حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم نَسْقِي، وَنُدَاوِي الْجَرْحَى، وَنَرُدُّ الْقَتْلَى إِلَى الْمَدِينَةِ.
Chapter: Treatment of the wounded by the womenNarrated Ar-Rubayyi 'bint Mu'auwidh: We were in the company of the Prophet (PBUH) providing the wounded with water and treating them and bringing the killed to Medina (from the battle field) . ھم سے علی بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ، کھا ھم سے خالد بن ذکوان نے بیان کیا ، ان سے ربیع بنت معوذ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ ( غزوھ میں ) شریک ھوتے تھے ، مسلمان فوجیوں کو پانی پلاتیں تھیں زخمیوں کی مرھم پٹی کرتی تھیں اور جو لوگ شھید ھو جاتے انھیں مدینھ اٹھا کر لاتیں تھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2882
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 133
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ، عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ، قَالَتْ كُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَنَسْقِي الْقَوْمَ وَنَخْدُمُهُمْ، وَنَرُدُّ الْجَرْحَى وَالْقَتْلَى إِلَى الْمَدِينَةِ.
Chapter: The bringing back of the wounded and the killed by the womenNarrated Ar-Rabi'bint Mu'auwidh: We used to take part in holy battles with the Prophet (PBUH) by providing the people with water and serving them and bringing the killed and the wounded back to Medina. ھم سے مسدد نے بیان کیا ، کھا ھم سے بشر بن مفضل نے بیان کیا ، ان سے خالد بن ذکوان نے اور ان سے ربیع بنت معوذ رضی اللھ عنھا نے بیان کیا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ جھاد میں شریک ھوتیں تھیں مجاھد مسلمانوں کو پانی پلاتیں ، ان کی خدمت کرتیں اور زخمیوں اور شھیدوں کو اٹھا کر مدینھ لے جاتیں تھیں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2883
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 134
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ رُمِيَ أَبُو عَامِرٍ فِي رُكْبَتِهِ، فَانْتَهَيْتُ إِلَيْهِ قَالَ انْزِعْ هَذَا السَّهْمَ. فَنَزَعْتُهُ، فَنَزَا مِنْهُ الْمَاءُ، فَدَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِعُبَيْدٍ أَبِي عَامِرٍ ".
Chapter: Removing the arrow from the bodyNarrated Abu Musa: Abu 'Amir was hit with an arrow in his knee, so I went to him and he asked me to remove the arrow. When I removed it, the water started dribbling from it. Then I went to the Prophet (PBUH) and told him about it. He said, "O Allah! Forgive `Ubaid Abu 'Amir." ھم سے محمد بن علاء نے بیان کیا ، کھا ھم سے ابواسامھ نے بیان کیا ، ان سے یزید بن عبداللھ نے اور ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ابوعامر رضی اللھ عنھ کے گھٹنے میں تیر لگا تو میں ان کے پاس پھنچا ۔ انھوں نے فرمایا کھ اس تیر کو کھینچ کر نکال لو میں نے کھینچ لیا تو اس سے خون بھنے لگا پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت میں حاضر ھوا اور آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو اس حادثھ کی اطلاع دی تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ( ان کے لیے ) دعا فرمائی کھ اے اللھ ! عبید ابوعامر کی مغفرت فرما ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2884
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 135
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ، قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ تَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سَهِرَ فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ قَالَ " لَيْتَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِي صَالِحًا يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ ". إِذْ سَمِعْنَا صَوْتَ سِلاَحٍ فَقَالَ " مَنْ هَذَا ". فَقَالَ أَنَا سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ، جِئْتُ لأَحْرُسَكَ. وَنَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم.
Chapter: Vigilance during holy battles in Allah's CauseNarrated `Aisha: The Prophet (PBUH) was vigilant one night and when he reached Medina, he said, "Would that a pious man from my companions guard me tonight!" Suddenly we heard the clatter of arms. He said, "Who is that? " He (The new comer) replied, " I am Sa`d bin Abi Waqqas and have come to guard you." So, the Prophet (PBUH) slept (that night). ھم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا ، کھا ھم کو علی بن مسھر نے خبر دی ، کھا ھم کو یحییٰ بن سعید نے خبر دی ، کھا ھم کو عبداللھ بن ربیعھ بن عامر نے خبر دی ، کھا کھ میں نے عائشھ رضی اللھ عنھا سے سنا ، آپ بیان کرتی تھیں کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ( ایک رات ) بیداری میں گزاری ، مدینھ پھنچنے کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، کاش ! میرے اصحاب میں سے کوئی نیک مرد ایسا ھوتا جو رات بھر ھمارا پھرھ دیتا ! ابھی یھی باتیں ھو رھی تھیں کھ ھم نے ھتھیار کی جھنکار سنی ۔ آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم نے دریافت فرمایا یھ کون صاحب ھیں ؟ ( آنے والے نے ) کھا میں ھوں سعد بن ابی وقاص ، آپ کا پھرھ دینے کے لیے حاضر ھوا ھوں ۔ پھر نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم خوش ھوئے ۔ ان کے لیے دعا فرمائی اور آپ سو گئے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2885
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 136
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " تَعِسَ عَبْدُ الدِّينَارِ وَالدِّرْهَمِ وَالْقَطِيفَةِ وَالْخَمِيصَةِ، إِنْ أُعْطِيَ رَضِيَ، وَإِنْ لَمْ يُعْطَ لَمْ يَرْضَ ". لَمْ يَرْفَعْهُ إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي حَصِينٍ.
Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Let the slave of Dinar and Dirham of Quantify and Khamisa (i.e. money and luxurious clothes) perish for he is pleased if these things are given to him, and if not, he is displeased!" ھم سے یحییٰ بن یوسف نے بیان کیا ، کھا ھم کو ابوبکرنے خبر دی ، انھیں ابو حصین نے ، انھیں ابوصالح اور انھیں ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اشرفی کا بندھ ، روپے کا بندھ ، چادر کا بندھ ، کمبل کا بندھ ھلاک ھوا کھ اگر اسے کچھ دے دیا جائے تب تو خوش ھو جاتا ھے اور اگر نھیں دیا جائے تو ناراض ھو جاتا ھے ، اس حدیث کو اسرائیل اور محمد بن جھادھ نے ابو حصین سے مرفوع نھیں کیا ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2886
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 137
وَزَادَنَا عَمْرٌو قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " تَعِسَ عَبْدُ الدِّينَارِ وَعَبْدُ الدِّرْهَمِ وَعَبْدُ الْخَمِيصَةِ، إِنْ أُعْطِيَ رَضِيَ، وَإِنْ لَمْ يُعْطَ سَخِطَ، تَعِسَ وَانْتَكَسَ، وَإِذَا شِيكَ فَلاَ انْتَقَشَ، طُوبَى لِعَبْدٍ آخِذٍ بِعِنَانِ فَرَسِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَشْعَثَ رَأْسُهُ مُغْبَرَّةٍ قَدَمَاهُ، إِنْ كَانَ فِي الْحِرَاسَةِ كَانَ فِي الْحِرَاسَةِ، وَإِنْ كَانَ فِي السَّاقَةِ كَانَ فِي السَّاقَةِ، إِنِ اسْتَأْذَنَ لَمْ يُؤْذَنْ لَهُ، وَإِنْ شَفَعَ لَمْ يُشَفَّعْ ". قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ لَمْ يَرْفَعْهُ إِسْرَائِيلُ وَمُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ عَنْ أَبِي حَصِينٍ وَقَالَ تَعْسًا. كَأَنَّهُ يَقُولُ فَأَتْعَسَهُمُ اللَّهُ. طُوبَى فُعْلَى مِنْ كُلِّ شَىْءٍ طَيِّبٍ، وَهْىَ يَاءٌ حُوِّلَتْ إِلَى الْوَاوِ وَهْىَ مِنْ يَطِيبُ.
Narrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, " Let the slave of Dinar and Dirham, of Quantify and Khamisa perish as he is pleased if these things are given to him, and if not, he is displeased. Let such a person perish and relapse, and if he is pierced with a thorn, let him not find anyone to take it out for him. Paradise is for him who holds the reins of his horse to strive in Allah's Cause, with his hair unkempt and feet covered with dust: if he is appointed in the vanguard, he is perfectly satisfied with his post of guarding, and if he is appointed in the rearward, he accepts his post with satisfaction; (he is so simple and unambiguous that) if he asks for permission he is not permitted, and if he intercedes, his intercession is not accepted." اور عمرو ابن مرزوق نے ھم سے بڑھا کر بیان کیا ، انھوں نے کھا ھم کو عبدالرحمٰن بن عبداللھ بن دینار نے خبر دی ، انھوں نے اپنے باپ سے ، انھوں نے ابوصالح سے ، انھوں نے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ سے ، انھوں نے آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم سے ، آپ نے فرمایا اشرفی کا بندھ اور روپے کا بندھ اور کمبل کا بندھ تباھ ھوا ، اگر اس کو کچھ دیا جائے تب تو خوش جب نھ دیا جائے تو غصھ ھو جائے ، ایسا شخص تباھ سرنگوں ھوا ۔ اس کو کانٹا لگے تو خدا کرے پھر نھ نکلے ۔ مبارک کا مستحق ھے وھ بندھ جو اللھ کے راستے میں ( غزوھ کے موقع پر ) اپنے گھوڑے کی لگام تھامے ھوئے ھے ، اس کے سر کے بال پراگندھ ھیں اور اس کے قدم گرد و غبار سے اٹے ھوئے ھیں ، اگر اسے چوکی پھرے پر لگا دیا جائے تو وھ اپنے اس کام میں پوری تندھی سے لگا رھے اور اگر لشکر کے پیچھے ( دیکھ بھال کے لیے ) لگا دیا جائے تو اس میں بھی پوری تندھی اور فرض شناسی سے لگا رھے ( اگرچھ زندگی میں غربت کی وجھ سے اس کی کوئی اھمیت بھی نھ ھو کھ ) اگر وھ کسی سے ملاقات کی اجازت چاھے تو اسے اجازت بھی نھ ملے اور اگر کسی کی سفارش کرے تو اس کی سفارش بھی قبول نھ کی جائے ۔ ابوعبداللھ ( حضرت امام بخاری رحمھ اللھ ) نے کھا کھ اسرائیل اور محمد بن جحادھ نے ابو حصین سے یھ روایت مرفوعاً نھیں بیان کی ھے اور کھا کھ قرآن مجید میں جو لفظ تعساً آیا ھے گویا یوں کھنا چاھئے کھ » فاتعسھم اﷲ « ( اللھ انھیں گرائے ھلاک کرے ) طوبیٰ فعلیٰکے وزن پر ھے ھر اچھی اور طیب چیز کے لیے ۔ واو اصل میں یا تھا ( طیبیٰ ) پھر یا کوواو سے بدل دیا گیا اور یھ طیب سے نکلا ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2887
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 137