حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ فَقَالَ " هُوَ اخْتِلاَسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنْ صَلاَةِ الْعَبْدِ ".
Chapter: To look hither and thither in As-Salat (the prayer)Narrated `Aisha: I asked Allah's Messenger (PBUH) about looking hither and thither in prayer. He replied, "It is a way of stealing by which Satan takes away (a portion) from the prayer of a person." ھم سے مسدد بن مسرھد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابوالاحوص سلام بن سلیم نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے اشعت بن سلیم نے بیان کیا اپنے والد کے واسطے سے ، انھوں نے مسروق بن اجدع سے ، انھوں نے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے آپ نے بتلایا کھ میں نے رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم سے نماز میں ادھر ادھر دیکھنے کے بارے میں پوچھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ تو ڈاکھ ھے جو شیطان بندے کی نماز پر ڈالتا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 751
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 718
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلاَمٌ فَقَالَ " شَغَلَتْنِي أَعْلاَمُ هَذِهِ، اذْهَبُوا بِهَا إِلَى أَبِي جَهْمٍ وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيَّةٍ ".
Narrated `Aisha: Once the Prophet (PBUH) prayed on a Khamisa with marks on it and said, "The marks on it diverted my attention, take this Khamisa to Abu Jahm and bring an Inbijaniya (from him.)" ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے سفیان بن عیینھ نے زھری سے بیان کیا ، انھوں نے عروھ سے ، انھوں نے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا سے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ایک دھاری دار چادر میں نماز پڑھی ۔ پھر فرمایا کھ اس کے نقش و نگار نے مجھے غافل کر دیا ۔ اسے لے جا کر ابوجھم کو واپس کر دو اور ان سے ( بجائے اس کے ) سادی چادر مانگ لاؤ ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 752
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 719
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ قَالَ رَأَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، وَهْوَ يُصَلِّي بَيْنَ يَدَىِ النَّاسِ، فَحَتَّهَا ثُمَّ قَالَ حِينَ انْصَرَفَ " إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا كَانَ فِي الصَّلاَةِ فَإِنَّ اللَّهَ قِبَلَ وَجْهِهِ، فَلاَ يَتَنَخَّمَنَّ أَحَدٌ قِبَلَ وَجْهِهِ فِي الصَّلاَةِ ". رَوَاهُ مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَابْنُ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ نَافِعٍ.
Narrated Ibn `Umar: The Prophet (PBUH) saw expectoration in the direction of the Qibla of the mosque while he was leading the prayer, and scratched it off. After finishing the prayer, he said, "Whenever any of you is in prayer he should know that Allah is in front of him. So none should spit in front of him in the prayer." ھم سے قتیبھ بن سعید نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے لیث بن سعد نے نافع سے بیان کیا ، انھوں نے ابن عمر رضی اللھ عنھما سے آپ نے بتلایا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے مسجد میں قبلھ کی دیوار پر رینٹ دیکھی ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم اس وقت لوگوں کو نماز پڑھا رھے تھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( نماز ھی میں ) رینٹ کو کھرچ ڈالا ۔ پھر نماز سے فارغ ھونے کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ جب کوئی نماز میں ھوتا ھے تو اللھ تعالیٰ اس کے منھ کے سامنے ھوتا ھے ۔ اس لیے کوئی شخص سامنے کی طرف نماز میں نھ تھوکے ۔ اس حدیث کی روایت موسیٰ بن عقبھ اور عبدالعزیز ابن ابی رواد نے نافع سے کی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 753
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 720
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسٌ، قَالَ بَيْنَمَا الْمُسْلِمُونَ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ لَمْ يَفْجَأْهُمْ إِلاَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَشَفَ سِتْرَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ فَنَظَرَ إِلَيْهِمْ وَهُمْ صُفُوفٌ، فَتَبَسَّمَ يَضْحَكُ، وَنَكَصَ أَبُو بَكْرٍ رضى الله عنه عَلَى عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ لَهُ الصَّفَّ فَظَنَّ أَنَّهُ يُرِيدُ الْخُرُوجَ، وَهَمَّ الْمُسْلِمُونَ أَنْ يَفْتَتِنُوا فِي صَلاَتِهِمْ، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَتِمُّوا صَلاَتَكُمْ، فَأَرْخَى السِّتْرَ، وَتُوُفِّيَ مِنْ آخِرِ ذَلِكَ الْيَوْمِ.
Narrated Anas: While the Muslims were offering the Fajr prayer, Allah's Messenger (PBUH) suddenly appeared before them by living the curtain of the dwelling place of `Aisha, looked towards the Muslims who were standing in rows. He smiled with pleasure. Abu Bakr started retreating to join the row on the assumption that the Prophet wanted to come out for the prayer. The Muslims intended to leave the prayer (and were on the verge of being put to trial), but the Prophet (PBUH) beckoned them to complete their prayer and then he let the curtain fall. He died in the last hours of that day. ھم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، انھوں نے عقیل بن خالد سے بیان کیا ، انھوں نے ابن شھاب سے ، انھوں نے کھا کھ مجھے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے خبر دی کھ ( حضور صلی اللھ علیھ وسلم کے مرض وفات میں ) مسلمان فجر کی نماز پڑھ رھے تھے ، اچانک رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے حضرت عائشھ رضی اللھ عنھا کے حجرھ سے پردھ ھٹایا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے صحابھ کو دیکھا ۔ سب لوگ صفیں باندھے ھوئے تھے ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم ( خوشی سے ) خوب کھل کر مسکرائے اور ابوبکر رضی اللھ عنھ نے ( آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھ کر ) پیچھے ھٹنا چاھا تاکھ صف میں مل جائیں ۔ آپ نے سمجھا کھ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم تشریف لا رھے ھیں ۔ صحابھ ( آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو دیکھ کر خوشی سے اس قدر بےقرار ھوئے کھ گویا ) نماز ھی چھوڑ دیں گے ۔ لیکن آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے اشارھ کیا کھ اپنی نماز پوری کر لو اور پردھ ڈال لیا ۔ اسی دن چاشت کو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے وفات پائی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 754
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 721
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ شَكَا أَهْلُ الْكُوفَةِ سَعْدًا إِلَى عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ فَعَزَلَهُ وَاسْتَعْمَلَ عَلَيْهِمْ عَمَّارًا، فَشَكَوْا حَتَّى ذَكَرُوا أَنَّهُ لاَ يُحْسِنُ يُصَلِّي، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَقَالَ يَا أَبَا إِسْحَاقَ إِنَّ هَؤُلاَءِ يَزْعُمُونَ أَنَّكَ لاَ تُحْسِنُ تُصَلِّي قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ أَمَّا أَنَا وَاللَّهِ فَإِنِّي كُنْتُ أُصَلِّي بِهِمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا أَخْرِمُ عَنْهَا، أُصَلِّي صَلاَةَ الْعِشَاءِ فَأَرْكُدُ فِي الأُولَيَيْنِ وَأُخِفُّ فِي الأُخْرَيَيْنِ. قَالَ ذَاكَ الظَّنُّ بِكَ يَا أَبَا إِسْحَاقَ. فَأَرْسَلَ مَعَهُ رَجُلاً أَوْ رِجَالاً إِلَى الْكُوفَةِ، فَسَأَلَ عَنْهُ أَهْلَ الْكُوفَةِ، وَلَمْ يَدَعْ مَسْجِدًا إِلاَّ سَأَلَ عَنْهُ، وَيُثْنُونَ مَعْرُوفًا، حَتَّى دَخَلَ مَسْجِدًا لِبَنِي عَبْسٍ، فَقَامَ رَجُلٌ مِنْهُمْ يُقَالُ لَهُ أُسَامَةُ بْنُ قَتَادَةَ يُكْنَى أَبَا سَعْدَةَ قَالَ أَمَّا إِذْ نَشَدْتَنَا فَإِنَّ سَعْدًا كَانَ لاَ يَسِيرُ بِالسَّرِيَّةِ، وَلاَ يَقْسِمُ بِالسَّوِيَّةِ، وَلاَ يَعْدِلُ فِي الْقَضِيَّةِ. قَالَ سَعْدٌ أَمَا وَاللَّهِ لأَدْعُوَنَّ بِثَلاَثٍ، اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ عَبْدُكَ هَذَا كَاذِبًا، قَامَ رِيَاءً وَسُمْعَةً فَأَطِلْ عُمْرَهُ، وَأَطِلْ فَقْرَهُ، وَعَرِّضْهُ بِالْفِتَنِ، وَكَانَ بَعْدُ إِذَا سُئِلَ يَقُولُ شَيْخٌ كَبِيرٌ مَفْتُونٌ، أَصَابَتْنِي دَعْوَةُ سَعْدٍ. قَالَ عَبْدُ الْمَلِكِ فَأَنَا رَأَيْتُهُ بَعْدُ قَدْ سَقَطَ حَاجِبَاهُ عَلَى عَيْنَيْهِ مِنَ الْكِبَرِ، وَإِنَّهُ لَيَتَعَرَّضُ لِلْجَوَارِي فِي الطُّرُقِ يَغْمِزُهُنَّ.
Chapter: Recitation of the Qur'an (Surat Al-Fatiha) is compulsory for the Imam and the followers, at the home and on journey, in all As-Salat (the prayers) whether the recitation is done silently or aloud.Narrated Jabir bin Samura: The People of Kufa complained against Sa`d to `Umar and the latter dismissed him and appointed `Ammar as their chief . They lodged many complaints against Sa`d and even they alleged that he did not pray properly. `Umar sent for him and said, "O Aba 'Is-haq! These people claim that you do not pray properly." Abu 'Is-haq said, "By Allah, I used to pray with them a prayer similar to that of Allah's Apostle and I never reduced anything of it. I used to prolong the first two rak`at of `Isha prayer and shorten the last two rak`at." `Umar said, "O Aba 'Is-haq, this was what I thought about you." And then he sent one or more persons with him to Kufa so as to ask the people about him. So they went there and did not leave any mosque without asking about him. All the people praised him till they came to the mosque of the tribe of Bani `Abs; one of the men called Usama bin Qatada with a surname of Aba Sa`da stood up and said, "As you have put us under an oath; I am bound to tell you that Sa`d never went himself with the army and never distributed (the war booty) equally and never did justice in legal verdicts." (On hearing it) Sa`d said, "I pray to Allah for three things: O Allah! If this slave of yours is a liar and got up for showing off, give him a long life, increase his poverty and put him to trials." (And so it happened). Later on when that person was asked how he was, he used to reply that he was an old man in trial as the result of Sa`d's curse. `Abdul Malik, the sub narrator, said that he had seen him afterwards and his eyebrows were overhanging his eyes owing to old age and he used to tease and assault the small girls in the way. ھم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ابوعوانھ وضاح یشکری نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے عبدالملک بن عمیر نے جابر بن سمرھ رضی اللھ عنھ سے بیان کیا ، کھا کھ اھل کوفھ نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ کی حضرت عمر فاروق رضی اللھ عنھ سے شکایت کی ۔ اس لیے حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے ان کو مغزول کر کے حضرت عمار رضی اللھ عنھ کو کوفھ کا حاکم بنایا ، تو کوفھ والوں نے سعد کے متعلق یھاں تک کھھ دیا کھ وھ تو اچھی طرح نماز بھی نھیں پڑھا سکتے ۔ چنانچھ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے ان کو بلا بھیجا ۔ آپ نے ان سے پوچھا کھ اے ابواسحاق ! ان کوفھ والوں کا خیال ھے کھ تم اچھی طرح نماز نھیں پڑھا سکتے ھو ۔ اس پر آپ نے جواب دیا کھ خدا کی قسم میں تو انھیں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ھی کی طرح نماز پڑھاتا تھا ، اس میں کوتاھی نھیں کرتا عشاء کی نماز پڑھاتا تو اس کی دو پھلی رکعات میں ( قرآت ) لمبی کرتا اور دوسری دو رکعتیں ھلکی پڑھاتا ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ اے ابواسحاق ! مجھ کو تم سے امید بھی یھی تھی ۔ پھر آپ نے حضرت سعد رضی اللھ عنھ کے ساتھ ایک یا کئی آدمیوں کو کوفھ بھیجا ۔ قاصد نے ھر ھر مسجد میں جا کر ان کے متعلق پوچھا ۔ سب نے آپ کی تعریف کی لیکن جب مسجد بنی عبس میں گئے ۔ تو ایک شخص جس کا نام اسامھ بن قتادھ اور کنیت ابوسعدھ تھی کھڑا ھوا ۔ اس نے کھا کھ جب آپ نے خدا کا واسطھ دے کر پوچھا ھے تو ( سنیے کھ ) سعد نھ فوج کے ساتھ خود جھاد کرتے تھے ، نھ مال غنیمت کی تقسیم صحیح کرتے تھے اور نھ فیصلے میں عدل و انصاف کرتے تھے ۔ حضرت سعد رضی اللھ عنھ نے ( یھ سن کر ) فرمایا کھ خدا کی قسم میں ( تمھاری اس بات پر ) تین دعائیں کرتا ھوں ۔ اے اللھ ! اگر تیرا یھ بندھ جھوٹا ھے اور صرف ریا و نمود کے لیے کھڑا ھوا ھے تو اس کی عمردراز کر اور اسے خوب محتاج بنا اور اسے فتنوں میں مبتلا کر ۔ اس کے بعد ( وھ شخص اس درجھ بدحال ھوا کھ ) جب اس سے پوچھا جاتا تو کھتا کھ ایک بوڑھا اور پریشان حال ھوں مجھے سعد رضی اللھ عنھ کی بددعا لگ گئی ۔ عبدالملک نے بیان کیا کھ میں نے اسے دیکھا اس کی بھویں بڑھاپے کی وجھ سے آنکھوں پر آ گئی تھی ۔ لیکن اب بھی راستوں میں وھ لڑکیوں کو چھیڑتا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 755
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 722
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ ".
Narrated 'Ubada bin As-Samit: Allah's Messenger (PBUH) said, "Whoever does not recite Al-Fatiha in his prayer, his prayer is invalid." ھم سے علی بن عبداللھ مدینی نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے سفیان بن عیینھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے زھری نے بیان کیا محمود بن ربیع سے ، انھوں نے حضرت عبادھ بن صامت رضی اللھ عنھ سے کھ رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، جس شخص نے سورۃ الفاتحھ نھ پڑھی اس کی نماز نھیں ھوئی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 756
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 723