حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَحِبْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، فَكَانَ يَخْدُمُنِي. وَهْوَ أَكْبَرُ مِنْ أَنَسٍ قَالَ جَرِيرٌ إِنِّي رَأَيْتُ الأَنْصَارَ يَصْنَعُونَ شَيْئًا لاَ أَجِدُ أَحَدًا مِنْهُمْ إِلاَّ أَكْرَمْتُهُ.
Chapter: The service, during holy battlesNarrated Anas: I was in the company of Jabir bin `Abdullah on a journey and he used to serve me though he was older than I. Jarir said, "I saw the Ansar doing a thing (i.e. showing great reverence to the Prophet (PBUH) ) for which I have vowed that whenever I meet any of them, I will serve him." ھم سے محمد بن عرعرھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے شعبھ نے بیان کیا ، ان سے یونس بن عبید نے ، ان سے ثابت بنانی نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں جریر بن عبداللھ بجلی رضی اللھ عنھ کے ساتھ تھا تو وھ میری خدمت کرتے تھے حالانکھ عمر میں وھ مجھ سے بڑے تھے ، جریر رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ میں نے ھر وقت انصار کو ایک ایسا کام کرتے دیکھا ( رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت ) کھ جب ان میں سے کوئی مجھے ملتا ھے تو میں اس کی تعظیم و اکرام کرتا ھوں ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2888
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 138
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى الْمُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى خَيْبَرَ أَخْدُمُهُ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَاجِعًا، وَبَدَا لَهُ أُحُدٌ قَالَ " هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ ". ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْمَدِينَةِ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا كَتَحْرِيمِ إِبْرَاهِيمَ مَكَّةَ " اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَمُدِّنَا ".
Narrated Anas bin Malik: I went along with the Prophet (PBUH) to Khaibar so as to serve him. (Later on) when the Prophet (PBUH) returned he, on seeing the Uhud mountain, said, "This is a mountain that loves us and is loved by us." Then he pointed to Medina with his hand saying, "O Allah! I make the area which is in between Medina's two mountains a sanctuary, as Abraham made Mecca a sanctuary. O Allah! Bless us in our Sa` and Mudd (i.e. units of measuring)." ھم سے عبدالعزیز بن عبداللھ نے بیان کیا ، کھا ھم سے محمد بن جعفر نے بیان کا ، ان سے مطلب بن حنطب کے مولیٰ عمرو بن ابی عمرو نے اور انھوں نے انس بن مالک رضی اللھ عنھ سے سنا ، آپ بیان کرتے تھے کھ میں رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ خیبر ( غزوھ کے موقع پر ) گیا ، میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت کیا کرتا تھا ، پھر جب آپ صلی اللھ علیھ وسلم واپس ھوئے اور احد پھاڑ دکھائی دیا تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا کھ یھ وھ پھاڑ ھے جس سے ھم محبت کرتے ھیں اور وھ ھم سے محبت کرتا ھے ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے اپنے ھاتھ سے مدینھ کی طرف اشارھ کر کے فرمایا اے اللھ ! میں اس کے دونوں پتھریلے میدانوں کے درمیان کے خطے کو حرمت والا قرار دیتا ھوں ، جس طرح ابراھیم علیھ السلام نے مکھ کو حرمت والا شھر قرار دیا تھا ، اے اللھ ! ھمارے صاع اور ھمارے مد میں برکت عطا فرما ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2889
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 139
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنْ مُوَرِّقٍ الْعِجْلِيِّ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَكْثَرُنَا ظِلاًّ الَّذِي يَسْتَظِلُّ بِكِسَائِهِ، وَأَمَّا الَّذِينَ صَامُوا فَلَمْ يَعْمَلُوا شَيْئًا، وَأَمَّا الَّذِينَ أَفْطَرُوا فَبَعَثُوا الرِّكَابَ وَامْتَهَنُوا وَعَالَجُوا فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " ذَهَبَ الْمُفْطِرُونَ الْيَوْمَ بِالأَجْرِ ".
Narrated Anas: We were with the Prophet (on a journey) and the only shade one could have was the shade made by one's own garment. Those who fasted did not do any work and those who did not fast served the camels and brought the water on them and treated the sick and (wounded). So, the Prophet (PBUH) said, "Today, those who were not fasting took (all) the reward." ھم سے سلیمان بن داود ابوالربیع نے بیان کیا ، کھا ھم سے اسماعیل بن زکریا نے ، ان سے عاصم بن سلیمان نے ، ان سے مورق عجلی نے اور ان سے انس رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ ھم نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم کے ساتھ ( ایک سفر میں ) تھے ۔ کچھ صحابھ کرام رضی اللھ عنھم روزے سے تھے اور کچھ نے روزھ نھیں رکھا تھا ۔ موسم گرمی کا تھا ، ھم میں زیادھ بھتر سایھ جو کوئی کرتا ، اپنا کمبل تان لیتا ۔ خیر جو لوگ روزے سے تھے وھ کوئی کام نھ کر سکے تھے اور جن حضرات نے روزھ نھیں رکھا تھا تو انھوں نے ھی اونٹوں کو اٹھایا ( پانی پلایا ) اور روزھ داروں کی خوب خوب خدمت بھی کی ۔ اور ( دوسرے تمام ) کام کئے ۔ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا آج اجر و ثواب کو روزھ نھ رکھنے والے لوٹ کر لے گئے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2890
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 140
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " كُلُّ سُلاَمَى عَلَيْهِ صَدَقَةٌ كُلَّ يَوْمٍ، يُعِينُ الرَّجُلَ فِي دَابَّتِهِ يُحَامِلُهُ عَلَيْهَا أَوْ يَرْفَعُ عَلَيْهَا مَتَاعَهُ صَدَقَةٌ، وَالْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ، وَكُلُّ خَطْوَةٍ يَمْشِيهَا إِلَى الصَّلاَةِ صَدَقَةٌ، وَدَلُّ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ ".
Chapter: The superiority of him who carries the luggage of his companions during a journeyNarrated Abu Huraira: The Prophet (PBUH) said, "Charity is obligatory everyday on every joint of a human being. If one helps a person in matters concerning his riding animal by helping him to ride it or by lifting his luggage on to it, all this will be regarded charity. A good word, and every step one takes to offer the compulsory Congregational prayer, is regarded as charity; and guiding somebody on the road is regarded as charity." ھم سے اسحاق بن نضر نے بیان کیا ، کھا ھم سے عبدالرزاق نے بیان کیا ، ان سے معمر نے ، ان سے ھمام نے ، ان سے ابوھریرھ رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا روزانھ انسان کے ھر ایک جوڑ پر صدقھ لازم ھے اور اگر کوئی شخص کسی کی سواری میں مدد کرے کھ اس کو سھارا دے کر اس کی سواری پر سوار کرا دے یا اس کا سامان اس پر اٹھا کر رکھ دے تو یھ بھی صدقھ ھے ۔ اچھا اور پاک لفظ بھی ( زبان سے نکالنا ) صدقھ ھے ۔ ھر قدم جو نماز کے لیے اٹھتا ھے وھ بھی صدقھ ھے اور ( کسی مسافر کو ) راستھ بتا دینا بھی صدقھ ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2891
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 141
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ أَبَا النَّضْرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " رِبَاطُ يَوْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَمَوْضِعُ سَوْطِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا، وَالرَّوْحَةُ يَرُوحُهَا الْعَبْدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوِ الْغَدْوَةُ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا عَلَيْهَا ".
Narrated Sahl bin Sa`d As-Sa'di: Allah's Messenger (PBUH) said, "To guard Muslims from infidels in Allah's Cause for one day is better than the world and whatever is on its surface, and a place in Paradise as small as that occupied by the whip of one of you is better than the world and whatever is on its surface; and a morning's or an evening's journey which a slave (person) travels in Allah's Cause is better than the world and whatever is on its surface." ھم سے عبداللھ بن منیر نے بیان کیا ، انھوں نے ابوالنضر ھاشم بن قاسم سے سنا ، انھوں نے کھا ھم سے عبدالرحمٰن بن عبداللھ بن دینار نے بیان کیا ، انھوں نے کھا کھ ھم سے ابوحازم ( سلمھ بن دینار ) نے بیان کیا اور ان سے سھل بن سعد ساعدی رضی اللھ عنھ نے بیان کیا کھ رسول اللھ صلی اللھ علیھ وسلم نے فرمایا ، اللھ کے راستے میں دشمن سے ملی ھوئی سرحد پر ایک دن کا پھرھ دنیا و مافیھا سے بڑھ کر ھے جنت میں کسی کے لئے ایک کوڑے جتنی جگھ دنیا و مافیھا سے بڑھ کر ھے اور جو شخص اللھ کے راستے میں شام کو چلے یا صبح کو تو وھ دنیا و مافیھا سے بھتر ھے ۔
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2892
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 142
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ لأَبِي طَلْحَةَ " الْتَمِسْ غُلاَمًا مِنْ غِلْمَانِكُمْ يَخْدُمُنِي حَتَّى أَخْرُجَ إِلَى خَيْبَرَ ". فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ مُرْدِفِي، وَأَنَا غُلاَمٌ رَاهَقْتُ الْحُلُمَ، فَكُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا نَزَلَ، فَكُنْتُ أَسْمَعُهُ كَثِيرًا يَقُولُ " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَضَلَعِ الدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ ". ثُمَّ قَدِمْنَا خَيْبَرَ، فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْحِصْنَ ذُكِرَ لَهُ جَمَالُ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَىِّ بْنِ أَخْطَبَ، وَقَدْ قُتِلَ زَوْجُهَا وَكَانَتْ عَرُوسًا، فَاصْطَفَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِنَفْسِهِ، فَخَرَجَ بِهَا حَتَّى بَلَغْنَا سَدَّ الصَّهْبَاءِ حَلَّتْ، فَبَنَى بِهَا، ثُمَّ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ صَغِيرٍ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " آذِنْ مَنْ حَوْلَكَ ". فَكَانَتْ تِلْكَ وَلِيمَةَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى صَفِيَّةَ. ثُمَّ خَرَجْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ قَالَ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُحَوِّي لَهَا وَرَاءَهُ بِعَبَاءَةٍ، ثُمَّ يَجْلِسُ عِنْدَ بَعِيرِهِ فَيَضَعُ رُكْبَتَهُ، فَتَضَعُ صَفِيَّةُ رِجْلَهَا عَلَى رُكْبَتِهِ حَتَّى تَرْكَبَ، فَسِرْنَا حَتَّى إِذَا أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ نَظَرَ إِلَى أُحُدٍ فَقَالَ " هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ ". ثُمَّ نَظَرَ إِلَى الْمَدِينَةِ فَقَالَ " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا بِمِثْلِ مَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَكَّةَ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُمْ فِي مُدِّهِمْ وَصَاعِهِمْ ".
Chapter: Whoever sets off for a holy battle accompanied by a boy-servantNarrated Anas bin Malik: The Prophet (PBUH) said to Abu Talha, "Choose one of your boy servants to serve me in my expedition to Khaibar." So, Abu Talha took me letting me ride behind him while I was a boy nearing the age of puberty. I used to serve Allah's Messenger (PBUH) when he stopped to rest. I heard him saying repeatedly, "O Allah! I seek refuge with You from distress and sorrow, from helplessness and laziness, from miserliness and cowardice, from being heavily in debt and from being overcome by men." Then we reached Khaibar; and when Allah enabled him to conquer the Fort (of Khaibar), the beauty of Safiya bint Huyai bin Akhtab was described to him. Her husband had been killed while she was a bride. So Allah's Messenger (PBUH) selected her for himself and took her along with him till we reached a place called Sa`d-AsSahba,' where her menses were over and he took her for his wife. Haris (a kind of dish) was served on a small leather sheet. Then Allah's Messenger (PBUH) told me to call those who were around me. So, that was the marriage banquet of Allah's Messenger (PBUH) and Safiya. Then we left for Medina. I saw Allah's Apostle folding a cloak round the hump of the camel so as to make a wide space for Safiya (to sit on behind him) He sat beside his camel letting his knees for Safiya to put her feet on so as to mount the camel. Then, we proceeded till we approached Medina; he looked at Uhud (mountain) and said, "This is a mountain which loves us and is loved by us." Then he looked at Medina and said, "O Allah! I make the area between its (i.e. Medina's) two mountains a sanctuary as Abraham made Mecca a sanctuary. O Allah! Bless them (i.e. the people of Medina) in their Mudd and Sa (i.e. measures). ھم سے قتیبھ بن سعید نے کھا ، ھم سے بعقوب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن عمرو نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللھ عنھ نے کھ نبی کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ابوطلحھ رضی اللھ عنھ سے فرمایا کھ اپنے بچوں میں سے کوئی بچھ میرے ساتھ کر دو جو خیبر کے غزوے میں میرے کام کر دیا کرے ، جب کھ میں خیبر کا سفر کروں ۔ ابوطلحھ اپنی سواری پر اپنے پیچھے بٹھا کر مجھے ( انس رضی اللھ عنھ کو ) لے گئے ، میں اس وقت ابھی لڑکا تھا ۔ بالغ ھونے کے قریب ۔ جب بھی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کھیں قیام فرماتے تو میں آپ صلی اللھ علیھ وسلم کی خدمت کرتا ۔ اکثر میں سنتا کھ آپ صلی اللھ علیھ وسلم یھ دعا کرتے اے اللھ ! میں تیری پناھ مانگتا ھوں غم ، عاجزی ، سستی ، بخل ، بزدلی ، قرض داری کے بوجھ اور ظالم کے اپنے اوپر غلبھ سے ، آخر ھم خیبر پھنچے اور جب اللھ تعالیٰ نے خیبر کے قلعھ پر آپ صلی اللھ علیھ وسلم کو فتح دی تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم کے سامنے صفیھ بنت حی بن اخطب رضی اللھ عنھا کے جمال ( ظاھری و باطنی ) کا ذکر کیا گیا ان کا شوھر ( یھودی ) لڑائی میں کام آ گیا تھا اور وھ ابھی دلھن ھی تھیں ( اور چونکھ قبیلھ کے سردار کی لڑکی تھیں ) اس لیے رسول کریم صلی اللھ علیھ وسلم نے ( ان کا اکرام کرنے کے لیے کھا ) انھیں اپنے لیے پسند فرما لیا ۔ پھر آپ صلی اللھ علیھ وسلم انھیں ساتھ لے کر وھاں سے چلے ۔ جب ھم سدا الصبھاء پر پھنچے تو وھ حیض سے پاک ھوئیں ، تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے ان سے خلوت کی ۔ اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے حیس ( کھجور ، پنیر اور گھی سے تیار کیا ھوا ایک کھانا ) تیار کرا کر ایک چھوٹے سے دسترخوان پر رکھوایا اور مجھ سے فرمایا کھ اپنے آس پاس کے لوگوں کو دعوت دے دو اور یھی آنحضرت صلی اللھ علیھ وسلم کا حضرت صفیھ رضی اللھ عنھا کے ساتھ نکاح کا ولیمھ تھا ۔ آخر ھم مدینھ کی طرف چلے ، انس رضی اللھ عنھ نے کھا کھ میں نے دیکھا کھ آنحضور صلی اللھ علیھ وسلم صفیھ رضی اللھ عنھا کی وجھ سے اپنے پیچھے ( اونٹ کے کوھان کے اردگرد ) اپنی عباء سے پردھ کئے ھوئے تھے ( سواری پر جب حضرت صفیھ رضی اللھ عنھا سوار ھوتیں ) تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم اپنے اونٹ کے پاس بیٹھ جاتے اور اپنا گھٹنا کھڑا رکھتے اور حضرت صفیھ رضی اللھ عنھا اپنا پاؤں حضور اکرم صلی اللھ علیھ وسلم کے گھٹنے پر رکھ کر سوار ھو جاتیں ۔ اس طرح ھم چلتے رھے اور جب مدینھ منورھ کے قریب پھنچے تو آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے احد پھاڑ کو دیکھا اور فرمایا یھ پھاڑ ھم سے محبت رکھتا ھے اور ھم اس سے محبت رکھتے ھیں ، اس کے بعد آپ صلی اللھ علیھ وسلم نے مدینھ کی طرف نگاھ اٹھائی اور فرمایا اے اللھ ! میں اس کے دونوں پتھریلے میدانوں کے درمیان کے خطے کو حرمت والا قرار دیتا ھوں جس طرح حضرت ابراھیم علیھ السلام نے مکھ معظمھ کو حرمت والا قرار دیا تھا اے اللھ ! مدینھ کے لوگوں کو ان کی مد اور صاع میں برکت دیجئیے !
Book reference: Sahih Bukhari Book 56 Hadith no 2893
Web reference: Sahih Bukhari Volume 4 Book 52 Hadith no 143