتَمُّ، ثُمَّ خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم نَحْوَ الْحُجُرَاتِ، وَخَرَجْتُ فِي إِثْرِهِ فَقُلْتُ إِنَّهُمْ قَدْ ذَهَبُوا‏.‏ فَرَجَعَ فَدَخَلَ الْبَيْتَ، وَأَرْخَى السِّتْرَ، وَإِنِّي لَفِي الْحُجْرَةِ، وَهْوَ يَقُولُ ‏{‏يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلاَّ أَنْ يُؤْذَنَ لَكُمْ إِلَى طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ وَلَكِنْ إِذَا دُعِيتُمْ فَادْخُلُوا فَإِذَا طَعِمْتُمْ فَانْتَشِرُوا وَلاَ مُسْتَأْنِسِينَ لِحَدِيثٍ إِنَّ ذَلِكُمْ كَانَ يُؤْذِي النَّبِيَّ فَيَسْتَحْيِي مِنْكُمْ وَاللَّهُ لاَ يَسْتَحْيِي مِنَ الْحَقِّ‏}‏‏.‏ قَالَ أَبُو عُثْمَانَ قَالَ أَنَسٌ إِنَّهُ خَدَمَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَشْرَ سِنِينَ‏.‏


Chapter: The giving of a present to the bridegroom

Narrated Anas bin Malik: "Whenever the Prophet (PBUH) passed by (my mother Um-Sulaim) he used to enter her and greet her. Anas further said: Once the Prophet (PBUH) way a bridegroom during his marriage with Zainab, Um Sulaim said to me, "Let us give a gift to Allah's Messenger (PBUH) ." I said to her, "Do it." So she prepared Haisa (a sweet dish) made from dates, butter and dried yoghurt and she sent it with me to him. I took it to him and he said, "Put it down," and ordered me to call some men whom he named, and to invite whomever I would meet. I did what he ordered me to do, and when I returned, I found the house crowded with people and saw the Prophet (PBUH) keeping his hand over the Haisa and saying over it whatever Allah wished (him to say). Then he called the men in batches of ten to eat of it, and he said to them, "Mention the Name of Allah, and each man should eat of the dish the nearest to him." When all of them had finished their meals, some of them left and a few remained there talking, over which I felt unhappy. Then the Prophet (PBUH) went out towards the dwelling places (of his wives) and I too, went out after him and told him that those people had left. Then he returned and entered his dwelling place and let the curtains fall while I was in (his) dwelling place, and he was reciting the Verses:-- 'O you who believe! Enter not the Prophet's house until leave is given you for a meal, (and then) not (as early as) to what for its preparation. But when you are invited, enter, and when you have taken your meals, disperse without sitting for a talk. Verily such (behavior) annoys the Prophet; and he would be shy of (asking) you (to go), but Allah is not shy of (telling you) the Truth.' (33-53) Abu Uthman said: Anas said, "I served the Prophet for ten years." اور ابراھیم بن طھمان نے ابوعثمان جعدبن دینار سے روایت کیا ، انھوں نے انس بن مالک سے ، ابوعثمان کھتے ھیں کھ انس رضی اللھ عنھ ھمارے سامنے سے بنی رفاعھ کی مسجد میں ( جو بصرھ میں ھے ) گزرے ۔ میں نے ان سے سنا وھ کھھ رھے تھے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا قاعدھ تھا آپ جب ام سلیم رضی اللھ عنھا کے گھر کی طرف سے گزرتے تو ان کے پاس جاتے ، ان کو سلام کرتے ( وھ آپ کی رضاعی خالھ ھوتی تھیں ) پھر انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ایک بار ایسا ھوا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم دولھا تھے ۔ آپ نے زینب رضی اللھ عنھا سے نکا ح کیا تھا تو ام سلیم ( میری ماں ) مجھ سے کھنے لگیں اس وقت ھم آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس کچھ تحفھ بھیجیں تو اچھا ھے ۔ میں نے کھا مناسب ھے ۔ انھوں نے کھجور اور گھی اور پنیر ملا کر ایک ھانڈی میں حلوھ بنایا اور میرے ھاتھ میں دے کر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے پاس بھجوایا ، میں لے کر آپ کے پاس چلا ، جب پھنچا تو آپ نے فرمایا رکھ دے اور جا کر فلاں فلاں لوگوں کو بلا لا آپ نے ان کا نام لیا اور جو بھی کوئی تجھ کو راستے میں ملے اس کو بلا لے ۔ انس رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میں آپ کے حکم کے موافق لوگوں کو دعوت دینے گیا ۔ لوٹ کر جو آ یا تو کیا دیکھتا ھوں کھ سارا گھر لوگوں سے بھرا ھوا ھے ۔ میں نے دیکھا کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے دونو ں ھاتھ اس حلوے پر رکھے اور جو اللھ کو منظور تھا وھ زبان سے کھا ( برکت کی دعا فرمائی ) پھر دس دس آدمیوں کو کھانے کے لئے بلانا شروع کیا ۔ آپ ان سے فرماتے جاتے تھے اللھ کا نام لو اور ھر ایک آدمی اپنے آگے سے کھائے ۔ ( رکابی کے بیچ میں ھاتھ نھ ڈالے ) یھا ں تک کھ سب لوگ کھا کر گھر کے باھر چل دئیے ۔ تین آدمی گھر میں بیٹھے باتیں کرتے رھے اور مجھ کو ان کے نھ جانے سے رنج پیدا ھوا ( اس خیال سے کھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو تکلیف ھو گی ) آخر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اپنی بیویوں کے حجروں پر گئے میں بھی آپ کے پیچھے پیچھے گیا پھر راستے میں میں نے آپ سے کھا اب وھ تین آدمی بھی چلے گئے ھیں ۔ اس وقت آپ لوٹے اور ( زینب رضی اللھ عنھا کے حجرے میں ) آئے ۔ میں بھی حجرے ھی میں تھا لیکن آپ نے میری اور اپنے بیچ میں پردھ ڈال لیا ۔ آپ سورۃ الاحزاب کی یھ آیت پڑھ رھے تھے ۔ ” مسلمانو ! نبی کے گھروں میں نھ جایا کرومگر جب کھانے کے لئے تم کو اند ر آنے کی اجازت دی جائے اس وقت جا ؤ وھ بھی ایسا ٹھیک وقت دیکھ کر کھ کھانے کے پکنے کا انتظار نھ کرنا پڑے البتھ جب بلائے جاؤ تو اندر آ جاؤ اور کھانے سے فارغ ھوتے ھی چل دو ۔ باتوں میں لگ کر وھا ں بیٹھے نھ رھا کرو ، ایسا کرنے سے پیغمبر کو تکلیف ھوتی تھی ، اس کو تم سے شرم آتی تھی ( کھ تم سے کھے کھ چلے جاؤ ) اللھ تعالیٰ حق بات میں نھیں شرماتا ۔ “ ابوعثمان ( جعدی بن دینار ) کھتے تھے کھ انس رضی اللھ عنھ کھا کرتے تھے ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5163
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 92


حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَاءَ قِلاَدَةً، فَهَلَكَتْ، فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي طَلَبِهَا، فَأَدْرَكَتْهُمُ الصَّلاَةُ فَصَلَّوْا بِغَيْرِ وُضُوءٍ، فَلَمَّا أَتَوُا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم شَكَوْا ذَلِكَ إِلَيْهِ، فَنَزَلَتْ آيَةُ التَّيَمُّمِ‏.‏ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاكِ اللَّهُ خَيْرًا، فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِكِ أَمْرٌ قَطُّ، إِلاَّ جَعَلَ لَكِ مِنْهُ مَخْرَجًا، وَجُعِلَ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ بَرَكَةٌ‏.‏


Chapter: To borrow the clothes, etc. for the bride

Narrated `Aisha: That she borrowed a necklace from Asma' and then it got lost. So Allah's Messenger (PBUH) sent some people from his companions in search of it. In the meantime the stated time for the prayer became due and they offered their prayer without ablution. When they came to the Prophet, they complained about it to him, so the Verse regarding Tayammum was revealed . Usaid bin Hudair said, "(O `Aisha!) may Allah bless you with a good reward, for by Allah, never did a difficulty happen in connection with you, but Allah made an escape from it for you, and brought Allah's Blessings for the Muslims." مجھ سے عبید بن اسمعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ، ان سے ھشام بن عروھ نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ انھوں نے ( اپنی بھن ) حضرت اسماء رضی اللھ عنھا سے ایک ھار عاریۃ ًلے لیا تھا ، راستے میں وھ گم ھو گیا تو رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے صحابھ میں سے کچھ آدمیوں کو اسے تلاش کرنے کے لئے بھیجا ۔ تلاش کرتے ھوئے نماز کا وقت ھو گیا ( اور پانی نھیں تھا ) اس لئے انھوں نے وضو کے بغیر نماز پڑھی ۔ پھر جب وھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں واپس ھوئے تو آپ کے سامنے یھ شکوھ کیا ۔ اس پر تیمم کی آیت نازل ھوئی ۔ حضرت اسید بن حضیر رضی اللھ عنھ نے کھا کھ اے عائشھ ! اللھ تمھیں بھتر بدلھ دے ، واللھ ! جب بھی آپ پر کوئی مشکل آن پڑتی ھے تو اللھ تعالیٰ نے تم سے اسے دور کیا اور مزید برآ ں یھ کھ مسلمانوں کے لئے برکت اور بھلائی ھوئی

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5164
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 93


حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَمَا لَوْ أَنَّ أَحَدَهُمْ يَقُولُ حِينَ يَأْتِي أَهْلَهُ بِاسْمِ اللَّهِ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنِي الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا، ثُمَّ قُدِّرَ بَيْنَهُمَا فِي ذَلِكَ، أَوْ قُضِيَ وَلَدٌ، لَمْ يَضُرَّهُ شَيْطَانٌ أَبَدًا ‏"‏‏.‏


Chapter: What a man should say on having a sexual intercourse with his wife

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) said, "If anyone of you, when having sexual intercourse with his wife, says: Bismillah, Allahumma jannibni-Sh-Shaitan wa jannib-ish-Shaitan ma razaqtana, and if it is destined that they should have a child, then Satan will never be able to harm him." ھم سے سعد بن حفص طلحی نے بیان کیا ، کھا ھم سے شیبان بن عبدالرحمٰن نے ، ان سے منصور بن معتمر نے ، ان سے سالم بن ابی الجعد نے ، ان سے کریب نے اور ان سے ابن عباس رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ۔ کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس ھمبستری کے لئے جب آئے تو یھ دعا پڑھے بسم اللھ اللھم جنبنی الشیطان وجنب الشیطان ما رزقتنا یعنی میں اللھ کے نام سے شروع کرتا ھوں اے اللھ ! شیطان کو مجھ سے دور رکھ اور شیطان کو اس چیز سے بھی دور رکھ جو ( اولاد ) ھمیں تو عطا کرے ۔ پھر اس عرصھ میں ان کے لئے کوئی اولاد نصیب ھو تو اسے شیطان کبھی ضرر نھ پھنچا سکے گا ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5165
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 94


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ كَانَ ابْنَ عَشْرِ سِنِينَ مَقْدَمَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ، فَكَانَ أُمَّهَاتِي يُوَاظِبْنَنِي عَلَى خِدْمَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَخَدَمْتُهُ عَشْرَ سِنِينَ، وَتُوُفِّيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا ابْنُ عِشْرِينَ سَنَةً، فَكُنْتُ أَعْلَمَ النَّاسِ بِشَأْنِ الْحِجَابِ حِينَ أُنْزِلَ، وَكَانَ أَوَّلَ مَا أُنْزِلَ فِي مُبْتَنَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِزَيْنَبَ ابْنَةِ جَحْشٍ، أَصْبَحَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِهَا عَرُوسًا، فَدَعَا الْقَوْمَ فَأَصَابُوا مِنَ الطَّعَامِ، ثُمَّ خَرَجُوا وَبَقِيَ رَهْطٌ مِنْهُمْ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَطَالُوا الْمُكْثَ، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَخَرَجَ وَخَرَجْتُ مَعَهُ لِكَىْ يَخْرُجُوا، فَمَشَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَمَشَيْتُ، حَتَّى جَاءَ عَتَبَةَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ، ثُمَّ ظَنَّ أَنَّهُمْ خَرَجُوا فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ، حَتَّى إِذَا دَخَلَ عَلَى زَيْنَبَ فَإِذَا هُمْ جُلُوسٌ لَمْ يَقُومُوا، فَرَجَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَرَجَعْتُ مَعَهُ، حَتَّى إِذَا بَلَغَ عَتَبَةَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ، وَظَنَّ أَنَّهُمْ خَرَجُوا، فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ فَإِذَا هُمْ قَدْ خَرَجُوا فَضَرَبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنِي وَبَيْنَهُ بِالسِّتْرِ، وَأُنْزِلَ الْحِجَابُ‏.‏

Narrated Anas bin Malik: I was ten years old when Allah's Messenger (PBUH) arrived at Medina. My mother and aunts used to urge me to serve the Prophet (PBUH) regularly, and I served him for ten years. When the Prophet (PBUH) died I was twenty years old, and I knew about the order of Al-Hijab (veiling of ladies) more than any other person when it was revealed. It was revealed for the first time when Allah's Messenger (PBUH) had consummated his marriage with Zainab bint Jahsh. When the day dawned, the Prophet (PBUH) was a bridegroom and he invited the people to a banquet, so they came, ate, and then all left except a few who remained with the Prophet (PBUH) for a long time. The Prophet (PBUH) got up and went out, and I too went out with him so that those people might leave too. The Prophet (PBUH) proceeded and so did I, till he came to the threshold of `Aisha's dwelling place. Then thinking that these people have left by then, he returned and so did I along with him till he entered upon Zainab and behold, they were still sitting and had not gone. So the Prophet (PBUH) again went away and I went away along with him. When we reached the threshold of `Aisha's dwelling place, he thought that they had left, and so he returned and I too, returned along with him and found those people had left. Then the Prophet (PBUH) drew a curtain between me and him, and the Verses of Al-Hijab were revealed. ھم سے یحییٰ بن بکیرنے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابن شھاب نے بیان کیا اور انھیں انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ جب رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم مدینھ منورھ ھجرت کر کے آئے تو ان کی عمر دس برس کی تھی ۔ میری ماں اور بھنیں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت کے لئے مجھ کو تاکید کرتی رھتی تھیں ۔ چنانچھ میں نے حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کی دس برس تک خدمت کی اور جب آپ کی وفات ھوئی تو میں بیس برس کا تھا ۔ پردھ کے متعلق میں سب سے زیادھ جاننے والوں میں سے ھوں کھ کب نازل ھوا ۔ سب سے پھلے یھ حکم اس وقت نازل ھوا تھا جب آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم زینب بنت جحش رضی اللھ عنھما سے نکاح کے بعد انھیں اپنے گھر لائے تھے ، آپ ان کے دولھا بنے تھے ۔ پھر آپ نے لوگوں کو ( دعوت ولیمھ پر ) بلایا ۔ لوگوں نے کھانا کھایا اور چلے گئے ۔ لیکن کچھ لوگ ان میں سے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے گھر میں ( کھا نے کے بعدبھی ) دیر تک وھیں بیٹھے ( باتیں کرتے رھے ) آخر آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کھڑے ھوئے اور باھر تشریف لے گئے ۔ میں بھی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ باھر گیا تاکھ یھ لوگ بھی چلے جائیں ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم چلتے رھے اور میں بھی آپ کے ساتھ رھا ۔ جب آپ حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا کے حجرھ کے پاس دروازے پر آئے تو آپ کو معلوم ھوا کھ وھ لوگ چلے گئے ھیں ۔ اس لئے آپ واپس تشریف لائے اور میں بھی آپ کے ساتھ آیا ۔ جب آپ زینب رضی اللھ عنھا کے گھر میں داخل ھوئے تو دیکھا کھ وھ لوگ ابھی بیٹھے ھوئے ھیں اور ابھی تک نھیں گئے ھیں ۔ چنانچھ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم وھاں سے پھر واپس تشریف لائے اور میں بھی آپ کے ساتھ واپس آ گیا جب آپ عائشھ رضی اللھ عنھا کے حجرھ کے دروازے پر پھنچے اور آپ کو معلوم ھوا کھ وھ لوگ چلے گئے ھیں تو آپ پھر واپس تشریف لائے اور میں بھی آپ کے ساتھ واپس آیا ۔ اب وھ لوگ واقعی جا چکے تھے ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اس کے بعد اپنے اور میرے بیچ میں پردھ ڈال دیا اور پردھ کی آیت نازل ھوئی ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5166
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 95


حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَأَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ وَتَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ ‏"‏ كَمْ أَصْدَقْتَهَا ‏"‏‏.‏ قَالَ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ‏.‏ وَعَنْ حُمَيْدٍ سَمِعْتُ أَنَسًا قَالَ لَمَّا قَدِمُوا الْمَدِينَةَ نَزَلَ الْمُهَاجِرُونَ عَلَى الأَنْصَارِ فَنَزَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ عَلَى سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ فَقَالَ أُقَاسِمُكَ مَالِي وَأَنْزِلُ لَكَ عَنْ إِحْدَى امْرَأَتَىَّ‏.‏ قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ‏.‏ فَخَرَجَ إِلَى السُّوقِ فَبَاعَ وَاشْتَرَى فَأَصَابَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَسَمْنٍ فَتَزَوَّجَ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ ‏"‏‏.‏


Chapter: Al-Walima is to be given even with one sheep

Narrated Anas: When `Abdur-Rahman bin `Auf married an Ansari woman, the Prophet (PBUH) asked him, "How much Mahr did you give her?" `Abdur-Rahman said, "Gold equal to the weight of a date stone." Anas added: When they (i.e. the Prophet (PBUH) and his companions) arrived at Medina, the emigrants stayed at the Ansar's houses. `Abdur-Rahman bin `Auf stayed at Sa`d bin Ar-Rabi's house. Sa`d said to `Abdur- Rahman, "I will divide and share my property with you and will give one of my two wives to you." `Abdur-Rahman said, "May Allah bless you, your wives and property (I am not in need of that; but kindly show me the way to the market)." So `Abdur-Rahman went to the market and traded there gaining a profit of some dried yoghurt and butter, and married (an Ansari woman). The Prophet (PBUH) said to him, "Give a banquet, even if with one sheep." ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے حمیدطویل نے بیان کیا اور انھوں نے حضرت انس رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللھ عنھ سے پوچھا ، انھوں نے قبیلھ انصار کی ایک عورت سے شادی کی تھی کھ مھر کتنا دیا ھے ؟ انھوں نے کھا کھ ایک گٹھلی کے وزن کے برابر سونا ۔ اور حمید سے روایت ھے کھ میں نے حضرت انس رضی اللھ عنھ سے سنا اور انھوں نے بیان کیا کھ جب ( آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم اورمھاجرین صحابھ ) مدینھ ھجرت کر کے آئے تو مھاجرین نے انصار کے یھاں قیام کیا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللھ عنھ نے سعد بن ربیع رضی اللھ عنھ کے یھاں قیام کیا ۔ سعد رضی اللھ عنھ نے ان سے کھا کھ میں آپ کو اپنا مال تقسیم کر دوں گا اور اپنی دوبیویوں میں سے ایک کو آپ کے لئے چھوڑ دوں گا ۔ عبدالرحمٰن نے کھا کھ اللھ آپ کے اھل و عیال اور مال میں برکت دے پھر وھ بازار نکل گئے اور وھاں تجارت شروع کی اور پنیر اور گھی نفع میں کمایا ۔ اس کے بعد شادی کی تو نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ان سے فرمایا کھ دعوت ولیمھ کر خواھ ایک بکری ھی کی ھو ۔

Share »

Book reference: Sahih Bukhari Book 67 Hadith no 5167
Web reference: Sahih Bukhari Volume 7 Book 62 Hadith no 96



Copyright © 2024 PDF9.COM | Developed by Rana Haroon | if you have any objection regarding any shared content on PDF9.COM, please click here.