حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الْحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ، فَأَبْرِدُوهَا بِالْمَاءِ ".
Narrated Aisha: The Prophet (PBUH) said, "Fever is from the heat of the (Hell) Fire, so cool it with water." ھم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا ھم سے زھیر نے بیان کیا ، کھا ھم سے ھشام بن عروھ نے بیان کیا ، ان سے عروھ بن زبیر نے بیان کیا اور ان سے عائشھ رضی اللھ عنھا نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، بخار جھنم کی بھاپ کے اثر سے ھوتا ھے اسے پانی سے ٹھنڈا کر لیا کرو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 59 Hadith no 3263
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 54 Hadith no 485
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الْحُمَّى مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ فَأَبْرِدُوهَا بِالْمَاءِ ".
Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) said, "Fever is from the heat of the (Hell) Fire; so abate fever with water." ھم سے مسدد نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ نے ، ان سے عبیداللھ نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے نافع نے بیان کیا اور انھیں عبداللھ بن عمر رضی اللھ عنھما نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، بخار جھنم کی بھاپ کے اثر سے ھوتا ھے اس لیے اسے پانی سے ٹھنڈا کر لیا کرو ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 59 Hadith no 3264
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 54 Hadith no 486
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " نَارُكُمْ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنْ نَارِ جَهَنَّمَ ". قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ كَانَتْ لَكَافِيَةً. قَالَ " فُضِّلَتْ عَلَيْهِنَّ بِتِسْعَةٍ وَسِتِّينَ جُزْءًا، كُلُّهُنَّ مِثْلُ حَرِّهَا ".
Narrated Abu Huraira: Allah's Messenger (PBUH) said, "Your (ordinary) fire is one of 70 parts of the (Hell) Fire." Someone asked, "O Allah's Messenger (PBUH) This (ordinary) fire would have been sufficient (to torture the unbelievers)," Allah's Apostle said, "The (Hell) Fire has 69 parts more than the ordinary (worldly) fire, each part is as hot as this (worldly) fire." ھم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کھا کھ مجھ سے امام مالک رحمھ اللھ نے بیان کیا ، ان سے ابوالزناد نے ، ان سے اعرج نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، تمھاری ( دنیا کی ) آگ جھنم کی آگ کے مقابلے میں ( اپنی گرمی اور ھلاکت خیزی میں ) سترواں حصھ ھے ۔ کسی نے پوچھا ، یا رسول اللھ ! ( کفار اور گنھگاروں کے عذاب کے لیے ) یھ ھماری دنیا کی آگ بھی بھت تھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ دنیا کی آگ کے مقابلے میں جھنم کی آگ انھتر گنا بڑھ کر ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 59 Hadith no 3265
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 54 Hadith no 487
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ عَطَاءً، يُخْبِرُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ عَلَى الْمِنْبَرِ {وَنَادَوْا يَا مَالِكُ }.
Narrated Yali: That he heard the Prophet (PBUH) on the pulpit reciting:-- "They will cry: "O Malik!' (43.77) (Malik is the gate-keeper (angel) of the (Hell) Fire.) ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے ، انھوں نے عطاء سے سنا ، انھوں نے صفوان بن یعلیٰ سے خبر دی ۔ انھوں نے اپنے والد کے واسطھ سے انھوں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو منبر پر اس طرح آیت پڑھتے سنا » ونادوا یا ملک « ( اور وھ دوزخی پکاریں گے ، اے مالک ! ) ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 59 Hadith no 3266
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 54 Hadith no 488
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ،، قَالَ قِيلَ لأُسَامَةَ لَوْ أَتَيْتَ فُلاَنًا فَكَلَّمْتَهُ. قَالَ إِنَّكُمْ لَتَرَوْنَ أَنِّي لاَ أُكَلِّمُهُ إِلاَّ أُسْمِعُكُمْ، إِنِّي أُكُلِّمُهُ فِي السِّرِّ دُونَ أَنْ أَفْتَحَ بَابًا لاَ أَكُونُ أَوَّلَ مَنْ فَتَحَهُ، وَلاَ أَقُولُ لِرَجُلٍ أَنْ كَانَ عَلَىَّ أَمِيرًا إِنَّهُ خَيْرُ النَّاسِ بَعْدَ شَىْءٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. قَالُوا وَمَا سَمِعْتَهُ يَقُولُ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ " يُجَاءُ بِالرَّجُلِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُلْقَى فِي النَّارِ، فَتَنْدَلِقُ أَقْتَابُهُ فِي النَّارِ، فَيَدُورُ كَمَا يَدُورُ الْحِمَارُ بِرَحَاهُ، فَيَجْتَمِعُ أَهْلُ النَّارِ عَلَيْهِ، فَيَقُولُونَ أَىْ فُلاَنُ، مَا شَأْنُكَ أَلَيْسَ كُنْتَ تَأْمُرُنَا بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَى عَنِ الْمُنْكَرِ قَالَ كُنْتُ آمُرُكُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَلاَ آتِيهِ، وَأَنْهَاكُمْ عَنِ الْمُنْكَرِ وَآتِيهِ ". رَوَاهُ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنِ الأَعْمَشِ.
Narrated Abu Wail: Somebody said to Usama, "Will you go to so-and-so (i.e. `Uthman) and talk to him (i.e. advise him regarding ruling the country)?" He said, "You see that I don't talk to him. Really I talk to (advise) him secretly without opening a gate (of affliction), for neither do I want to be the first to open it (i.e. rebellion), nor will I say to a man who is my ruler that he is the best of all the people after I have heard something from Allah s Apostle ." They said, What have you heard him saying? He said, "I have heard him saying, "A man will be brought on the Day of Resurrection and thrown in the (Hell) Fire, so that his intestines will come out, and he will go around like a donkey goes around a millstone. The people of (Hell) Fire will gather around him and say: O so-and-so! What is wrong with you? Didn't you use to order us to do good deeds and forbid us to do bad deeds? He will reply: Yes, I used to order you to do good deeds, but I did not do them myself, and I used to forbid you to do bad deeds, yet I used to do them myself." ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، کھا ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، ان سے ابووائل نے بیان کیا کھ اسامھ بن زید رضی اللھ عنھما سے کسی نے کھا کھ اگر آپ فلاں صاحب ( عثمان رضی اللھ عنھ ) کے یھاں جا کر ان سے گفتگو کرو تو اچھا ھے ( تاکھ وھ یھ فساد دبانے کی تدبیر کریں ) انھوں نے کھا کیا تم لوگ یھ سمجھتے ھو کھ میں ان سے تم کو سنا کر ( تمھارے سامنے ھی ) بات کرتا ھوں ، میں تنھائی میں ان سے گفتگو کرتا ھوں اس طرح پر کھ فساد کا دروازھ نھیں کھولتا ، میں یھ بھی نھیں چاھتاکھ سب سے پھلے میں فساد کا دروازھ کھولوں اور میں آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے ایک حدیث سننے کے بعد یھ بھی نھیں کھتاکھ جو شخص میرے اوپر سردار ھو وھ سب لوگوں میں بھتر ھے ۔ لوگوں نے پوچھا کھ آپ نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے جو حدیث سنی ھے وھ کیا ھے ؟ حضرت اسامھ نے کھا آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کو میں نے یھ فرماتے سنا تھا کھ قیامت کے دن ایک شخص کو لایا جائے گا اور جھنم میں ڈال دیا جائے گا ۔ آگ میں اس کی آنتیں باھر نکل آئیں گی اور وھ شخص اس طرح چکر لگانے لگے گا جیسے گدھا اپنی چکی پر گردش کیا کرتا ھے ۔ جھنم میں ڈالے جانے والے اس کے قریب آ کر جمع ھو جائیں گے اور اس سے کھیں گے ، اے فلاں ! آج یھ تمھاری کیا حالت ھے ؟ کیا تم ھمیں اچھے کام کرنے کے لیے نھیں کھتے تھے ، اور کیا تم برے کاموں سے ھمیں منع نھیں کیا کرتے تھے ؟ وھ شخص کھے گا جی ھاں ، میں تمھیں تو اچھے کاموں کا حکم دیتا تھا لیکن خود نھیں کرتا تھا ۔ برے کاموں سے تمھیں منع بھی کرتا تھا ، لیکن میں اسے خود کیا کرتا تھا ۔ اس حدیث کو غندر نے بھی شعبھ سے ، انھوں نے اعمش سے روایت کیا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 59 Hadith no 3267
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 54 Hadith no 489
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عِيسَى، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سُحِرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم. وَقَالَ اللَّيْثُ كَتَبَ إِلَىَّ هِشَامٌ أَنَّهُ سَمِعَهُ وَوَعَاهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سُحِرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حَتَّى كَانَ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَفْعَلُ الشَّىْءَ وَمَا يَفْعَلُهُ، حَتَّى كَانَ ذَاتَ يَوْمٍ دَعَا وَدَعَا، ثُمَّ قَالَ " أَشَعَرْتِ أَنَّ اللَّهَ أَفْتَانِي فِيمَا فِيهِ شِفَائِي أَتَانِي رَجُلاَنِ، فَقَعَدَ أَحَدُهُمَا عِنْدَ رَأْسِي وَالآخَرُ عِنْدَ رِجْلَىَّ، فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِلآخَرِ مَا وَجَعُ الرَّجُلِ قَالَ مَطْبُوبٌ. قَالَ وَمَنْ طَبَّهُ قَالَ لَبِيدُ بْنُ الأَعْصَمِ. قَالَ فِي مَاذَا قَالَ فِي مُشُطٍ وَمُشَاقَةٍ وَجُفِّ طَلْعَةٍ ذَكَرٍ. قَالَ فَأَيْنَ هُوَ قَالَ فِي بِئْرِ ذَرْوَانَ ". فَخَرَجَ إِلَيْهَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ لِعَائِشَةَ حِينَ رَجَعَ " نَخْلُهَا كَأَنَّهَا رُءُوسُ الشَّيَاطِينِ ". فَقُلْتُ اسْتَخْرَجْتَهُ فَقَالَ " لاَ أَمَّا أَنَا فَقَدْ شَفَانِي اللَّهُ، وَخَشِيتُ أَنْ يُثِيرَ ذَلِكَ عَلَى النَّاسِ شَرًّا، ثُمَّ دُفِنَتِ الْبِئْرُ ".
Narrated `Aisha: Magic was worked on the Prophet (PBUH) so that he began to fancy that he was doing a thing which he was not actually doing. One day he invoked (Allah) for a long period and then said, "I feel that Allah has inspired me as how to cure myself. Two persons came to me (in my dream) and sat, one by my head and the other by my feet. One of them asked the other, "What is the ailment of this man?" The other replied, 'He has been bewitched" The first asked, 'Who has bewitched him?' The other replied, 'Lubaid bin Al-A'sam.' The first one asked, 'What material has he used?' The other replied, 'A comb, the hair gathered on it, and the outer skin of the pollen of the male date-palm.' The first asked, 'Where is that?' The other replied, 'It is in the well of Dharwan.' " So, the Prophet (PBUH) went out towards the well and then returned and said to me on his return, "Its date-palms (the date-palms near the well) are like the heads of the devils." I asked, "Did you take out those things with which the magic was worked?" He said, "No, for I have been cured by Allah and I am afraid that this action may spread evil amongst the people." Later on the well was filled up with earth. ھم سے ابراھیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کھا ھم کو عیسیٰ بن یونس نے خبر دی ، انھیں ھشام نے ، انھیں ان کے والد عروھ نے اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھما نے بیان کیا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر ( جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم حدیبیھ سے لوٹے تھے ) جادو ھوا تھا ۔ اور لیث بن سعد نے بیان کیا کھ مجھے ھشام نے لکھا تھا ، انھوں نے اپنے والد سے سنا تھا اور یاد رکھا تھا اور ان سے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا تھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر جادو کیا گیا تھا ۔ آپ کے ذھن میں بات ھوتی تھی کھ فلاں کام میں کر رھا ھوں حالانکھ آپ اسے نھ کر رھے ھوتے ۔ آخر ایک دن آپ نے دعا کی پھر دعا کی کھ اللھ پاک اس جادو کا اثر دفع کرے ۔ اس کے بعد آپ نے عائشھ رضی اللھ عنھا سے فرمایا کھ تمھیں معلوم بھی ھوا اللھ تعالیٰ نے مجھے وھ تدبیر بتا دی ھے جس میں میری شفاء مقدر ھے ۔ میرے پاس دو آدمی آئے ، ایک تو میرے سر کی طرف بیٹھ گئے اور دوسرا پاؤں کی طرف ۔ پھر ایک نے دوسرے سے کھا ، انھیں بیماری کیا ھے ؟ دوسرے آدمی نے جواب دیا کھ ان پر جادو ھوا ھے ۔ انھوں نے پوچھا ، جادو ان پر کس نے کیا ھے ؟ جواب دیا کھ لبید بن اعصم یھودی نے ، پوچھا کھ وھ جادو ( ٹونا ) رکھا کس چیز میں ھے ؟ کھا کھ کنگھے میں ، کتان میں اور کھجور کے خشک خوشے کے غلاف میں ۔ پوچھا ، اور یھ چیزیں ھیں کھاں ؟ کھا بئر دوران میں ۔ پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم وھاں تشریف لے گئے اور واپس آئے تو حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے فرمایا ، وھاں کے کھجور کے درخت ایسے ھیں جیسے شیطان کی کھوپڑی ۔ میں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے پوچھا ، وھ ٹونا آپ نے نکلوایا بھی ؟ آپ نے فرمایا کھ نھیں مجھے تو اللھ تعالیٰ نے خود شفاء دی اور میں نے اسے اس خیال سے نھیں نکلوایا کھ کھیں اس کی وجھ سے لوگوں میں کوئی جھگڑا کھڑا کر دوں ۔ اس کے بعد وھ کنواں بند کر دیا گیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 59 Hadith no 3268
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 54 Hadith no 490