حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، سَمِعَ الْبَرَاءَ، رضى الله عنه قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ {وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ} فِي الْعِشَاءِ، وَمَا سَمِعْتُ أَحَدًا أَحْسَنَ صَوْتًا مِنْهُ أَوْ قِرَاءَةً.
Chapter: Recitation in the 'Isha prayerNarrated Al-Bara: I heard the Prophet (PBUH) reciting wa t-teeni wa z-zaitun" (95) in the `Isha' prayer, and I never heard a sweeter voice or a better way of recitation than that of the Prophet. ھم سے خلاد بن یحییٰ نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے مسعر بن کدام نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ مجھ سے عدی بن ثابت نے کھا ۔ انھوں نے براء رضی اللھ عنھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو عشاء میں «والتين والزيتون» پڑھتے سنا ۔ میں نے آپ صلی اللھ علیھ وسلم سے زیادھ اچھی آواز یا اچھی قرآت والا کسی کو نھیں پایا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 769
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 736
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عَوْنٍ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ، قَالَ قَالَ عُمَرُ لِسَعْدٍ لَقَدْ شَكَوْكَ فِي كُلِّ شَىْءٍ حَتَّى الصَّلاَةِ. قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَمُدُّ فِي الأُولَيَيْنِ، وَأَحْذِفُ فِي الأُخْرَيَيْنِ، وَلاَ آلُو مَا اقْتَدَيْتُ بِهِ مِنْ صَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. قَالَ صَدَقْتَ، ذَاكَ الظَّنُّ بِكَ، أَوْ ظَنِّي بِكَ.
Chapter: Prolonging the first two Rak'a and shortening the last twoNarrated Jabir bin Samura: `Umar said to Sa`d, "The people complained against you in everything, even in prayer." Sa`d replied, "Really I used to prolong the first two rak`at and shorten the last two and I will never shorten the prayer in which I follow Allah's Messenger (PBUH)." `Umar said, "You are telling the truth and that is what I think a tout you." ھم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے ابوعون محمد بن عبداللھ ثقفی سے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ میں نے جابر بن سمرھ سے سنا ، انھوں نے بیان کیا کھ امیرالمؤمنین حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللھ عنھ سے کھا کھ آپ کی شکایت کوفھ والوں نے تمام ھی باتوں میں کی ھے ، یھاں تک کھ نماز میں بھی ۔ انھوں نے کھا کھ میرا عمل تو یھ ھے کھ پھلی دو رکعات میں قرآت لمبی کرتا ھوں اور دوسری دو میں مختصر جس طرح میں نے نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی تھی اس میں کسی قسم کی کمی نھیں کرتا ۔ حضرت عمر رضی اللھ عنھ نے فرمایا کھ سچ کھتے ھو ۔ تم سے امید بھی اسی کی ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 770
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 737
حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا سَيَّارُ بْنُ سَلاَمَةَ، قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي، عَلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ وَقْتِ الصَّلَوَاتِ، فَقَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الظُّهْرَ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ، وَالْعَصْرَ وَيَرْجِعُ الرَّجُلُ إِلَى أَقْصَى الْمَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ، وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي الْمَغْرِبِ، وَلاَ يُبَالِي بِتَأْخِيرِ الْعِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ وَلاَ يُحِبُّ النَّوْمَ قَبْلَهَا، وَلاَ الْحَدِيثَ بَعْدَهَا، وَيُصَلِّي الصُّبْحَ فَيَنْصَرِفُ الرَّجُلُ فَيَعْرِفُ جَلِيسَهُ، وَكَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ أَوْ إِحْدَاهُمَا مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ.
Narrated Saiyar bin Salama: My father and I went to Abu Barza-al-Aslami to ask him about the stated times for the prayers. He replied, "The Prophet (PBUH) used to offer the Zuhr prayer when the sun just declined from its highest position at noon; the `Asr at a time when if a man went to the farthest place in Medina (after praying) he would find the sun still hot (bright). (The sub narrator said: I have forgotten what Abu Barza said about the Maghrib prayer). The Prophet (PBUH) never found any harm in delaying the `Isha' prayer to the first third of the night and he never liked to sleep before it and to talk after it. He used to offer the morning prayer at a time when after finishing it one could recognize the person sitting beside him and used to recite between 60 to 100 verses in one or both the rak`at." ھم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے سیار ابن سلامھ نے بیان کیا ، انھوں نے بیان کیا کھ میں اپنے باپ کے ساتھ ابوبرزھ اسلمی صحابی رضی اللھ عنھ کے پاس گیا ۔ ھم نے آپ سے نماز کے وقتوں کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ظھر کی نماز سورج ڈھلنے پر پڑھتے تھے ۔ عصر جب پڑھتے تو مدینھ کے انتھائی کنارھ تک ایک شخص چلا جاتا ۔ لیکن سورج اب بھی باقی رھتا ۔ مغرب کے متعلق جو کچھ آپ نے کھا وھ مجھے یاد نھیں رھا اور عشاء کے لیے تھائی رات تک دیر کرنے میں کوئی حرج محسوس نھیں کرتے تھے اور آپ اس سے پھلے سونے کو اور اس کے بعد بات چیت کرنے کو ناپسند کرتے تھے ۔ جب نماز صبح سے فارغ ھوتے تو ھر شخص اپنے قریب بیٹھے ھوئے کو پھچان سکتا تھا ۔ آپ دونوں رکعات میں یا ایک میں ساٹھ سے لے کر سو تک آیتیں پڑھتے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 771
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 738
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ فِي كُلِّ صَلاَةٍ يُقْرَأُ، فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَسْمَعْنَاكُمْ، وَمَا أَخْفَى عَنَّا أَخْفَيْنَا عَنْكُمْ، وَإِنْ لَمْ تَزِدْ عَلَى أُمِّ الْقُرْآنِ أَجْزَأَتْ، وَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ.
Narrated Abu Huraira: The Qur'an is recited in every prayer and in those prayers in which Allah's Messenger (PBUH) recited aloud for us, we recite aloud in the same prayers for you; and the prayers in which the Prophet (PBUH) recited quietly, we recite quietly. If you recite "Al-Fatiha" only it is sufficient but if you recite something else in addition, it is better. ھم سے مسدد بن مسرھد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے اسماعیل بن ابراھیم نے بیان کیا ، کھا کھ ھمیں عبدالملک ابن جریج نے خبر دی ، کھا کھ مجھے عطاء بن ابی رباح نے خبر دی کھ انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے سنا ، وھ فرماتے تھے کھ ھر نماز میں قرآن مجید کی تلاوت کی جائے گی ۔ جن میں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ھمیں قرآن سنایا تھا ھم بھی تمھیں ان میں سنائیں گے اور جن نمازوں میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے آھستھ قرآت کی ھم بھی ان میں آھستھ ھی قرآت کریں گے اور اگر سورۃ الفاتحھ ھی پڑھو جب بھی کافی ھے ، لیکن اگر زیادھ پڑھ لو تو اور بھتر ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 772
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 739
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ انْطَلَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي طَائِفَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ عَامِدِينَ إِلَى سُوقِ عُكَاظٍ، وَقَدْ حِيلَ بَيْنَ الشَّيَاطِينِ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ، وَأُرْسِلَتْ عَلَيْهِمُ الشُّهُبُ، فَرَجَعَتِ الشَّيَاطِينُ إِلَى قَوْمِهِمْ. فَقَالُوا مَا لَكُمْ فَقَالُوا حِيلَ بَيْنَنَا وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ، وَأُرْسِلَتْ عَلَيْنَا الشُّهُبُ. قَالُوا مَا حَالَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ إِلاَّ شَىْءٌ حَدَثَ، فَاضْرِبُوا مَشَارِقَ الأَرْضِ وَمَغَارِبَهَا، فَانْظُرُوا مَا هَذَا الَّذِي حَالَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ فَانْصَرَفَ أُولَئِكَ الَّذِينَ تَوَجَّهُوا نَحْوَ تِهَامَةَ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ بِنَخْلَةَ، عَامِدِينَ إِلَى سُوقِ عُكَاظٍ وَهْوَ يُصَلِّي بِأَصْحَابِهِ صَلاَةَ الْفَجْرِ، فَلَمَّا سَمِعُوا الْقُرْآنَ اسْتَمَعُوا لَهُ فَقَالُوا هَذَا وَاللَّهِ الَّذِي حَالَ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ خَبَرِ السَّمَاءِ. فَهُنَالِكَ حِينَ رَجَعُوا إِلَى قَوْمِهِمْ وَقَالُوا يَا قَوْمَنَا {إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا * يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ فَآمَنَّا بِهِ وَلَنْ نُشْرِكَ بِرَبِّنَا أَحَدًا} فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى نَبِيِّهِ صلى الله عليه وسلم {قُلْ أُوحِيَ إِلَىَّ} وَإِنَّمَا أُوحِيَ إِلَيْهِ قَوْلُ الْجِنِّ.
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) set out with the intention of going to Suq `Ukaz (market of `Ukaz) along with some of his companions. At the same time, a barrier was put between the devils and the news of heaven. Fire commenced to be thrown at them. The Devils went to their people, who asked them, "What is wrong with you?" They said, "A barrier has been placed between us and the news of heaven. And fire has been thrown at us." They said, "The thing which has put a barrier between you and the news of heaven must be something which has happened recently. Go eastward and westward and see what has put a barrier between you and the news of heaven." Those who went towards Tuhama came across the Prophet at a place called Nakhla and it was on the way to Suq `Ukaz and the Prophet (PBUH) was offering the Fajr prayer with his companions. When they heard the Qur'an they listened to it and said, "By Allah, this is the thing which has put a barrier between us and the news of heaven." They went to their people and said, "O our people; verily we have heard a wonderful recital (Qur'an) which shows the true path; we believed in it and would not ascribe partners to our Lord." Allah revealed the following verses to his Prophet (Sura 'Jinn') (72): "Say: It has been revealed to me." And what was revealed to him was the conversation of the Jinns. ھم سے مسدد بن مسرھد نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابوعوانھ وضاح یشکری نے ابوبشر سے بیان کیا ، انھوں نے سعید بن جبیر سے ، انھوں نے حضرت عبداللھ بن عباس رضی اللھ عنھما سے ، انھوں نے کھا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم ایک مرتبھ چند صحابھ رضی اللھ عنھم کے ساتھ عکاظ کے بازار کی طرف گئے ۔ ان دنوں شیاطین کو آسمان کی خبریں لینے سے روک دیا گیا تھا اور ان پر انگارے ( شھاب ثاقب ) پھینکے جانے لگے تھے ۔ تو وھ شیاطین اپنی قوم کے پاس آئے اور پوچھا کھ بات کیا ھوئی ۔ انھوں نے کھا کھ ھمیں آسمان کی خبریں لینے سے روک دیا گیا ھے اور ( جب ھم آسمان کی طرف جاتے ھیں تو ) ھم پر شھاب ثاقب پھینکے جاتے ھیں ۔ شیاطین نے کھا کھ آسمان کی خبریں لینے سے روکنے کی کوئی نئی وجھ ھوئی ھے ۔ اس لیے تم مشرق و مغرب میں ھر طرف پھیل جاؤ اور اس سبب کو معلوم کرو جو تمھیں آسمان کی خبریں لینے سے روکنے کا سبب ھوا ھے ۔ وجھ معلوم کرنے کے لیے نکلے ھوئے شیاطین تھامھ کی طرف گئے جھاں نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم عکاظ کے بازار کو جاتے ھوئے مقام نخلھ میں اپنے اصحاب کے ساتھ نماز فجر پڑھ رھے تھے ۔ جب قرآن مجید انھوں نے سنا تو غور سے اس کی طرف کان لگا دئیے ۔ پھر کھا ۔ خدا کی قسم یھی ھے جو آسمان کی خبریں سننے سے روکنے کا باعث بنا ھے ۔ پھر وھ اپنی قوم کی طرف لوٹے اور کھا قوم کے لوگو ! ھم نے حیرت انگیز قرآن سنا جو سیدھے راستے کی طرف ھدایت کرتا ھے ۔ اس لیے ھم اس پر ایمان لاتے ھیں اور اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نھیں ٹھھراتے ۔ اس پر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم پر یھ آیت نازل ھوئی «قل أوحي إلى» ( آپ کھیئے کھ مجھے وحی کے ذریعھ بتایا گیا ھے ) اور آپ پر جنوں کی گفتگو وحی کی گئی تھی ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 773
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 740
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِيمَا أُمِرَ، وَسَكَتَ فِيمَا أُمِرَ {وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيًّا} {لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ}.
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet (PBUH) recited aloud in the prayers in which he was ordered to do so and quietly in the prayers in which he was ordered to do so. "And your Lord is not forgetful." "Verily there was a good example for you in the ways of the Prophet." ھم سے مسدد بن مسرھد نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے اسماعیل بن علیھ نے بیان کیا ، کھا کھ ھم سے ایوب سختیانی نے عکرمھ سے بیان کیا ، انھوں نے ابن عباس رضی اللھ عنھما سے ، آپ نے بتلایا کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کو جن نمازوں میں بلند آواز سے قرآن مجید پڑھنے کا حکم ھوا تھا ۔ آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان میں بلند آواز سے پڑھا اور جن میں آھستھ سے پڑھنے کا حکم ھوا تھا ان میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے آھستھ سے پڑھا اور تیرا رب بھولنے والا نھیں اور رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی زندگی تمھارے لیے بھترین نمونھ ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 10 Hadith no 774
Web reference: Sahih Bukhari Volume 1 Book 12 Hadith no 741